الخميس، 26 جمادى الأولى 1446| 2024/11/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

آطمہ کی عوامی مارکیٹ میں کار بم دھماکہ

28 رمضان 1435 ہجری کو شمالی ادلب کے مضافات آطمہ شہر، جو ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہے، کی ایک عوامی مارکیٹ میں کار بم دھماکہ ہوا ۔ اس بم دھماکے میں دس افراد شہید اور بیسیوں زخمی ہوئے، جن میں سے بعض کو فیڈرل ہسپتالوں میں لے جایا گیا اور کچھ زخمیوں کو جن کی حالت نازک تھی سرحد کے قریب ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ دھماکے سے کئی عمارتوں اور دکانوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔ دھماکہ نامعلوم افراد کی طرف سے کیا گیا۔ ۔ ۔ دوسری جانب اعزاز میں کار بم دھماکہ ہوا جوشمالی حلب کے دوردراز مضافات میں ترکی کے شہر کلس کی سرحد پر واقع ہے۔ اس دھماکے میں پانچ افراد شہید اور کئی ایک شدید زخمی ہوئے۔ تقریباً اسی وقت تیسرا دھماکہ مغربی حلب کے مضافات بالخصوص الفوج 46میں ہوا جس کے نتیجے میں کئی لوگ شہید ہوئے۔
اسلام کے مسکن شام کے مسلمانو!
دھماکوں کا یہ سلسلہ شام کے مسلمانوں کا ہر جگہ پیچھا کر تارہتا ہے۔ اس کے ذریعے ہر اس شخص کو جو موت کے ڈراموں سے پناہ تلاش کرتے بھاگنے کی کوشش کرتا ہے واضح پیغام دیا جا رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ایسی کوئی بھی کوشش کسی کو موت سے نہیں بچاسکتی ۔ یہ دھماکے دباؤ ڈالنے کے ان ذرائع میں سے ہیں جن کو اللہ کے دشمن شام کے مسلمانوں پر آزماتے رہتے ہیں تا کہ ان کے تبدیلی لانے کے عزائم کو توڑدیا جائے اور ان کو اُسی سیاسی کاروائی کے آگے سرتسلیم خم کرنے پر مجبور کیا جائے جس میں پہل کرنے والا وہی مجرم بعثی حکومت ہوگی جس نے ملک میں فساد برپا کیا ہوا ہے، جس نے خون ریزی، تباہی اورہلاکت وتخریب کاری کی داد دی اور جس نے عصمت دری، بوڑھوں، بچوں اور عورتوں کو قتل کرنے کی حد کردی۔ اس ظالم حکومت نے کوئی جرم نہیں چھوڑا جو اس نے نہ کیا ہو تاکہ اس اُمت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرے جس نے یہ فیصلہ کیا ہوا ہے کہ وہ سوائے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے کسی کے سامنے نہیں جھکے گی۔
ہر بینا شخص اس میں شک نہیں کرے گا کہ یہ تمام مجرمانہ کاروائیاں سرانجام دینے والا صرف ایک ہی ہے اور وہ یہی مجرم حکومت ہے جو اس امت کا کمینہ دشمن ہے او راس کا ایک ہی سبب ہے کہ اس امت کے عزائم کو توڑدیا جائے جس نےاپنے لئے ایک راستے کا انتخاب کیا ہوا ہے کہ وہ ان غدار اور خائن حکمرانوں کو تبدیل کریں گےجنہوں نےان کے وسائل کو خوب لوٹا اور ان کو دیگر اقوام کا دست نگر بنا یا ہوا ہے جبکہ یہ امت تو دنیا کی قیادت کرنے کیلئے پیدا کی گئی تھی۔ ان حکمرانوں نے ان کے اوپر ایسی حکمرانی کی جو ان کے عقائد اور تصورات سے ٹکراتی ہے کہ حکمرانی صرف اللہ عزوجل کی اور بالادستی صرف شرع کی ہے ۔ اللہ تعالی کا فرمان عالیشان ہے وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ "انہوں نے ان سے صرف اس کاانتقام لیا کہ وہ غالب اور تعریف کے جانے والے اللہ پر ایمان لائے" (البروج:8)۔
مگر یہ ان کی بھول ہے کہ وہ ایک ایسی امت کے ارادوں کو توڑدینے کا سوچتے ہیں جس نے رہائی پالینے کا راستہ پہچان لیا ہے اور اپنا ہدف خلافت راشدہ علیٰ منہاج النبوۃ کو متعین کر لیا ہے۔ وہ خلافت جو حالات کو اپنے نہج پر دوبارہ استوار کرے گی اور یہ امت ایک دفعہ پھر انسانیت کی قیادت کرنے والی امت کی طرف لوٹ آئے گی جس کے تحت مسلمان اسلامی نظام کے سائے تلے اسلامی زندگی کا لطف اٹھائیں گے، زمین اور آسمان والے ان سےراضی ہوں گے، اور یہ اللہ کیلئے مشکل نہیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ  بِنَصْرِ اللَّهِ يَنصُرُ مَن يَشَاء وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ "اس دن مؤمنین اللہ کی مدد پر خوشی منائیں گے، اللہ جس کی چاہے مدد کرے، وہی غالب اوررحمت والا ہے"(الروم:4-5)۔ پس صبر کرو اور ڈٹے رہواور جان لو کہ نصر صبر کے ساتھ ہوتی ہے اور اللہ کی مدد و نصرت آنے میں بس ایک گھڑی صبر کی دیر ہے۔
الاستاذ احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریرکے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

پریس ریلیز حزب التحریر "غزہ .....بلکہ پورا فلسطین اس وقت مسلم افواج کو پکار رہا ہے" کے عنوان سے عالمی میڈیا کانفرنس منعقد کررہی ہے

حزب التحریرکا مرکزی میڈیا آفس غزہ اور پورے مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لئےعالمی میڈیا کانفرنس منعقد کررہا ہے،جس میں فلسطین کو پنجہ یہود سے آزادی کے لئے اُس طریقہ کار کو واضح کیا جائے گا جسے شرع نے واجب کیا ہے۔اس کانفرنس کا عنوان ہے:
"غزہ .....بلکہ پورا فلسطین اس وقت مسلم افواج کو پکار رہا ہے"
کانفرنس لبنان - بیروت میں 19 شوال 1435 ہجری بمطابق 15 اگست 2014 کو بعد ازنمازِ جمعہ 2 بجے منعقد ہورہی ہے۔

کانفرنس میں حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس اور مصر،اردن اورلبنان میں حزب کے میڈیا دفاتر کے نمائندے شرکت کررہے ہیں۔ کانفرنس میں حزب التحریر ترکی کے میڈیا آفس کےنمائندے بھی شرکت کررہے ہیں جبکہ سیکورٹی صورتحال کے پیش ِ نظر حزب التحریر فلسطین اور شام کے میڈیا آفس کے نمائندوں کی ذاتی طور پر شرکت مشکل ہےاس لئےان کی طرف سے ریکارڈ نگ ہی سنائی جائیں گی۔
کانفرنس میں غزہ وفلسطین میں جاری صورتحال کی حقیقت اور اہم مسائل پر روشنی ڈالنے پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی اور فلسطین کے اصل مسئلے ،اس کےاسباب اور کا میاب حل کو پیش کیا جائے گا۔ نیز مسلمانوں کی اس حوالے سے کیا ذمہ داری بنتی ہے،اس کو واضح کیا جائےگا۔ اس کے علاوہ مذاکرات اور فلسطین سے متعلق معاہدات اور عرب ممالک کی افواج کا کردار اور ان کی حقیقی صلاحیت جیسے اہم موضوعات کو زیر بحث لایا جائے گا.....آخر میں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے حزب التحریر کے موقف پر زور دیا جائے گا اس لئے کہ حزب التحریر امت کا وہ قائد ہے جو ان سے جھوٹ نہیں بولتا جبکہ اس دور میں سیاست جھوٹ، دھوکہ اور گمراہی کا عنوان اختیار کرچکی ہے۔
یہ کانفرنس اس مہم کے ضمن میں ہی منعقد کی جارہی ہے ،جسے اہل غزہ پر تازہ ترین جارحیت کے آغاز کے فوراً بعد حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کی طرف سےاہل غزہ کی حمایت میں شروع کی گئی تھی۔ اس مہم کا عنوان ہے: "اے مسلم افواج!اہل فلسطین کی نصرت پر لبیک کہو"۔
http://www.hizb-ut-tahrir.info/info/index.php/contents/entry_38124
اس اعلان کے ساتھ ساتھ ٹویٹر پر بھی ہیش ٹیگ کے ذریعے ایک عالمی مہم شروع کی گئی ہے۔

#MuslimArmies4Gaza

کانفرنس کے احوال اور کاروائیوں کا جائزہ لینے کے لئےمیڈیا سے وابستہ تمام لوگوں کے لئے عام دعوت ہے اور وہ ذاتی طور پر کوریج کے لئے شرکت کرسکتے ہیں یا پھر حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کی لائیو ٹی وی نشریات کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں۔

عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیاآفس حزب التحریر

Read more...

پریس ریلیز اوباما کا مردہ ضمیر!

جمعہ یکم اگست 2014 کو ایک پریس کانفرنس میں امریکی صدر اوبامہ نے کہا کہ "ہم وضاحت کے ساتھ اعلان کر چکے ہیں کہ غزہ میں جنگ میں پھنسے ہوئے معصوم شہری ہمارے ضمیر سےاوجھل نہ ہوں ۔۔۔ہمیں ان کے بچاؤ کے لیے مزید کچھ کرنا چاہیے "۔
زمینی حقائق اور امریکہ کے جرائم جو کہ ان گنت اور لامحدود ہیں اوبامہ کے ضمیر اور اس کے مگر مچھ کے آنسووں کے برعکس ہیں:
۔ سب سے پہلے تو خود اس کے بیان کے مطابق شہری "جو جنگ میں پھنسے ہوئے ہیں"!!! اس نے اس بات کا اعتراف نہیں کیا کہ یہود کی جنگی مشینری نے ہی غزہ میں چھتوں کو ان کے اندر رہنے والوں پر گرادیا اور اپنی بری ،بحری اور فضائی حملے میں اس نے امریکی اسلحہ استعمال کیا ہے۔
۔ جو چیز اس کے جھوٹ کو مزید بے نقاب کرتی ہے وہ یہ کہ اوبامہ نے جنگی جرائم کے مرتکب نیتن یاہو کی جانب سے پہلے سے موجود امریکی اسلحہ "جنگ میں پھنسے ہوئے شہریوں" پر استعمال کر کے مزید طلب کرنے پر فوراًاسلحہ سپلائی کرنے کی حامی بھر لی ، کیا یہ شہریوں کو بچانے کا طریقہ ہے!؟
۔اوبامہ کا جرائم سے بھر پور عہد اس کے جھوٹ اور جرائم کو بے نقاب کر تا ہے۔ اس کی فوج نے اس کے عہدہ صدارت کے دورات 350 ڈرون حملے کیے جو اس کے پیش رو بش کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہیں جس نے 50 ڈرون حملے کیے تھے۔ یہ بات مصدقہ اور مشہور ہے کہ ان حملوں میں 80 فیصد شہری مرے ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد 2009 کی ابتداء میں اس نے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ "وہ اپنے پیش رو بش جونیئر کی پالیسیوں کو نافذ کرنے کے طریقہ کار کو مسترد کر تا ہے کیونکہ وہ "غلط راستے " پر گامزن تھا، جو کہ "ہمارے تحفظ اور اقدار " کے خلاف تھیں۔ اس نے اس بات کا عہد کیا تھا کہ "دہشت گردی کے خلاف جنگ" کو امریکی اقدار سے ہم آہنگ کیا جائے گالیکن اس نےعملاً یہ ثابت کر دیا کہ امریکی پالیسی مجرمانہ اور جارحانہ ہے اور امریکی صدور اپنے جمہوری تہذیب یافتہ امریکی عوام کی حمائت سے جو کے مجسمہ آزادی کے رکھوالے ہیں اور جو اب نیویارک کے ساحل میں دفن ہو چکی ہے، ایک دوسرے سے اس بات میں سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں کہ کون زیادہ بڑا مجرم ہے ۔
۔ باوجویکہ کہ وہ یہودی فوجی جس کے بارے میں کہا گیا کہ اس کو قیدی بنا یا گیا ہے "پھر کہا گیا کہ اس کو قتل کردیا گیا" یہ فوجی حیفا کے ساحل پر چہل قدمی نہیں کررہا تھا بلکہ غزہ کی سرزمین پر شہریوں کو قتل کر نے کے مشن پر تھا لیکن اوبامہ نے انتہائی بے شر می سے بہادر اہل غزہ کو مزید قتل وغارت کی دھمکی دی اگر انھوں نے غیر مشروط طور پر اپنے قاتل کو رہا نہ کیا!! اس واقعے نے اس کے جھوٹ اور مگرمچھ کے آنسوؤں کی حقیقت کو کھول دیا جس کا وہ لوگوں کو یقین دلانا چاہتا تھا۔ اس نے غزہ کے لوگوں پر یہودی فوجیوں کواس طرح مکمل کھلی چھٹی دینے کے لیے دباؤ ڈالا جس طرح عراق،پاکستان،افغانستان ،یمن اور صومالیہ میں اس کے فوجیوں اور موت کے دستوں کو قتل وغارت کرنے کی کھلی چھٹی دی گئی ہے!!
آخر میں ہم یہ کہتے ہیں کہ اوبامہ ہو یا نیتن یاہو امت مسلمہ سے ان کی عداوت پر ہمیں کوئی شک شبہ نہیں کیونکہ وہ دن رات مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں،لیکن ہم دکھ اور افسوس کے ساتھ یہ پوچھتے ہیں کہ : مسلمانوں کے اہل قوت آخر کب اسلام اور اہل اسلام کی نصرت اور مدد کے لیے اور ان کے دشمن کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے،خلافت کے قیام کے لیے وہ حزب التحریر کو کب نصرہ دیں گے تاکہ وہ ڈھال واپس آئے جس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : «إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ»؟ "صرف خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کی قیادت میں جنگ لڑی جاتی ہے اور اسی کے ذریعے حفاظت ہو تی ہے"۔ اے اللہ! محمدﷺ کی امت کو وہ خلیفہ عنایت کر دے جو تیری شریعت کے ذریعے حکمرانی کرے اور صرف حملہ آوروں کا ہی نہیں، اس کی خواہش رکھنے والوں کا بھی سر کچل دے۔ تو اس کا اہل اور اس پر قادر ہے۔
عثمان بخاش
حزب التحریر کا مرکزی میڈیاآفس

Read more...

فلسطین کے مسلمانوں کا قتل عام نواز شریف یہ وقت افسوس کے اظہار کا نہیں بلکہ افواج کولازمی حرکت میں لانے کا ہے

منگل اور بدھ کی درمیانی شب، 16 جولائی کو رات گئے نواز شریف کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں غزہ، فلسطین کے مسلمانوں کے خلاف یہود کے ظلم و ستم کو قتل عام سے تشبیہ دی اور دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ یہود کی ننگی جارحیت کو روکیں۔ حزب التحریر نواز شریف سے سوال کرتی ہے کہ دنیا سے سوال کرنے سے پہلے وہ یہ بتائے کہ ایٹمی اسلحے اور مزائلوں سے مسلح دنیا کی ساتویں بڑی فوج کے کمانڈر ان چیف اور ایک مسلم حکمران ہونے کے ناطے تم نے یہود کی اس جارحیت اور فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کے لئے کیا عملی قدم اٹھایا؟ کیا تم نے اللہ سبحانہ و تعالٰی کا یہ فرمان نہیں پڑھا کہ، وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ "اگر دین کی وجہ سےتم سے کوئی مدد مانگے تو تم پر ان کی مدد واجب ہے" (الانفال :72)۔ تو راحیل-نواز حکومت تم نے اب تک افواج کو فلسطین کے مسلمانوں کو یہود کے ظلم اور قبضے سے آزادی دلانے کے لئے حرکت میں آنے کا حکم کیوں نہیں دیا؟
نواز شریف تم کس منہ سے یہ کہہ سکتے ہو کہ مسلم امت کی خاموشی اور غیر افادیت نے فلسطینی مسلمانوں کو غیر محفوظ اور یہود کو جارح بنا دیا ہے جبکہ تم اس مسلم امت کے سب سے طاقتور ملک کے حکمران ہونے کے باوجود اپنی افواج کو حرکت میں نہیں لاتے؟ مسلم امت خاموش نہیں ہے بلکہ اس کے حکمران مردہ لاشیں ہیں جو نہ سن سکتے ہیں اور نہ حرکت کرسکتے ہیں۔ فلسطین کے مسلمان امت مسلمہ کے حکمرانوں کو مدد کے لئے مسلسل پکار رہے ہیں اور پوری دنیا کے مسلمان اپنے حکمرانوں سے فلسطین کے مظلوم بھائیوں کو یہود کے ظلم اور قبضے سے نجات دلانے کے لئے افواج کو حرکت میں لانے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ تو اے راحیل-نواز حکومت! مسلم امت خاموش نہیں ہے بلکہ تم سمیت تمام مسلم حکمرانوں کے دل پتھر کے ہوچکے ہیں کہ جن کے دلوں پر اپنی مسلمان بہنوں، ماؤں اور بچوں کی چیخ و پکار کوئی اثر نہیں ڈالتی۔
اے مجرم حکومت! دنیا سے یہود کے ظلم و ستم کو روکنے کا مطالبہ کر کے تم امت کو بے وقوف نہیں بنا سکتے کہ تم نے اپنی ذمہ داری ادا کردی۔ پوری دنیا کے مسلمان یہ جان گئے ہیں کہ ان کے حکمران امریکہ کے حکم پر تو دنیا کے کسی بھی کونے میں اپنی افواج کو اقوام متحدہ کا جھنڈا تھما کر قربان کرنے کے لئے فوراً بھیج دیتے ہیں لیکن جب ان سے مسلمانوں کو کفار کے ظلم و ستم سے نجات دلانے کے لئے کہا جاتا ہے تو ان پر سکتہ طاری ہوجاتا ہے اور زمین سے چمٹ جاتے ہیں۔ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ "اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تم سے کہا گیا کہ اللہ کے راستے میں (جہاد کے لئے ) کوچ کرو تو تم بوجھل ہوکر زمین سے لگ گئے ؟ " (التوبہ:38)۔
راحیل-نواز حکومت ! تمھارا یہ بیان امت کو اب دھوکہ نہیں دے سکتا کیونکہ امت اب یہ جان چکی ہے کہ جمہوری حکمران ہو یا آمر، ان کا قبلہ، کعبہ نہیں بلکہ واشنگٹن ہے اوران کے دل اپنی امت کے ساتھ نہیں بلکہ کفار کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ اسی لیے پاکستان سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں میں خلافت کے قیام کی چاہت بڑھتی جارہی ہے کیونکہ خلافت ہی وہ ریاست ہے جو مسلمانوں کو ان کے دشمنوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے اور جس کے ذریعے امت اپنے دشمنوں سے لڑتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، اِ نَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ، يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ، وَيُتَّقَى بِهِ "بے شک امام ڈھال ہے ،جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتا ہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل کیا جاتا ہے "۔
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

غزہ کے مسلمانوں کی حمائت میں حزب التحریر ولایہ پاکستان کے ملک بھر میں مظاہرے مسلم افواج لازمی فلسطین کو یہود کے قبضے سے آزادی دلائیں

مضان کے مہینے کے دوران جو کبھی مسلمانوں کے لئے فتوحات کا مہینہ ہوا کرتا تھا ، یہودی ریاست نے یہ ہمت کی ہے کہ وہ مسلمانوں کے مقدس خون کو غزہ، فلسطین میں بہائے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان ملک بھر میں مظاہرے کئے اور مسلمانوں کی افواج کو پکارا کہ وہ یہودی قبضے کا خاتمہ کریں۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا کہ " اے پاک فوج! حرکت میں آؤ فلسطین کو آزاد کراؤ"، "صرف خلافت کا قیام ہی فلسطین سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کوظلم سے نجات دلائے گا"، "امت کی ڈھال خلافت خلافت"۔
حزب التحریر افواج پاکستان کو فلسطین کے مسلمانوں کی اس مضبوط پکار کی یاد دلاتی ہے جو رمضان سے قبل جاری کی گئی تھی، " کیا تمہارے اندر الاقصٰی سے والہانہ محبت نہیں، کیا تمہارے دل الاقصٰی میں سجدے کے شوق سے لبریز نہیں، کیا تمہارے دلوں میں الاقصٰی سے ملاقات کی تڑپ نہیں رہی ہے ؟ کیا تم رسول اللہﷺ کے اسراء کے مقام کے دیوانے نہیں ہو ، کیا تم اس مبارک سرزمین پر شہادت کے آرزومند نہیں ہو جہاں تمہارا خون صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کے مبارک لہو سے یکجا ہو ؟ الاقصٰی تم سے یہ سوال کر رہی ہے ، عمر فاروق رضی اللہ عنہ کہاں ہے ۔۔۔ صلاح الدین کہاں ہے۔۔۔ مسلمانوں کا خلیفہ کہاں ہے ، کیا رسول اللہ ﷺ کا مقام اسراء تمہارے نزدیک ایسی بے وقعت ہے کہ تمہاری آنکھوں کے سامنے یہود اپنی نجاست سے اس کو روندتے رہیں ؟ یہ خلافت کے انہدام کی یاد میں تمہاری طرف الاقصٰی کی منادی ہے،خلافت کو قائم کرو اور مجھے آزاد کراؤ ،خلافت کو قائم کرو اور مجھے بچاؤ۔۔۔"
مسجد اقصٰی کی جانب سے اس پکار میں مزید کہا گیا ہے کہ " اے افواج پاکستان ۔۔۔ امریکہ تمہیں اپنے ہی بھائیوں کو قتل کرنے پر لگارہا ہے۔۔۔ امریکہ تمہیں تباہ کرنے کے درپے ہے۔۔۔ امریکہ ہی تمہارا دشمن ہے،اس کی غلامی سے اپنے آپ کو نکالو۔۔۔ اپنے درمیان موجود ایجنٹوں کو اٹھا کر باہر پھینک دو۔۔۔مسلمانوں کو یکجا کرو،اپنے جسم کے ٹکڑوں کو دوبارہ جوڑدو۔ تم، افغانستان ، ہند کے مسلمان ،وادی فرغانہ اور قفقاز ایک ہی امت ہو اور تم اسلام کی مدد اور اقامت دین پر قادر ہو۔۔۔ لہٰذا حزب التحریر کی تمہیں پکارتی ہے کہ خلافت کو قائم کرو اور پنی بہادر افواج کو بیت المقدس کی طرف گامزن کردو اور تم یہ شرف حاصل کرنے کے اہل ہو"۔

Read more...

شمالی وزیرستان میں آپریشن ختم کرو، امریکی تسلط کا خاتمہ کرو حزب التحریر ولایہ پاکستان نے شمالی وزیرستان آپریشن پر لیفلٹ جاری کردیا "شمالی وزیرستان آپریشن افواجِ پاکستان سے غداری ہے"

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے شمالی وزیرستان میں ہونے والے فوجی آپریشن کے حوالے سے ایک اہم لیفلٹ جاری کردیا ہے۔ لیفلٹ میں مسلمانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "رمضان وہ مہینہ ہےجو چودہ سو سال تک دشمن کفار کے خلاف کامیابی کا مہینہ رہا ہے اور اس مہینے میں مسلمان فتح کی خوشیاں مناتے رہے ہیں۔ آج اسی ماہِ رمضان میں راحیل-نواز حکومت شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کررہی ہے۔ لیکن افسوس کہ شمالی وزیرستان میں کیا جانے والا یہ فوجی آپریشن خوشیاں منانے کا مقام نہیں بلکہ یہ افواجِ پاکستان کے خلاف سنگین غداری ہے، جس کا مقصد افواجِ پاکستان کی اِس صلاحیت کو تباہ کرنا ہے کہ وہ خطے کے متعلق امریکہ کے زہریلے منصوبے کا سامنا کرسکے اور اسے ناکام بنا سکے"۔
لیفلٹ میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ افغانستان میں امریکی موجودگی کو خطرہ صرف قبائلی جنگجوؤں سے ہی نہیں ہے بلکہ افواج پاکستان سے بھی ہے اور کہا گیا ہے کہ "افغانستان پر قبضے کے پہلے دن سے امریکہ اس بات سے آگاہ ہے کہ اُس کے منصوبے کواگر کوئی خطرہ ہے تو وہ افواجِ پاکستان سے ہے اگر اِس فوج کی باگ ڈور ایک مخلص اسلامی قیادت کے ہاتھ میں ہو۔ مارچ 2009 میں امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کے کمانڈر کے مشیر ڈیوڈ کل کلین نے یہ بیان دیا: "پاکستان کی آبادی 173 ملین ہے، اس کے پاس 100 ایٹمی ہتھیاراور امریکہ سے بڑی فوج ہے...ہم ایسی صورتِ حال کے نزدیک پہنچ گئے ہیں کہ (پاکستان میں) انتہاپسند اقتدار پر قابض ہو سکتے ہیں... اور اب تک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نےجو کچھ دیکھا ہے وہ اس (خطرے) کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں"۔ 16نومبر 2009ء کو نیویارکر میں شائع ہونے والے مضمون میں بیان کیا گیا کہ "اصل خطرہ بغاوت کا ہے کہ افواجِ پاکستان میں موجود انتہا پسند بغاوت کر سکتے ہیں...اوبامہ انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے حزب التحریر کا تذکرہ کیا ...جس کا مقصد خلافت کا قیام ہے"۔
یہ بات ہر کوئی جانتا ہے کہ جب افواج پاکستان نے قبائلی جنگجوؤں کی حمائت کی تھی تو افغانستان سے سوویت یونین کے قبضے کو اس طرح سے ختم کردیا گیا تھا کہ پھر اس نے دوبارہ افغانستان آنے کی ہمت نہیں کی۔ امریکہ نے اس بات سے سبق سیکھا ہے اور اسی بات کی لیفلٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ "لہٰذا مسلمانوں کو تقسیم کرنے، افواجِ پاکستان کو خانہ جنگی کی دلدل میں دھکیلنے اور پاکستان کی تزویراتی گہرائی کوکا ٹ ڈالنے کے لئے، امریکہ نے ستمبر 2011 سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے مطالبے کو شدیدتر کر دیا"۔ اس لیفلٹ میں راحیل-نواز حکومت کی جانب سے ہماری افواج کے خلاف امریکہ کی خارجہ پالیسی کو نافذ کرنے کے اقدامات پر تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ "آخر کار اس مجرم حکومت نے ہماری افواج اور سکیورٹی فورسز کو قبائلی علاقوں میں اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے خلاف فتنے کی جنگ لڑنے کے لئے بھیج دیا جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے بہنے والا مسلمانوں کا خون امریکی راج کو مستحکم کرنے کے لئے استعمال ہوگا، جبکہ شمالی وزیرستان کے لاکھوں لوگ بے گھر اور تباہ حال ہو جائیں گے۔ یہ ہے وہ اصلی ڈبل گیم جو ہماری افواج کے خلاف کھیلی جارہی ہے"۔
لیفلٹ کا اختتام ایک زبردست پکار پر کیا گیا ہے کہ "اے افواج پاکستان کے افسران! معاملہ بہت بڑھ چکا ہے، کئی سرخ لکیریں پار کی جاچکی ہیں اور کئی پار ہونے کے قریب ہیں۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اس غداری اور تباہی کا خاتمہ کریں کہ آپ کے پاس ہی اس کام کے تمام وسائل موجود ہیں۔ ابھی اور اسی وقت حرکت میں آئیں۔ ان غدّاروں کو اُکھاڑ پھینکیں اور حزب التحریرکو نُصرہ فراہم کریں، جو شیخ عطا بن خلیل ابو رَشتہ کی قیادت میں سرگرمِ عمل ہے۔ صرف اسی صورت میں آپ کوایک خلیفہ راشد کی قیادت میسر آ سکے گی جو آپ کی قوت کو افغانستان پر کفار کے قبضے کا خاتمہ کرنے اوراسلامی علاقوں کو کفار کی بالادستی سے مکمل طور پرآزاد کرانے کے لیے استعمال کرے گا"۔
نوٹ: اس لیفلٹ کا مکمل متن اس لنک سے ڈاون لوڈ کیا جاسکتا ہے: http://pk.tl/1gEy

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک