المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 12 من جمادى الثانية 1444هـ | شمارہ نمبر: 21 / 1444 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 05 جنوری 2023 م |
پریس ریلیز
ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کی بازگشت اس امر کا ثبوت ہے کہ موجودہ نظام کے پاس مسائل کا کوئی حل موجود نہیں، یہ وقت نئی سیاست، نئی ریاست، صرف خلافت کے قیام کا ہے
ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کے ذریعے معاشی مسائل کے حل کی امید دیوانے کا خواب ہے کیونکہ معیشت کو پاکستان کی پوری تاریخ میں صرف ٹیکنوکریٹ ہی چلاتے رہے ہیں ، جن کو آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگر مغربی معاشی استعماری اداروں سے امپورٹ کیا گیا تھا۔ حتیٰ کہ آج بھی جن افراد کا نام ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کے لیے لیا جا رہا ہے ، یہ پہلے سے آزمائے ہوئے ہیں اور معیشت کا بیڑا غرق کرنے میں برابر کے شریک ہیں۔ ان کو اقتدار میں لانے کا مقصد آئی ایم ایف کی مزید سخت شرائط کا نفاذ ہے، جس میں بجلی، تیل و گیس کی قیمتیں مزید بڑھانا شامل ہے، تاکہ نویں جائزے(ریویو) کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام بحال ہو سکے۔ یہ وہ شرائط ہیں جن کو پورا کرنے سے سیاسی جماعتیں خائف ہیں کیونکہ وہ اپنی سیاسی طاقت (Political capital)کے ضیاع کے متعلق فکر مند ہیں کیونکہ اس کا خمیازہ ان کو جلد ہونے والے الیکشن میں بھگتنا پڑسکتا ہے۔ پس ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کی دھمکی یا حقیقت کا مقصد سیاسی حکومت کو عوام کا مزید گلہ گھونٹنے پر مجبور کرنا ہے، وگرنہ یہ کام دوسرے معاشی قصائیوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔
پاکستان کی اکنامک Intelligentsia کے پاس پاکستان کے گھمبیر مسائل کا جو حل ہے وہ ہر آنے والی حکومت مسلسل نافذ کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔ ان میں برآمدات بڑھانا، ترسیلات زر کی بڑھوتری، غیر ملکی سرمایہ کاری، ٹیکس نیٹ بڑھانے کی کوشش، ڈاکومنٹیشن آف اکانومی، اور فسکل اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنا وغیرہ شامل ہے۔ ان اقدامات میں ناکامی کے بعد آئی ایم ایف شارٹ کٹ کے ذریعے حکومت کو تیل، گیس، بجلی کی قیمتیں بڑھانے، ٹیکس کی شرح بڑھانے، نج کاری کرنے اور ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی پر مجبور کرتی ہے، جس سے معیشت بیٹھ جاتی ہے۔ لوگ بےروزگار ہو جاتے ہیں، مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے اور عوام کا خون نچوڑ کر سود خوروں کی جھولی میں ڈال کر معیشت کو ایک بار پھر کھڑا کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے۔ اور یہ شیطانی چکر مسلسل جاری رہتا ہے۔
وقت آ گیا ہے کہ سرمایہ دارانہ معیشت دان اپنی ناکامی کا اعتراف کریں۔ وہ اقرار کریں کہ جمہوریت میں سرمایہ دار طبقہ قانون سازی پر اثر انداز ہو کر اور ریگولیٹری کیپچرRegulatory capture) )کے ذریعے مراعات حاصل کرتا ہے اور اس کا خمیازہ بے تحاشہ اور بالواسطہ ٹیکسوں کے ذریعے عام عوام بھگتتی ہے۔ وہ تسلیم کریں کہ سود کے باعث آج پاکستان ساڑھے پانچ ہزار ارب کی سودی ادائیگیوں سے مالی طور پر بربادFinancially bleed) )ہو رہا ہے۔ وہ اقرار کریں کہ نجکاری کے باعث ہی بجلی، تیل اور گیس عوام کی پہنچ سے باہر ہو رہے ہیں۔ وہ اقرار کریں کہ فیاٹ کرنسی کے باعث مہنگائی کا طوفان برپا ہے اور سونے اور چاندی کی کرنسی مقامی اور بین الاقوامی تجارت کو استحکام بخشے گی۔ اور وہ اقرار کریں کہ سرمایہ داریت ناکام ہو چکی ہے اور مسلم دنیا میں خلافت کے قیام کے ذریعے مسائل حل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
اے اہل قوت! پاکستان مزید تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ نہ ہی پاکستان کے عوام اس کے متحمل ہو سکتے ہیں۔ خلافت پاکستان کی معیشت کے مسائل کو اسلام سے اخذ شدہ احکامات کے ذریعے حل کرے گی۔ خلافت مسلم دنیا کی وحدت اور اسلامک آئیڈیالوجی کے نفاذ کے ذریعے دوبارہ اس امت کو نشاۃ ثانیہ پر لے جائے گی، بااذن اللہ۔ آگے بڑھیں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کے نفاذ کیلئے بیعت دیں۔
﴿وَلَوۡ أَنَّهُمۡ أَقَامُواْ ٱلتَّوۡرَىٰةَ وَٱلۡإِنجِيلَ وَمَآ أُنزِلَ إِلَيۡهِم مِّن رَّبِّهِمۡ لَأَكَلُواْ مِن فَوۡقِهِمۡ وَمِن تَحۡتِ أَرۡجُلِهِمۚ ﴾
"اوراگر وہ تورات اور انجیل کو اور جو (اور کتابیں) ان کے پروردگار کی طرف سے ان پر نازل ہوئیں ان کو نافذ کرتے، تو ان پر رزق آسمان سے برستا اور زمین سے ابلتا۔"
(سورۃ المائدہ، 5:66)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |