بسم الله الرحمن الرحيم
تقریر - 8
امت کے نوجوان ، ان کے سامنے کیا مقصد ہے اور ان کا مطلوبہ کردار
ناصر رضا (أبو رضا) – ولاية سودان
اللہ تعالی فرماتا ہے:
﴿اللَّهُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفاً وَشَيْبَةً يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَهُوَ الْعَلِيمُ الْقَدِيرُ﴾.
"اللہ ہی تو ہے جس نے کمزوری کی حالت میں تمہاری پیدائش کی ابتدا کی، پھر اس کمزوری کے بعد تمہیں قوت بخشی، پھر اس قوت کے بعد تمہیں کمزور اور بوڑھا کر دیا ،وہ جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہ سب کچھ جاننے والا، ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے" [الروم: 54]
ہم نوجوانوں کی قوت سے مخاطب ہیں۔ ہم امت اسلامیہ کے سب سے بڑے طبقے سے مخاطب ہیں۔ ہم امت مسلمہ کے تقریبا اسی فیصد سے مخاطب ہیں۔ اے اسلام کے نوجوانوں ، ہم آپ کو مخاطب کرتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کی حدیث پر خوش ہوجاؤ:
«سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمْ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ؛ الْإِمَامُ الْعَادِلُ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَةِ رَبِّهِ...».
" سات قسم کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ اپنے ( عرش کے ) سایہ میں رکھے گا جس دن اس کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہو گا ۔ انصاف کرنے والا حاکم ‘ وہ نوجوان جو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں جوان ہوا ہو۔۔۔۔ "(صحیح البخاری)۔
ہم آپ سے مخاطب ہیں ، اے خلفاء راشدین ، فاتح رہنماؤں اور ممتاز علمائے کرام کی اولادو ۔ ہم آپ سےمخاطب ہیں اور پوری دنیا ناانصافی ، حقارت پسندی اور ظلم کے خلاف آپ کی بغاوت اور انقلاب کو دیکھ رہی ہے۔ ہم آپ سے مخاطب ہیں جب آپ غلامی، تابعداری ، بے روزگاری اور زیادتی سے تنگ آچکے ہیں اور باعزت ، پروقار اور مہذب زندگی گزارنے کی خواہش رکھتے ہیں ۔
آپ ایک روشن کل اور ایک شاندار مستقبل کی تلاش میں ہیں۔ یہ وہی ہے جس کی ہم چاہت رکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں ، لیکن دشمن ہمارا اور ہماری امیدوں پر نظر یں لگائے ہوئے ہے ، اور یہ ہمارے خوابوں کی تضحیک کرتا ہے اور ہمارے عروج اور بحالی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ لہذا دشمن آپ مسلم نوجوانوں ، امت مسلمہ کے دلوں کی دھڑکن ،کو نشانہ بنائے ہوئے ہے، آپ کو استعماری کافر ، اور اس کے ایجنٹ حکمرانوں ،سیاستدانوں ، میڈیا اور وہ لوگ جو اُن کی ثقافت سے مرغوب ہیں ، نشانہ بنائے ہوئے ہے ، اور آپ کو کبھی فرقہ واریت ، کبھی نسل پرستی اور کبھی سیاسیات کی بے کار جنگوں میں گھسیٹ کر فنا کرنا چاہتے ہیں ۔ اس نے لاکھوں مسلم بیٹوں کو ہم سے چھین لیا اور چھینتا رہا، ہمیں اس سے صرف شکستہ دلی ، تباہی اور بے گھر ہونے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ۔
اور جب وہ آپ کی بغاوت (عرب انقلابات) سے حیرت زدہ ہوئے تو انہوں آپ کے انقلاب کو یرغمال بنا لیا تاکہ وہ اسے دوبارہ اپنے انہی بدعنوان ایجنٹ حکمرانوں سے بدل دے جنہیں آپ نے شکست دینے کے لئے بغاوت کی تھی، یا ان سے بھی زیادہ بدصورت حکمرانوں سے بدل دے تاکہ وہ ہمارے ملک میں اپنے مفادات کو یقینی بناسکے، ہماری دولت لوٹتے رہیں اور ہمارے رب کے قانون پر مبنی ہمارے احیاء کے منصوبوں میں خلل ڈال سکیں ۔یہ ہمارے نوجوانوں کے دلوں میں مایوسی کا سبب بن رہا ہے اور حقیقی تبدیلی کی امید جو ہماری خواہشات کے مطابق ہے، اس کو پورا کرنے کے امکان سے آپ کو محروم کررہا ہے۔
لہذا ، ہجرت کرنا ہمارے جوانوں کا خواب بن گیا ، اور مہاجرین وطن کی بڑی تعداد صحرا کی ریت یا سمندر کے پانی نے نگل لی، اور جس نے بھی ان کو عبور کیا ، اسے سراب کے سوا کچھ نہیں ملا ، اور وہ اس شخص کی طرح ہو گیا جو گرمی میں آگ سے پناہ مانگتا ہو!
وہ آپ کے عقیدے کو دہریت ، زہریلے افکار، گمراہ کن اور غلط تصورات پھیلا کر نشانہ بناتے ہیں ، ان نام نہاد مذہبی آزادیوں کے ذریعے جس کے لیے امریکہ نے ایک وزارت قائم کی ہے جسے "رالف وولف مذہبی آزادی ایکٹ" کہا جاتا ہے جو امریکہ کو دہریت کے حق کی ضمانت دینے کے لیے کسی بھی ملک میں مداخلت کا حق دیتا ہے۔
وہ CEDAW اور بچوں کے تحفظ پر دستخط کرکے آپ کی پاکیزگی اور عزت کی اقدار کو نشانہ بناتے ہیں ۔۔۔اور "اسٹار اکیڈمی"، "دی وائس" اور ٹی وی شوز جیسے خَبیث پروگراموں کے ذریعے، تقویٰ اور پاکدامنی کی اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
وہ آپ کو تباہ کرنے اور آپ کو منشیات اور کینسر کی دلدل میں گھسیٹ کر آپ کے ذہنوں کوخراب کرنے پر کام کرتے ہیں، یو ں منشیات بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں میں بڑے بڑے کنٹینروں میں اور عہدیداروں اور حکمرانوں کی نظروں کے سامنے سے گزر کر آتی ہے ، اور کینسر پیدا کرنےوالے کھانے اور آلات متعارف کرائے جاتے ہیں۔ سوڈان میں چھتیس وزراء اور سیکریٹریز خارجہ پر سرکاری اداروں کو ایسے کمپیوٹر زکی فراہمی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا جوکہ تابکاری (ریڈیواکٹیولی) طور پر آلودہ تھے۔
ان کا مقصد اسلام کی شبیہ( خاکہ) کو بگاڑ کر اسلام کی بنیاد پر (ہونے والی) تبدیلی کے لیے کسی بھی کام کو نشانا بنانا ہے جسے وہ " دھوکے اور فریب" سے اسلامی حکومت کا نام دیتے ہیں جبکہ وہ نام نہاد اسلامی حکومت ہر قسم کے بدصورت کام کرتی، انصاف کا خاتمہ اور ناانصافی پھیلاتی ہیں، تاکہ نوجوان اسلام کی بنیاد پر تبدیلی کی اِمکانات اور اسلام کی ان بحرانوں سے نمٹنے کی صلاحیت پر سوال اٹھا سکیں جو ہم اپنی زندگیوں میں سہتے ہیں، اور نوجوانوں کو اسلام کی بنیاد پر حکمومت قائم کرنے کے لیے مخلص کارکنوں کے ساتھ کام کرنے سے ہٹاد یں۔
اے امت کی امید اور آس ، صحرا میں پیاس سے مرنے والے اونٹ کی طرح نہ ہو جاؤ جبکہ وہ پانی کو اپنی پیٹھ پر اٹھائے ہوئے تھا! یقین جان لو کہ الله کی ہدایت ہی سچی ہدایت ہے اللہ تعالى نے فرمایا:
﴿قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ﴾
"کہہ دو کہ! بے شک الله کی ہدایت ہی ہدایت ہے اور اگر تم ان کی خواہشات کی پیروی کرو گے اس علم کے بعد جو تمہارے پاس آیا ہے تو نہ تمہارا الله کی طرف سے کوئی نگہبان ہوگا اور نہ کوئی مددگار"۔( البقرہ:120)
اور یقین سے جان لو کہ سیدھی اور مہذب زندگی، جو کہ ہمارے ہاتھ میں ہے، ہمارے رب کی ہدایت اور شریعت میں ہے،اللہ تعالى نے فرمایا:
﴿فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلَا يَضِلُّ وَلَا يَشْقَى * وَمَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنْكاً﴾
"پھر جو شخص میری ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ تو گمراہ ہوگا اور نہ ہی [دنیا میں] تکلیف اٹھائے گا. اور جو شخص میری یاد سے منہ موڑے گا بے شک اس کی زندگی مشکل ہو گی" [طہ: 123-124]
اور اسی وجہ سے آئیے حزب التحریر کے ساتھ مل کر خلافت راشدہ کو نبوت کے طریقے پر قائم کرکے اسلامی طرز زندگی کی بحالی کے لیے کام کریں اور آپ پہلے گزرے سابق مسلم نوجوانوں کے نقش قدم پر چلیں ۔ آپ نوجوان، ابو بکرؓ اور خدیجہ ؓکے اسلام قبول کرنے کے بعد اسلام کا پہلا حلقہ تھے، نوجوان ارقم بن ابی الارقم کا گھر مسلمانوں کے لیے اسلام کی تعلیم حاصل کرنے والا پہلا گھر تھا اور یہ نوجوان مصعب بن عمیر اسلام کے پہلے سفیر تھے جب حضور ﷺنے انہیں لوگوں کو دین کی تعلیم دینے کے لیے مدینہ بھیجا۔ پس آپ ؓکو مصعب الخیر کہا گیا جن کے ہاتھوں سے اللہ بھلائی لے کر آیا تو اہل مدینہ نے اسلام قبول کر لیا۔ اور وہ انصاری نوجوان جنہوں نےاللہ کے رسول ﷺ کی حمایت کے لیے نکل کر دوسری بیعت العقبہ پر آپﷺکے ہاتھ پر کی تھی، وہ اسلامی ریاست کے قیام کی بنیاد تھی۔ پس الله نے انہیں ان لوگوں کے ساتھ جمع کر دیا جو ان سے پہلے ہجرت کرچکے تھے ۔ الله سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَالَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ آوَوْا وَنَصَرُوا أُولَئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقّاً لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ﴾
"اورجو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور الله کی راہ میں جنگ کی اور جنہوں نے پناہ دی اور مدد کی وہی ایمان والے ہیں ان کے لیے بخشش اور عمدہ رزق ہے" [الانفال: 74]
پس انہوں نے انصاف اور بھلائی کو پھیلایا اور انہوں نے علم کے ذریعہ زمین کو دوبارہ تعمیر کیا اور لوگوں کی خدمت کی اور اسلام کو دنیا میں پھیلایا۔
ہجرت کے وقت نوجوان علیؓ، اللہ ان کے چہرے کو روشن کرے، اسلام کے پہلے فدائی تھے، جب انھوں نے رسول اللہ ﷺکو بچایا اور رسول اللہ ﷺکی بجائے آپ ان کے بستر پر سوئے . ہجرت اور ریاست کے قیام کے بعد، فاتحین کے رہنما سامنے آئےاور مسلمانوں کا جَھنڈا(پرچم) سمبھالا، مصعب بن عمیر، جعفر الطیّار اور اسامہ بن زید (محبوب کے محبوب کے بیٹے) اور محمد الفاتح جو قسطنطنیہ کے بہترین امیر تھے۔ پس انہوں نے فوجوں کو ساز و سامان کی کثرت سے نہیں کیا بلکہ اپنے ایمان اور نیک عقیدے اور اللہ پر بھروسہ کرنے سے مغلوب اور مضبوط کیا ، اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ﴾
"اے ایمان والو! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم مضبوط جما دے گا." [محمد: 7]
اور وہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللَّهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُكُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ﴾
"اگر اللہ تمہاری مدد کرےتو تم پر کوئی غالب نہیں آ سکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرسکے اور ایمان والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے " [آل عمران: 160]
ہم امریکہ یا دنیا کی کسی فوج سے نہیں ڈرتے کیونکہ اگر وہ ہمیں ناکام بھی کر دیں تو بھی وہ اللہ کی ناکامی کا سبب نہیں بن سکتے۔
اے مسلمان نوجوانو
اسلام کے پاکیزہ بہتے چشمے سے شاداب ہونے کے لیے حزب التحریر کے مطالعاتی حلقوں میں شامل ہوجاؤاور بصیرت کے ساتھ حاملِ اسلام ہوجاؤ کیونکہ کافر علم کے تمام چشمے بند کرنے میں کامیاب ہوئے سوائے اس ایک چشمے کے ۔
اے مسلمان افواج میں اسلام کے جوانوں ،
آؤ تاکہ تم حزب التحریر میں اپنے بھائیوں کی حمایت کرو اور ان کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نبوت کے طریقے پر دوسری خلافت راشدہ قائم کرکے اسلامی طرز زندگی دوبارہ شروع کرو، تاکہ تم اپنے الاوس اور الخراج کے ان نوجوان آباؤ اجداد کی سوانح حیات دہراو اور اللہ کے سامنے تم ان کے ساتھ شمار کیے جاؤ ۔
﴿وَالَّذِينَ آوَوْا وَنَصَرُوا أُولَئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقّاً﴾
"اور جنہوں نے پناہ دی اور مدد کی وہی ایمان والے ہیں، بےشک"۔ [الانفال: 74