المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 3 من شـعبان 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440/48 |
عیسوی تاریخ | منگل, 09 اپریل 2019 م |
پریس ریلیز
مقبوضہ کشمیر اور مسجد الا قصی ٰنعروں اور اقوام متحدہ کے ذریعہ سے نہیں
بلکہ مسلم افواج کی قوت سے آزاد ہوں گئے
اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بڑھانے کے لیے عمران خان نے پاکستان کے مسلمانوں کے اسلامی جذبات سے کھیلنے کی بھونڈی کوشش کی۔ 9 اپریل 2019 کو عمران خان نے کہا “جب اسرائیل اور بھارت کے رہنما ووٹوں کے حصول کے لیےبین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں، اور خود اپنے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مغربی کنارے اور مقبوضہ کشمیر کے الحاق کی بات کریں تو یہ اخلاقی دیوالیہ پن کا مظاہرہ ہے۔ کیا ان کے عوام غم و غصے کا شکار نہیں ہوتے اور وہ یہ نہیں سوچتے کہ یہ ( رہنما) انتخابات جیتنے کے لیے کس حد تک جاسکتے ہیں؟ “۔ اس قسم کے بیانات صرف حکمرانوں کو ہی بےنقاب کرتے ہیں کیونکہ اب امت جاگ چکی ہے اور اپنے مقصد حیات سے آگاہ ہے۔ ہندو اور یہودی ریاست کا “اخلاقی دیوالیہ پن” اس وجہ سے موجود ہے کیونکہ مسلم دنیا کے موجودہ حکمرانوں نے اسلام اور مسلمانوں کو بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے۔ مسلم افواج مقبوضہ کشمیر اور مسجد الاقصی کی آزادی کے لیے تیار ہیں۔ ان افواج کو بیرکوں میں بند کر کے جذباتی باتوں اور نعروں سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہونی والی جارحیت کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ مسلسل بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کا ذکر کرنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکمران امت کے امور کو اِن استعماری اداروں کے حوالے کررہے ہیں جنہوں نے یہ مسائل پیدا کیے ہیں اور یقیناًیہ ایک خطرناک عمل ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو! اور خصوصاً ان کی افواج!
موجودہ حکمران ہم میں سے نہیں ہیں اور ہم ان میں سے نہیں ۔ لہٰذ ا ہمیں خود کو ان سے جوڑ کر اپنی تضیحک نہیں کرنی چاہیے۔ حکمرانوں کی پریشانیاں ہماری پریشانیاں نہیں ہیں اور ان کی خواہشات ہماری خواہشات سے کوسوں دور ہیں، چاہے وہ کتنا ہی اس بات کا ڈھونگ رچائیں کہ وہ ہم میں سے ہیں۔ ان حکمرانوں کی جانب سے دیے جانے والے حل درحقیقت ہمارے مسائل کی وجہ ہیں اور ان حکمرانوں کی ہی وجہ سے ہم نقصان اٹھا رہے ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ اس قیادت سے تعلق ختم کردیا جائے اور اپنے مسائل کے حقیقی حل کی طرف رجوع کیا جائے جو ہماری صورتحال کو تبدیل کر دے۔ اسلام نے مسلمانوں کو اپنے معاملات کفار یا ایسے اداروں کے پاس لے جانے سے منع فرمایا ہے جہاں کفار کا اثرورسوخ ہوجیسا کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قانون جسے یہ کفار مقدس سمجھتے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا
“اور اللہ نےمسلمانوں کو اجازت نہیں دی کہ وہ کفار کو اپنے معاملات پر کوئی اختیار دیں”(النساء 4:141)۔
ہمارے امور کو کفار کے پاس لے جانے کی جو بھی بات کرے تو اس کی بھر پور مذمت کی جانی چاہئے۔ اسلام مسلمانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی ڈھال، خلافت، کو بحال کریں جو اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کرے گی ۔خلافت یہودی وجود اور ہندو ریاست کے قبضے سے مسلم علاقوں کو آزاد کرانے کے لیے امت کی لاکھوں افواج کو حرکت میں لائے گی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
“بے شک امام (خلیفہ) ڈھال ہے، جس کے پیچھے رہ کر تم لڑتے ہو اور اس کے ذریعے تحفظ حاصل کرتے ہو”(مسلم)۔
اے مسلمانو! خلافت ہماری ڈھال ہے، لہٰذا آپ اس کے دوبارہ قیام کے لیے جدوجہدکریں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کر لیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |