Logo
Print this page

بسم الله الرحمن الرحيم

پاکستان نیوز ہیڈ لائنز 8 مارچ 2019

 

۔ یہ وقت ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے کشمیری مزاحمت کو مسلح اور افواج کو حرکت میں لایا جائے

۔ غریب کے لیے سرمایہ داریت میں کوئی سہولت اور آسانی نہیں  لیکن اسلام میں ہے

۔ مقبوضہ کشمیر میں راوت-مودی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کی حمایت میں

باجوہ-عمران حکومت پاکستان میں اسلامی گروپوں کو نشانہ بنا رہی ہے

 

تفصیلات:

 

  • یہ وقت ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے
  • کشمیری مزاحمت کو مسلح اور افواج کو حرکت میں لایا جائے۔

پاک فضائیہ کے چیف آف ائر اسٹاف، ائر چیف مارشل  مجاہد انور خان نے 4 مارچ 2019 کو پاک فضائیہ کے افسران کو متنبہ کیا کہ وہ  ہوشیار رہیں کیونکہ قوم کو جن چیلنجز کاسامنا ہے وہ "ابھی ختم نہیں ہوئے ہیں"۔ ائر چیف نے یہ بیان  اگلے اڈوں(فارورڈ اوپریٹنگ بیسز) کے دورے کے دوران دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ،"ہم اللہ کے سامنے مکمل عاجزی سے سر جھکاتے ہیں اور اس کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں اپنی زبردست قوم کی توقعات پر پورا اترنے کی طاقت ادا کی"۔ انہوں نے بات پچھلے ہفتے بھارتی حملے اور دو بھارتی طیاروں کے گرائے جانے کے حوالے سے کی۔

یقیناً فضائیہ کا حوصلہ بلند ہے جس کی بنیاد اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر ایمان اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے شہید کے طور پر ملنے کی آرزو ہے۔ لہٰذا ہم دیکھتے ہیں کہ پاکستان کے مسلمان عموماً اور پاکستان کے افواج خصوصاً اس جنگ کو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جنگ بنانا چاہتے ہیں  کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

وَمَا لَـكُمۡ لَا تُقَاتِلُوۡنَ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ وَالۡمُسۡتَضۡعَفِيۡنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالۡوِلۡدَانِ الَّذِيۡنَ يَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡ هٰذِهِ الۡـقَرۡيَةِ الظَّالِمِ اَهۡلُهَا‌ۚ وَاجۡعَلْ لَّـنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ وَلِيًّا ۙۚ وَّاجۡعَلْ لَّـنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ نَصِيۡرًاؕ‏

"اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا حامی بنا۔ اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما"(النساء 4:75)۔

 

لیکن بزدل حکومت اپنی عوام اور افواج کی خواہش اور ارادے سے بالکل علیحدہ کھڑی ہے۔  یہ بزدل حکومت امن کی بھیک مانگ رہی ہے، دشمن کو مراعات کی پیشکش کررہی ہے جس کا جواب مزید جارحیت سے دے دیا جارہا ہے اور مودی کو فون کالیں کیں جاتی ہیں جس کا وہ جواب تک دینا گوارا نہیں کرتا۔ بزدلی کے اس رویے نے ہماری افواج  کو بھر پورجواب دینے سے روک رکھا ہے جبکہ وہ اس سے کہیں زیادہ منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

فَلَا تَهِنُوۡا وَتَدۡعُوۡۤا اِلَى السَّلۡمِ‌ۖوَاَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ‌ۖوَاللّٰهُ مَعَكُمۡ وَلَنۡ يَّتِرَكُمۡ اَعۡمَالَكُمۡ

"تو تم ہمت نہ ہارو اور (دشمنوں کو) صلح کی طرف نہ بلاؤ۔ اور تم تو غالب ہو۔ اور اللہ تمہارے ساتھ ہے وہ ہرگز تمہارے اعمال کو کم (اور گم) نہیں کرے گا"(محمد 47:35)۔

 

اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

وَمَا لَـكُمۡ لَا تُقَاتِلُوۡنَ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ وَالۡمُسۡتَضۡعَفِيۡنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالۡوِلۡدَانِ الَّذِيۡنَ يَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡ هٰذِهِ الۡـقَرۡيَةِ الظَّالِمِ اَهۡلُهَا‌ۚ وَاجۡعَلْ لَّـنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ وَلِيًّا ۙۚ وَّاجۡعَلْ لَّـنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ نَصِيۡرًاؕ‏

"اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا حامی بنا۔ اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما"(النساء 4:75)۔

 

اب پاکستان  کی افواج کے شیروں پر لازم ہے کہ وہ فوری طور پر نبوت کے طریقے پرخلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں تا کہ انہیں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی فیصلہ کُن جنگ کے لیے کھلا چھوڑ دیا جائے۔   

 

غریب کے لیے سرمایہ داریت میں کوئی سہولت اور آسانی نہیں لیکن اسلام میں ہے

وزیر اعظم عمران خان نے4مارچ 2019 کو کہا کہ  پاکستان تحریک انصاف حکومت کےپہلے چھ ماہ میں معیشت کو مستحکم کرنے کے سب سے مشکل چیلنج کو پورا کرنے کے بعد اب پوری توجہ ملک کی معاشی پیداوار کو بڑھانے پر ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری حکومت کی خارجہ پالیسی کے اہم ستون ہیں اور بین الاقوامی برادری میں پاکستان کی معیشت کے متعلق مثبت تاثرات موجود ہیں جنہیں کام میں لانے کی ضرورت ہے۔

پچھلی صدی کی 90 کی دہائی سے پاکستان کی  ہر حکومت نے ملک میں معاشی پیداوار میں اضافے پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔ اس ہدف کے حصول کے لیے ان حکومتوں نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سرمایہ دارانہ احکامات کو نافذ کیا جس میں تجارت کی آزادی، ٹیکس اصلاحات، بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور نجکاری  شامل ہیں۔ تو پچھلے تقریباً 30 سال کے دوران کچھ ادوار ایسے آئے جب پاکستان نے قابل ذکر معاشی پیداوار کے اہداف حاصل کیے اور کچھ ادوار ایسے بھی رہے جس میں معاشی پیداوار میں کوئی قابل ذکر اضافہ نہیں ہوا۔ 2005 میں پاکستان نے سب سے زیادہ معاشی پیداوار میں اضافہ کیا جب کُل ملکی پیداوار میں 9 فیصد اضافہ ہوا تھا   اور 2009 میں یہ سب سے کم سطح پر تھی جب کُل ملکی پیداوار میں  ایک فیصد سے بھی کم اضافہ ہوا تھا۔ پچھلے سال 2018 میں پاکستان کی   کُل ملکی پیداوار میں 5.8فیصد اضافہ ہوا تھا۔ لیکن اس تمام عرصے کے دوران پاکستان کے اندرونی اور بیرونی قرضوں میں اضافہ ہوتا گیا، اس کی معیشت کا زیادہ تر انحصار درآمدات پر رہا یعنی کہ ملکی معیشت درآمدی معیشت بنی رہی کیونکہ پاکستان کی معیشت مقامی ضروریات کو پورا کرنے والی اشیاء کو ملک میں ہی بنانے میں ناکام رہیں۔    آبادی کے لحاظ سےپاکستان دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے اور قدرتی وسائل جیسا کہ تیل،گیس، کوئلہ، تانبہ، سونا، لوہا، نمک، چونا پتھر اور یورینیم جیسی معدنیات سے مالا مال ہے۔ اس کے علاوہ زرعی پیداوار میں پاکستان دنیا میں آٹھویں نمبر پر ہے۔ لیکن ان تمام زبردست وسائل  اور معیشت میں ہونے والےاضافے کے باوجود  پاکستان کے لوگ غربت کے دلدل میں گرتے چلے جارہے ہیں۔

 

صرف پیداوار میں اضافے پر توجہ مرکوزکرنے سے کبھی بھی غربت میں کمی یا اس کا خاتمہ نہیں ہوگا۔ یہ نسخہ سرمایہ دارانہ معیشت کے لیے سرمایہ دارانہ  نسخہ ہے جو کہ معاشرے میں  دولت کی تقسیم کے لیے "ٹریکل ڈاون ایفکٹ" پر مکمل انحصار کرتا ہے لیکن جس کا مظاہرہ آج تک دنیا کے کسی بھی حصے میں نہیں ہوسکا ہے۔ درحقیقت ہر ملک میں دولت چند ہاتھوں میں محدود ہوتی جارہی ہے۔ اس صورتحال کو بدلنے کے لیے جس نسخے کی ضرورت  ہے وہ یہ ہے کہ اسلام کے معاشی نظام کو نافذ کیا جائے بالکل ویسے ہی جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ کی پہلی اسلامی ریاست میں نافذ کیا تھا۔ اسلام کا معاشی نظام  منفرد قوانین دیتا ہے جیسا کہ زکوۃ، توانائی اور معدنی وسائل کی عوامی ملکیت اور زرعی زمین کی ملکیت کو اس شخص سے منسلک کرنا جو اس پر کاشتکاری کرتا ہو، اور اس طرح  دولت کی تقسیم کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

كَيْ لَا يَكُونَ دُولَةً بَيْنَ الْأَغْنِيَاءِ مِنكُمْ

"تاکہ تمہارے دولت مندوں کے ہاتھ میں ہی یہ مال گردش کرتا نہ ره جائے"(الحشر 59:7)۔

 

مقبوضہ کشمیر میں راوت-مودی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کی حمایت میں باجوہ-عمران حکومت پاکستان میں اسلامی گروپوں کو نشانہ بنا رہی ہے

وفاقی حکومت کے احکامات پر 6 مارچ 2019 کو سندھ، پنجاب، اور بلوچستان نے کالعدم جماعتوں جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت کی جانب سے قائم اور چلائے جانے والے اداروں کوبند یا ان کا انتظام سنبھال لیا۔ یہ کارروائی ان تنظیموں کو وزارت داخلہ کی جانب سے دون قبل کالعدم قرار دینے جانے کے بعد کی گئی۔ کالعدم تنظیموں کی فہرست میں حکومت کے نیشنل کاونٹر ٹیررازم اتھارٹی نے ان گروپوں کو شامل کردیا ہے جو کئی دہائیوں سے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کشمیر میں مزاحمت کی تحریک کی حمایت کرتے چلے آرہے تھے۔  اس فہرست میں "حزب التحریر"  بھی شامل ہے جو امت کے تمام دشمنوں کے خلاف امت کی ڈھال،نبوت کے طریقے پر خلافت، کے قیام کے لیے 1953 سے سیاسی و فکری جدوجہد کررہی ہے۔

لہٰذا باجوہ-عمران حکومت راوت-مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے خلاف مزاحمتی تحریک کو ختم کرنے پر راضی ہوگئی ہے۔ باجوہ-عمران حکومت نے پاکستان کے متعلق بھارتی آرمی چیف کے خیالات کوپورا کرنے کے لیے کام شروع کردیاہے جب اس نے30 نومبر 2018 کو کہا تھا کہ "اس پاکستان کو اپنے اندرونی حالات دیکھنے ہوں گے۔ پاکستان نے اپنی ریاست کو اسلامی ریاست بنا دیا ہے۔ ہم لوگ سیکولر ریاست  ہیں "۔  بھارت کے مطالبے پر اسلام کوکچلنے کی کوشش اس کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہے جو کہ پاکستان کے لیے امریکی منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کو بھارت کی راہ سے ہٹا دینا ہے تا کہ وہ خطے کی بالادست قوت بن سکے جبکہ وہ اس کا حقدار بھی نہیں ہے۔ یہ ذلت آمیز پسپائی ہی ہے کہ جس کا اظہار پاکستان کے وزیر خارجہ نے 6 مارچ 2019 کو بڑے پُرجوش طریقے سے یہ کہہ کرکیا کہ "(بھارت) کے ساتھ تناؤ میں کمی نظر آرہی ہے جو کہ ایک مثبت بات ہے۔۔۔۔میں خصوصی طور پر امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ نجی سفارت کاری کا استعمال کرتے ہوئے امریکا نے بہت ہی مثبت کردار ادا کیا ہے"۔

پاکستان کے مسلمانوں پرلازم ہے کہ وہ ان حکمرانوں کو چھوڑ دیں جنہوں نے امت کے دشمنوں کے لیے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو چھوڑ دیا ہے۔ پاکستان کے مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ خلافت کے داعیوں کےساتھ مل کر  ان حکمرانوں کوہٹانے  اور نبوت کے طریقے پرخلافت کے قیام کے لیے جدوجہد کریں  ۔ اور پھر خلیفہ راشد ان پر اسلام کی بنیاد ہر حکمرانی کرے گا ، وہ دنیا میں عزت دار اور آخرت میں سرخرو ہوں گے  ۔ مسلمانوں کے لیے طاقت کے حصول کا جو یقینی طریقہ ہے وہ نبوت کے طریقے پرخلافت کا قیام ہے۔  خلافت ہمارے تمام وسائل کو اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے لیے بروئے کار لائے گی۔ خلافت  مسلمانوں کی موجودہ تمام ریاستوں کو ایک واحد طاقتور اور باوسائل ریاست میں یکجا کردے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا

"جو مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے ہیں۔ کیا یہ ان کے ہاں عزت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو عزت تو سب اللہ ہی کی ہے "(النساء 4:139)۔

Last modified onجمعہ, 08 مارچ 2019 13:53

Latest from

Template Design © Joomla Templates | GavickPro. All rights reserved.