الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    2 من شـعبان 1440هـ شمارہ نمبر: 1440/47
عیسوی تاریخ     پیر, 08 اپریل 2019 م

پریس ریلیز

باجوہ-عمران حکومت کابل میں امریکی کٹھ پتلی حکومت کو گرنے سے بچانے کے لیے

خلیل زاد کی کوششوں میں مدد فراہم کررہی ہے

افغانستان میں مصالحت کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے 7 اپریل 2019 کو اپنی خوشی کے جذبات کااظہار اس ٹویٹ کی صورت میں کیا “اب ہمارا افغانوں کے ساتھ ایک تسلسل بن گیا ہے جن کا تعلق مختلف جماعتوں اور معاشرے کے مختلف طبقات سے ہے اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔مرد، خواتین،نوجوان اور زیادہ عمر کے لوگ، دوحہ میں ہونے والی بین الافغان بات چیت میں حصہ لیں گے اور پھر مذاکرات میں بھی شامل ہوں گے”۔ زلمے خلیل زاد کی جانب سے اطمینان کے جذبات کا اظہار اس کے اسلام آباد کے دو روزہ دورے کے بعد ہوا۔ یہ بات واضح ہے کہ باجوہ-عمران حکومت نے خلیل زاد کی کوششوں کو تقویت فراہم کرنے کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے تا کہ کابل میں امریکا کی قائم کردہ کٹھ پتلی حکومت کو سپورٹ فراہم کی جاسکے۔ حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ “قومی مفاد” کا تحفظ کر رہی ہے، لیکن درحقیقت وہ اپنے ہی پیر پر کلہاڑی مار رہی ہے۔ اس حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولت کاری نے کابل میں امریکاکی نمائندہ حکومت کو افغان طالبان کی زبردست پیش قدمی کے سامنے گرنے سے بچایا ہوا ہے۔ کافر امریکا کی جانب سے کابل میں اس کے قائم کیے ہوئے نظامِ کفر میں شامل ہونے کی دعوت ایک چال ہے جس کا مقصد مسلمانوں اور اسلام کو شاندار کامیابی کے حصول سے روکنا ہے۔


جب بھی کفار مسلمانوں کے ہاتھوں خطرہ محسوس کرتے ہیں تو وہ مسلمانوں کو اپنی حکومت یا اپنی قائم کردہ اتھارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں جو درحقیقت ایک دھوکہ ہے۔ جب کفار مکہ اسلام کے پھیلتے ہوئے اثروررسوخ سے پریشان ہونے لگے تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے نظامِ کفر میں شمولت کی دعوت دی لیکن آپ ﷺ نے اُن کی دعوت کو مکمل طور پر مسترد کردیا۔ کفار نے آپ ﷺ کو اپنی پارلیمنٹ ، دارالندوۃ، کا رکن بلکہ سربراہ بنانے کی پیش کش کی ، لیکن رسول اللہ ﷺ نے سختی سے ان کے کفریہ نظامِ “طاغوت” کا حصہ بننے سے انکار کردیا جہاں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی نہیں کی جاتی تھی، آج جمہوریت بھی ویسا ہی طاغوتی نظام ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

﴿ أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آَمَنُوا بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ﴾

” کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ طاغوت کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ اس سے اعتقاد نہ رکھیں، اور شیطان (تو یہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے “(النساء 4:60)۔


اے پاکستان کے مسلمانو اور خصوصاً ان کی انٹیلی جنس اور علماء!
دوحہ میں مذاکرات کی کامیابی کی امریکی کوشش پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی۔ باجوہ-عمران حکومت کو خبردار کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اس حکومت نے خود کو خلیل زاد اور ٹرمپ کی جھولی میں ڈال دیا ہے تا کہ وہ انہیں اپنی مرضی کے مطابق جیسے چاہیں استعمال کریں۔ اب آپ پر لازم ہے کہ آپ براہ راست افغان طالبان پر اثر انداز ہوں اور انہیں اس راہ پر چلنے سے خبردار کریں جس پر ان غدار حکمرانوں نے انہیں گھیر گھار کر ڈال دیا ہے۔ طاغوتی نظام میں شمولیت سے انہیں خبردار کریں جس کا نتیجہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا عذاب ہے اور ان سے مطالبہ کریں کہ وہ پوری قوت سے اپنی مزاحمت کی تحریک کو آگے بڑھائیں۔ آپ پر لازم ہے کہ آپ اُن سے مطالبہ کریں کہ وہ حق و سچ کی راہ پر پوری استقامت کے ساتھ چلیں، صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی پر بھروسہ کریں، ایک کے بعد ایک شہر اور پھر صوبوں کا کنٹرول حاصل کرتے جائیں ، یہاں تک کہ پورے ملک کاکنٹرول امریکا سے چھین لیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

﴿ فَلاَ تَهِنُوا وَتَدْعُوا إِلَى السَّلْمِ وَأَنْتُمْ الأَعْلَوْنَ وَاللَّهُ مَعَكُمْ وَلَنْ يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ﴾

” تو تم ہمت نہ ہارو اور (دشمنوں کو) صلح کی طرف نہ بلاؤ۔ اور تم تو غالب ہو۔ اور اللہ تمہارے ساتھ ہے وہ ہرگز تمہارے اعمال کو کم (اور گم) نہیں کرے گا “(محمد 47:35)۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک