المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 1 من ذي الحجة 1439هـ | شمارہ نمبر: PR18052 |
عیسوی تاریخ | پیر, 13 اگست 2018 م |
- #ڈاکٹر _روشن_کو_رہا _کرو:
- ایک معزز خاتون کو صرف اس وجہ سے اغوا کرنا کہ وہ اللہ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کی دعوت دیتی ہے، قریشِ مکّہ کے طرزِ عمل کی طرح گھٹیاہے
اسلامی طرزِ زندگی کی سیاسی پکار کو قوت کے زور پر کچلنے کی کوشش میں پاکستان کے حکمرانوں نے مسلم خاتون کو اسلام کی طرف سے دی جانے والی عزت و احترام کو پسِ پشت ڈال دیا ہے ۔ پیر 13 اگست 2018 کو، علی الصّبح ،سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکاروں نے ڈاکٹر روشن کے گھر پر دھاوا بول دیا اور انہیں اور ان کے شوہر کو اغوا کرلیا۔ ڈاکٹر روشن ایک انتہائی معززبزرگ خاتون ہیں جو کہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی دعوت کے حوالے سے کراچی میں مشہور و معروف داعی ہیں۔ کئی سالوں سے وہ اسلام کی حکمرانی کی بحالی کے لیے انتھک جدوجہد کررہی ہیں اور پورے کراچی شہرمیں جگہ جگہ درس دیتی ہیں تا کہ ہماری معزز مسلم خواتین اسلام کی حکمرانی کی بحالی کےکام میں حصہ لے کر اجر کی حق دار بنیں۔ یہ اغوا رومانہ بہن کے اغوا کے ٹھیک دو ہفتوں بعد کیا گیا ہے جب رومانہ بہن کے گھر سے حزب التحریر کی کتابیں برآمد ہوئی تھیں۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
کیسے ان مسلم خواتین کو اغوا کیا جاسکتا ہے جو ایک ایسی ریاست میں اسلام کی حکمرانی کی بحالی کی کوشش کررہی ہیں جو اسلام کے نام پر حاصل کی گئی تھی؟ کیسے ایک مسلمان خاتون کو اغوا کیا جاسکتا ہے جبکہ صدیوں تک محمد ﷺکی امت، مسلم خواتین کی حرمت کی حفاظت کے لیے اپنی افواج کو حرکت میں لاتی رہی ہو؟ کیسے ایک مسلم خاتون کو اغوا کیا جاسکتا ہے جبکہ رسول اللہ ﷺ نے ریاست مدینہ سے پورے ایک یہودی قبیلے،بنی قینُقاع، کو صرف اس لیے بے دخل کردیا تھا کہ ان کے ایک شخص نے ایک مسلم خاتون کی بے حرمتی کی تھی اور اس پر کسی ندامت کا اظہار بھی نہیں کیا تھا؟ یقیناً خواتین کی حرمت کی حفاظت کرنا اس امت کی پہچان ہے اور یہ عمل ہمیں دوسری کافر اقوام سے ممتاز کرتا ہے۔ لہٰذا ہم فخر سے یاد کرتے ہیں کہ کس طرح خلیفہ معتصم نے عموریہ کے مضبوط قلعے کو صرف ایک مظلوم مسلم خاتون کی پکار کے جواب میں گرا دیا تھا۔ اور ہم فخر سے یاد کرتے ہیں کہ جس علاقے میں ہم رہتے ہیں جب وہاں جابر راجہ داہر کے ہاتھوں مسلم خواتین اور مردوں کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا تو ان کو بچانے کے لیے محمد بن قاسم کی فوج حرکت میں آئی تھی اور اس طرح یہ علاقہ اسلام کی حکمرانی کے تحت آگیا تھا۔ لہٰذا ڈاکٹر روشن کے اغوا کے خلاف ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرو تا کہ مسلم خواتین بغیر کسی خوف اور جبر کے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی عبادت کرسکیں۔
افواج پاکستان اور سیکیورٹی ایجنسیوں میں موجود مسلمانو!
کیا یہ جو کچھ ہورہا ہے وہ درست ہے؟ کئی سالوں سے حزب التحریر کے مرد و خواتین ہماری افواج، ہمارے بچوں اور خواتین پر ہونے والے حملوں کی مذمت اور اس کے ساتھ ساتھ ملک میں موجود وسیع ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کوبھی بے نقاب کررہے ہیں۔ حزب التحریر آپ سے یہ کہتی آئی ہے کہ آپ اپنی طاقت کونیٹو سپلائی لائن کو کاٹنے، امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں کو بند کرنے اور اس کی غیر سرکاری فوج اور انٹیلی جنس کو نکال باہر کرنے کے لیے استعمال کریں تا کہ ہمیں تحفظ حاصل ہو سکے۔ لیکن امریکی جاسوس اور قاتل آزادی سے ہمارے ملک کے طول و عرض میں دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ ایماندار مسلم خاتون جو اسلامی طرز زندگی کی احیاء کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کررہی تھی اسےطاقت کے بل بوتے پر اغوا کر لیا جاتا ہے۔ لہٰذا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت میں مظلوم خاتون کی پکار کا جواب دیں اور اس پر ظلم کرنے والوں کو روک دیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |