المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 5 من جمادى الأولى 1446هـ | شمارہ نمبر: 15 / 1446 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 07 نومبر 2024 م |
پریس ریلیز
پاکستانی حکمران اپنے نئے آقا ٹرمپ کو خوش آمدید کہتے ہوئے
اس کی ڈکٹیشن پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرا رہے ہیں
امریکی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے اعلان کے ساتھ ہی پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے، دوسرے مسلم حکمرانوں کی مانند، اپنے نئے آقا ٹرمپ کو خوش آمدید کہتے ہوئے مبارک باد دی۔ شہباز شریف نے اپنی ٹویٹ میں کہا، "نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دوسری بار تاریخی کامیابی پر مبارک باد۔ میں نئی (امریکی )انتظامیہ کے ساتھ قریبی طور پر کام کرنے کیلئے چشم براہ ہوں تاکہ پاک-امریکہ پارٹنر شپ کو مزید وسیع اور مضبوط کیا جا سکے۔" اپوزیشن لیڈر عمران خان نے بھی ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا، "نومنتخب صدر ٹرمپ پاک -امریکہ تعلقات میں بہتری لانے میں معاون ثابت ہونگے۔۔۔ہم امید کرتے ہیں کہ وہ عالمی طور پر امن، انسانی حقوق اور جمہوریت کو پروان چڑھانے کیلئے کام کریں گے۔" یہ وہی ٹرمپ ہے جویہودی وجود کو کہتے ہیں کہ "انھیں وہ مکمل کرنا چاہئیے جو انھوں نے شروع کیا ہے۔" لیکن پاکستانی جمہوری لیڈر ان کے ساتھ "کام کرنے" میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے میں مگن ہیں!
یہ وہی ٹرمپ ہے جس کی ڈکٹیشن پر سیاسی اور فوجی قیادت نے 2019 میں کشمیر مودی کی جھولی میں ڈالا۔ یہ وہی ٹرمپ ہے جس نے افغانستان پر 'مدر آف آل بمبز' گرایا۔ یہ وہی ٹرمپ ہے، جسکی ڈکٹیشن پر پاکستانی سیاسی اور فوجی قیادت لائن حاضر ہو کر قطر میں 'افغان ڈیل' بنانے میں جت گئی، تاکہ اس شکست خوردہ طاقت کو ناکامی کے جبڑے سے کامیابی نکال کرکے پیش کی جا سکے۔ اسی ٹرمپ نے یمن، شام، عراق میں مسلمانوں پر بمباری کی۔ تو اب ہمارے حکمران ان کے ساتھ اور کیا ایجنڈا مل کر مکمل کرنا چاہتے ہیں، جس کیلئے ان کی باچھیں کھلی ہوئی ہیں؟
ڈیموکریٹ اور ریپبلکن امریکی قیادتیں اپنے حقیقی بنیاد میں ایک ہیں۔ پس جہاں ڈیموکریٹ منافقت کی چادر اوڑھ کر انسانی حقوق اور جمہوریت کا راگ الاپ کر اقوام عالم پر اپنا تسلط جبراً قائم کرتے ہیں، وہی پر ریپبلکن یہی چیز کھل کر کرتے ہیں۔ یقیناً مسلمان بائیڈن اور کمالہ حارث کی شکست پر خوش ہیں جنہوں نے غزہ اور فلسطین میں قتل عام کیلئے تمام وسائل مہیا کئے، لیکن ٹرمپ تو کھل کر نتن یاہو کی حمایت کا اعلان کرتا ہے، تو اس میں مسلمانوں کیلئے کیسے کوئی خوشی کا سبب ہو سکتا ہے۔ ہاں، امریکہ کا پہلے سے بےنقاب خونی چہرہ اب مزید کھل کر ضرور سامنے آئے گا۔
مسلمانوں کی طاقت استعماری ظالم طاقتوں کی اندرونی سیاست کی تبدیلی سے نہیں، بلکہ مسلم دارالحکومتوں میں ایجنٹ حکمرانوں کے تختے الٹنے سے آئے گی، جب ان استعاری نظاموں کے کھنڈرات پر خلافت راشدہ کی نئی عمارت کی انقلابی تعمیر کے عمل کا آغاز ہو گا۔ تو وہ تبدیلی اسلام آباد سے کیوں نہ آئے اے افواج پاکستان کے افسران اور جوانو؟ ہم کب تک اپنے مسائل جیسے کشمیر، فلسطین، برما، سنکیانگ، شام ، عراق یا سوڈان کیلئے مغربی طاقتوں، عالمی استعماری اداروں اور ان کی سیاست پر مرہون منت چھوڑتے رہیں گے، جبکہ ہم کئی ملین افواج، ہزاروں جنگی طیاروں، ٹینکوں، جنگی کشتیوں، آبدوزوں، بیلسٹک اور کروز میزائلوں اور دیگر کیل کانٹوں سے مکمل لیس ہیں، جبکہ ملینز میں ہماری افواج جذبہ شہادت سے سرشار ہیں؟ حزب التحریر آپ کو اپنے معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کی دعوت دیتی ہیں۔ تو اے افواج پاکستان کے افسران! آگے بڑھو، اور خلافت کے قیام کیلئے حزب التحریر کو نصرہ دو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛ »
إِنَّمَا الإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ ۔«
"بے شک خلیفہ تمہاری ڈھال ہے جس کے پیچھے تم لڑتے ہو اور اپنی" حفاظت کرتے ہو۔"]صحیح مسلم[
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |