Logo
Print this page

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    6 من شوال 1442هـ شمارہ نمبر: 75 / 1442
عیسوی تاریخ     منگل, 18 مئی 2021 م

پریس ریلیز

فوجی وسیاسی قیادت مسجد اقصیٰ کے تحفظ سے دستبردار ہو کر امت اور افواج  کا اعتماد اور قیادت کا حق کھو چکی ہے۔

افواج کے افسران! امت کی نگاہیں تم پر ہیں، خلافت کے قیام اور اقصیٰ کی آزادی کے اعزاز کی جانب لپکو!!!

 

مسجد اقصیٰ، مسلمانوں کا قبلہ اول، امت کی افواج کو پکار رہی ہے ،  وہ قبلہ جس کے اطراف میں اللہ نے برکتیں نازل کر رکھی ہیں۔  اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا؛

﴿سُبۡحَٰنَ ٱلَّذِيٓ أَسۡرَىٰ بِعَبۡدِهِۦ لَيۡلٗا مِّنَ ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡحَرَامِ إِلَى ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡأَقۡصَا ٱلَّذِي بَٰرَكۡنَا حَوۡلَهُۥ

"پاک ہے وہ ذات جو ایک رات میں اپنے بندے کو مسجدالحرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گئی جس کے گردا گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں" (سورۃ الا سراء: 1)۔ 

 

لیکن جنرل باجوہ نے عید لائن آف کنٹرول پر جوانوں کے ساتھ مناتے ہوئے اعلان کیا کہ بطور فوجی  ہم  مادر وطن کے دفاع کیلئے ڈیوٹی سرانجام دینے پر فخر کرتے ہیں، خواہ وہ کوئی بھی فرنٹ یا محاذ ہو۔ یوں  آرمی چیف نے مسجد اقصیٰ پر سختی سے منہ بند رکھتے ہوئے اس کے تحفظ کی ذمہ داری اٹھانے سے انکار کر دیا اور کشمیر کیلئے محض یہ اعلان کیا کہ وہاں انسانی المیہ ختم ہونا چاہیے اور کشمیر کی آزادی کی ذمہ داری سے بھی پیچھے ہٹتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے ، جبکہ اس سے پہلے جنرل باجوہ کشمیر پر ہندو ریاست کے ساتھ خفیہ ساز باز جاری  رکھنے کا اعتراف بھی کر چکے ہیں۔  دوسری جانب عمران خان اور شاہ محمود قریشی نام نہاد عالمی برادری اور او آئی سی کو دہائیاں دے رہے ہیں اور عالمی برادری کو متحرک کرنے کی بات کررہے ہیں جبکہ یہ وقت افواج پاکستان کو متحرک کرنے کا ہے۔

 

مسلمانوں کی امارت اور قیادت سینیارٹی یا ووٹوں کی بنیاد پر حاصل کیا گیا کوئی عہدہ نہیں ہے بلکہ ایک ذمہ داری ہے۔  پاکستان کی موجودہ فوجی اور سیاسی قیادت امت اور افواج کا اعتماد کھو چکی ہے۔ ان حکمرانوں کو مسلم خون اور مسلم مقدسات سے زیادہ اپنے عہدے اور اپنے اقتدار عزیز ہیں۔ یہ حکمران مسلمانوں کی عزت، غیرت اور حرمات کا سودا کر چکے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ یہ حکمران امت کی طاقت کو مغرب کے مفادات کے حصول کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ جب یہودی ریاست فلسطین کی سرزمین پر حملہ آور تھی تو جنرل باجوہ کابل میں امریکہ کے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے سرگرم عمل تھے۔  یہ حکمران رسول اللہ ﷺ کی حرمت کا پاس کرتے ہیں نہ  ہزاروں انبیاء کے مسکن اور قبلہ اول کا۔ امت اپنی افواج کی جانب نگاہیں لگائے ہوئے ہے اور شد و مد سے ان سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور امت کے کرب اور تکلیف کا احساس کرتے ہوئے ان حکمرانوں کو ان کی گردنوں  سے دبوچ لیں جو اپنی ذمہ داری ادا کرنے سے انکاری ہیں۔ فلسطین کی آزادی ایک اعزاز ہے جس کے حصول کے لیے مخلص مؤمن اور اللہ سے ڈرنے والے فوجی افسروں کو ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

﴿مِّنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ رِجَالٞ صَدَقُواْ مَا عَٰهَدُواْ ٱللَّهَ عَلَيۡهِۖ فَمِنۡهُم مَّن قَضَىٰ نَحۡبَهُۥ وَمِنۡهُم مَّن يَنتَظِرُۖ وَمَا بَدَّلُواْ تَبۡدِيلٗا

"مؤمنوں میں کتنے ہی ایسے شخص ہیں کہ جو اقرار اُنہوں نے اللہ سے کیا تھا اس کو سچ کر دکھایا۔ تو ان میں بعض ایسے ہیں جو اپنی نذر سے فارغ ہوگئے اور بعض ایسے ہیں کہ انتظار کر رہے ہیں اور اُنہوں نے (اپنے قول کو) ذرا بھی نہیں بدلا"(سورۃ احزاب:23)

 

اے افواج پاکستان !

اگر تم فلسطین اور کشمیر کے بوڑھے، بچوں، عورتوں اور بے بس مَردوں کی پکار نہیں سنتے، اور ان کی مدد کیلئے نہیں نکلتے تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد واضح ہے۔

﴿إِلَّا تَنفِرُواْ يُعَذِّبۡكُمۡ عَذَابًا أَلِيمٗا وَيَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَيۡرَكُمۡ وَلَا تَضُرُّوهُ شَيۡ‍ٔٗاۗ وَٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٌ

"اور اگر تم نہیں نکلو گے تو اللہ تم کو بڑی تکلیف کا عذاب دے گا۔ اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کر دے گا (جو اللہ کے پورے فرمانبردار ہوں گے) اور تم اس کو کچھ نقصان نہ پہنچا سکو گے اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے"(سورۃ التوبہ: 39)۔

 

اے افواج پاکستان، اب نہیں تو کب؟ ہر عذر ختم ہو چکا ہے۔ عمل کا وقت آ چکا ہے۔ امت نے اپنا خیر اور اپنی خواہش تم پر واضح کر دی ہے۔ یہ امت تمہارے ساتھ ہے۔ تم آگے بڑھو اور معیشت سے بے فکر ہو جاؤ یہ امت اپنے گھر وں کے خزانے تم پر نچھاور کر دے گی۔ تم آگے بڑھو یہ امت اپنے بیٹے تمہارے شانہ بشانہ لڑنے کے لیے پیش کرے گی۔ یہودی وجود کو صفحہ ہستی سے مٹانے والا فوجی کمانڈر اور سرینگر پر اسلام کا پرچم گاڑنے والے فوجی کمانڈر کو یہ امت اور اس کی نسلیں اپنے ہیرو کے طور پر صدیوں تک یاد رکھیں گی۔ اور اس فوجی کمانڈر کی کیا بات ہے جو کہ سعد بن معاذؓ  جیسا درجہ حاصل کرے گا جنہوں نے اسلام کو حکومت اور اقتدار میں لانے کے لیے رسول اللہ کو اپنی قوت پیش کی، رسول اللہﷺ کے ہاتھ پر بیعت کی اور اسلامی ریاست کے قیام کے لیے اپنی طاقت، قوت اور مرتبہ استعمال کیا۔ وہی اسلامی ریاست خلافت جس نے عمر  ؓکے دور میں فلسطین اور بیت المقدس کو دارالاسلام کا حصہ بنایا اور جس کے کمانڈر صلاح الدین ایوبیؒ نے اسے صلیبیوں سے آزاد کروایا۔ تو اے آج کے انصار!  آگے بڑھو اور دنیا اور آخرت کی کامیابی سمیٹ لو۔ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو  نصرۃ فراہم کرو تاکہ ایک مخلص خلیفہ کی قیادت میں تم مسجد اقصیٰ، کشمیر اور دیگر مقبوضہ مسلم علاقوں کو آزاد کروا سکو۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Template Design © Joomla Templates | GavickPro. All rights reserved.