الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     جمعرات, 19 اپریل 2012 م

کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے فیصلے پاکستان میں امریکی تسلط کو بڑھانے کے لیے ہیں

وزیراعظم گیلانی کی صدارت میں ہونے والی کابینہ کی دفاعی کمیٹی (DCC) کے فیصلے درحقیقت پاکستان پر امریکی تسلط (فٹ پرنٹ) کو نہ صرف برقرار رکھنے بلکہ مزید بڑھانے کے لیے کیے گئے ہیں۔ حزب التحریر دفاعی کمیٹی کے ان فیصلوں کی پرزور مذمت کرتی ہے اور انھیں مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ یہ فیصلے مشرف کے دور سے جاری امریکہ کے ساتھ غیر قانونی اور غیر شرعی خفیہ تعاون کو قانونی شکل دے کر ان کو جاری رکھنے کی ایک کوشش ہے۔ کیا دفاعی کمیٹی کے یہ فیصلے کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں بڑھائی جائیں، انٹیلی جنس اداروں کے درمیان تعاون میں مزید اضافہ کیا جائے، پاکستان میں امریکی سفارتی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کی موجودگی کو شفاف بنایا جائے اور نیٹو سپلائی لائن کے قوائد و ضوابط طے کئے جائیں، پاکستان میں امریکی فٹ پرنٹ کو مزید بڑھانے کا باعث نہیں بنیں گے؟ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار کبھی بھی نیٹو سپلائی لائن کی بندش یا پاکستان سے امریکی فٹ پرنٹ کا خاتمہ نہیں چاہتے تھے۔ لیکن ایبٹ آباد اور سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد افواج پاکستان اور عوام میں امریکہ کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے خاتمے اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے خلاف اٹھنے والی نفرت کو ٹھنڈا کرنے کے لیے نیٹو سپلائی لائن کی جزوی بندش کا ڈرامہ رچایا گیا۔ اب پانچ مہینے گزر جانے اور ربر سٹمپ پارلیمنٹ کا کاندھا استعمال کر کے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت نے پاکستان میں امریکی مداخلت کے آگے بند باندھ دیا ہے۔ کابینہ کمیٹی کے یہ فیصلے پرانی شراب کو نئی بوتل میں ڈال کر پیش کرنے کے مترادف ہے۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے سلالہ چیک پوسٹ پر شہید ہونے والے افسران اور جوانوں کے خون کا سودا کر دیا ہے۔ حزب التحریر امت اور افواج پاکستان کے مخلص افسران کو بتا دینا چاہتی ہے کہ یہی وہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار ہیں جنھوں نے پہلے اسلام کے خلاف امریکی جنگ شامل ہونے کے لیے یہ عذر دیا تھا کہ امریکہ کشمیر، معیشت کی مضبوطی اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی حفاظت میں مدد دے گا۔

لیکن یہ تمام دعوے جھوٹے نکلے۔ یہی وہ سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود غدار ہیں جنہوں نے پاک فوج کے جوانوں کو قبائلی علاقوں میں اپنے مسلمان بھائیوں کے خلاف لڑنے پر آمادہ کرنے کے لیے بھارتی مداخلت کا واویلا مچایا۔ لیکن اس مسئلے کو آج تک کسی عالمی فورم پریا بھارت کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات تک میں نہ اٹھایا۔ محسوس یہ ہوتا ہے کہ بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں بھارتی مداخلت کی بات ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت امریکہ اور بھارت کی مرضی سے کی جارہی تھی تاکہ فتنے کی جنگ شروع کی جاسکے اور بعد ازاں جب یہ بھڑک اٹھے تو "انڈین فیکٹر" کو خاموشی سے دفنا دیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ اب جبکہ پورے فاٹا میں آپریشن ہو چکے ہیں یکایک بھارت کو MNF سٹیٹس دے دیا گیا۔ اسے تجارتی راہداری بھی مہیا کر دی گئی۔ چند اشیاء کے علاوہ باقی اشیاء کی تجارت کی اجازت بھی دی جا رہی ہے۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ پاکستان کو بھارت کا مرہون منت بنانے کے لئے اس سے بجلی اور تیل بھی درآمد کرنے کی بات کی جارہی ہے تاکہ حکمران یہ کہہ کر کشمیر سے دستبرداری اختیار کر سکیں کہ ہم بھارت کے خلاف کیسے کھڑے ہو سکتے ہیں جب ہماری بجلی اور تیل تو وہاں سے آتا ہے۔ اس غداری میں "فرینڈلی اپوزیشن" بھی شامل ہے جس میں سب سے آگے نواز شریف اور شہباز شریف ہیں۔ حال ہی میں نواز شریف کی طرف سے کارگل پر شکست تسلیم کر کے فوجیں واپس بلانے کی بَڑ اور سپلائی لائن کھولنے کی حمایت نے ثابت کر دیا ہے کہ PPP اور PML-N دونوں امریکہ کے مفادات کے تحفظ میں مکمل ہم آہنگ ہیں۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر زرداری اور کیانی کی غداری کو روکیں اور حزب التحریر کو نصرة دے کر خلافت کا قیام عمل میں لائیں۔ پھرخلافت امت اور افواج کو متحرک کر کے پاکستان کو امریکی اور بھارتی تسلط سے ہمیشہ کے لیے نجات دلائے گی۔

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک