الأحد، 22 محرّم 1446| 2024/07/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    10 من محرم 1445هـ شمارہ نمبر: 01 / 1445
عیسوی تاریخ     جمعہ, 28 جولائی 2023 م

پریس ریلیز

انسدادِ "دہشت گردی" مسلمانوں کی وحدت کو روکنے کا ایک امریکی منصوبہ ہے

 

خطے میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے پاکستان کے اہلِ طاقت اور سٹریٹجک کمیونٹی میں اب ایک بحث چھڑ گئی ہے۔ 25 جولائی 2023 کو امریکہ کی سینٹرل کمانڈ نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں " انسدادِ دہشت گردی پر خصوصی توجہ " پرزور دیا گیا ۔ اس سے ایک روز قبل 24 جولائی 2023 کو امریکی جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے پاکستان کے آرمی چیف سے ملاقات کی۔ فوج کے میڈیا آفس نے کہا، "دورے پر آنے والے معزز مہمان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کو سراہا"۔

 

انسدادِ "دہشت گردی" درحقیقت 'تقسیم کرو اور حکومت کرو'  (divide and rule)کی استعماری پالیسی کا تسلسل ہے۔استعماریت کے اُس دور میں، جب مسلم دنیا پر مغربی طاقتیں براہِ راست قابض تھیں ،ان مغربی طاقتوں نے مسلم علاقوں کی وحدت کو ختم کرنے کے لیے مسلم علاقوں کو  مصنوعی سرحدوں کے ذریعے ایسےتقسیم کیا کہ مستقبل میں ان کے درمیان سرحدی تنازعات پیدا ہوتے رہیں۔پاکستان کے علاقے میں، انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بارڈر قائم کر کے پشتون قبائل کو تقسیم کر دیا۔ اس بارڈر کو ڈیورنڈ لائن اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ مکار برطانوی استعماری افسر، سر ہنری میریان ڈیورنڈ نے بنائی تھی۔ اِس استعماری بارڈر کے قیام نے قبائل کو اس سوچ کی طرف مجبور کیا کہ وہ اپنے درمیان تجارتی اور خاندانی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے اِس بارڈر کو نظر انداز کردیں۔ لیکن ، استعمار نے اصرار کیا کہ مسلمانوں کے حکمران ان مصنوعی بارڈرز کو برقرار رکھیں، اور ایسے کسی بھی قدم کو طاقت کے ذریعے روکیں جو ان بارڈرز کو ہٹانے یا ان  بارڈرز  کی خلاف ورزی کرنےکی طرف اٹھایا جائے۔ اس طرح، ایک تنازعہ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں خطے میں سلامتی اور امن کو نقصان پہنچا۔

 

پاکستان سے لے کر مصر تک مسلمانوں کی سرزمینوں پر یہ بارڈرز اِن علاقوں کی حکومتوں اور اِن کے باشندوں کے درمیان تنازعات پیدا کرتے ہیں۔ یہ تنازعات مسلمانوں کو کمزور ، جبکہ ان کے دشمنوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ یہ تنازعات مزید خراب ہوتے جاتے ہیں، جیسے جیسے مسلم سرزمینوں میں ناکام ریاستیں وہاں کے باشندوں کی غربت اور مصائب میں اضافہ کرتی ہیں۔ مزید برآں، کفار مسلمانوں کی سرزمینوں میں اپنے سفارت خانوں کو اپنے اڈوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں جہاں سے وہ مسلم ریاستوں سے لڑنے والوں کو فنڈز اور اسلحہ فراہم کرتے ہیں ، اور تنازعات کی آگ پر تیل ڈال کر انہیں مزید بھڑ کاتے ہیں۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

 

اس میں کوئی شک نہیں کہ انسدادِ "دہشت گردی" کی امریکی تحسین مسلمانوں کو تقسیم کرنے اور اُن پر حکومت کرنے کی استعماری چال ہے۔ امریکہ کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی مسلم فوج قبائلی علاقوں میں مسلمانوں سے لڑے۔ انسدادِ "دہشت گردی" فوج کو مغربی سرحد پر فتنے کی جنگ میں مصروف کردیتی ہے، اور ہندوستان کو مشرقی سرحد پر امن فراہم کرتی ہے۔ مسلمانوں کی مسلمانوں سے اس لڑائی کے دوران ہندو ریاست کشمیر پر بغیر کسی پریشانی کے قابض ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ،

 

وَاَخۡرِجُوۡهُمۡ مِّنۡ حَيۡثُ اَخۡرَجُوۡكُمۡ‌

"اور انہیں نکال دو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکا لا تھا"(البقرۃ، 2:191) ۔

 

اس میں کوئی شک نہیں کہ انسدادِ "دہشت گردی" کا یہ امریکی منصوبہ مسلم امت میں تصادم، عدم تحفظ، تنازعہ اور کمزوری پیدا کرتاہے۔ انسدادِ "دہشت گردی" کا یہ امریکی منصوبہ مسلمانوں کے درمیان دشمنی پیدا کرتا ہے، جو افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کو ایک مضبوط ریاستِ خلافت کے طور پر یکجا ہونے سے روکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے خبردار کیا ہے،

 

وَاَطِيۡعُوا اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ وَلَا تَنَازَعُوۡا فَتَفۡشَلُوۡا وَتَذۡهَبَ رِيۡحُكُمۡ‌

"اور اللہ اور اس کے رسول ﷺکی اطاعت کرو اور آپس میں جھگڑا نہ کرنا کہ (ایسا کرو گے تو) تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی"(الانفال، 8:46)۔

 

ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں کہا ہے: "اور تمہاری 'ہوا اکھڑ جائے گی' کا مطلب ہے کہ تمہاری طاقت، تمہاری وحدت، اور تمہاری اونچی شان جاتی رہے گی"۔

 

اے پاکستان کی مسلح افواج اور قبائلی علاقوں کے مسلمانو!

 

اپنی بندوقوں کا رخ فوری طور پر صحیح سمت کی طرف کردیں۔ مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرانے کے لیے ایک مسلح قوت کے طور پر یکجا ہو جائیں۔ ایک ریاست بن جانے کے لیے ڈیورنڈ لائن کو فنا کر دیں۔ فتنے کے مراکز، امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں کے ساتھ ساتھ بھارتی ہائی کمیشن کو بند کر دیں۔ کافر دشمن کے خلاف جہاد کا اعلان کر کے اپنے اندر کے منافق ایجنٹوں کو بے نقاب کریں۔ آپس میں ایک دوسرے سے ایسےمخاطب ہوں جیسے اللہ (عزوجل) آپ سے مخاطب ہوتے ہیں، ان مومنین کی طرح جو ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔ آپس میں مفاہمت قائم کریں۔ اور اپنے دین کی بھلائی، نعمتیں اور برکات حاصل کرنے کی طرف پہلے قدم کے طور پر، نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حزب التحریر کو اپنی نصرۃ فراہم کریں۔

 

یقیناً پاکستان، افغانستان، وسطی ایشیا اور بنگلا دیش کے مسلمانوں کا ایک ریاستِ خلافت کے طور پر یکجا ہونا ایک فطری اور ناگزیر معاملہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا،

 

اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِخۡوَةٌ

"مومنین آپس میں بھائی ہیں"(الحجرات، 49:10)۔

 

امام قرطبی  نے اپنی تفسیر میں کہا: "یعنی دین و حرمت میں(بھائی بھائی ہیں)، نسل میں نہیں۔ اسی وجہ سے کہا گیا کہ'دین میں بھائی چارہ نسلی بھائی چارے سے زیادہ پائیدار ہے۔ نسل کے لحاظ سے پیدا ہونے والی اخوت دین کی خلاف ورزی سے ختم ہو جاتی ہے، جبکہ دین کی بنیاد پر قائم ہونے والا بھائی چارہ کبھی بھی نسلی اختلافات سے منقطع نہیں ہوتا"۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک