الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     پیر, 16 جنوری 2012 م

موجودہ عدالتی و سیاسی بحران کا مقصد امریکی حکم پر چہرے کی تبدیلی ہے

ایک طرف فوج اور حکومت کے درمیان سیاسی دھینگا مشتی جاری ہے جبکہ دوسری طرف امریکہ نے ایک بار پھر ڈرون حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ کیانی اور گیلانی نے اس ظلم پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ عوام جانتے ہیں کہ عدلیہ، حکومت اور فوج (کیانی اور پاشا) تمام امریکی مفادات کے لئے کام کر رہے ہیں۔ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ اداروں کے درمیان جنگ نہ تو آئین و قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے ہے اور نہ ہی قومی سلامتی کو درپیش کسی خطرے کی وجہ سے ہے بلکہ یہ ادارے امریکی منصوبے کے تحت پاکستان میں چہرے کی تبدیلی کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اگر اعلیٰ عدلیہ کے لئے آئین و قانون کی بالادستی اتنا اہم مسئلہ ہوتا تو تین پاکستانی نوجوانوں کے قاتل اور قومی سلامتی کے مجرم ریمنڈ ڈیوس کو عدلیہ کبھی بھی ملک سے جانے نہ دیتی۔ مشرف کے دور سے آج تک دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پرریاستی اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے ہزاروں اور قتل ہونے والے سیکڑوں افراد کے مسئلہ پر عدلیہ مجرمانہ خاموشی اختیارنہ کرتی۔ آج بھی حزب التحریر کے ممبر ڈاکٹر عبدالقیوم فوجی ایجنسیوں کے عقوبت خانے میں پڑے ہیں اور آزاد عدلیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ اسی طرح یہ قومی سلامتی کا مسئلہ بھی نہیں کہ کیانی اور پاشا حرکت میں آگئے ہوں کیونکہ وہ تو پہلے ہی اپنی غیرت اور حمیت کا سودا کر چکے ہیں۔ یہ کیانی اور پاشا ہی تھے جو اس وقت بھی خاموش رہے جب مسلسل ڈرون حملے ہو رہے تھے، ملک میں امریکی سی آئی اے اور بلیک واٹر کے ایجنٹ دندناتے پھر رہے تھے، قومی سلامتی کے مجرم ریمنڈڈیوس کو امریکہ کے حوالے کیا جا رہا تھا اور ایبٹ آباد اور سلالہ جیسے شرمناک آپریشن جاری تھے۔ بالکل اسی طرح پیپلز پارٹی کی حکومت بھی اپنے دور اقتدار میں امریکی چاکری میں مصروف رہی۔ اس وقت زرداری اور گیلانی کا پارلیمنٹ اور عوام کی بالادستی کا ڈھنڈورا پیٹنا کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف ہے کیونکہ انھوں نے اپنے چار سالہ حکومت کے دوران امریکی خوشنودی کے لیے عوام اور پاکستان کے مفادات کو بے دردی سے قربا ن کیا اور پاکستان کو پتھر کے دور میں دھکیل دیا۔ زردارری اور گیلانی اب کس منہ سے امریکہ کے خلاف عوام کو مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔ چنانچہ عدلیہ، کیانی اور زرداری میں سے کوئی بھی پارسا نہیں اور یہ سب پاکستان کی بساط پر امریکی مہرے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کو افغان اور پاکستانی طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے پاکستان میں ایسی سیاسی حکومت درکار ہے جو اس مقصد کو باآسانی پورا کرسکے۔ زرداری اور گیلانی کی حکومت قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشنز، ڈرون حملوں پر خاموشی اور امریکی چاپلوسی میں اس قدر غداری کا مظاہرہ کرچکی ہے کہ وہ اب طالبان کی نظر میں ایک ناقابل اعتبار فریق ہے۔ جس طرح ماضی میں جب امریکہ کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ایک سیاسی حکومت کی ضرورت محسوس ہوئی اور مشرف امریکہ کے لیے اپنی افادیت کھو بیٹھا تو اس وقت بھی ملک میں پہلے ایک عدالتی بحران پیدا کیا گیا جو پھر ایک سیاسی بحران میں بدل گیا اور بالآ خر عدلیہ،فوج ،میڈیا اور سیاسی جماعتوں کے دباؤ کے نتیجے میں مشرف کو اقتدار چھوڑنا پڑا۔ اب امریکہ ایک بار پھر فوج اور عدلیہ کے ذریعے چہرے کی تبدیلی میں مصروف ہے اور کیانی اور پاشا امریکہ کا مکمل طور پر ساتھ دے رہے ہیں۔ کیا گیلانی اور زرداری نہیں جانتے کہ جب بھی امریکہ کے لیے ایک ایجنٹ بے کار ہوجاتا ہے تو وہ اسے ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرکے پھینک دیتا ہے۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ یہی وہ وقت ہے کہ جب انہیں پاکستان میں جاری اس امریکی کھیل کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے اٹھنا ہوگا اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹا کرخلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرۃ فراہم کرنا ہوگی تاکہ خلافت کے قیام کے ذریعے امت حقیقی تبدیلی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکے۔

شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریرکے نائب ترجمان

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک