الجمعة، 20 محرّم 1446| 2024/07/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    8 من رجب 1443هـ شمارہ نمبر: 40 / 1443
عیسوی تاریخ     بدھ, 09 فروری 2022 م

 

پریس ریلیز

 

کرناٹکہ ہو یا اُتر پردیش،سری نگر ہو یا القدس، مسلم بیٹیوں کا واحد محافظ مسلمانوں کا خلیفہ ہی ہے

 

 

ہندو ریاست میں موجود کرناٹکہ کی ایک مسلمان بہن کی ویڈیو چند گھنٹوں میں پوری دنیا میں وائرل ہو گئی کہ جس نے ہندو انتہا پسند غنڈوں کے جتھے کے سامنے اکیلے ہونے کے باوجود، بہادری  اور اعتماد کے ساتھ ان کا  سامنا کیا، اس کے چہرے پر خوف کا شائبہ بھی نہ تھا، اور اُس نے ان غندوں کے سامنے پُرشگاف آواز میں اللہ اکبر کی صدا ئیں بلند کی۔ انتہائی مشکل حالات کے باوجود  اسلام پر استقامت  اور ثابت قدمی نے پوری امت کا دل موہ لیا، لوگوں نے اپنی پروفائل پر اس کی بہادری کی تصویریں لگا دیں، اور اس وقت سے ٹویٹر پر اللہ اکبر اور شیرنی جیسے القابات ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ یہ اس امت کا اندر موجود لوگوں کا اسلامی جذبہ ہے جو ہندو ریاست کے سامنے کھڑے ہونے والوں کو منٹوں میں ہیرو بنا دیتا ہے، تاہم سب سے اہم سوال یہ ہے کہ اپنے کندھوں پر چاند ستارے سجانے والے، اس بہن کے بھائی،اس کے محافظ کہاں ہیں؟

 

 

امت پوچھتی ہے کہ کرناٹکہ کی یہ بہن ہو، یا اس سے قبل اتر پردیش کی دیگر بیٹیاں، جنہیں حجاب کے باعث کلاس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں، فلسطین کی مسلمان بہنیں ہو یا کشمیر کی، یا پھر فرانس کی بیٹیاں جن کے چہروں سے صلیبی کتوں نے حجاب نوچ لیا، وہ مسلم ریاست کدھر ہے جو ان بیٹیوں کی جان، مال ، عزت و حرمت کی ذمہ داری اٹھائے؟  کیا انگریز کی کھینچی گئی لکیریں ہمیں مسلمان بہنوں کو بے یار و مددگار ہندو یا صلیبی درندوں  کے حوالے کرنے کی اجازت دیتی ہیں؟ قرآن کی کونسی آیت اور کونسی حدیث کی رُو سےمسلم افواج کی ذمہ داری  کافروں کی اِن کھینچی گئی استعماری لکیروں کے اندر تک ہی محدود ہوتی ہے؟ کیا تاریخ میں جب خلافت موجود تھی، تو مسلم ریاست  دیگر مسلمانوں کی محض سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر اکتفاء کرتی تھی؟  اگر محمد بن قاسم بھی ہندوستان کے مظلوم بہنوں اور بھائیوں  کی محض اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد پر اکتفاء کرتا تو شاید آج ہم بھی  رام رام کر رہے ہوتے، گائے کا پیشاب پیتے اوربتوں کے سامنے ماتھا ٹیکتے؟

 

 

مسلم امت کے جذبات تو سب کے سامنے ہیں ۔ لیکن ان حکمرانوں کا طرز عمل کیا ہے؟ انھوں نے کشمیری جہاد کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، جس سے ہمت پکڑتے ہوئے مودی نے  کشمیر پر اپنے قبضے کو آئینی شکل دے ڈالی، اور اس ریڈ لائن کو کراس کرنے کے باوجود باجوہ  - عمران سرکار نےپاکستان کی مسلم  افواج کو متحرک کرنے سے انکار کردیا  بلکہ جہادِکشمیر کو کشمیریوں سے دشمنی قرار دیا۔ ان حکام نے  ہندو ریاست کے ساتھ خفیہ رابطے برقرار رکھے اور پھر مودی کو لائن آف کنٹرول پر سیز فائز کا تحفہ دیا گیا، جس کے نتیجے میں  اب ہندو ریاست بلوچستان میں دہشت گردی کر رہی ہے۔ باجوہ-عمران سرکار کی مودی سے خفیہ پینگیں بڑھانے کے  "ٹریک ٹو مذاکرات" جاری و ساری ہیں اور یہ عوام اور افواج کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔ یقیناً ڈالروں کے عوض نبیﷺ کی حرمت کے سوداگروں سے مسلم بیٹیوں کی حفاظت کی طمع نہیں کی جا سکتی۔ مسلم بیٹیوں کا  واحد محافظ وہ خلیفہ ہو گا جو مسلم افواج کو متحرک کرے گا،رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

 

((إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّۃٌ یُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِہِ، وَیُتَّقٰی بِہِ))

 

"بے شک مسلمانوں کا خلیفہ ایک ڈھال کی مانند ہے، جس کے پیچھے رہ کر امت لڑتی ہے اور تحفظ حاصل کرتی ہے"۔

 

  تو اس وقت کیا عالم ہو گا جب خلافت کی افواج میں موجود محمد بن قاسم مودی، یوگی ادتیا ناگ اور امیت شاہ کے چیلوں سے مسلم بیٹوں اور بیٹیوں سے کی جانے والی زیادتی کا حساب  لیں گے۔ یہ کفار تو شیطان کی سرگوشیاں تک بھول جائیں گے!!!

 

 

اے افواج پاکستان!

 شیروں کے اوپر موجود گیدڑ لیڈر ان  کے متعلق بھی یہی تأثر قائم کر دیتے ہیں۔ تم اس بات کے حقدار  اور ذمہ دار ہو کہ اس بزدل قیادت کو ہٹا کر ایک خلیفہ کو بیعت دو، جو آپ کو اس مشن پر لگائے گا جیسے تاریخ کی خلافت نے لگایا۔ تب نہ روم کی جرأت تھی کہ مسلمان عورت کو چھیڑے، نہ ہی کسی ہندو راجہ کی، اور جس نے لائن کراس کی، تو اس کی ریاست ہی تہس نہس کر دی گئی۔ پس آگے بڑھو،اور حزب التحریر کو خلافت کے قیام کی بیعت دو۔ یہ خلافت ہی ہو گی جس کی قیادت میں آپ ہندوستان کے حکمران کو زنجیروں میں جکڑ کر لاؤ گے اور غزوہ ہند کی بشارت پوری ہو گی۔

 

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک