المكتب الإعــلامي
ولایہ بنگلادیش
ہجری تاریخ | شمارہ نمبر: 1436-11/04 | |
عیسوی تاریخ | پیر, 07 ستمبر 2015 م |
پریس ریلیز
حزب التحریرنے دو رکن خواتین کی گرفتاری، ریمانڈ، تشدد اور قید کے خلاف مظاہرہ کیا
آج دوپہر بارہ بجےحزب التحریر نے سپریم کورٹ کے مرکزی دروازے کے سامنے 30اگست 2015 بروز اتوار کو ڈی ٹیکٹو برانچ کے ہاتھوں دو حزبی خواتین کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ ان خواتین کی گرفتاری کے بعد بے شرم ڈی ٹیکٹو برانچ نے ان خواتین کا یکم ستمبر 2015 بروز منگل دو رزہ ریمانڈ لیا اور اس دوران انہیں اس قدر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا کہ ایک بہن کے جسم کے مختلف حصوں سے خون بہنے لگا اور وہ بے ہوش ہو گئیں۔ اتنا سب کچھ کر گزرنے کے باوجود ڈی ٹیکٹو برانچ کے سنگدل افسران انہیں ہسپتال لے جانے کے بجائے جمعہ 4 ستمبر کو عدالت لے گئے اور جج نے انہیں جیل بھیج دیا۔ اے اللہ! ان ہاتھوں کو تباہ برباد کر دے جنہوں نے مخلص مسلمان خواتین پر ہاتھ اٹھایا ، اے ہمارے رب ! اس شیطانی عمل پر ان کا سخت ترین احتساب فرما اور ان کے ساتھ سخت رویہ اپنا:
﴿إِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيدٌ﴾
"یقیناً تیرے رب کی پکڑ بہت سخت ہے"(البروج:12)
اے جج حضرات! ہمارے اراکین اورہمدرد عدالت کے مرکزی دروازے پر اس لئے جمع ہوئے کہ آپ کو یاد دہانی کروائیں کہ اللہ سبحانہ و تعالٰی تمام ججوں کے جج ہیں جو تمام ججوں کا احتساب کریں گے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ آپ صرف اور صرف اس کے مطابق فیصلے کریں جو اس نے نازل(قرآن و سنت) کیا ہے اور جب آپ فیصلہ کریں تو انصاف کے مطابق کریں:
﴿وَإِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ أَنْ تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِ﴾
"اور جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف کے مطابق فیصلہ کرو"(النساء:58)
نام نہاد انسداد دہشت گردی کے قوانین جن کی بنیاد پر آپ اسلام کے داعیوں اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کرنے والوں، حزب التحریر کے مرد و خواتین، کے خلاف فیصلے کرتے ہیں وہ نہ تو اللہ کے وحی سے اخذ کیے گئے ہیں اور نہ ہی ان کا انصاف سے کوئی دور کا بھی کوئی تعلق ہے۔ ان قوانین کو ایجنٹ حکومت نے اسلام کے خلاف جنگ کے لئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حکم پر بنایا ہے تا کہ مخلص مسلمانوں کو انصاف کے حصول سے محروم کردیا جائے۔ اور آپ اس حقیقت سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس حقیقت سے چشم پوشی نہ کریں اور نہ ہی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے الفاظ سے منہ موڑیں۔ اس کے علاوہ آپ جج ہونے کے ناطے عزت دار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن ہم آپ سے سوال کرتے ہیں کہ اس بات پر غور کریں کہ اس امت محمد ﷺ کی عزت دار خواتین کو جابر حکمران کے قید خانوں میں ڈالنا کیا عزت کمانے کا کام ہے؟ اور اس بات پر بھی غور کریں کہ اسلام کے خلاف جنگ میں آپ کا کردار ایجنٹ حکمرانوں اور ان کے کافر آقاوں کے تقاضے کے مطابق ہونا کیا عزت کی بات ہے؟ اور آخری بات کہ آپ رسول اللہﷺ کی اس حدیث پر غور کریں،
الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ: وَاحِدٌ فِي الْجَنَّةِ، وَاثْنَانِ فِي النَّارِ، فَأَمَّا الَّذِي فِي الْجَنَّةِ فَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَقَضَى بِه، وَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَجَارَ فِي الْحُكْمِ فَهُوَ فِي النَّارِ، وَرَجُلٌ قَضَى لِلنَّاسِ عَلَى جَهْلٍ فَهُوَ فِي النَّارِ
"قاضی(جج) تین طرح کے ہیں، ایک طرح کے قاضی جنت میں جائیں گے جبکہ باقی دو طرح کے قاضی جہنم میں جائیں گے۔ جنت میں جانے والا وہ شخص ہو گا جو حق کو جانتا ہے اور اس کے مطابق فیصلہ دیتا ہے لیکن جو شخص حق جانتا ہے مگر اس کے برخلاف فیصلہ کرتا ہے وہ جہنم میں جائے گا اور وہ شخص بھی جہنم میں جائے گاجو حق نہیں جانتا لیکن لوگوں کے درمیان فیصلے کرتا ہے "(ابو داود)۔
ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آپ فیصلے کرتے ہوئے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اطاعت کریں گے اورصحیح راہ کو منتخب کریں گے اور اسلام کے داعیوں اور خلافت کے لئے کام کرنے والوں سے انصاف کریں گے اورانہیں جیلوں میں بند کرنے کے حکومتی فیصلوں کے خلاف انہیں رہا کریں گے۔
ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
https://www.facebook.com/PeoplesDemandBD2
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ بنگلادیش |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.khilafat.org |
E-Mail: media@hizb-ut-tahrir.info |