لندن کانفرنس - مغرب کا اعلانِ شکست خلافت ہی افغان مسئلہ کا پائیدار اور منصفانہ حل نافذ کریگی
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
لندن میں افغانستان پر ہونے والی استعماری کانفرنس نے ایک بار پھریہ ثابت کر دیاہے کہ مغرب کتنی بھی ٹیکنالوجی رکھ لے اسے بہادر فوجی نہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کے ہاتھوں شکست کا سامنا رہے گا۔ کیل کانٹے سے لیس صلیبی فوج آٹھ سال کی طویل جنگ کے باوجود افغانستان کو مسخر کرنے میں ناکام رہی۔ کل کی لندن کانفرنس صلیبیوں کا مشترکہ اعلان شکست ہے۔ یہ وہ ریاستیں ہیں جو سیٹلائٹ، ڈرون اور ہمویز کے ذریعے امت پر رعب طاری کرتی تھیں اور ہمارے حکمران اور مغرب کے ٹکڑوں پر پلنے والے چند مفکرین انہیں ناقابل شکست قرار دے کر امت کو غلامی قبول کرنے پر آمادہ کرتے تھے۔ لیکن مٹھی بھر مجاہدین نے بغیر کسی مسلم حکومت کی مدد کے ان بزدلوں کو ناکوں چنے چبوا دئے۔ آج یہ طاقتیں کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچ رہی ہیں اور یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ مسئلہ افغانستان کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔ افغانستان میں امریکی ماؤتھ پیس حامد کرزئی امریکی اور برطانوی فوجی بچانے کیلئے پاکستان اور سعودی عرب کو پکار رہا ہے کہ وہ طالبان سے مذاکرات میں مدد فراہم کریں ۔ جبکہ یہ حکمران اس امریکی چاکری کے لئے اپنی خدمات مہیا کرنے میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔ یہ حقیقت ثابت ہو چکی ہے کہ امت کے خلاف مغرب کا سب سے بڑا ہتھیار یہی مسلم حکمران ہیںجو امت کے وسائل جن میں ہوائی اڈے، بہادر افواج، ذرائع خورد و نوش اور انٹیلی جنس وغیرہ شامل ہے مغرب کی جھولی میںڈال دیتے ہیں۔ اس کے باوجود یہ بزدل صلیبی مجاہدین کا خاتمہ کرنے میں ناکام رہے۔ امریکہ جانتا ہے کہ اگر پاکستان جیسے ملک میں خلافت کے ذریعے ایک مخلص قیادت جنم لے لے تو شاید پھر اس خطے سے بھاگ نکلنا بھی ممکن نہ رہے۔ بے شک خلافت کا قیام ہی افغان مسئلے کا پائیدار اور منصفانہ حل ہے۔ وہ خلافت جو نہ صرف صلیبیوں کی رسد کاٹ کر انہیں بے یارو مددگار بنائے گی بلکہ اپنی افواج کو قبائلی علاقے میں مسلمانوں کو مارنے کے بجائے ڈیورینڈ لائن کے اُس پار امریکیوں کا شکار کرنے کے لئے متحرک کریگی۔ ایسے میں امریکی بزدل فوج کو کون بچا سکے گا؟ یہی وجہ ہے کہ امریکہ پاکستان میں جگہ جگہ اپنے فوجی اڈے اور پرائیویٹ آرمی بلیک واٹر کی سرگرمیوں کو بڑھا رہا ہے تاکہ قیام خلافت کی اس سیاسی تبدیلی کو عملاً روکا جاسکے۔ لیکن بے شک اللہ سبحانہُ وتعالیٰ نے درست فرمایا ہے :
﴿وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَكِرِينَ﴾
''وہ چال چلے اور اللہ بھی چال چلا اور اللہ خوب چال چلنے والا ہے‘‘ ﴿سورۃ اٰلِ عمران: ۴۵﴾ ۔
اور فرمایا:
﴿وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى امْرِهِ وَلَكِنَّ اكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ﴾
''اللہ اپنے کام پر غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ‘‘﴿سورۃ یوسف: ۱۲﴾۔
اے مسلمانو! خلافت کے لئے کمر بستہ ہو جائو تاکہ افغانستان ، کشمیر اور فلسطین سمیت مسلم امت کے دیگر تمام مسائل حل کئے جاسکیں۔