المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 21 من رجب 1438هـ | شمارہ نمبر: PR17022 |
عیسوی تاریخ | منگل, 18 اپریل 2017 م |
افواج کو جہاد کے لیے حرکت میں لاؤ اور کشمیر کو آزاد کراؤ
جومعرکہ میدان جنگ میں جیتا جاسکتا ہے اسے مذاکرات کی میز پر کیوں ہار دیں؟
ہندو ریاست کی ناانصافی کی کوئی حد نہیں ہے۔ ابھی ایک کشمیری مسلمان کو “انسانی ڈھال” کے طور پر ایک بھارتی فوجی جیپ کے آگے باندھ کر گاؤں گاؤں گھمائے جانےکے واقع کو گزرےصرف چند دن ہی ہوئے تھے کہ کئی نئی وڈیوز سامنے آئیں ہیں جن میں کشمیری نوجوانوں کو شدید مارا پیٹا جارہا ہے اوراس بات پر مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ پاکستان مخالف نعرے لگائیں۔ یہ مظالم مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کے سیلاب ،قتل، اندھا کرنا، زخمی کرنا اور عصمت دری کے علاوہ ہیں۔
یہ ہندو ریاست کے اعمال ہیں اور یہ اعمال ہندوریاست کے موجودہ یا ماضی کےعمومی مزاج کے مطابق ہیں۔ یہ ہندوریاست ہی ہے جس نے غیر قانونی طور پر کشمیر پر قبضہ کیا اور اس کی بہادارنہ مزاحمت کو کچلنے کے لیےوحشیانہ مظالم ڈھائے۔ یہ ہندوریاست ہی ہے جس نے مسلسل اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس کے اپنے ہی مسلمان شہری 70 سال سے مظالم کا شکار ہیں۔ یہ ہندوریاست ہی ہے جس نے غیر مسلم اقلیتوں جیسا کہ عیسائی اور سکھ برادری پر مظالم ڈھائے جس کے نتیجے میں کئی علیحدگی کی تحریکوں نے جنم لیا جس نے بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کردیا۔ یہ ہندوریاست ہی ہے جو خاموشی سے اپنے ہی ہندو شہریوں، شودروں پر مظالم ڈھانے کی اجازت دیتی ہے اور اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ہندو اشرافیہ انصاف کی بنیاد پر حکمرانی کرنے کی اہلیت سے مکمل طور پر نابلد ہے۔ یہ ہندو ریاست ہی ہے جو دن رات اپنے انٹیلی جنس ونگ ‘را’ کے ذریعے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ ہندوریاست کا مستقل جارحانہ رویہ مشرکین کا اہل ایمان کے خلاف انتہائی گہری نفرت و دشمنی کا ثبوت ہے،
لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا
“یقیناً آپ ایمان والوں کا سب سے زیادہ دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پائیں گے”(المائدہ:82)
لیکن ہندوریاست کی اس حقیقت کے باوجود پاکستان کے موجودہ حکمران اس بات پر اصرار کررہے ہیں کہ امن و خوشحالی ہندو ریاست کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے!امن و خوشحالی کیسے ممکن ہے جبکہ یہ بات ہر با شعور کے علم میں ہے کہ ہندو ریاست مسلمانوں پر حملہ کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتی؟ امن و خوشحالی کیسے ممکن ہے اگر مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو محدود خودمختاری بھی دے دی جائے کیونکہ اگر بھارت پاکستان جیسی بڑی ریاست کے خلاف سازشوں سے باز نہیں آتا تو کیا وہ ایک چھوٹی سے ریاست کے خلاف سازشیں کرنے سے باز آجائے گا؟ امن و خوشحالی کیسے ممکن ہے جب جارح کو کسی بھی قسم کی رعایت دینا اس کی حوصلہ افزائی کا باعث بنتی ہے کیونکہ وہ اسے کمزوری کی علامت کے طور پر دیکھتا ہے؟ امن و خوشحالی کیسے ممکن ہے جب مذاکرات کا مقصد ہندو ریاست کے لیے وہ کامیابی حاصل کرنا ہے جو وہ میدان جنگ میں چھوٹے اور ہلکے اسلحے سے لیس لیکن جوش و جذبے سے بھر پور کشمیری مسلمانوں کے خلاف 70 سالوں میں حاصل نہیں کرسکا؟ بات چیت کا رستہ امن و خوشحالی سے بہت دور ہے کیونکہ یہ بے شرم حکمران بات چیت و مذاکرات کی دعوت کے ذریعے مسلمانوں کو شدید خطرات میں دھکیل رہے ہیں۔ یہ بے شرم حکمران ہندو اشرافیہ کے “اکھنڈ بھارت” کے خواب میں رنگ بھر رہے ہیں جس میں پاکستان کی حیثیت بھوٹان و نیپال یا عملاً ایک بھارتی صوبے جیسی ہوجائے گی۔
برصغیر پاک و ہند کے تمام رہنے والوں کے لیے امن و خوشحالی کی واحد ضامن نبوت کے طریقے پر قائم خلافت ہی ہے۔ یہ وہ واحد طریقہ ہے جس کے ذریعے اس وسیع امت کو اپنے دشمنوں کے خلاف ایک طاقتور ریاست میں یکجا کیا جائے گا۔ یہ وہ واحد ریاست ہے جو ہندو ریاست کی مسلسل جارحیت کا بھر پور اور موثر جواب دے گی۔ یہ ریاست نسل و مذہب سے بالاتر ہو کر اپنے تمام شہریوں سے انصاف کے ساتھ پیش آئے گی جس کے نتیجے میں ہندو ریاست کے مظالم کا شکار مظلوموں کے لیے یہ ایک روشنی کا مینار ہو گی۔ اور یہ ریاست اکیلے اس قابل ہو گی کہ وہ اپنی افواج کو جہاد کے لیے حرکت میں لاکر کشمیر پر بھارتی قبضے کا خاتمہ کردے گی ۔
افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران! حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں تا کہ ان حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکا جائے، نبوت کے طریقے پر دوسری خلافت قائم کی جائے اور کشمیر کی آزادی کے لیے آپ کو حرکت میں لایا جائے۔ ان حکمرانوں کے بہانوں اور توجیہات کو مت سنیں جن کا مقصد آپ کو مفلوج کرنا ہے کیونکہ یہ حکمران صرف اپنے بیرونی آقاوں کی زبان بولتے ہیں جو آپ سے ڈرتے ہیں۔ آپ پاکستان، کشمیر، افغانستان اور پوری مسلم دنیا کے صورتحال کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس تبدیلی کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی قیادت اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کرنے والا خلیفہ راشد کرے تا کہ عزت و عظمت اور طاقت کی جانب اس دنیا اور آخرت میں آپ کی رہنمائی کرے ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
يا أيها الذين ءامنوا إِنْ تَنْصُروا اللّـهَ يَنْصُرْكم ويثبِّتْ أقْدامَكم
“اے ایمان والو! اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گااور تمہیں ثابت قدم رکھے گا”(محمد:7)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |