Logo
Print this page

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    28 من شوال 1440هـ شمارہ نمبر: 1440/66
عیسوی تاریخ     پیر, 01 جولائی 2019 م

پریس ریلیز

پاکستان اور افغانستان کے درمیان قوم پرستی کی بنیادپر تناؤ کو مسترد کر دو !

جس کا فائدہ صرف صلیبی امریکا اور ہندو ریاست کو پہنچے گا

29جون 2019 کو پاکستان و افغانستان کے درمیان کھیل کے میدان میں ہونے والے مقابلے سے پیدا ہونے والا تناؤ تیزی سے نفرت کی آگ میں بدل گیا جس کا واضح مظاہرہ سوشل میڈیا پر ہوا اور یہ کہا گیا کہ افغان پشتون مہاجرین کو فوراً پاکستان سے نکال دیا جائے۔ نفرت کے یہ شیطانی بیج مسلمانوں کے حکمرانوں نے مسلمانوں کے دشمنوں کے ساتھ مل کر بوئے ہیں۔ ایک طرف 2001 میں پاکستان کے حکمرانوں نے امریکی صلیبی جنگ کا حصہ بننا قبول کیا اور افغان سرزمین کو آگ و خون کے میدان میں تبدیل کردینے کے لیے پاکستان کی سرزمین اور فضائیں امریکی صلیبیوں کے حوالے کردیں ۔ بارود کی اس بارش کو اُس سال رمضان کے مہینے میں بھی نہیں روکا گیا تھا اور افغان مسلمان اس مقدس مہینے میں بھی روزہ دار شہیدوں کی لاشیں اٹھاتے رہے۔ اس کے علاوہ یہ پاکستان کے حکمرانوں کا امریکہ سے اتحاد ہی ہے جس نے امریکا کو کابل میں بھارت نواز حکومت قائم کرنے کے قابل بنایا ہے۔ دوسری جانب افغانستان کے حکمرانوں نے ہندو ریاست کے ساتھ اتحاد کو مضبوط کیا اور خراسان کے مقدس علاقے پر بھارتی خفیہ ایجنسی کو اپنے اڈے قائم کرنے کی اجازت دی جس کے ذریعے بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں ہندو ریاست بدامنی پھیلاتی ہے ۔ لیکن زیادہ عرصے پہلے کی بات نہیں ہے کہ پاکستان کی آئی ایس آئی کے شیروں اوراستعماری ڈیورنڈ لائن یعنی پاک افغان سرحد کے دونوں جانب بسنے والے پشتون قبائلی جنگجووں کے درمیان اسلامی بھائی چارہ تھا جس کے نتیجے میں افغانستان پر حملہ آور سویت روس کو اس قدر دندان شکن جواب دیا گیا کہ اس نے پھر واپس آنے کی کبھی ہمت نہیں کی۔ لیکن اب جبکہ حملہ آور امریکا افغان طالبان سے معاہدے کے لیے بھیک مانگ رہا ہے تو خطے کےمسلمانوں کے درمیان قوم پرستی کی آگ کو بھڑکایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں اس خطے کے مسلمان کمزور اور دشمن مضبوط ہوں گے۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

ایک طرف مسلمانوں کے حکمران ”نارملائزیشن“کے ذریعے ہندو ریاست سے تعلقات قائم اور مضبوط کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کے درمیان قوم پرستی کی بنیاد پر نفرت پیدا کرنے میں پورا پورا کردار ادا کررہے ہیں۔ ہمیں مکمل طور پر قوم پرستی کومسترد کرنا ہے جو ہم مسلمانوں کو ہمارے اصل دشمنوں کے سامنے کمزور کردیتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

 

لَيْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا إِلَى عَصَبِيَّةٍ وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ مَاتَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ

” وہ شخص ہم میں سے نہیں جو کسی عصبیت (قوم پرستی یا نسل پرستی) کی طرف بلائے، وہ شخص بھی ہم میں سے نہیں جو عصبیت (قوم پرستی یا نسل پرستی) کی بنیاد پر لڑائی لڑے، اور وہ شخص بھی ہم میں سے نہیں جو تعصب (قوم پرستی یا نسل پرستی) کا تصور لیے ہوئے مرے“(ابو داؤد)۔

 

ہمیں نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کرنی چاہیے جو ہمارے درمیان فتنے کی آگ کو ٹھنڈا کر دے اور ہمیں ایک ریاست میں یکجا اور عملاً ایک امت میں تبدیل کر دے اور ہمیں اپنے دشمنوں کے خلاف ایک صف میں کھڑا کر دے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ۚ

وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُم بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنتُمْ عَلَىٰ شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَأَنقَذَكُم مِّنْهَا

”اور سب مل کر اللہ کی (ہدایت کی رسی) کو مضبوط پکڑے رہنا اور متفرق نہ ہونا اور اللہ کی اس مہربانی کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اس نےتمہارے دلوں میں الفت ڈال دی اور تم اس کی مہربانی سے بھائی بھائی ہوگئےاور تم آگ کے گڑھے کے کنارے تک پہنچ چکے تھے تو اللہ نے تم کو اس سے بچا لیا“(آل عمران 3:103)۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Template Design © Joomla Templates | GavickPro. All rights reserved.