بسم الله الرحمن الرحيم
- حزب التحریر ولایہ پاکستان :
- ویڈیو: پاکستان کے عوام کی تکہ بوٹی کر کے استعماری گِدھوں کو کھلانے کو معاشی تبدیلی نہیں کہتے
معاشی تبدیلی درآمد شدہ اشیاء کو ملک میں بنانےکو کہتے ہیں۔ یہ درآمدات پر ڈیوٹیاں لگا کر معیشت کیلئے ضروری خام مال مہنگا کر کے مینوفیکچرنگ کا گلہ گھونٹنے کو نہیں کہتے۔
معاشی تبدیلی ڈالر کی بنیاد پر مبنی بین الاقوامی تجارت سے ناطہ توڑ کر سونے اور چاندی کی بنیاد پر تجارت کو کہتے ہیں جو مہنگائی کی بھی جڑ کاٹ دیتا ہے۔
معاشی تبدیلی سود کو مکمل ختم کرنے کے انقلابی اقدامات کرنے اور غریب عوام پر بالواسطہ اور بلا واسطہ تمام ٹیکس ختم کرنے کو کہتے ہیں جس سے معاشی سرگرمیوں میں زبردست اضافے ہوتا ہے
معاشی تبدیلی استعماری قرضوں کے کوکین کے نشے سے انکار کا نام ہے، اس کے عادی نشئی بننے کا نہیں۔
پچھلے ستر سال سے تمام جمہوری اور آمر حکمران ہمیں معاشی انقلاب، تبدیلی اور معاشی تبدیلی کے لالی پاپ دے رہے ہیں
اسلام کے معاشی نظام کے بغیر امت ایسے ہی استعمار اور اس کے ایجنٹوں کے ہاتھوں رسوا ہوتی رہے گی۔
یہ صرف نبوت کے نقشِ قدم پر قائم ہونے والی ریاستِ خلافت ہی ہو گی جو اسلام کا معاشی نظام مکمل طور پر نافذ کرے گی ۔
اللہ سبحانہ و تعالی نے فرمایا
وَلَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُوا التَّوْرَاةَ وَالْإِنْجِيلَ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِمْ مِنْ رَبِّهِمْ لَأَكَلُوا مِنْ فَوْقِهِمْ وَمِنْ تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ
اور اگر وہ تورات اور انجیل کو اور جو اور کتابیں اُن کے پروردگار کی طرف سے اُن پر نازل ہوئیں اُن کو نافذ کرتے تو اُن پر رزق اوپر سے برستا اور نیچے سے ابلتا۔ [المائدہ:66]
Latest from
- الرایہ اخبار: شمارہ 555 کی نمایاں سرخیاں
- اے مسلمانو! اپنی نگاہیں وائٹ ہاؤس نہیں، اپنے حکمرانوں کے محلّات کی طرف موڑو!
- پاکستان کے حکمران یہودی ریاست کے ساتھ نارملائزیشن کی لہر پر سوار ہونے کی تیاری کر رہے ہیں!...
- پاکستانی قیادت نے بھارت اور ٹرمپ کے سامنے اپنی عزتِ نفس کیسے گنوائی؟
- اسلامی شخصیت تیسرا حصہ