الأحد، 22 محرّم 1446| 2024/07/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    3 من محرم 1444هـ شمارہ نمبر: 01 / 1444
عیسوی تاریخ     پیر, 01 اگست 2022 م

پریس ریلیز

کشمیر کی سودا بازی کے بدلے معیشت درست کرنے کا دعویٰ کرنے والوں نے کشمیر اور معیشت دونوں کو کھو دیا۔ یہ ہے اس شیطانی استعمار کے ساتھ ساز باز کرنے کا انجام! تو ہے کوئی جو اس سے سبق سیکھے؟

 

دفتر خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جنرل باجوہ نے امریکی نائب سیکریٹری خارجہ وینڈی شرمن سے ٹیلی فون پر بات چیت کر کے آئی ایم ایف سے قرض کی قسط جاری کروانے کیلئے امریکہ کی جانب سے آئی ایم ایف پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کی ہے۔ اس سے قبل میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل باجوہ مختلف امریکی عہدیداروں سے بات کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن کسی نے ان سے بات کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ جبکہ پاکستان کی معیشت کا حال یہ ہے کہ اگر آئی ایم ایف کی محض 1.2 ارب ڈالر کی قسط جاری نہ ہو تو پاکستان ڈیفالٹ کے قریب پہنچ جائے گا جبکہ ڈالر پہلے ہی 250 روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہ ہے صورتحال اس جنرل باجوہ کی، جو دنیا کی چھٹی سب سے بڑی فوج کا سربراہ اور مسلم دنیا کے سب سے طاقتور نیوکلئیر ملک کا اصل حکمران ہے، اور اس کی حالت یہ ہے کہ وہ امریکہ سے ڈالروں کی بھیک مانگ رہا ہے اور امریکہ کے چھوٹے درجے کے اہلکار اس کو پوری دنیا کے سامنے رسوا کر رہے ہیں۔ یہ سب اس کے باوجود ہے کہ جنرل باجوہ نے امریکہ کیلئے افغانستان کے مسئلہ پر طالبان اور امریکہ کی ڈیل کروائی، امریکہ کو افغانستان سے انخلاء کے لیے محفوظ راہداری فراہم کی، نیٹو کانفرنس (میونخ جرمنی) میں اپنے آپ کو خلافت کے قیام کے خلاف آہنی دیوار بنا کر پیش کیا، پاکستان کی جانب سے امریکہ کو فضائی راستہ "دی بلیووارڈ" فراہم کیا، اور ان سب سے بڑھ کر کشمیر کو مودی کے سامنے سرنڈر کیا اور اس سرنڈر کیلئے معیشت کی بہتری کو جواز بنا کر پیش کیا، لیکن اس سب کے باوجود جنرل باجوہ، پرویز مشرف کی مانند امریکہ اور پاکستان، دونوں جگہ عبرت کا نشان بن گیا ہے۔

 

یہ ہے اس شیطانی استعمار امریکہ سے ساز باز کا انجام، اور یہ ہے اس استعمار سے خارجہ پالیسی سیکھنے کا انجام!

 

اس میں اگلے آرمی چیف اور کور کمانڈروں کیلئے بھی عبرت ہے۔ ہم نے جب سے مغربی استعمار سے سیکھی ہوئی سیکولر سیاست اور سیکولر خارجہ پالیسی اختیار کی ہے تب سے 80 فیصد ہندوستان، کھیم کرن، اکھنور، حیدر آباد دکن، بنگال، راوی، چناب اور ستلج کے تین دریا، سیاچن اور اب کشمیر سرنڈر کر چکے ہیں اور یہ سب اس انٹرنیشنل آرڈر کی مجبوریوں، معیشت بچانے اور ملکی مفادات کے تحفظ کے نام پر کیا گیا۔ تاہم جب بھی ہم نے اسلام کا راستہ اختیار کیا، خواہ وہ محدود پیمانے پر ہی کیوں نہ ہو، تو ہم نے کامیابیاں حاصل کیں جیسے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو آزاد کرانا، افغانستان میں جہاد کے ذریعے روس اور پھر امریکہ کو شکست دینا، کشمیر میں چند ہزار مجاہدین کے ذریعے بھارت کو نتھ ڈالنا، یا بین الاقوامی پریشر کو ایٹمی ہتھیاروں کے معاملے پر مسترد کرنا۔

 

امریکی خارجہ پالیسی کے مدار میں گھوم کر آگے بڑھنے کا وژن ہندو ریاست کی غلامی کا وژن ہے، جسے ہندوتوا کے نظریے کی بنیاد پر پورے خطے کو کنٹرول اور امریکی اسٹریٹیجک الائنس میں چین کے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی حکمران اشرافیہ میں امریکی مخالف جذبات رکھنے والے لوگ بھی زیادہ سے زیادہ یہ سوچ پیش کر رہے ہیں کہ ہندو ریاست کے بجائے روس یا چین کی غلامی کر لی جائے۔

 

اے افواجِ پاکستان!

اللّہ سبحانہ تعالیٰ ہی قوت اور اخیتار کا مالک ہے اور وہ اپنے نافرمانوں پر دنیا اور آخرت کی ذلت مسلط کر دیتا ہے۔ اب یہ آپ پر ہے کہ آپ جنرل مشرف اور جنرل باجوہ جیسی ذلت چاہتے ہیں یا سعد بن معاذؓ، قتیبہ بن مسلمؓ، صلاح الدین ایوبیؒ اور محمد بن قاسمؒ کا بلند مرتبہ اور درجہ!

 

حضرت عمرؓ نے حق بیان کیا جب انھوں نے فرمایا: 

 

إِنَّا كُنَّا أَذَلَّ قَوْمٍ فَأَعَزَّنَا اللَّهُ بِالْإِسْلَامِ فَمَهْمَا نَطْلُبُ الْعِزَّةَ بِغَيْرِ مَا أَعَزَّنَا اللَّهُ بِهِ أَذَلَّنَا اللَّهُ 

"ہم ذلیل قوم تھے، پھر اللہ نے ہمیں اسلام کے ذریعے عزت دی، (اب) اگر ہم جب بھی اسلام کے علاوہ کسی چیز کے ذریعے عزت ڈھونڈیں گے، تو اللہ ہمیں ذلیل و رسوا کر دے گا۔" (المستدرک – حاکم)

 

پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت کے نزدیک پاکستان کا مستقبل اپنے آپ کو امریکی خارجہ پالیسی مفادات کیلئے قابل استعمال بنانا ہے یا اگر ایسا ممکن نہ ہو تو پھر پاکستان کو چین یا روس کے مفادات کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کرنا ہے۔ اس سیکولر سیاست اور سیکولر خارجہ پالیسی کو دفن کر دیں۔ اس جمہوری نظام اور اس کے رکھوالوں کو لپیٹ دیں، جنہوں نے امریکہ کو خدا بنا رکھا ہے، وہ امریکہ جو معمولی اسلحے سے لیس افغان مجاہدین کے سامنے نہیں ٹھہر سکا۔ ہٹا دیں اس سرمایہ دارانہ جمہوری نظام کو، جس نے ہمیں بھوک، ذلت اور افلاس کے سوا کچھ نہیں دیا اور اس خلافت کو قائم کریں، جو امریکی انٹرنیشنل آرڈر کو یوریشیا سے اکھاڑ پھینکے گی، وہ انٹرنیشنل آرڈر جس نےاس عظیم امت اور عظیم طاقت کو بھکاری بنا رکھا ہے۔ آپ کے سامنے خلافت کے قیام کا پروجیکٹ عمل درآمد کیلئے تیار ہے۔ تو آگے بڑھیں اور دنیا اور آخرت کی کامیابی کو گلے لگا لیں۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک