المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 14 من ربيع الثاني 1441هـ | شمارہ نمبر: 1441/29 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 11 دسمبر 2019 م |
آئی ایم ایف اور اس کے اقتصادی غنڈوں (Economic Hitmen)
نے پاکستان کو بین الاقوامی سود خور مافیا کیلئے چراہگاہ بنا دیا ہے
حکومت ڈالرکی صورتحال بہتر کرنے کے پیچھے جس بین الاقوامی سرمایہ کاری کا واویلا کر رہی ہے اور تجارتی خسارہ کم ہونے کاکریڈٹ لے رہی ہے اسکا پول سٹیٹ بینک کی رپورٹ میں کھل گیا ہے ۔ڈالر کی سپلائی میں بہتری کی وجہ بین الاقوامی سود خور مافیا کا تین مہینے کے پاکستانی ٹریژری بلز کے ذریعے دنیا کی بلند ترین شرح سود میں سے ایک 13.6فیصد پر پاکستان کو قرضے دینا ہے۔ یاد رہے کہ یہ سود خور مافیا جس carry-trade میں پاکستان کے وسائل کو سود میں ہڑپ کرنے کے درپے ہے، اس کا راستہ ہموار کرنے میں کلیدی کردار آئی ایم ایف اور اس کے پاکستان میں دو ستون، وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک میں ان کے بٹھائے اقتصادی غنڈے (Economic Hitmen)حفیظ شیخ اور رضا باقر کے باعث ہو رہا ہے ۔ باجوہ-عمران حکومت نے جس طرح ملکی معیشت براہ راست آئی ایم ایف کے حوالے کی جس میں وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کی بالترتیب فسکل (Fiscal) اور مانیٹری (Monetary) پالیسی دونوں شامل ہیں، اس کی پاکستان کی استعماری غلامی کی تاریخ میں بھی مثال نہیں ملتی۔ یہ سود خور مافیا خود بین الاقوامی مارکیٹ سے رقم انتہائی معمولی شرح سود حتی کہ منفی ریٹس پر اٹھا رہا ہے ، مثلاً امریکی فیڈرل ریزرو نے موجودہ سال میں تین دفعہ شرح سود کم کیا، لندن انٹربینک کا شرح سود 1.9فیصدجبکہ سوئیزرلینڈ میں منفی 0.75 فیصد ہے ، جبکہ پاکستان ان کو سات گنا سے بھی زیادہ شرح سے منافع دے رہا ہے۔ پس عملاً آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے باعث ان بین الاقوامی سود خور مافیا کی لاٹری نکل آئی ہے جبکہ اس کی ساری کسر عوام کی چمڑی اتار کر پوری کی جائے گی۔
یہ حکمران اس قدر شرم سے عاری ہیں کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ اعلان جنگ کرتے ہوئے اور عوام کی چمڑی ادھیڑ کر بین الاقوامی سود خور مافیا کیلئے پاکستان کو چراہگاہ بنانے کے باوجود یہ رسول پاک ﷺ کی ریاست کا نام لیتے ہیں، اور ایسا کہتے ہوئے ان کے رونگٹے بھی کھڑے نہیں ہوتے۔ یقیناً یہ وہ لوگ ہے جنہیں شیطان نے چھو کر باؤلا کر دیا ہے۔ اقتدارو طاقت کی ہوس اور مصنوعی شہرت کے نشے نے انھیں کہیں کا نہیں چھوڑا اور یہ ہر استعماری در پرسجدہ ریز ہو گئے، ان سے بھیک مانگی اور ان کی شرائط پر ملک کی خودمختاری کو وار دیا ۔یہ چاہتے تو ان استعماری قرضوں سے انکار کرکے سالانہ تین ہزار ارب روپے سے زائد بچا سکتے تھے جو پاکستان کے پورے وفاقی ترقیاتی بجٹ کے تقریباً پانچ گنا اور دفاعی بجٹ کے دوگنے سے بھی زائد ہے۔ یہ چاہتے تو ملکی قرضوں پر ہی سود بند کر دیتے جس کوعوام خوش آمدید کہتی ۔ یہ چاہتے تو ڈالر کرنسی کے گھن چکر سے نکلنے کیلئےسونے اور چاندی کے نبوی دینار اور درہم کی بنیاد پر کرنسی کے اجراء کی جانب اقدامات اٹھا تے۔ اور اگر یہ مخلص ہوتے تو یہ حزب التحریر کو نصرت دیتے جن کے پاس ان تمام مسائل کے حل کیلئے اسلام سے مکمل تیاری کے ساتھ پالیسیاں موجود ہیں اور اس سلسلے میں حزب التحریر کے ترجمان اور امت کے قابل سیاستدان نوید بٹ سے، جو ان کے زندان خانوں میں پچھلے سات سال سے قید ہیں، ان پالیسیوں کے بارے میں بریفنگ اور رہنمائی لیتے، جو پاکستان میں خلافت کے قیام کے ساتھ نافذ کی جائینگی اور جو پاکستان سمیت پوری امت مسلمہ میں ان استعمارکی جڑیں کاٹ دے گی، اور امت مسلمہ ایک بار پھر دنیا کی حکمرانی کرنے کی جانب آگے بڑھتی، لیکن انھوں نے مغرب سے وفاداری کا عہد نبھانے کی قسم کھا رکھی ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے مخلص اہل قوت اس استعماری کھیل کا خاتمہ کریں وگرنہ بہت دیر ہو جائے گی۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |