الجمعة، 20 محرّم 1446| 2024/07/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    27 من ذي الحجة 1442هـ شمارہ نمبر: 94 / 1442
عیسوی تاریخ     جمعہ, 06 اگست 2021 م

پریس ریلیز

جب تک اسلام کے حکم کے مطابق روپے کو ڈالر کی جگہ سونے اور چاندی سے منسلک نہیں کیا جاتا اس کی  بے قدری جاری رہے گی

 

پچھلے ایک ماہ سے پاکستان کا روپیہ تیزی سے اپنی قدر کھو رہا ہے۔ 10 جولائی 2021 کو ایک ڈالر 155.92روپے میں فروخت ہورہا تھا جبکہ5 اگست 2021 کو ایک ڈالر 163.41روپے میں فروخت ہوا۔ اس طرح محض ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں روپے نے ڈالر کے مقابلے میں7.49روپے یعنی 4.8فیصد قدر کھو دی ہے۔

 

پاکستان کا روپیہ ہمیشہ سے ڈالر اور دیگر استعماری کرنسیوں کے مقابلے میں اپنی قدر کھوتا ہی آیا ہے، اور آئندہ  بھی یہی سلسلہ کبھی زیادہ تو کبھی کم رفتار سے جاری رہے گا۔ آئی ایم ایف پاکستان پر اپنے روپے کی قدر کو کم کرنے کے لیے گاہے بگاہے دباؤ ڈالتا رہتا ہے جس کی بنیادی وجہ وہ یہ بیان کرتا ہے کہ اس طرح سے ہماری برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔ لیکن تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ اس عمل کے نتیجے میں کبھی بھی ہماری برآمدات میں اس قدر اضافہ نہیں ہوسکا جو ہماری درآمدات کے برابر ہی ہو جائیں بلکہ اس عمل کے نتیجے میں ہماری مقامی پیداوار کی لاگت،  درآمدات کی لاگت ،سودی قرضوں، اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے جبکہ دنیا کے لیے ہماری اشیاء اور سروسز سستی ہو جاتیں ہیں۔ یوں ہم باہر سے مہنگی اشیاء خریدتے ہیں اور مغربی ممالک ہماری اشیاء اور سروسز سستے داموں حاصل کرتے ہیں۔ یہی وہ نیو لبرل معاشی ماڈل ہے جس کے ذریعے مغرب نے پوری دنیا میں لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔اس طرح  پاکستان کبھی  بھی معاشی طور پر استحکام حاصل نہیں کر پاتا اور استعماری طاقتوں یعنی امریکہ اور مغربی ممالک، اور ان کے استعماری اداروں، جیسا کہ آئی ایم ایف وغیرہ کے چنگل میں پھنسا رہتا ہے۔

 

                   جب تک دنیا سونے اور چاندی کو کرنسی کے طور پر استعمال کرتی تھی، اور سونے اور چاندی کو ایک عالمی کرنسی کی حیثیت حاصل تھی، تو بڑی طاقتیں بھی اپنی کرنسی کو چھوٹے ممالک کی کرنسیوں کو کمزور اور ان کی معیشتوں پر قبضہ کرنے کے لیے استعمال کرنے سے قاصر تھیں۔ لیکن جنگِ عظیم دوئم کے بعد امریکا کو جو سیاسی، معاشی اور فوجی برتری حاصل ہوئی اس کے نتیجے میں1944 میں ہونے والے بریٹن ووڈ معاہدے کو استعمال کرتے ہوئے امریکہ نے ڈالر کو سونے سے منسلک رکھا اور باقی تمام کرنسیوں کو ڈالر سے منسلک کردیا۔ اور پھر 1971 میں امریکا نے ڈالر کا تعلق بھی سونے سے ختم کردیا اور اس طرح دنیا کی تمام کرنسیوں پر ڈالر کی مکمل  بالادستی قائم کردی۔

 

اس صورتحال سے نکلنے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان کے روپے کو ڈالر سے ڈی لنک (تعلق توڑ) کر کے اسے سونے اور چاندی سے منسلک کیا جائے۔  رسول اللہ ﷺ نے بھی ہمیں یہی حکم دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے سونے اور چاندی کو کرنسی مقرر کیا اور انہی دونوں کو نقدی کا پیمانہ قرار دیا جو اشیاء اور سروسز (محنت) کے لیے پیمانہ ہیں، اور انہی کے ذریعے مسلمان اسلامی ریاست میں لین دین اور کاروبار کے معاملات کیا کرتے تھے ۔  رسول اللہ ﷺ نے سونے اور چاندی کے لیے ایک متعین میزان(وزن کا معیار) مقرر کیا جو کہ اہلِ مکہ کا میزان تھا،ابوداؤد اور النسائی نے عمر  سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:((والوزنُ على وزنِ أهلِ مكَّةَ))''وزن اہل مکہ کا وزن ہی ہے''۔  اس طرح اسلامی دینار (سونے کی کرنسی) 4.25گرام جبکہ درہم (چاندی کی کرنسی) 2.975گرام کا ہوتا ہے۔ ریاست خلافت نے تقریباً 1300 سال تک کرنسی کے اسی نظام کو نافذ کیے رکھا جس کی وجہ سے عمومی طور پر قیمتوں میں استحکام ہوتا تھا اور لوگ مہنگائی کی چکی میں نہیں پستے تھے۔

 

لیکن رسول اللہﷺ کے اس حکم پر عمل صرف ریاست خلافت ہی کرسکتی ہے کیونکہ وہ صرف اور صرف اسلام کے نفاذ کی پابند ہوتی ہے۔ عالمی معاشی صورتحال بھی ایک بار پھر سونے اور چاندی کی کرنسی کے نظام کی جانب جانے کے لیے سازگار ہے کیونکہ دنیا بھر میں یہ بحث شروع ہوچکی ہے کہ معاشی استحکام کے لیے کرنسی کا استحکام ضروری ہے اور کرنسی کا استحکام اسی صورت میں ممکن ہے جب ایک بار پھر سونے اور چاندی کو کرنسی بنایا جائے۔ لہٰذا، ضرورت اس امر کی ہے کہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم کی جائے جو تمام مسلم علاقوں کو یکجا کر کے ایک زبردست طاقتور ریاست بنے گی اور استعماری طاقتوں خصوصاً امریکہ کی معاشی بالادستی کو ختم کر دے گی جس کے نتیجے میں پوری دنیا ایک بار پھر سونے و چاندی کو کرنسی کے طور پر استعمال کرنے لگے گی اور عوام کو حقیقی معاشی ریلیف ملے گا۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک