الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    3 من رمــضان المبارك 1443هـ شمارہ نمبر: 51 / 1443
عیسوی تاریخ     پیر, 04 اپریل 2022 م

پریس ریلیز

حقیقی تبدیلی کے لیے جمہوریت کو ختم کریں اور

خلافت قائم کریں جو  اللہ سبحانہ وتعالیٰ کےتمام احکامات کو نافذ کرے گی

 

ہمارے مسائل کی جڑ یہ نہیں ہے کہ ہم پر کون حکمرانی کرتا ہے، بلکہ یہ ہے کہ حکمران ہم پر کس قانون کے تحت حکومت کرتا ہے۔ جب تک پاکستان میں خلافت کے تحت اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نازل کردہ شرعی قانون کی بجائے جمہوریت کے تحت انسانوں کے بنائے ہوئے قانون کی حکمرانی رہے گی، ہم کبھی حقیقی تبدیلی نہیں دیکھ سکیں گے۔ ہمیں حقیقی تبدیلی نظر نہیں آئے گی چاہے عمران خان، نواز شریف یا زرداری الیکشن میں کامیاب ہوں۔ مزید یہ کہ چاہے جنرل باجوہ یا جنرل فیض حمید یا کوئی اور جنرل نومبر 2022 کے بعد آرمی چیف بننے میں کامیاب ہو جائے، حقیقی تبدیلی نہیں آئے گی۔

 

جمہوریت میں حکمران اور اسمبلیاں اپنی خواہشات کے مطابق قانون بناتی ہیں جو ہمارے لیے مصائب کا باعث بنتے ہیں، جبکہ اسلام میں ریاست کا قانون صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نازل کردہ وحی سے اخذ کیا جاتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے خبردار کرتے ہوئے فرمایا،

 

﴿وَأَنْ احْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَنْ يَفْتِنُوكَ عَنْ بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ

"اور (ہم پھر تاکید کرتے ہیں کہ) جو (حکم) اللہ نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کرنا اور ان سے بچتے رہنا کہ کسی حکم سے، جو اللہ نے تم پر نازل فرمایا ہے، یہ کہیں تم کو بہکا نہ دیں۔"(المائدہ، 5:49)۔

 

جمہوریت طاقتور کو اپنے مفادات کے مطابق قوانین بنانے کی اجازت دیتی ہے، جبکہ اسلام میں قوانین صرف قرآن اور سنت نبوی ﷺ سے ہی لیے جانا لازمی ہے ۔

 

جمہوریت کا خاتمہ اور خلافت کا قیام ہی ہماری معیشت میں حقیقی تبدیلی لا سکتا ہے۔ جمہوریت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ پاکستان کو قرض فراہم کرنے والوں کے لیے شرح سود بڑھائی جائے۔ جمہوریت پاکستان کو قرض  فراہم کرنے والوں کے منافع کو محفوظ اور یقینی بنانے کے لیے درکار سود کی ادائیگیوں کے لیے عوام پر ٹیکس میں اضافہ کرتی ہے۔ جمہوریت توانائی اور معدنی وسائل کی نجکاری کرتی ہے جبکہ ان کے مالک عوام ہیں، اور اس طرح غیر ملکی اور مقامی نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوام کو ان کی ملکیت سے  محروم کر دیتی ہے۔

 

یہ خلافت ہی ہو گی جو سود کو حرام کر کے پاکستان کو قرضوں کے جال سے نجات دلائے گی، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس کا حکم دیا ہے۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو صرف مالی طور پر مستحکم افراد پر ٹیکس لگائے گی ، اور اس طرح اُن غریبوں اور مقروضوں کو آسانی فراہم کرے گی جو زکوٰۃ کے مستحق ہیں۔ خلافت ہی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ توانائی اور معدنیات کے مالک  عوام ہیں، اور ان سے حاصل ہونے والی وسیع دولت کو لوگوں کی ضروریات پر خرچ کرے گی، کیونکہ یہی رسول اللہ ﷺ کی سنت سے ثابت ہے۔

 

جمہوریت کا خاتمہ اور خلافت کا قیام ہی ہماری سلامتی کو یقینی بنا سکتا ہے۔ جمہوریت نے حکمرانوں کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ  جہاد کو غداری اور دہشت گردی قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کی سرزمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف جہاد کرنے والوں کو جہاد سے روکیں۔  جمہوریت ہماری مسلح افواج کواسلام اور مسلمانوں کے دفاع کے لیے متحرک کرنے سے روکتی ہے،  اور ہمارے دشمنوں کو ہم پر حملہ کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ جمہوریت قومی سرحدوں کو ختم کرنے سے منع کرتی ہے جو مسلم سرزمین کو تقسیم کرتی ہیں، اور اس طرح  یہ سرحدیں ہمیں ہمارے دشمنوں کے سامنے کمزور کرتی ہیں۔

 

خلافت کا دوبارہ قیام ہمیں مضبوط کرے گا اور ہمارے دشمنوں کو پسپائی پر مجبور کردے گا۔ خلافت امریکہ سمیت ہمارے دشمنوں سے اتحاد ختم کر دے گی، سفارتی، فوجی اور اقتصادی تعلقات منقطع کر دے گی۔ خلافت مسلم سرزمین کو ایک واحد، طاقتور اور وسائل سے بھرپور ریاست کے طور پر یکجا کرنے کے لیے کام کرے گی۔ خلافت مقبوضہ مسلم سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے جہاد کی ذمہ داری پوری کرے گی۔ خلافت  اسلام کی دعوت کو پوری انسانیت تک پہنچانے، جہاد کے ذریعے اس دعوت کی راہ میں آنے والی  رکاوٹوں کو دور کرنے کی ذمہ داری کو پورا کرے گی، تاکہ اسلام ایک بار پھر پوری دنیا پر غالب آجائے۔

 

لہٰذا، اے پاکستان کے مسلمانو، اب جمہوریت کے نظام میں اپنی توانائیاں مزید ضائع نہ کریں۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے حزب التحریر کے ساتھ مل کر کام کریں، اور اللہ عزوجل کے نازل کردہ تمام احکام کے مطابق حکومت کرنے کی ذمہ داری کو پورا کریں۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

پریس ریلیز

حقیقی تبدیلی کے لیے جمہوریت کو ختم کریں اور خلافت قائم کریں جو  اللہ سبحانہ وتعالیٰ کےتمام احکامات کو نافذ کرے گی

ہمارے مسائل کی جڑ یہ نہیں ہے کہ ہم پر کون حکمرانی کرتا ہے، بلکہ یہ ہے کہ حکمران ہم پر کس قانون کے تحت حکومت کرتا ہے۔ جب تک پاکستان میں خلافت کے تحت اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نازل کردہ شرعی قانون کی بجائے جمہوریت کے تحت انسانوں کے بنائے ہوئے قانون کی حکمرانی رہے گی، ہم کبھی حقیقی تبدیلی نہیں دیکھ سکیں گے۔ ہمیں حقیقی تبدیلی نظر نہیں آئے گی چاہے عمران خان، نواز شریف یا زرداری الیکشن میں کامیاب ہوں۔ مزید یہ کہ چاہے جنرل باجوہ یا جنرل فیض حمید یا کوئی اور جنرل نومبر 2022 کے بعد آرمی چیف بننے میں کامیاب ہو جائے، حقیقی تبدیلی نہیں آئے گی۔

جمہوریت میں حکمران اور اسمبلیاں اپنی خواہشات کے مطابق قانون بناتی ہیں جو ہمارے لیے مصائب کا باعث بنتے ہیں، جبکہ اسلام میں ریاست کا قانون صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نازل کردہ وحی سے اخذ کیا جاتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے خبردار کرتے ہوئے فرمایا،﴿وَأَنْ احْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَنْ يَفْتِنُوكَ عَنْ بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ﴾ "اور (ہم پھر تاکید کرتے ہیں کہ) جو (حکم) اللہ نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کرنا اور ان سے بچتے رہنا کہ کسی حکم سے، جو اللہ نے تم پر نازل فرمایا ہے، یہ کہیں تم کو بہکا نہ دیں۔"(المائدہ، 5:49)۔ جمہوریت طاقتور کو اپنے مفادات کے مطابق قوانین بنانے کی اجازت دیتی ہے، جبکہ اسلام میں قوانین صرف قرآن اور سنت نبوی ﷺ سے ہی لیے جانا لازمی ہے ۔

جمہوریت کا خاتمہ اور خلافت کا قیام ہی ہماری معیشت میں حقیقی تبدیلی لا سکتا ہے۔ جمہوریت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ پاکستان کو قرض فراہم کرنے والوں کے لیے شرح سود بڑھائی جائے۔ جمہوریت پاکستان کو قرض  فراہم کرنے والوں کے منافع کو محفوظ اور یقینی بنانے کے لیے درکار سود کی ادائیگیوں کے لیے عوام پر ٹیکس میں اضافہ کرتی ہے۔ جمہوریت توانائی اور معدنی وسائل کی نجکاری کرتی ہے جبکہ ان کے مالک عوام ہیں، اور اس طرح غیر ملکی اور مقامی نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوام کو ان کی ملکیت سے  محروم کر دیتی ہے۔

یہ خلافت ہی ہو گی جو سود کو حرام کر کے پاکستان کو قرضوں کے جال سے نجات دلائے گی، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس کا حکم دیا ہے۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو صرف مالی طور پر مستحکم افراد پر ٹیکس لگائے گی ، اور اس طرح اُن غریبوں اور مقروضوں کو آسانی فراہم کرے گی جو زکوٰۃ کے مستحق ہیں۔ خلافت ہی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ توانائی اور معدنیات کے مالک  عوام ہیں، اور ان سے حاصل ہونے والی وسیع دولت کو لوگوں کی ضروریات پر خرچ کرے گی، کیونکہ یہی رسول اللہ ﷺ کی سنت سے ثابت ہے۔

جمہوریت کا خاتمہ اور خلافت کا قیام ہی ہماری سلامتی کو یقینی بنا سکتا ہے۔ جمہوریت نے حکمرانوں کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ  جہاد کو غداری اور دہشت گردی قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کی سرزمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف جہاد کرنے والوں کو جہاد سے روکیں۔  جمہوریت ہماری مسلح افواج کواسلام اور مسلمانوں کے دفاع کے لیے متحرک کرنے سے روکتی ہے،  اور ہمارے دشمنوں کو ہم پر حملہ کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ جمہوریت قومی سرحدوں کو ختم کرنے سے منع کرتی ہے جو مسلم سرزمین کو تقسیم کرتی ہیں، اور اس طرح  یہ سرحدیں ہمیں ہمارے دشمنوں کے سامنے کمزور کرتی ہیں۔

خلافت کا دوبارہ قیام ہمیں مضبوط کرے گا اور ہمارے دشمنوں کو پسپائی پر مجبور کردے گا۔ خلافت امریکہ سمیت ہمارے دشمنوں سے اتحاد ختم کر دے گی، سفارتی، فوجی اور اقتصادی تعلقات منقطع کر دے گی۔ خلافت مسلم سرزمین کو ایک واحد، طاقتور اور وسائل سے بھرپور ریاست کے طور پر یکجا کرنے کے لیے کام کرے گی۔ خلافت مقبوضہ مسلم سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے جہاد کی ذمہ داری پوری کرے گی۔ خلافت اسلام کی دعوت کو پوری انسانیت تک پہنچانے، جہاد کے ذریعے اس دعوت کی راہ میں آنے والی  رکاوٹوں کو دور کرنے کی ذمہ داری کو پورا کرے گی، تاکہ اسلام ایک بار پھر پوری دنیا پر غالب آجائے۔

لہٰذا، اے پاکستان کے مسلمانو، اب جمہوریت کے نظام میں اپنی توانائیاں مزید ضائع نہ کریں۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے حزب التحریر کے ساتھ مل کر کام کریں، اور اللہ عزوجل کے نازل کردہ تمام احکام کے مطابق حکومت کرنے کی ذمہ داری کو پورا کریں۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک