الخميس، 26 جمادى الأولى 1446| 2024/11/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حزب التحریر نے پاکستان بھر میں پوسٹ بجٹ15-2014سیمینارمنعقد کیے معیشت کی آزادی کے لیے پاکستان کو ایک انقلابی اسلامی تبدیلی کی ضرورت ہے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے پشاور، اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں پوسٹ بجٹ 15-2014سیمینار منعقد کیے۔ ان سیمیناروں میں بنکاروں، صنعت کاروں، تاجروں اور صحافیوں نے شرکت کی۔ حزب التحریر کے اراکین نے ان اجتماعات سے خطاب کیا اور بجٹ 15-2014کے تین اہم موضوعات ٹیکس، زرمبادلہ کے ذخائر بمقابلہ روپے کی قدر میں استحکام اور توانائی کی پالیسی پر اظہار خیال کیا۔
مقررین نے بجٹ میں آئی۔ایم۔ایف کی ہدایت پرامت پر بھاری ٹیکسوں کے عائد کیے جانے پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں صرف وہی ٹیکس امت پرعائد کیے جاسکتے ہیں جن کی شرعی دلیل ہو۔ کوئی بھی ٹیکس جس کی شرعی دلیل نہ ہو اسے اسلامی ریاست امت پر عائد نہیں کر سکتی۔اسلام کا اپنا ایک منفرد ٹیکس کا نظام ہے جس میں عشر، خراج، جزیہ اور مختلف اشیاء پر زکوۃ شامل ہے۔ مقررین نے کہا کہ اسلام کے ٹیکس سے متعلق احکامات پر غور کرنے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اسلام میں ٹیکس دولت پر لگایا جاتا ہے نہ کہ ہر مالیاتی و تجارتی سودے پر۔ مقررین نے مالیاتی خسارے کو بیرونی سودی قرضوں سے پورا کرنے کی پالیسی پر تنقید کی اور کہا کہ ایسے قرضے نہ صرف اسلام میں حرام ہیں بلکہ یہ مغربی استعماری طاقتوں کو ہمارے سیاسی و معاشی معاملات میں مداخلت کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں استحکام کے حوالے سے مقررین نے مقامی کرنسی کو ڈالر کے ساتھ منسلک کرنے کی پالیسی پر تنقید کی۔ مقررین نے کہا کہ اسلام کی مالیاتی پالیسی میں ایسی کرنسی کا کوئی وجود نہیں جس کی بنیاد کسی قیمتی دھات پر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ریاست سونے اور چاندی کو کرنسی قرار دیتی ہے۔ سونے اور چاندی کو ریاست کی کرنسی قرار دینے سے بین الاقوامی طور پر کرنسی کے تبادلے میں استحکام آتا ہے اور مقامی آبادی افراط زر سے محفوظ ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کرنسی کے تعلق کو ڈالر سے توڑ کر اور سونے اور چاندی کو کرنسی قرار دینے سے پاکستان کرنسی کی بین الاقوامی مارکیٹوں میں ہونے والے اتار چڑھاؤ سے محفوظ ہو جائے گا کیونکہ سونے اور چاندی کی اپنی ایک منفرد قدر ہوتی ہے جبکہ ڈالر کی قدر کا تعین سیاسی و معاشی حالات اور کرنسی کی مارکیٹ کرتے ہیں۔
مقررین نے حکومت کی توانائی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری اور بجلی کی پیداواری اور تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی پالیسی پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف یہ پالیسی اسلام کی رو سے حرام ہے وہیں اس کا مقصد صرف اور صرف بیرونی سرمایہ کاروں کو یہ موقع فراہم کرنا ہے کہ وہ عوام کے معاشی استحصال کی قیمت پر زیادہ سے زیادہ نفع کمائیں۔ اسلام نے توانائی کے شعبے کو عوامی ملکیت قرار دیا ہے اور اسے کسی صورت نجی شعبے کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔
سیمینارز کے اختتام پر سوال و جواب کی نشست منعقد کی گئی ۔ اس کے علاوہ کتابوں کا ایک سٹال بھی لگایا گیا تھا جہاں پر اردو کتب "اسلام کا نظام اقتصاد" اور ریاست خلافت کا آئین "مقدمہ دستور" رکھیں گئیں تھیں۔

2014_06_16_Pakistan_MO_pic_PWR

2014_06_16_Pakistan_MO_pic_ISL.

2014_06_16_Pakistan_MO_pic_LHR

2014_06_16_Pakistan_MO_pic_KHI

Read more...

