الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    28 من محرم 1444هـ شمارہ نمبر: 04 / 1444
عیسوی تاریخ     جمعہ, 26 اگست 2022 م

پریس ریلیز

ملک کا ایک بڑا حصہ سیلاب میں ڈوبا ہے جبکہ سیاسی و فوجی قیادت اس سے لاپرواہ اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف ہے

 

ملک کے بڑے حصے میں مون سون کی بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورتحال ہے۔ NDMA کے مطابق 12 جون سے اب تک 903 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، 1293 افراد زخمی ، تقریباً تین لاکھ گھر جزوی طور پر تباہ اور دو لاکھ مکمل تباہ ہو چکے ہیں۔سیلابی ریلے متاثرین کے بچوں کو بہا کر لے جا رہے ہیں، لوگوں کو نہ چھت میسر ہے اور نہ ہی کھانے پینے کا سامان، اکثر علاقوں کا زمینی رابطہ تک کٹ گیا ہے،لیکن حکومت کا دور دور تک نام و نشان موجود نہیں۔

 

سیلاب وہ صورتحال ہےکہ ریاست کو  اپنی پوری قوت اور توانائی کے ساتھ دن رات ایک کر کے متحرک ہونا چاہیئےاور ہر شخص کی تکلیف دور کئے بغیر چین سے نہ بیٹھے۔  لیکن حکمرانوں کے طرز عمل سے ایسا لگتا ہے جیسے یہ سب حقیقی انسانوں اور ان کے شہریوں کے ساتھ نہیں ہو رہا بلکہ یہ  کسی فلم یا ٹی وی شو کا منظر نامہ ہے ، جس کو دیکھ کر عارضی طور پر افسوس کا اظہار کرنا کافی ہے۔  اور حقیقی مسئلہ تو اقتدار کی رسہ کشی یا پھر آئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکج کی منظوری ہےتاکہ ملک کو مزید سودی قرضوں  اور اس سے منسلک ظالمانہ شرائط کے شکنجے میں پھنسا دیا جائے۔   

 

ایک طرف یہ سیاسی قیادت عوام کے حقوق کا ڈھنڈورا پیٹتی ہے اور ان کے حقوق کا ٹھیکدار ہونے کا دعویٰ کرتی ہےلیکن دوسری جانب انہیں  سیلاب کی صورتحال میں اس بات کابھی ہوش نہیں کہ جس عوام کے نام پر وہ اقتدار کے حصول کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں، اسی عوام کو انہوں نے بالکل تنہا مرنے کے لیے چھوڑ دیا  ہے۔ کیونکہ جمہوری سیاست درحقیقت عوام کی خدمت نہیں بلکہ اپنی خدمت کرنے کا نام  ہے۔ اس سے پہلے سندھ اور کراچی کے سیلابوں میں ہم  یہی صورتحال   دیکھ چکے ہیں، بلکہ نہیں، ہم  نےپچھلی کئی دہائیوں میں ہنگامی صورتحال کے دوران حکمرانوں کی ایسی بے حسی اور غفلت درجنوں بار دیکھ چکے ہیں!!! 

چاہے بدترین سیلاب ہوں یا کمر توڑ مہنگائی، ناموس رسالت ﷺ کی حفاظت ہو یا کشمیر کی آزادی، چاہے صحت وتعلیم کی سہولیات ہوں یا امن و امان،  بجلی کے بل ہو یا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں، جمہوریت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ آج بھی پاکستان کے مسلمان اپنے بھائیوں کی مدد کرنے کے لیے نکلے ہوئے ہیں، جبکہ حکمران یا تو آئی ایم ایف کو منانے میں لگے  ہوئےہیں یا ورلڈ کپ فٹبال میں سیکیورٹی کی ذمہ داریاں افواج پاکستان کو ملنے پر خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں، جیسے کہ ہماری افواج کا مقصد محض ڈالر کمانا ہو۔  

 

سیلاب یا کسی بھی مشکل میں یہ صرف نبوت کے نقش قدم پر قائم خلافت ہی ہے جو ہمارا خیال رکھ سکتی ہے۔خلیفہ نہ صرف اسلام کو مکمل طور پر نافذ کرتا ہے بلکہ ہماری فلاح و بہبود کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے اور اس حوالے سے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دربار میں اپنے احتساب کا خوف بھی رکھتا ہے۔ دوسرے خلیفہ راشد حضرت عمر بن خطاب ؓ نے فرمایا،

 

لَوْ مَاتَتْ شَاةٌ عَلَى شَطِّ الْفُرَاتِ ضَائِعَةً لَظَنَنْتُ أَنَّ اللهَ تَعَالَى سَائِلِي عَنْهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ 

"اگر دریائے فرات کے کنارے کوئی بھٹکی ہوئی بھیڑ بھی مر جائے تو میں سمجھتا ہو کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن مجھ سے اس کے بارے میں سوال کریں گے۔"(حوالہ ابو نعیم کی کتاب، 'حلیۃ الاولیاء")۔

 

         سیلاب کے دوران بدترین غفلت کے مظاہرے نے جمہوریت کی خباثت کو سب پر واضح کردیا ہے، اور اب اس کو لپیٹنے کا وقت آگیا ہے۔ تو اے افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران! اس مبارک کام کو سرانجام دینے کیلئے آگے بڑھیں۔ اس امت پر ترس کھائیں اور اپنی طاقت کو پاکستان کےمخلص مسلمانوں کی مدد کیلئے استعمال کریں، وہ طاقت جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے آپ کو عطا کی ہے اور وہ اس پر آپ کا احتساب کرے گا۔ آگے بڑھیں اورخلافت کی فوری قیامکیلئے حزب التحریر کونصرۃ دیںجو منٹوں اور گھنٹوں میں پوری طاقت اور توجہ سے متحرک ہو کر سیلاب کے متاثرین کومدد فراہم کرے گی۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک