السبت، 14 محرّم 1446| 2024/07/20
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    12 من ذي الحجة 1440هـ شمارہ نمبر: 1440/75
عیسوی تاریخ     منگل, 13 اگست 2019 م

پریس ریلیز

باجوہ ۔عمران حکومت 14 اگست کے دن کو کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ یومِ یکجہتی کے طور پر منا رہی ہے

جبکہ اس بزدل حکومت اور کشمیر کے بہادرمسلمانوں کی فطرت بالکل مختلف اور متضاد ہے

14 اگست کا دن جسے پاکستان کے مسلمان اس عظیم جدوجہد کی یاد کے طور پر مناتے ہیں جو انہوں نے اسلام کے سائے تلے اپنی زندگیاں گزارنے کے لیے کی تھی، اس سال ایسے موقع پر آ رہا ہے جب کشمیر کے مسلمانوں پر ہندو ریاست کا جبر و تسلط مزید مضبوط ہو گیا ہے ۔ 14 اگست کو قائم ہونے والی وہ ریاست جس سے پاکستان کے مسلمانوں کو امیدیں تھیں کہ وہ ہندوؤں کی بالادستی کے خلاف ڈھال ہو گی اور اسلام کی سربلندی کا نقطہ آغاز ثابت ہو گی، پاکستان کے غیرت سے عاری حکمرانوں نے اس ریاست کو ہندو جارحیت کے خلاف ریت کی دیوار بنا دیا ہے۔

 

آج ہندو بے دھڑک کشمیر اور دیگر بھارتی علاقوں میں مسلمانوں پر ظلم کر رہاہے ، کشمیر کے مسلمانوں کی جائز جدوجہد کو کچلنے کے لیے گولہ بارود کا استعمال کرتا ہے ، کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی راہ ہموار کر رہاہے جبکہ پاکستان کے حکمران محض علامتی اقدامات پر اکتفا کیے بیٹھے ہیں ، ایسے اقدامات جن کی بھارت نے نہ ماضی میں کبھی پرواہ کی ہے اور نہ ہی اب وہ انہیں کسی خاطر میں لایا ہے۔ چاہئے تو یہ تھا کہ پاکستان کے حکمران ہندوریاست کے حالیہ اقدام کے جواب میں پاکستان کی بہادر افواج کے شیروں کو حرکت میں لاتے تاکہ وہ 14 اگست کو پاکستان کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہو کر کشمیر کوہندو جبر سے نجات دلاتے اور فتح کا نعرہ بلند کرتے مگراس کے بر عکس باوجوہ –عمران حکومت نے محض علامتی طور پراس دن کو کشمیری مسلمانوں کے ساتھ یوم “یکجہتی “کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ اگر پاکستان کے عوام اور پاکستان کی افواج کے افسران کا دباؤ نہ ہوتا تو شاید یہ حکومت ان علامتی اقدامات کی زحمت بھی نہ کرتی۔

 

باجوہ –عمران حکومت کشمیری مسلمانوں کے ساتھ ”یکجہتی“ کی بات کر رہی ہے جبکہ یہ بات نہایت واضح ہے کہ کشمیری مسلمانوں اور باوجوہ –عمران حکومت کی ”جہت “بالکل مختلف اور متضادہے ۔ کشمیر کے مسلمان معمولی اسلحہ رکھنے کے باوجودعزم و استقلال کے ساتھ بھاری اسلحے سے لیس بھارت کی پانچ لاکھ سے زائد فوج اور حکومتی مشنری کے سامنے سینہ سپر ہیں جبکہ باوجوہ –عمران حکومت نے جذبہ شہادت رکھنے والی اعلیٰ قابلیت کی حامل فوج پر کمانڈرکھنے کے باوجودبھارتی تسلط کے سامنے عملاًہتھیار ڈال دیے ہیں ۔ کشمیر کے مسلمان ہندو بالادستی کو چیلنج کرنے کے لیے بے خطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کے حکمرانوں پر بزدل ہندو بنئے کا خوف طاری ہے، وہ ہندو جسے 27 فروری کو پاکستان کے فوجی افسران اس کی جارحیت کا مزہ چکھا چکے ہیں۔ کشمیر کے مسلمان پاکستان کی افواج کو پکار رہے ہیں کہ وہ لائن آف کنٹرول کو بے معنی بناتے ہوئے آگے بڑھیں جبکہ پاکستان کے حکمرانوں نے اپنے فوجی جوانوں کو بیرکوں میں بند کر رکھا ہے اورکشمیری مسلمانوں کی مادی مدد سے صاف انکار کر دیاہے ،یوں ان حکمرانوں نے اپنے اقدامات سے یہ تسلیم کر لیا ہےکہ ہندوریاست کے حالیہ اقدام بھارت کا اندرونی مسئلہ ہی ہیں۔

 

اے مسلمانانِ پاکستان !

پاکستان کی موجودہ و سابقہ غیرت سے عاری قیادتیں جو مسلمانوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی بہادر افواج کو متحرک کرنے کے بجائے ادھر ادھر دیکھتی ہیں ، کبھی بھی مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو ہندو ریاست کے ظلم و جبر سے نجات نہیں دلائیں گی۔ کشمیر سلطان محمد فاتح اورصلاح الدین ایوبی جیسے لیڈر کے ذریعے آزادہو گا جنہوں نے بڑے دشمن اور پے درپے کوششوں کی ناکامی کے باوجود اللہ پر بھروسہ کیا ، بھرپور تیاری کی اور بالآخرفتح حاصل کی۔ کشمیر کا مسئلہ اس خلافت علیٰ منہاج نبوہ کے قیام سے ہی حل ہو گا جس کا خلیفہ نہ صرف پاکستان کی افواج کو کشمیر کے مسلمانوں کی مددو نجات کے لیے حرکت میں لائے گا بلکہ اس مقصد کے لیے پوری امتِ مسلمہ کی افواج کواکٹھا کر ے گا۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ

بے شک خلیفہ ڈھال کی مانند ہے جس کے پیچھے رہ کر امت لڑتی اور جس کے ذریعے تحفظ حاصل کرتی ہے(مسلم)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک