الخميس، 24 جمادى الثانية 1446| 2024/12/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     منگل, 17 جولائی 2012 م

اوبامہ کی مسئلہ کشمیر پر بھارتی موقف کی حمائت، پاکستان کے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے

مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر اوبامہ کا بیان پاکستان کے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اوبامہ نے ایک بھارتی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "امریکہ سمیت کسی بھی ملک کو باہر سے اپنا حل تھوپنا نہیں چاہیے"۔ پاکستان سال ہا سال سے کشمیر کو ایک بین الاقوامی مسئلہ قرار دیتا آیا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس کے حل اور بین الاقوامی ثالثی کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔ جبکہ بھارت کئی دہائیوں سے کشمیر کو دو ممالک کے درمیان ایک مسئلہ قرار دیتا رہا ہے اور کسی بھی قسم کی بین الاقوامی مداخلت چاہے وہ اقوام متحدہ کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو کو ہمیشہ مسترد کرتا رہا ہے۔ اوبامہ نے پاکستان کے موقف کو مکمل طور پر مسترد اور بھارتی موقف کی بھرپور حمائت کا اعلان کیا ہے۔ 9/11 کے بعد اس وقت کے امریکی ایجنٹ جنرل مشرف نے افغانستان میں پاکستان کی ہمدرد حکومت کے خاتمے اور افغانستان کے مسلمانوں کے قتل عام میں شمولیت کے بدلے ایٹمی پروگرام، معیشت، افغانستان میں پاکستان کی دوست حکومت کے قیام اور کشمیر کے مسئلے پر امریکی حمائت کا پاکستان کے عوام کو یقین دلایا تھا۔ جس طرح ایٹمی پروگرام اور پاکستان کی معیشت کے خلاف امریکی دشمنی اور افغانستان میں بھارتی اثر و رسوخ کو پھیلانے میں امریکی حمائت واضع ہو چکی ہے، اسی طرح کشمیر پر بھارتی موقف کی حمائت سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی ہے کہ امریکہ بھارت کا دوست اور پاکستان کا دشمن ہے۔ مشرف کی طرح موجودہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار بھی امریکہ کے ایجنٹ ہیں جو اس حقیقت کے واضع ہو جانے کے باوجود امریکی پالیسیوں کے مسلسل نفاذ کو قومی مفاد میں قرار دے رہے ہیں۔ اوبامہ کا کشمیرپر بھارتی موقف کی حمائت سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں اور امریکی چاکری کے مشورے دینے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ مسئلہ کشمیر پر امریکہ اور اقوام متحدہ پر انحصار کرنا ایک غیر اسلامی عمل ہے اور اس کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ کبھی بھی حل نہیں ہوسکتا۔ اللہ سبحان و تعالی فرماتے ہیں:

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُضِلَّهُمْ ضَلاَلاً بَعِيدًا- النساء:60

ترجمہ:کیا آپ ﷺ نے نہیں دیکھا ان لوگوں کو جو دعوی کرتے ہیں کہ ایمان لائے ہیں اس پر جو آپ ﷺکی طرف اور آپ ﷺ سے پہلے نازل ہوا، چاہتے ہیں کہ اپنے فیصلے طاغوت (غیر اللہ) کے پاس لے جائیں حالانکہ ان کو حکم ہو چکا ہے کہ طاغوت کا انکار کر دیں۔ (النسائ۔60)

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے پوچھتی ہے کہ کب تک سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے جھوٹے دلاسوں سے دھوکا کھاتے رہیں گے۔ امریکہ کی مدد و حمائت کی خوش فہمی میں ہم پہلے ہی آدھا ملک گنوا چکے ہیں اور آج بھی مسلسل نقصان اٹھا رہے ہیں۔ آج امریکی پالیسیوں کی حمائت کا یہ جواز یکسر ختم ہو چکا ہے کہ یہ پاکستان کے قومی مفاد میں ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا واحد حل خلافت کا قیام اور اس کی افواج کے ذریعے جہاد ہے۔ اے افواج پاکستان کے مخلص افسران سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹاو اور حزب التحریر کو نصرة دو تا کہ خلافت کا قیام عمل میں لایا جا سکے اور بذریعہ جہاد کشمیر کو آزاد کروایا جائے۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

شہزاد شیخ

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک