Logo
Print this page

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    19 من ذي الحجة 1442هـ شمارہ نمبر: 87 / 1442
عیسوی تاریخ     بدھ, 30 جون 2021 م

پریس ریلیز

پاکستان کے حکمرانوں کی جانب سے بھارت کو کشمیر پر جنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد ہندو ریاست نے پاکستان سے بے خوف ہو کر اپنے فوجی چین کی سرحد پر منتقل کر دیئے ہیں

 

28 جون 2021 کو بلوم برگ نے یہ رپورٹ شائع کی کہ بھارت نے کم از کم 50 ہزار افواج کو چین کی سرحد پر تعینات کیا ہے جو کہ اس کی عسکری پالیسی میں ایک تاریخی تبدیلی ہے۔ بلوم برگ کے مطابق پچھلے چند ماہ میں بھارت نے اپنی افواج اور جنگی طیاروں کے سکواڈرنز چین کی سرحد پر منتقل کیے ہیں جس کے نتیجے میں اس سرحد پر اس کی افواج کی تعداد تقریباً دو لاکھ ہو گئی ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 40 فیصد زائد ہے۔

 

سوال یہ ہے کہ کچھ عرصے قبل تک ناقابل تصور کیے جانے والے یہ اقدام آج بھارت کیوں لے رہا ہے؟ یہ بات بالکل واضح ہو چکی ہے کہ امریکا کے سابق صدر باراک اوباما کے دورِ صدارت میں شروع کی گئی ایشیا پیوٹ (Asia Pivot)کی پالیسی کے تحت امریکا افغانستان سے ذلت آمیز شکست اور انخلاء کے بعد اب اپنی پوری توجہ چین کی طاقت کو محدود کرنے پر مرکوز کررہا ہے جس میں اس نے ہندو ریاست کا اہم ترین کردار طے کر رکھا ہے۔ لیکن ہندو ریاست یہ کردار کسی صورت بھی ادا نہیں کرسکتی جب تک پاکستان کی جانب سے اسے یہ یقین دہانی  اور بھروسہ نہ ہو کہ چین کے ساتھ تنازعہ کی صورت میں پاکستان اپنی افواج کو حرکت میں نہیں لائے گا کیونکہ ہندو ریاست کسی صورت دو محاذوں پر نہیں لڑ سکتی، بلکہ ایک محاذ پر لڑنا بھی اس کیلئے محال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی امریکہ نواز فوجی اور سیاسی قیادت ہندو ریاست کے ساتھ امن اور نارمالائزیشن کی رٹ لگائے ہوئے ہے اور کشمیر پر بھارت سے جنگ کرنے سے صاف انکاری ہے۔  یہ امر پاکستان کے حکمرانوں کے پچھلے دو سال کے پالیسی ایکشنز سے واضح ہے۔  5 اگست 2019 کو ہندو ریاست کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو بھارتی یونین میں شامل کرنے کی ریڈ لائن کراس کرنے کے باوجود پاکستان کی جانب سے فوری فوجی ایکشن تو درکنار،  وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے اس بات کا اعلان کیا گیا کہ کوئی کشمیری مسلمانوں کی مدد کرنے مقبوضہ کشمیر جہاد کے لیے جائے گا تو وہ کشمیر کاذ سے غداری کرے گا۔ پاکستان کی جانب سے اس پالیسی بیان کو امریکی حکومت نے بے حد سراہا ۔ اسی طرح پچھلے سال لداخ کے علاقے وادی گلوان میں ہندو ریاست اور چین کے درمیان فوجی تصادم ہوا اور کئی ماہ تک کشیدگی عروج پر رہی، لیکن مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرانے کے اس سنہری موقع  کو ضائع کرتے ہوئے باجوہ –عمران حکومت نے افواج کو بیرکوں تک محدود رکھا اور انھیں لائن آف کنٹرول پار کرنے سے روکے رکھا۔ بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی بلکہ چند دن قبل عمران خان کا یہ کہنا کہ اگر کشمیر کا تصفیہ ہوجائے تو ہمیں ایٹمی ہتھیار رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی،  اور اس پر ابھی تک فوجی قیادت کی جانب سے کوئی بیان نہ آنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ امریکا کے حکم پر ہندو ریاست کو فراہم کی جانے والی ان تمام رعایتوں میں فوجی قیادت،  سیاسی قیادت کے ساتھ کھڑی ہے۔

 

اے پاکستان کے مسلمانوں اور افواج کے اندر درد دل رکھنے والےمخلص افسران!

پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت آپ کو جھوٹے امریکی وعدوں پر یقین کرنے کو کہہ رہی ہے۔ کہ اگر ہم کشمیر سرینڈر کر دیں تو امریکہ ہمیں مشرق و مغرب (وسطی ایشیا، افغانستان، پاکستان اور ہندو ریاست)کے تجارتی کوریڈور بنانے میں مدد مہیا کرے گا جس "ریجنل کنیکٹیویٹی" سے خطہ ترقی کرے گا۔ آج سے 20 سال قبل بھی سیاسی و فوجی قیادت نے ہم سے اور آپ سے جھوٹ بولا تھا کہ امریکا کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کا ساتھ دینے سے پاکستان مضبوط ہوگا لیکن آج حکمران خود اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ ہم نے اس جنگ میں شرکت سے زبردست نقصان اٹھایا ہے۔ اب امریکا کے ایک اور  مفاد کو پورا کرنے کے لیے ہمیں یہ کہا جارہا ہے کہ ہندو ریاست کو آسانیاں فراہم کرنے سے خطے میں امن قائم ہوگا اور پاکستان  معاشی ترقی کرے گا۔ لیکن یہ بھی ایک جھوٹ ہے۔ امریکا اور ہندو ریاست اسلام، مسلمانوں اور پاکستان کے دشمن ہیں جو کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے پاکستان طاقتور بن سکے۔ سیاسی و فوجی قیادت کی غداری واضح ہو چکی ہے، اور مزید انتظار کرنا پاکستان کے لیے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنے گا۔ لہٰذا افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے فوری نصرۃ فراہم کریں جو افواج پاکستان کے شیروں کو حرکت میں لاکر خطے میں امریکی عزائم کو ناکام بنا دے گی اور مقبوضہ  کشمیر کو ہندو ریاست کے چنگل سے آزادی دلائے گی۔

وَقَاتِلُوۡهُمۡ حَتّٰى لَا تَكُوۡنَ فِتۡنَةٌ وَّيَكُوۡنَ الدِّيۡنُ كُلُّهٗ لِلّٰهِ‌ۚ

"اور ان لوگوں سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ (یعنی کفر کا فساد) باقی نہ رہے اور دین سب اللہ ہی کا ہوجائے"(الانفال، 8:39)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Template Design © Joomla Templates | GavickPro. All rights reserved.