کراچی ائرپورٹ پر حملہ راحیل-نواز حکومت کا امریکہ کے ساتھ شیطانی اتحاد کا نتیجہ ہے جب تک امریکی اہلکار حساس علاقوں میں دندناتے پھریں گےایسے خونی حملے جاری رہیں گے

حزب التحریر ولایہ پاکستان کراچی ائر پورٹ پر حملے کی مذمت کرتی ہے اور اللہ سے شہید ہونے والےافراد کے درجات کی بلندی اور ان کے لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔8 جون کی رات کراچی ائرپورٹ پر جس آسانی سے دس دہشت گرد داخل ہوئے، اس نے مہران نیول بیس کراچی اور کامرہ ائر بیس پر حملوں کی یاد کو تازہ کردیا ۔ایک بار پھر دہشت گرد اسلحے سے لدے حساس ترین علاقے میں اس آسانی سے داخل ہوگئے جیسے وہ بچوں کے پارک میں داخل ہو رہے ہوں۔ یہ بات اب پوری قوم جان چکی ہے کہ جب بھی امریکی حکم پر قبائلی علاقے میں کسی فوجی آپریشن کو شروع کرنا مقصود ہوتا ہے تو افواج پاکستان اور عوام میں اس کے موافق رائے عامہ پیدا کرنے کے لیے فوجی و شہری تنصیبات پر خونی حملے شروع ہو جاتے ہیں۔ اور پھر ان حملوں کو جواز بنا کر پاکستان کی فوج اور عوام پر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ "دہشت گردی کے خلاف جنگ" امریکی صلیبی جنگ نہیں بلکہ یہ ہماری جنگ ہے۔
یہ حملے اس وقت ہوئے جب شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے لیے امریکی حکم نامہ اس کا نائب سیکریٹری خارجہ ویلیم برنز 9 مئی 2014کو پاکستان کے دورے میں پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے حوالے کرچکا ہے۔ پھر اس آپریشن کے حوالے سے ماحول بنانے کے لیے راحیل-نواز حکومت نے شمالی وزیرستان کے قبائلیوں کو پندرہ روز کی مہلت دی ہے۔اور پھر محض چند دنوں کے وقفے سےپہلے 4 جون 2014 کو راولپنڈی میں دو فوجی افسران پر خودکش حملہ ہوا اور ان کی شہادت ہوئی اور 8 جون کی رات کراچی ائر پورٹ پر حملہ ہوجاتا ہے۔ یہ حملے اس لیے کیے گئے ہیں تا کہ شمالی وزیرستان میں بھر پور فوجی آپریشن کے لیے فوجی و عوامی رائے عامہ ہموار کی جاسکے۔ لہٰذا ان حملوں کا فائدہ سوائے امریکہ اور پاکستان کی قیادت میں موجود اس کے ایجنٹوں کے اور کسی کو نہیں پہنچتا ۔
یہ بات اب بچہ بچہ جانتا ہے کہ ملک میں اس قسم کی کاروائیوں کے پیچھے امریکی ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کا رفرما ہے، جس کا مقصد افواج پاکستان کو شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ جب تک امریکی اہلکار جی۔ایچ۔کیو، فوجی اڈوں اورحساس تنصیبات سمیت پورے پاکستان میں دندناتے پھریں گے تاکہ کمزور مقامات کی معلومات حاصل کریں اور پھر انہیں ہمارے خلاف استعمال کریں، ہماری تنصیبات پر ایسے حملے ہوتے رہیں گے۔ یہ حملے راحیل۔نواز حکومت کا امریکہ کے ساتھ شیطانی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے جس نے امریکی دہشت گردوں کو ملک میں اس قسم کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے کی آزادی فراہم کررکھی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ آج تک مہران بیس کراچی اور کامرہ ائر بیس کی تحقیقات سامنے نہیں آسکیں اور اس قسم کا حملہ ہوجانے کے بعد بھی حفاظتی تدابیر اختیار نہیں کیں جاتیں کہ دہشت گرد دوبارہ حساس تنصیبات میں داخل نہ ہوسکیں۔ آخر کیوں امریکی دہشت گرد ملک میں آزادنہ گھومتے پھرتے ہیں یہاں تک کہ ایف۔بی۔آئی کا مسلحہ ایجنٹ کراچی ائر پورٹ پرگرفتار ہوتا ہے اور حکومت اسے رہا کردیتی ہے۔
حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے سوال کرتی ہے کہ کب تک افواج پاکستان اور عوام کو اس امریکی صلیبی جنگ کا ایندھن بنتا دیکھتے رہیں گے؟مشرف-عزیز، اورکیانی-زرداری حکومت کی طرح راحیل-نواز حکومت بھی امریکی اہداف کے حصول کے لیے پاکستان کی افواج اور اس کے عوام کو قربان کررہی ہے۔یہ خونی صورتحال صرف اسی وقت ختم ہوسکتی ہے جب آپ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹا کر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں گے۔ پھر مسلمانوں کا خلیفہ ریاست خلافت کے اسلامی آئین پر عمل کرتے ہوئے تمام دشمن ممالک کے فوجی ، سفارتی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر کرے گا اور ان کے زہریلے اور ناپاک وجود سے اس اسلامی سرزمین کو پاک کرے گا۔
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کا خاتمہ کرو جو ہماری افواج کو نشانہ بنا رہی ہے

حزب التحریر ولایہ پاکستان راولپنڈی کے قریب فتح جنگ روڈ پر دو فوجی افسران پر خود کش حملے کی مذمت کرتی ہے اور اللہ سے شہید فوجی افسران کے درجات کی بلندی اور ان کے لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔
9 مئی 2014 کو نائب امریکی سیکریٹری خارجہ ویلیم برنز کے دورہ پاکستان میں پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں سے شمالی وزیرستان میں اگلی کٹھ پتلی افغان حکومت کے قیام سے قبل اُن مجاہدین کے خلاف فوری فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا گیا تھا جو افغانستان میں قابض امریکی افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے درکار عوامی اور فوجی رائے عامہ کو حاصل کرنے کے لیے ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک نے پاکستان کی افواج اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔کیا یہ محض اتفاق ہے کہ جب بھی امریکہ کی جانب سے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو قبائلی علاقوں میں بالخصوص اور پاکستان میں بالعموم افواج پاکستان پر حملے تیز ہوجاتے ہیں۔امریکی فوجی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کے سوا پاکستان میں کون ہے جن کو یہ آزادی حاصل ہو کہ وہ آزادانہ ہماری فوجی چھاونیوں میں دندناتے پھریں اور جنہیں ہمارے فوجیوں کی نقل و حمل کی پوری خبر بھی ہو۔ جنوری 2011 میں ریمنڈ ڈیوس کی لاہور سے گرفتاری اور پھر مئی 2014 میں امریکی ایف۔بی۔آئی ایجنٹ جوئیل کوکس کی کراچی سے گرفتاری یہ ثابت کرتی ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے ان دہشت گرد امریکیوں کو پاکستان، افواج پاکستان اور پاکستان کے عوام کے خلاف اپنے خونی عزائم کی تکمیل کی کھلی چھٹی فراہم کررکھی ہے۔
آج دراصل پاکستان کے اصل دشمن دہشت گرد امریکی ہیں جو خفیہ طریقے استعمال کر کے ہمارے فوجیوں کی شہید کررہے ہیں تا کہ امریکہ یہ کہہ سکے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ تمھاری اپنی جنگ ہے اور پھر ہم پر ہماری افواج کو ان قبائلی مسلمانوں کے خلاف استعمال کرنے کے لیے دباؤ ڈال سکے جو افغانستان میں امریکہ کے خلاف جہاد کررہے ہیں۔ افواج پاکستان اور پاکستان کے تحفظ کےلیے پاکستان میں قائم امریکی سفارت خانے ، قونصل خانوں اور اڈوں کی بندش اور تمام امریکی سفارت کاروں، فوجی ، انٹیلی جنس اور نجی سکیورٹی اہلکاروں کی ملک بدری کا آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے۔ یہ امریکہ ہی ہے جس نے ہماری افواج کے خلاف خفیہ جنگ شروع کر رکھی ہے تا کہ خطے میں اس کے قبضے کے خلاف لڑنے والوں کے خلاف پاکستان کی افواج کو استعمال کیا جاسکے۔
جب تک پاکستان اور خطے میں امریکہ کی موجودگی اس کے سفارت خانوں، قونصل خانوں، سفارت کاروں، فوجی و انٹیلی جنس اہلکاروں اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کی شکل میں موجود رہے گی افواج پاکستان پر امریکی ایماء پر یہ خفیہ حملے بھی جاری رہیں گے۔ حزب التحریر پاکستان کے عوام سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ہماری سرزمین پر امریکی موجودگی اور ہماری افواج پر اس کی جانب سے مسلط کی گئی جنگ کے خلاف آواز بلند کریں اور غدار راحیل-نواز حکومت کو اکھاڑ پھینکیں جس نے امریکی دہشت گردوں کو پورے پاکستان میں پاکستان کے عوام اور افواج پر حملے کرنے کی آزادی فراہم کررکھی ہے اور خلافت کا قیام عمل میں لائیں۔ صرف خلافت کے قیام کی صورت میں ہی ملک سے امریکی موجودگی کے خاتمے کے لیے درکار فوجی آپریشن ہو سکے گااور خطے کو امریکہ کے زہریلے وجود سے نجات مل سکے گی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ "یقیناً خلیفہ ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتا ہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہوتا ہے"۔

شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

شمالی وزیرستان آپریشن:پاک فوج امریکی صلیبی جنگ کا ایندھن بنے گی حزب التحریر نے ملک بھر میں شمالی وزیرستان آپریشن کے خلاف مظاہرے کیے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں شمالی وزیرستان آپریشن کے خلاف مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا : "شمالی وزیرستان آپریشن، پاک فوج امریکی جنگ کا ایندھن"، "صرف امریکی فوجی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کے خلاف آپریشن سے ملک میں امن قائم ہو گا"۔
مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ راحیل-نواز حکومت امریکی احکامات کی پیروی میں شمالی وزیرستان میں موجود ان مجاہدین کے خلاف آپریشن کررہی ہے جو افغانستان میں امریکی افواج پر حملے کرتے ہیں۔ راحیل-نواز حکومت بجائے اس کے کہ اِن مجاہدین کے ساتھ مل کر خطے سے امریکہ کو نکالتی جو کہ دہشت گردی اور عدم استحکام کی اصل وجہ ہے، اس نے امریکہ کا ساتھ دینا کا فیصلہ کیا اور شمالی وزیرستان میں اندھادھند بمباری شروع کردی جس کے نتیجے میں عورتیں اور بچے ہلاک جبکہ گھر اور بازار تباہ و برباد ہورہے ہیں۔
مظاہرین نے شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع کرنے اور افواج پاکستان کو اس امریکی صلیبی جنگ کا ایندھن بنانے کی شدید مذمت کی۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ آپریشن امریکی انٹیلی جنس اور فوجی اہلکاروں کے خلاف شروع کیا جانا چاہیے جو شہری و فوجی علاقوں میں بم دھماکوں اور قتل کے وارداتوں کی منصوبہ بندی اور ان کو عملی جامہ پہنانے کی نگرانی کرتے ہیں۔ مظاہرین نے افواج میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ راحیل-نواز حکومت کو اپنی حمائت سے محروم کردیں جس کو نہ تو اپنے شہریوں اور اور نہ ہی افواج کی کوئی پروا ہے اور ان کے مقدس خون کو دنیا کے واحد مسلم ایٹمی ریاست کی دہلیز پر امریکی موجودگی کے مستقل قیام کو یقینی بنانے کے لیے قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔ مظاہرین نے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں، جو مجاہدین اور افواج کی قوت کو یکجا کر کے خطے سے امریکہ کو نکال باہر کرے گی اور خطے کو اس کا کھویا ہوا اَمن اور استحکام دوبارہ لوٹائے گی۔

2014_06_04_Pakistan_MO_1_pic

Read more...

بجٹ15-2014 پاکستان کو استعماری قرضوں کی دلدل میں مزید دھکیل دے گا

پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 15-2014میں اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ پاکستان آئی۔ایم۔ایف کے قرضوں کے جال سے کسی صورت نکل نہ پائے۔ یہ بجٹ تقریر 10 مئی 2014 کو آئی۔ایم۔ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی ہی ایک طویل شکل تھی۔ خود اپنے ہی منہ سے اپنی تعریفیں کر کرکےعوام کو بیزار اور ان کا قیمتی وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ راحیل-نواز حکومت آئی۔ایم۔ایف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی فوٹو کاپیاں جاری کردیا کرے۔ اس بجٹ میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ آئی۔ایم۔ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے قیمتی اثاثوں کو نجکاری کے نام پر بیچ دیا جائے کہ جن کو استعمال کر کے پاکستان خود اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وسائل پیدا کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ معیشت ، جو پہلے ہی بجلی اور گیس کے بحران کے باعث زوال کا شکار ہے، پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کراس کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی ہے۔
عام آدمی ،جو پہلے ہی بالواسطہ اور بلاواسطہ ٹیکسوں کے بوجھ سے قریب المرگ ہے ، پر مزید 231 ارب روپے کے نئے ٹیکس ڈال کر اسے زمین سے لگا دیا گیا ہےجبکہ دوسری جانب اس بات کا پورا خیال رکھا گیا ہے کہ اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاروں کو ٹیکس میں سہولت فراہم کی جائے تا کہ انتہائی قیمتی قومی اثاثوں کونجکاری کے نام پر با آسانی خرید کر اپنے منافعوں میں کئی گنا اضافہ کرسکیں۔ اس کے علاوہ موجودہ بجٹ کا ایک تہائی حصہ، 1325ارب روپے، قرضوں کی اصل رقم کی واپسی اور ان پر سود کی ادائیگی پر خرچ کیے جائیں گے جو کہ نہ صرف بہت بڑا گناہ ہے بلکہ اسے جواز بنا کر پچھلے قرضوں کی ادائیگی کے لیے آئندہ بھی حکومت مزید قرضے لے گی ۔
ہمیشہ کی طرح اس بجٹ میں بھی کچھ اشیاء پر ٹیکس میں اضافہ اور کچھ پر کمی کرکے ایک روایتی استعماری بجٹ ہی پیش کیا گیا ہے۔ راحیل-نواز حکومت نےمعیشت کو درپیش بنیادی مسائل پر کوئی ایسا انقلابی تصور پیش نہیں کیا کہ جس پر چل کر پاکستان کی معیشت حقیقی معنوں میں اپنے پیروں پر کھڑی ہوسکے اور امریکہ اور اس کے استعماری اداروں آئی۔ایم۔ایف اور عالمی بینک کی شکنجوں سے آزادی حاصل کرسکے۔
پاکستان کے مسلمانوں کو اب یہ جان لینا چاہیے کہ آمریت ہو یا جمہوریت ان پر سرمایہ دارانہ نظام ہی نافذ کیا جاتا ہے اور جب تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا نہ تو پاکستا ن اور نہ ہی اس کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے گی۔صرف ہماری خلافت ہی عوامی اثاثوں یعنی تیل، گیس اور معدنی وسائل اور ریاستی اثاثوں یعنی بھاری صنعتوں، اسلحہ سازی کی صنعت، مواصلات، تعمیرات اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کے ذریعے اور زراعت پر خراج سے اس قدر وسائل پیدا کرے گی کہ بیرونی سودی قرضوں کی ضرورت ہی باقی نہ رہے گی۔ لہٰذا پاکستان کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اس حکومت اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کی جدوجہد کا حصہ بن جائیں۔

Read more...

نواز شریف کا دورہ بھارت گجرات کے شہداء کے خون سے غداری ہے حزب التحریر نے ملک بھر میں نواز شریف کے دورہ بھارت کے خلاف مظاہرے کیے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں نواز شریف کے دورہ بھارت کے خلاف مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا : "نوازشریف کا بھارتی دورہ، اکھنڈ بھارت کا پودہ"، "نواز -مودی یاری، گجرات کے مسلمانوں کے خون سے غداری"۔
مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ راحیل-نواز حکومت کا مودی کی جیت پر اس قدر خوشی کا اظہار اور اسے فوری گلے لگانے کی شدیدخواہش دراصل ان کے آقا امریکہ کی خواہش ہے۔ مظاہرین یہ رائے رکھتے تھے کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان، جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا، اس کی قیادت اس شخص سے ہاتھ ملانے کو اس قدر بے چین ہے جو گجرات کے قصائی کے نام سے مشہور ہے۔
مظاہرین نے نواز شریف کے دورہ بھارت اور مستقبل میں بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے روابط استوار کرنےکی شدید مذمت کی کیونکہ ایسا کرنا امریکہ کے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں معاون ثابت ہوگا جس کے تحت وہ بھارت کو چین کے خلاف کھڑا کرنا چاہتا ہے تا کہ خطے میں چین کے اثر و رسوخ اور اسلام کی ایک طاقتور ریاست کی شکل میں ظہور کو روک سکے۔ مظاہرین نے افواج میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ ان غداروں کو اپنی حمائت سے محروم کردیں جنہیں مسلمانوں کے مقدس خون کا کوئی پاس نہیں اور جنہیں مسلمانوں کے دشمنوں سے گلے ملنے اور انہیں خوش آمدید کہنے میں کوئی شرم نہیں آتی۔ مظاہرین نے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔

2014_05_27_Pakistan_MO

2014_05_27_Pakistan_MO

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک