الجمعة، 10 ذو الحجة 1446| 2025/06/06
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

عوام پکار رہے ہیں، "بہت برداشت کرلیا حسینہ اورخالدہ کو، بہت برداشت کرلیا عوامی اور بی۔این۔پی کی حکومتوں کو" اور مخلص افسران سے خلافت کے قیام کے لیے مادی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں

پریس ریلیز

حزب کی جانب سے آج 27دسمبر 2013 کو مکتنگن، ڈھاکہ میں عوامی اجتماع اور مظاہرے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ اعلان کے مطابق حزب التحریر کے ڈھاکہ اور اس کے گردو نواح کے اراکین اور کارکنان عوام کے ساتھ مل کر بڑی تعداد میں اجتماع کی جگہ کے پاس موجود مختلف مقامات پر اکٹھے ہوئے اور اجتماع کے مقام کی جانب پیدل مارچ شروع کیا۔ انھوں نے کلمہ طیبہ سے مزین جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ اپنے پُرزور نعروں کے ذریعے افواج میں موجود مخلص افسران سے عوامی-بی.این.پی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے اور خلافت کے قیام کے لیے اختیار حزب التحریر کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ کچھ جلوس اجتماع کے مقام کے پاس موجود مساجد میں نماز جمعہ کے اختتام کے بعد سے ہی شروع ہوگئے تھے۔ ان جلوسوں میں وقفے وقفے سے دوسرے جلوس بھی شامل ہوتے رہے۔ یہ جلوس شینگن، باغیچہ، دینک بنگلہ، بیجوئےنگر، ڈھاکہ یونیورسٹی کے کرزن ہال گیٹ اور دوسرے مقامات سے آئے تھے۔


جلوسوں کو روکنے کے لیے حکومت نے اپنی تمام طاقت کو جھونک دیا اور لاٹھی چارج، تیز آواز پیدا کرنے والے گرینیڈ اور ربڑ کی گولیا ں استعمال کیں۔۔۔لیکن مسلمان بہادری سے ڈٹے رہے اور اپنے آباؤ اجداد، حمزہ بن عبدالمطلب، عمر بن خطاب اور حسین بن علی کے نقش قدم کی پیروی کی۔ حکومت نے کئی افراد کو گرفتار کیا لیکن وہ اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ جابر حسینہ کی جانب سے گرفتاریاں اور ظلم و تشدد، جو کہ آرمی افسران کی قاتل اوراستعماری طاقتوں کی ایجنٹ ہے، کبھی بھی مسلمانوں کو خلافت کے قیام کے مطالبے اور اس کے حصول کی جدو جہد سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کرسکتیں۔ اور جب خلافت قائم ہوجائے گی تو وہ لازمی حسینہ کو اس کے مظالم ، بدعنوانی، غداری اور آرمی افسران ، علماء اور متقی و پرہیزگار مسلمانوں کو قتل کرنے کے جرم میں عبرت ناک سزا دے گی۔
حزب التحریر افواج میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ لوگوں اور حزب کے اراکین اور شباب کی اس زبردست اور بہادرانہ جدوجہد کی حمائت کریں۔


اے افسران! لوگ دیکھ رہے ہیں کہ تم اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری، بان کی مون کی پکار پر جنوبی سوڈان جانے کی تیاریاں کررہے ہو۔ وہ یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ تم حسینہ کے حکم کو بجا لاتے ہوئے انتخابات کے دوران "امن"قائم رکھنے کے لیے حرکت میں آگئے ہو جبکہ ان انتخابات کا مقصد محض حسینہ کے ظلم و جبر پر مبنی اقتدار کو مزید طول دینا ہے۔ کیا اقوام متحدہ کے مشن سے حاصل ہونے والے ڈالر تمھیں اپنے لوگوں کی زندگیوں سے زیادہ عزیز ہیں؟ کیا تمھاری حسینہ سے وفاداری اسلام اور مسلمانوں سے زیادہ اہم ہے؟ اگر تمھارا جواب یہ ہے کہ تم صرف آرمی کمانڈکے احکامات کی اطاعت کررہے ہو، تو ہم تم سے سوال کرتے ہیں کہ تمھاری اپنے رب کی اطاعت کہاں گئی؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ "اللہ کی نافرمانی کرکےبندے کی اطاعت نہیں کی جاسکتی "۔


اے افسران! ہم تم میں موجود بہادر مردوں سے ، وہ جو مخلص ہیں، وہ جو اسلام اور اس کی امت کے وفادار ہیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ:
دنیا کے عارضی فوائد کے لیے اسلام اور اس کی امت کو تنہا مت چھوڑو۔ غیر شرعی احکامات اور ان کی اطاعت کے نام پر اسلام اور مسلمانوں سے منہ مت موڑو۔ حزب التحریر اور عوام تمھیں اللہ اور اس کے رسولﷺ کی دعوت کی جانب بلاتے ہیں ۔ تو اس دعوت کے علاوہ ہر دوسری دعوت، مطالبے اور احکامات کو ٹھکرا دو۔ لوگوں کی پکار کا جواب دو اور سب سے بڑھ کر اللہ اور اس کے رسولﷺ کے احکام کی اطاعت کرو۔ مسلمان ہونے کے ناطے ظالم حسینہ اور عوامی- بی.این.پی کی حکومت کو ہٹانے اور خلافت کے قیام کی اپنی ذمہ داری کوا دا کرو۔


﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ﴾
"اے ایمان والو !اللہ اور اس کے رسول کی پکار پر لبیک کہو جب وہ تمہیں اس چیز کے لیے پکاریں جس میں زندگی ہے" (الانفال: 24)

حزب التحریر کامیڈیا آفس
ولایہ بنگلادیش

 

https://www.facebook.com/pages/PeoplesDemandBD

 

مزید تصاویر کے لئے یہاں کلک کریں

 

 

Read more...

جمہوریت:  عوام کےلئے موت ہے

پریس ریلیز

عوام کو عوامی لیگ اور نیشنل پارٹی کے خونخوار پنجوں سے چھڑانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ فوج کے مخلص افسران موجودہ حکومت کو برطرف کرکے اقتدار ان مخلص اور بیدار سیاستدانوں کو منتقل کریں جو اسلام کے ذریعے حکمرانی کریں گے
اپوزیشن اتحاد کی جانب سے انتخابات کے دوران غیر جانبدار عبوری حکومت کے قیام کے مطالبے کے لیے ہونے والے مظاہروں میں گزشتہ چار دنوں کے دوران سیاسی تشدد اور پولیس کی جانب سےگولی چلانے سے 20 سے 25 افراد قتل کردیے گئے ۔اس طرح 2013 میں سیاسی تشدد اور پولیس گردی کے ذریعے قتل کیے گئے افراد کی تعداد تقریبا 2800 ہوگئی ہے۔صرف یہی لوگ جمہوریت کے ہاتھوں مارے نہیں گئے بلکہ جمہوریت نے تو اپنے نفاذ کے پہلے ہی دن سے مختلف طریقوں سے بے شمار لوگوں کو قتل کیاہے۔رانا پلازہ میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں کی چیخ وپکار کی آوازیں اب بھی ہمارے کانوں میں گونج رہی ہیں۔جمہوریت کے ہاتھوں قتل ہونے والے تمام افراد کی ایک نہ ختم ہونے والی فہرست ترتیب دی جاسکتی ہے۔اس کے علاوہ جمہوریت کے متعلق بیان کی گئی مندرجہ ذیل تمام باتیں بھی درست ہیں:
جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کرپشن اور لوٹ مار
جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آدھی آبادی کا غربت کی دلدل میں زندگی گزارنا
جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خواتین کو استحصال کا نشانہ بنانا
جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلام کی صورت کو بگاڑنا اورنبیﷺ کی شان میں گستاخی کرنا
جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔استعمار کا غلبہ
وغیرہ وغیر۔۔۔۔۔
یہ دو دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے سے عوامی لیگ، نیشنل پارٹی اور جمہوریت کی پالیسیوں کا انعام ہے۔پھر نام نہاد آزاد اور شفاف انتخابات کی ضمانت کا یہ واویلا کس لیے؟! کیا اس بات کی کوئی اہمیت ہے کہ حسینہ یا خالدہ مذاکرات کرتی ہیں یا نہیں؟! یہ دونوں بے اختیار اور مجبور ہیں۔ یہ دونوں اپنے آقا ؤں ، امریکہ اور ہندوستان کے ایجنٹ ہیں۔ حسینہ اور خالدہ کے درمیان کو ئی بات چیت ہو بھی جاتی ہے یا تمام پارٹیاں انتخابات میں حصہ بھی لے لیتی ہیں، نتائج پھر بھی وہی ہوں گے۔لوگوں کی زندگیوں میں کوئی حقیقی تبدیلی نہیں آئے گی۔حقیقی تبدیلی صرف موجودہ نظامِ حکومت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے سے ہی آئے گی۔ اس مقصد کے حصول کے لیے فوج کے مخلص افسران کو اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑاہونا پڑے گا۔ لوگ تبدیلی کے لیے چیخ وپکار کررہے ہیں لیکن ان کے ہاتھ میں تبدیلی لانے کی طاقت نہیں ہے۔ تبدیلی لانے کی طاقت مخلص افسران کے ہاتھوں میں ہے کیونکہ انھیں کے پاس وہ طاقت ہے جس کے ذریعے حکومت کو اٹھا کر پھینکا جاسکتا ہے۔ لہٰذا یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حکومت کا خاتمہ کریں نہ کہ کوئی فوجی حکومت قائم کردیں، بلکہ ریاست خلافت کے قیام کے لیےاقتدار کو مخلص اور بیدار سیاست دانوں کے سپرد کریں۔
لہٰذا حزب التحریر تمام مخلص اور بیدارلوگوں کو دعوت دیتی ہے کہ:
1۔ عوامی لیگ اور نیشنل پارٹی کی حکو مت کو مسترد کردیں۔ ان کے جرائم پر خاموش نہ رہیں تاکہ یہ(عدم خاموشی) ان کے خلاف شہادت بن جائے۔ اور ووٹ کے ذریعے انھیں دوبارہ اقتدار میں لانے کے لیے ان کے درمیان دوبارہ مذاکرات اور انتخابات کا انتظار نہ کریں۔
2 ۔ اس نظام سے چھٹکارہ پانے اور ریاست خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کے ساتھ مل کر کام کریں۔
3 ۔ فوج میں موجود اپنے والدین، رشتہ داروں اور دوستوں میں سے مخلص افسران سے حکومت کو برطرف کرکے اقتدار ریاست خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو منتقل کرنے کا مطالبہ کریں۔
فوج کے مخلص افسران کو ہماری یہ دعوت ہے کہ :
1 ۔ مسلمان ہونے کے ناطے اپنے فرض کی ادائیگی کے لیے اٹھ کھڑے ہو جاؤ۔ جتنا باقی مسلمانوں پر ریاست خلافت کا قیام فرض ہے اتنا ہی تم پر بھی ہے بلکہ تم پر ریاست خلافت کے قیام کا فرض دوسرے تمام مسلمانوں سے بڑھ کر ہے کیونکہ اقتدار کی کنجی تمھارے ہاتھوں میں ہے۔
2 ۔ اپنے اس حلف کی پاسداری کرو جو تم نے ملک و قوم کی حفاظت کے لیے اٹھا رکھی ہے۔ تمہاری قسم اس حکومت کی چوکیداری کے لیے تو نہیں تھی جو اپنی عوام کو ظلم وستم کا نشانہ بنا کر دشمن کی خدمت کر رہی ہے۔
3 ۔ رسول اللہ ﷺ کی سنت کی پیروی کرو اور دوسری خلافت راشدہ قائم کرکے انصار جیسے بن جاؤ۔ انصار کی مدد سے رسول اللہ ﷺ نے مدینہ میں پہلی اسلامی ریاست قائم کی تھی اور وہ ریاست 1324 ھ/1924ء تک قائم رہی ۔اگر تم دوسری اسلامی ریاست کے انصار بن گئے تو اللہ تمہیں بھی ان شاء اللہ پہلے انصار کی طرح اجر عطا فرمائیں گے۔اس لیے تم فوراَ َ شیخ حسینہ کی حکومت کو برطرف کر کے اقتدار ریاست خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کے حوالے کرو۔
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ﴾
"اے ایمان والو !اللہ اور اس کے رسول کی پکار پر لبیک کہو جب وہ تمہیں اس چیز کے لیے پکاریں جس میں زندگی ہے"( الانفال:24)

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک