السبت، 10 شوال 1445| 2024/04/20
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     پیر, 17 اگست 2009 م

ہالبروک وزیرستان آپریشن کا حکم سنانے پاکستان پہنچ گیا ہے امریکی وائسرائے رچرڈ ہالبروک کو ملک بدر اور امریکی سفارت خانہ کو فی الفور بند کیا جائے، حزب التحریر کا اسلام آباد اور لاہور پریس کلب کے سامنے اور کراچی میں احتجاجی مظاہرے

ہندوستان سے دھتکارے جانے کے بعد پاکستان کا حقیقی چیف ایگزیکٹیو رچرڈ ہالبروک وزیرستان آپریشن شروع کرنے کے احکامات دینے ایک بار پھر پاکستان پہنچ گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے اس ماہ جنوبی وزیرستان سے بڑی تعداد میں نقل مکانی کی پیشین گوئی بھی کر رکھی ہے اور اس سلسلے میں انتظامات بھی شروع کر دئیے ہیں۔ ہالبروک نے، جو 24سال کی عمر سے ویت نام اور کمبوڈیا میں فساد کرانے والی ٹیم کا حصہ تھا، اپنی 68سالہ زندگی کا بیشتر حصہ اسی خون کی سوداگری میں گزارا ہے۔ بوسنیا کے مسلمانوں کے خون سے بھی اس شخص کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔ اپنے پچھلے دورے کے دوران اس نے سوات پر بمباری کا حکم جاری کیا تھا جس کے نتیجے میں لاکھوں مسلمانوں بے گھر ، املاک تباہ اور بچے ،بوڑھے اور عورتیں قتل ہوئے۔ اس سوات کے ہلاکو خان کو ظہرانوں اور عشائیوں میں مدعو کرنے کیلئے پاکستان کے سیاسی رہنما اور فوجی کمانڈر ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صرف 7مہینے میں ہی اس شخص نے پاکستان میں قتل اور خون کابازار گرم کرنے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں امریکی چھاؤنی کی تعمیر بھی شروع کروا دی۔ اس مغرور شخص کی اس چیرہ دستی اور اکڑ کی اصل وجہ پاکستان کے حکمران ہیں جو اس کے سامنے بچھے چلے جا رہے ہیں اور اس کے ہر حکم کی تعمیل فرمائش سے پہلے بجا لانا فرض سمجھتے ہیں۔ عوام مطالبہ کرتے ہیںکہ رچرڈ ہالبروک کو ملک بدر اور امریکی ایمبسی کو فی الفور بند کیاجائے۔ ہر گزرتا دن پاکستان میں ہلاکت خیز امریکی گرفت کو مضبوط کر رہا ہے۔ قوت اور استطاعت رکھنے والے حزب التحریرکو نصرت دینے میں جلدی کریںتاکہ استعماری قبضے کو پاکستان سے جڑوں سے اکھاڑا جا سکے اور اس کے ساتھ ان دیسی غدار ابن غدار حکمرانوں کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے جو پاکستان کے فرعون بنے بیٹھے ہیں۔

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک