الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    25 من صـفر الخير 1441هـ شمارہ نمبر: 1441/14
عیسوی تاریخ     جمعرات, 24 اکتوبر 2019 م

پریس ریلیز

پاکستان کے عوام کی تکہ بوٹی کر کے استعماری گِدھوں کو کھلانے کو معاشی تبدیلی نہیں کہتے

عمران خان نے 19 اکتوبر کو تسلسل سے کئی ٹویٹ کئے جس میں اس نے  اپنی  دیسی آئی ایم ایف  کی ٹیم کو معاشی صورتحال میں ایک سال میں ‘تبدیلی’ لانے  پر مبارک باد دی۔   ہم عمران خان سے پوچھتے ہیں کہ وہ کونسی معاشی تبدیلی  کی بات کر رہے ہیں؟  ملک کے افراد کو بھوک وننگ کی جھولی میں ڈال کر سرمایہ دارانہ ساہوکاروں کی قسطیں پوری کرنا معاشی تبدیلی ہے ؟ پہلے ہی سال 10 لاکھ لوگوں کو بے روزگار اور 40 لاکھ لوگوں کو غربت کی لکیر سے نیچے پھینکنے کا نام  معاشی تبدیلی ہے؟  کیا عمران خان یہ نہیں جانتے کہ اگلے سال مزید 8 لاکھ لوگ بےروزگار اور 40 لاکھ مزید لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جانے والے ہیں؟ یہ معاشی تبدیلی نہیں بلکہ ملک کی معاشی خودمختاری کا سودا اور آئی ایم ایف جیسے اداروں کو ملک گروی رکھوانا ہے۔  یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک دونوں  براہ راست آئی ایم ایف کے نمائندوں کو دے دیئے گئے۔ کیا لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکتے وقت عمران خان کو یہ احساس نہیں ہوا کہ اس وقت ملک میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کی شرح دو ہندسوں کو پار کرتے ہوئے 11.4 فیصد پر پہنچ چکی ہے جبکہ ملک میں سٹیٹ بینک کی  سود کی شرح 13.25فیصد جبکہ کاروباری افراد کیلئے 18 فیصد کے قریب ہے۔ کیا عمران خان اپنے آقاؤں کی ان رپورٹوں سے بھی نابلد ہیں جس میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے پاکستان کے شرح نمو (GDP growth rate)   مزیدگرنے اور اگلے تین سالوں تک معاشی سست روی کے جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے!!!  اور  کیایہ سب جاننے کیلئے کسی معاشی ادارے کی رپورٹ کی ضرورت ہے جبکہ منڈی اور بازار کا ایک چکر آپ کو لوگوں کی بے چارگی اور کسمپرسی کی ساری تصویر  واضح کر دیتا ہے؟  توپھر یہ کیسے سنگ دل لوگ ہیں جو اس ڈھٹائی سے  عوام سے  ایسا تلخ مذاق کر سکتے ہیں!!!

 

عمران خان صاحب ، معاشی تبدیلی درآمد شدہ اشیا ء کو ملک میں بنانے (import substitution) کو کہتے ہیں۔  یہ درآمدات پر ڈیوٹیاں لگا کر  معیشت کیلئے ضروری خام مال مہنگا کر کے مینوفیکچرنگ کا گلہ گھونٹنے کو نہیں کہتے۔    تو خان صاحب بتائیں ، اس سلسلے میں ان  کی کیا کارکردگی ہے؟ معاشی تبدیلی  ڈالر کی بنیاد پرمبنی بین الاقوامی تجارت سے ناطہ توڑ کر سونے اور چاندی کی بنیاد پر تجارت کو کہتے ہیں جو مہنگائی کی بھی جڑ کاٹ دیتا ہے۔ معاشی تبدیلی چند فیصد برآمدات بڑھاکر ڈالر جمع کرنے  اور اسے آئی ایم ایف اور چین کو قسطوں میں دینے کو نہیں  کہتے۔  تو اس سلسلے میں عمران خان کی حکومت  کی کیا پیش رفت ہے؟ معاشی تبدیلی  سود کو مکمل ختم کرنے کے انقلابی اقدامات کرنے اور غریب عوام پر بالواسطہ اور بلا واسطہ تمام ٹیکس ختم کرنے کو کہتے ہیں جس سے معاشی سرگرمیوں میں زبردست اضافے ہوتا ہے، یہ شرح سود  اور ٹیکس بڑھا  کر  طلب میں کمی (demand contraction) کو نہیں کہتے، جو معیشت کا بھٹہ بٹھا دیتی ہے۔   توشرح سود  اور ٹیکس بڑھانے کے بعدکونسی معاشی تبدیلی کے شادیانے بجائے جا  رہے ہیں؟ معاشی تبدیلی استعماری قرضوں کے کوکین کے نشے سے انکار کا نام ہے، اس کے عادی نشئی بننے کا نہیں ۔  جبکہ اس حکومت کی کارکردگی یہ ہے کہ  مجموعی قرضوں میں جون 2019  تک ایک سال میں 11 ہزار ارب جبکہ بیرونی قرضوں میں 6 ہزار ارب روپے  کا اضافہ ہوا۔

 

حقیقت یہ ہے کہ پچھلے  ستر سال سے تمام جمہوری اور آمر حکمران ہمیں معاشی انقلاب ، تبدیلی اور معاشی تبدیلی  کے  لالی پاپ دے رہے ہیں جبکہ یہ سرمایہ دارانہ نظام ہر دور کےجہانگیر ترینوں، علیم خانوں اور خسرو بختیاروں کے لئے کام کرتا ہے جیسے پہلے شریفوں اور زرداریوں کے لئے کر رہا تھا، جبکہ عام عوام کے خون پسینے کی کمائی استعماری گِدھوں کے حوالے کر دی جاتی ہے۔  اسلام کے معاشی نظام کے بغیر امت ایسے ہی استعمار اور اس کے ایجنٹوں کے ہاتھوں رسوا ہوتی رہے گی۔  یہ ریاست خلافت ہی ہے جو اسلامی کا معاشی نظام مکمل طور پر نافذ کرتی ہے۔  وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے اہل قوت ان ناکام اور بےسود کوششوں پر جواری کرنے کے بجائے اللہ کے کامل ترین نظام  خلافت کیلئےحزب التحریر کو نصرہ مہیا کریں ۔ تاکہ ہم اللہ کے اس وعدے کا مشاہدہ کرسکیں  جب  اللہ کے نظام کی برکت سے ہم پر آسمان سے رزق کے دروازے کھول دیے جائیں اور زمین اپنے خزانے آشکار کر دے۔  اللہ سبحانہ و تعالی کا ارشاد ہے؛

 

﴿وَلَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُوا التَّوْرَاةَ وَالْإِنْجِيلَ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِمْ مِنْ رَبِّهِمْ لَأَكَلُوا مِنْ فَوْقِهِمْ وَمِنْ تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ ﴾

«اور اگر وہ تورات اور انجیل کو اور جو اور کتابیں ان کے پروردگار کی طرف سے ان پر نازل ہوئیں ان کو نافذ کرتے تو ان پر رزق  اوپر سےبرستااور نیچے سے ابلتا۔»[ المائدہ:66]

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک