المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 6 من رجب 1439هـ | شمارہ نمبر: PR18022 |
عیسوی تاریخ | ہفتہ, 24 مارچ 2018 م |
- موجودہ سیاست دانوں کا طرز عمل کرپٹ جمہوری نظام کے عین مطابق ہے:
تبدیلی نبوت کے منہج پر خلافت کا قیام ہے جس کے لیے درست سیاسی راستے کا چناؤ بھی ضروری ہے
پاکستان کے نوجوان اورپڑھے لکھے طبقے نے 2010 سے جس سیاسی جماعت کو نجات دہندہ اور تبدیلی کا محرک سمجھا تھا آج کل اس میں ابن الاوقت، طوطا چشم اور مفاد پرست لوگوں کی شمولیت پر یہ طبقہ شدید پریشان اور مایوسی کا شکار ہے۔ پاکستان کا نوجوان طبقہ اس ملک کو اپنے آباؤ اجداد کے خوابوں کی حقیقت بنانا چاہتا ہے کہ یہاں پر اسلام کا مکمل نفاذ ہو اوراسی وجہ سے نام نہاد تبدیلی کا نعرہ لگانے والی جماعت اور اس کے رہنما انہیں مدینے کی ریاست کی مثالیں دیتے رہتے ہیں۔ لیکن پاکستان کی ستر سال کی سیاسی تاریخ اور خصوصاً پچھلے تقریباً آٹھ سال کی سیاسی تاریخ نے بھی اس حقیقت کو مسلسل سچ ثابت کیا ہے کہ جمہوریت ایک کرپٹ نظام ہے اور کرپٹ نظام کا حصہ بن کر حقیقی تبدیلی نہیں ملتی بلکہ صرف دھوکہ ہی ملتا ہے۔
پاکستان کے نوجوانوں سے حزب التحریر ولایہ پاکستان یہ کہتی ہے کہ وہ مایوس نہ ہوں بلکہ اس بات پر غور کریں کہ کیوں موجودہ کرپٹ جمہوری نظام کا حصہ بن کر حقیقی تبدیلی نہیں آتی؟ کیوں کرپٹ نظام میں کرپٹ لوگ ہی پروان چڑھتے ہیں؟ کیوں اقتدار حاصل کرنے کے لیے کرپٹ لوگوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے؟اس کا جواب سادہ سا ہے۔ جمہوریت ایک غیر اسلامی نظام ہے جس میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی جگہ انسانوں کو قانون ساز مانا جاتا ہے اور اس طرح اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نظام، اسلام کو پس پشت ڈال دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جمہوریت کے ذریعے تبدیلی لانے کی ہر کوشش یقینی ناکامی کا باعث بنتی ہے اور بنتی رہے گی۔ تو پھر تبدیلی کا صحیح طریقہ کار کیا ہے؟
ہمیں تبدیلی لانے کے لیے رسول اللہ ﷺ کے طریقے کی پیروی کرنی ہے۔ تبدیلی لانے کے لیے رسول اللہ ﷺ کا طریقہ کار ایک سیاسی جماعت کے قیام کے ذریعے فکری اور سیاسی جدوجہد کرنا اور اہلِ قو ت سے نصرت طلب کر نا ہے۔رسول اللہ ﷺ نےصرف اس کو اپنی جماعت میں قبول کیا جس نے اسلام کو مکمل طور پر اختیار کیا۔آپ ﷺ نے اپنے ساتھیوں کی بھر پور تربیت کی تاکہ وہ ایک مکمل اسلامی شخصیت بن جائیں اور اپنے ساتھیوں کی مدد سے سیاسی جدوجہد کے ذریعے کفر یہ نظام و افکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اسلام کو معاشرے کے سامنے بغیر کسی لگی لپٹی کے واضح اور دو ٹوک انداز میں پیش کیا اور عوام الناس اور حکمران طبقے میں اس نئے نظام کے لیے رائے عامہ ہموار کی جو اللہ نے آپ ﷺ کی طرف وحی کیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے وقت کے حکمرانوں اور ان کے ساتھیوں سے کسی قسم کی کوئی مفاہمت نہیں کی ۔ رسول اللہ ﷺ نے ریاست کے قیام کے لیے عرب قبائل سے نصرت طلب کی اور وہ ریاست قائم کرنے کے اپنے مشن میں اس وقت کامیاب ہو ئے جب مدینہ کے دو قبائل کے سردار آپ کو مدینہ کا حکمران بنانے پر راضی ہو گئے۔ پس یہی تبدیلی لانے کا نبویؐ طریقہ ہے: خلافت کے قیام کے لیے ایک سیاسی جماعت کے ساتھ مل کر سیاسی اور فکری جدوجہد کرنا اور افواجِ پاکستان سے خلافت کے قیام کے لیے نصرت طلب کرنا۔
لہٰذا حزب التحریر ولایہ پاکستان ، نوجوانوں سے یہ کہتی ہے کہ وہ مایوس نہ ہوں بلکہ اس تلخ تجربے سےسبق سیکھیں ۔اللہ کے حکم سے نبوت کے منہج پر خلافت کے دوبارہ قیام کی منزل زیادہ دور نہیں جو کہ حقیقی تبدیلی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَلَا تَهِنُوۡا وَ لَا تَحۡزَنُوۡا وَاَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ
“اور (دیکھو) بے دل نہ ہونا اور نہ کسی طرح کا غم کرنا اگر تم مومن (صادق) ہو تو تم ہی غالب رہو گے”(آل عمران:139)
ہم پاکستان کے نوجوانوں اور عوام کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ حزب التحریر کی جدوجہد کا حصہ بن کر پاکستان میں حقیقی تبدیلی لانے کی واحد کوشش کا حصہ بن جائیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |