الأحد، 22 محرّم 1446| 2024/07/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     جمعہ, 05 فروری 2010 م

یوم کشمیر کے سلسلے میں حزب التحریر کے ملک بھر میں مظاہرے ''امن ‘‘ کی آڑ میں حکمرانوں کو کشمیر سے دستبردار ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی

حکمران مشرف کی طرح ایک بار پھر ''امن‘‘ کے نام پر کشمیر کا سودا کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ یہ سیز فائر ہی تھا جس نے بھارت کو لائن آف کنٹرول پر باڑ لگانے کا موقع فراہم کیا۔ پھر رنگ برنگے فارمولے دے کر مشرف نے کشمیری عوام کو یہ تأثر دیا کہ پاکستان کے عوام کو الحاق کشمیر سے کوئی دلچسپی نہیں اور وہ کشمیریوں کو تنہا چھوڑ کر ہندو بنیے کے ساتھ ہنی مون منانے کے لئے تیار بیٹھے ہیں۔ پاک بھارت مذاکرات کا مقصد اس امریکی منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے جس کے تحت امریکہ جموں و کشمیر کی ریاست کو چھوٹی چھوٹی خودمختار ریاستوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ گلگت - بلتستان کو دی جانیوالے خودمختاری اس سلسلے کی ایک اہم پیش رفت ہے۔ امریکہ مسئلہ کشمیرکو حل کرنے کے بجائے دفن کرنا چاہتا ہے تاکہ پاکستان اور بھارت کو چین کے خلاف بلاک کے طور پر استعمال کر سکے۔ یہ بلاک اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کشمیر اور سیا چن سمیت دیگر تصفیہ طلب مسائل دفن نہ کر دئے جائیں۔ پاکستان میں ڈکٹیٹر آئے یا سلطان ِجمہور امریکہ ان دونوں کو استعمال کر کے عوام کی جان اور مال سے کھیلتا رہتا ہے۔ حکمران جان لیں کہ جب تک حزب التحریر موجود ہے وہ حکمرانوں کو کشمیر پر غداری کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ کشمیر کو بھارت کے تسلط سے آزاد کرانا شرعاً فرض ہے اور اس کا واحد طریقہ ایک منظم جہاد ہے۔ یہ منظم جہاد فوج کے ذریعے ہی ممکن ہے اور پاکستان کی فوج اس کی مکمل استطاعت رکھتی ہے کہ وہ کشمیر کو بذریعہ جہاد حاصل کر لے۔ کمی سیاسی جرأت و فیصلے کرنے کی صلاحیت(politicial-will) کی ہے۔ کشمیر کا واحد حل ان ایجنٹ حکمرانوں سے نجات حاصل کرتے ہوئے خلافت قائم کرنے اور پھر افواج کے ذریعے جہا دکرنے میں مضمر ہے۔ خلافت بہت جلد پاکستان سے وسط ایشیائ تک پھیل جائیگی ایسے میں صرف کشمیر کے مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ بھارت میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کو ہندو بنیے سے آزاد کرانا کچھ بھی دشوار نہ ہوگا۔ انشاء اللہ!

 

حزب التحریر نے آج 'یوم کشمیر‘ کے موقعے پر لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں مظاہرے کئے۔ ان مظاہروں کا مقصد نہ صرف کشمیری مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی تھا بلکہ پاکستان کے عوام اور خصوصاً فوج کو ان کی ذمہ داری کا احساس دلانا تھا۔ مظاہرین نے کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جس پر نعرے تحریر تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے خلافت کے قیام اور جہاد کے ذریعے کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق پر زور دیا۔

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک