المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 15 من محرم 1447هـ | شمارہ نمبر: 01 / 1447 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 10 جولائی 2025 م |
پریس ریلیز
پاکستان کے حکمران یہودی ریاست کے ساتھ نارملائزیشن کی لہر پر سوار ہونے کی تیاری کر رہے ہیں! خیانت پر مبنی "اِبراھیمی معاہدے" میں پاکستان کی شمولیت ٹرمپ اور یہودی وجود کے مفادات کی حفاظت ہے!
جس وقت ٹرمپ اور امریکہ ایک نئے مشرقِ وسطیٰ کی تشکیل میں مصروف ہیں، جو خطے میں امریکی مفادات کا محافظ ہو، بالخصوص اسلامی دنیا میں موجود امریکہ کے سب سے اہم عسکری اڈے – یعنی یہودی وجود – کے تحفظ، استحکام اور توسیع کا ضامن ہو اور ساتھ ہی وہ اس منصوبے کے ذریعے یہودی وجود کو خطے میں سیاسی، اقتصادی اور فکری طور پر حاکم و مختار بنانے کے درپے ہیں، تو ایسے وقت میں ٹرمپ اور امریکہ کے ایجنٹوں نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے اور اپنے آقا کے مفادات کی خدمت کرنے کے لیے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے۔
ابتداء خلیجی ممالک اور سوڈان کے "رویبضہ" حکمرانوں سے ہوئی، اور اب اس سازش میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شامل ہو گئے ہیں، جنہوں نے پاکستان کے ازلی دشمن بھارت پر پاکستان فضائیہ کے شاہینوں کی شاندار فتح کو رائیگاں جانے دیا، اور پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ – جو غزہ، لبنان اور ایران کا قصاب بھی کہلاتا ہے – کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا! بعد ازاں یہودی وجود کے سربراہ نے بھی اس "مہم" میں دلچسپی لیتے ہوئے ٹرمپ کو "نوبل انعام برائے جنگ" کے لیے نامزد کیا، نہ کہ امن کے لیے!
اور اب اس ناپاک منصوبے پر عملدرآمد کی راہ ہموار کرنے کا کردار پاکستان میں موجود سیاسی ایجنٹوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کے مشیر، رانا ثناء اللہ نے بیان دیا کہ: "پاکستان کو ابراہیمی معاہدوں کے حوالے سے مسلم دنیا کے مؤقف کی پیروی کرنی چاہیے۔" جبکہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا: "پاکستان اس معاہدے میں شمولیت نہیں اختیار کرے گا کیونکہ اسرائیل کو تسلیم کرنا دو ریاستی حل کی ہماری دیرینہ حمایت سے متصادم ہے، اور اسے صرف اس صورت میں زیر غور لایا جا سکتا ہے جب وہ پاکستان کے قومی مفاد میں ہو۔" حالانکہ یہ بات عیاں ہے کہ "ابراہیمی معاہدہ" – جسے امریکہ نے 2020ء میں وضع کیا – درحقیقت نارملائزیشن کے لیے ایک ذلت آمیز اور خیانت آمیز راستہ ہے، جس کے ذریعے متحدہ عرب امارات، بحرین، عمان اور سوڈان جیسے ممالک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کیے، تجارتی معاہدے کیے، اور ٹیکنالوجی میں تعاون شروع کیا۔ اس کے باوجود یہ حکمران، جو اس امت سے کٹ چکے ہیں، پاکستان کے اہلِ ایمان کے خالص توحید کے عقیدے کو یکسر نظر انداز کر رہے ہیں، اور حضرت ابراہیمؑ کی یہود و نصاریٰ سے مکمل براءت کو بھی پامال کر رہے ہیں— اس قرآنی حقیقت کے باوجود کہ:
﴿مَا كَانَ إِبْرَاهِيمُ يَهُودِيًّا وَلَا نَصْرَانِيًّا وَلَكِنْ كَانَ حَنِيفًا مُّسْلِمًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴾
"ابراہیم نہ تو یہودی تھے اور نہ نصرانی، بلکہ وہ ایک یکسو مسلمان تھے، اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔" (سورۃ آل عمران: آیت 67)
یہ حکمران اس میں بغیر کسی تاخیر کے، جلد از جلد شامل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں، اور دعویٰ یہ کر رہے ہیں کہ دوسرے اسلامی ممالک، جیسے برطانیہ کے پالے ہوئے اور امریکہ کے ایجنٹ آلِ سعود، اور ایرانی حکمران، اور ترکی کے منافقین جن کی قیادت سب سے بڑا منافق رجب طیب اردگان کر رہا ہے، کے ان معاہدوں میں شامل ہونے کے بعد، ہم بھی ان کے پیچھے چلیں گے! یوں یہ لوگ "امّعہ" (اندھے پیروکار) بننے کا اعلان کر رہے ہیں جس سے رسولِ اکرم ﷺ نے ہمیں منع فرمایا:
«لَا تَكُونُوا إِمَّعَةً تَقُولُونَ إِنْ أَحْسَنَ النَّاسُ أَحْسَنَّا، وَإِنْ ظَلَمُوا ظَلَمْنَا، وَلَكِنْ وَطِّنُوا أَنْفُسَكُمْ، إِنْ أَحْسَنَ النَّاسُ أَنْ تُحْسِنُوا، وَإِنْ أَسَاءُوا فَلَا تَظْلِمُوا»
"امّعہ نہ بنو کہ کہو اگر لوگ بھلائی کریں گے تو ہم بھی کریں گے، اور اگر لوگ ظلم کریں گے تو ہم بھی ظلم کریں گے؛ بلکہ اپنے نفوس کو اس بات کا عادی بنا لو کہ اگر لوگ بھلائی کریں تو تم بھی بھلائی کرو، اور اگر وہ ظلم کریں تو تم ظلم نہ کرو۔" (ترمذی)
یہ لوگ ایک بار پھر جھوٹ کو سچ بنا کر پیش کر رہے ہیں، شکست کو فتح کے طور پر بیچ رہے ہیں، جس طرح وہ بھارتی جارحیت کے خلاف افواجِ پاکستان کی کامیابی کو فراموش کر کے، کشمیر سے دستبردار ہو چکے ہیں، بھارت کی جانب سے آبی معاہدے کی خلاف ورزی پر خاموشی اختیار کیے بیٹھے ہیں، اور اس پسپائی کو "فتح" کہہ کر پیش کیا تاکہ آرمی چیف کو "فیلڈ مارشل" کے عہدے پر ترقی دی جا سکے۔ اب یہ لوگ ویسی ہی چالاکی سے "دو ریاستی حل" جیسے دھوکے کو چمکا کر پیش کر رہے ہیں، گویا اس پر قائم رہنا کوئی باعزت مؤقف ہو، حالانکہ یہ منصوبہ یہودی وجود کو مقدس سرزمین فلسطین کی 80 فیصد سے زائد زمین پر قانونی حیثیت دینے کی بنیاد فراہم کرتا ہے، اور اسے عوام کے سامنے "فتح" بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، بالکل اسی طرح جس طرح سب سے بڑے خائن، یاسر عرفات، نے کیا تھا جب اُس نے اوسلو کے غدارانہ معاہدے میں یہود کا مقدس سرزمین پر مجرمانہ قبضہ تسلیم کیا تھا اس شرط کے بدلے میں کہ یہود، باقی ماندہ 20 فیصد زمین پر فلسطینوں کی ریاست کو قبول کریں گے!
اے پاکستان کے مسلمانو! اور بالخصوص اے افواجِ پاکستان کے وہ غیور سپاہیو جنہوں نے دشمن پر فتح حاصل کی!
تمہارے سیاسی حکمران اور عسکری قائدین نے اعلانیہ طور پر یہود و نصاریٰ سے دوستی کا اعلان کر دیا ہے، وہ آج ٹرمپ اور نیتن یاہو کی فوج کے سپاہی بن چکے ہیں۔ انہیں اس میں ذرہ برابر شرم محسوس نہیں ہوتی کہ وہ اپنے آقا کی خدمت میں کوئی بھی معاہدہ دستخط کر دیں — خواہ اس میں اسلام سے کھلا ارتداد ہی کیوں نہ ہو، اور وہ ان کے نئے مذہب "ابراہیمیت" کی پیروی ہی کیوں نہ کرتا ہو، اور خواہ اس کے نتیجے میں انہیں قبلہ اول اور تیسرے حرم — یعنی بیت المقدس — سے دستبردار ہی کیوں نہ ہونا پڑے! ان کی یہ تیاری درحقیقت امت کے دشمنوں سے وفاداری کا نتیجہ ہے۔ اگرچہ وہ تمہاری زبان بولتے ہیں، قرآن کی تلاوت کرتے ہیں، مگر وہ انہی منافقین میں سے ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں خبردار کیا ہے اور سورۃ المنافقون میں فرمایا ہے:
﴿وَإِذَا رَأَيْتَهُمْ تُعْجِبُكَ أَجْسَامُهُمْ ۖ وَإِن يَقُولُوا تَسْمَعْ لِقَوْلِهِمْ ۖ كَأَنَّهُمْ خُشُبٌ مُّسَنَّدَةٌ ۖ يَحْسَبُونَ كُلَّ صَيْحَةٍ عَلَيْهِمْ ۚ هُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُمْ ۚ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ﴾
"اور جب تم انہیں دیکھتے ہو تو ان کے جسم تمہیں اچھے لگتے ہیں اور اگر وہ بات کریں تو تم ان کی بات غور سے سنتے ہو۔ ( حقیقت میں یہ لوگ) دیوار کے سہارے کھڑی کی ہوئی لکڑیاں ہیں۔ وہ ہر بلند ہونے والی آواز کو اپنے خلاف ہی سمجھ لیتے ہیں۔ یہ لوگ دشمن ہیں لہذا ان سے محتاط رہو، اللہ انہیں تباہ کرے، یہ کہاں بہکے چلے جاتے ہیں؟" (سورۃ المنافقون: آیت 4)
پس تم پر لازم ہے کہ تم ان کے ہاتھ روکو، انہیں اقتدار سے ہٹاؤ، اور ایک ایسے خلیفہ راشد کی بیعت کرو جو اللہ کے نازل کردہ احکامات کے مطابق حکمرانی کرے، مسجد اقصیٰ اور مقامِ معراج کو آزاد کرائے، اور پورے برصغیر کو امت کے دائرے میں واپس لا کر اسے توحید کے پرچم تلے اکٹھا کرے اور جو دو ارب کی امت کو ایک جھنڈے تلے جمع کرے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |