المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 28 من ذي الحجة 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440/80 |
عیسوی تاریخ | منگل, 27 اگست 2019 م |
پریس ریلیز
مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا تقاضہ خاموش مظاہرے نہیں
بلکہ افواج پاکستان کے شیروں کی دھاڑ اور جارحانہ حملہ ہے
مقبوضہ کشمیر میں ہندو افواج بغیر کسی پریشانی ، خوف اور رکاوٹ کے اپنے قبضے کو مستحکم کر رہی ہیں جبکہ پاکستان کی بزدل اور بصیرت سےعاری حکومت خاموش مظاہروں کا اعلان کررہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے مسلمان گذشتہ تین ہفتوں سے اپنے گھروں میں قید ہیں، ان کے پاس موجود خوراک اور ادویات ختم ہوتی جارہی ہیں اور ان کا بیرونی دنیا سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہے۔اس صورتحال پر عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ”ہر ہفتے آدھے گھنٹے کے لیےپوری قوم سڑکوں پر آکر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرے گی، اسکول، کالجز، یونیورسٹی اور دفاتر میں لوگوں کو نکلنا ہے۔۔۔۔۔ان کو بتانا ہے کہ جب تک ان کو آزادی نہیں ملتی ہمیں کھڑا ہونا ہے“۔ خاموش مظاہروں کا اعلان مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے جبکہ اسلام ہم سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ ہماری افواج کے شیر دھاڑتے ہوئے ظالم پر حملہ آور ہوجائیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاء وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَـذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا
”اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا حامی بنا۔ اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما “(النساء 4:75)۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
ہندوریاست نے اپنی وحشی افواج کے درندوں کو مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں پر کھلا چھوڑ دیا ہے لیکن ہمارے موجودہ حکمران ہم سے یہ چاہتے کہ ہم خاموش رہیں اور ہماری افواج دشمن کے ظلم اور جارحیت پر “تحمل“ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی جواب نہ دیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے حکم دیا ہے،
وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوهُمْ وَأَخْرِجُوهُمْ مِنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ
” اور ان کو جہاں پاؤ قتل کردو اور جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہےوہاں سے تم بھی ان کو نکال دو “(البقرۃ 2:191)۔
موجودہ حکمران مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ لے جانے پر فخر کا اظہار کرتے ہیں، وہ اقوام متحدہ جس نے ہر اُس ظالم کی مدد کی ہے جس نے مسلم امت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا
”اللہ نے ایمان والوں کو یہ اجازت نہیں دی کہ وہ کفار کو اپنے معاملات میں کوئی اختیار دیں“(النساء 4:141)۔
موجودہ حکمران مغربی استعماریوں کی نظر میں عزت حاصل کرنا چاہتے ہیں جو اپنی صلیبی فطرت کی وجہ سے ہمارے عظیم دین سے شدید نفرت کرتے ہیں، یہ حکمران جہاد سے کنارہ کش ہوگئے ہیں جبکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا،
«مَا تَرَكَ قَوْمٌ الْجِهَادَ إلاّ ذُلّوا»
”جس قوم نے جہاد چھوڑا وہ ذلیل و رسوا ہوئی “(احمد)۔
ہم میں سے جو بھی کشمیر میں ہونے والے ظلم اور ذلت کا خاتمہ چاہتا ہے تو اسے نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کا حصہ بننا چاہیے۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو ہمارے دلوں میں دشمن کا خوف نہیں بلکہ دشمن کے دلوں میں ہمارا خوف پیدا کرے گی۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو معاشی فوائد کے بدلے میں مظلوم کو بیچنے کے بجائے ہماری حوصلہ افزائی کرے گی کہ ہم اپنی دولت کے ذریعے اپنی افواج کی مدد کریں جب وہ مظلوموں کی حمایت میں حرکت میں آئیں ۔ اور یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو ایک فیصلہ کن کامیابی کے حصول کے لیے ہماری افواج کے شیروں کو حرکت میں لائے گی تا کہ وہ رسول اللہﷺ کا جھنڈا سرینگر پر لہرا دیں، اورغمزدہ دلوں کو خوشی و راحت سے لبریز کریں اور ہماری دعائیں حاصل کریں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |