المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 22 من ذي القعدة 1437هـ | شمارہ نمبر: PR16052 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 25 اگست 2016 م |
ڈاکٹر افتخار کوفوری رہا کرو
خلافت کے داعی ڈاکٹر افتخار کے خلاف حکومت کا غیر انسانی سلوک
اسلام سے نفرت کا اظہار ہے
حکومت پاکستان نے اپنے آقا امریکہ کے احکامات پر نام نہاد “دہشت گردی کے خلاف جنگ” میں اپنی کوششوں کو تیز تر کر دیا ہے۔ اگرچہ حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ یہ جنگ ان عسکریت پسندوں کے خلاف ہے جو ریاست کے خلاف اسلحہ اٹھاتے ہیں لیکن نیشنل ایکشن پلان کے پردے میں حکومت کا اصل ہدف خود اس کی زبانی “انتہاہ پسندی” کے خلاف جنگ ہے۔ “انتہاہ پسندی” کے خلاف جنگ درحقیقت ریاست کی قوت کے زور پر معاشرے سے اسلامی تصورات کو کچلنا اور مٹا دینا ہے۔ یہ اسلامی تصورات پاکستان اور خطے میں امریکی بالادستی کے لئے خطرہ ہیں اور راحیل-نواز حکومت امریکی راج کی ایک محافظ کی طرح حفاظت کر رہی ہے۔ افغانستان میں غیر ملکی افواج اور کشمیر میں ہندو حکمرانی کے خلاف جہاد، پاکستان میں امریکی راج اور سیاسی و فوجی معاملات میں امریکی مداخلت اور اثرورسوخ کو مسترد کرنا، اقوام متحدہ اور آئی ایم ایف جیسے استعماری اداروں کو مسترد کرنا، یہ مطالبہ کرنا کہ شام، فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کی مدد کے لئے مسلم افواج کو حرکت میں لایا جائے اور یہ مطالبہ کرنا کہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے ذریعے شرعی قوانین کو نافذ کیا جائے، وہ اسلامی تصورات ہیں جنہیں حکومت کا آقا، ا مریکہ، خطرناک سمجھتا ہے اور اسی لیے پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کی کٹھ پتلیاں “انتہا پسندی” کا لیبل لگا کر ہر اس مسلمان کو مجرم ثابت کر رہے ہیں جو ان تصورات کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہوتا۔
اس قابل مذمت “انتہا پسندی” کے خلاف جنگ کے پردے میں، جس کے ذریعے معاشرے سے اسلامی تصورات اور اقدار کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے، حکومت حزب التحریر کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہی ہے جو ایک اسلامی جماعت ہے اور اسلامی نظریہ حیات کی قومی سطح کی داعی ہے۔ پاکستان میں حزب التحریر خلافت کے منصوبے کی مخلص آواز ہے اور وہ پہلی صفوں میں رہتے ہوئے اپنی سیاسی و فکری جدوجہد کے ذریعے خطے میں امریکی راج کے خلاف شدید مزاحمت کر رہی ہے۔ اس کے شباب مضبوطی اور بہادری سے پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود امریکی ایجنٹوں کا احتساب اور انہیں بے نقاب کر رہے ہیں جو پاکستان کے مسلمانوں کے مفادات کی قیمت پر استعمار کی سازشوں کا حصہ بن کر اس کے مفادات کی نگہبانی کر رہے ہیں۔
حزب التحریر کے درجنوں اراکین اور حمائتیوں کو ملک بھر سے حکومت کے غنڈوں کے ذریعے اغوا کیا گیا اور انہیں جیلوں میں ڈالا گیا، شدید ترین تشدد کیا گیا جس میں بجلی کے جھٹکے بھی شامل ہے اور کئی کئی ماہ تک انہیں غائب رکھا گیا۔ حزب التحریر کے کئی اراکین اور حمائتی بغیر کسی جرم کے ثابت ہوئے اٹھارہ اٹھارہ مہینے سے جیلوں میں قید ہیں جبکہ ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان، نوید بٹ، کو غائب ہوئے چار سال سے زیادہ کا عرصہ بیت چکا ہے۔
حزب التحریر کے خلاف حکومت کے ظلم و ستم کی کوئی حد نہیں ہے اور وہ کسی بھی قسم کے اخلاقی اور انسانی پیمانوں سے لاپرواہ ہے۔ ہم یہاں پر ڈاکٹر افتخار کے مسئلے پر روشنی ڈالنا چاہیں گے جو لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک معروف سیاسی کارکن اور خلافت کے داعی ہیں جنہیں مئی 2015 میں پہلے اغوا کیا گیا اور پھر تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت جیل میں ڈال دیا گیا۔ ڈاکٹر افتخار کو السر کی شدید تکلیف ہے جو آنت کی ایک خطرناک بیماری ہے جس نے ان کی صحت کو قید سے قبل ہی بری طرح سے متاثر کر دیا تھا۔ اس بات سے پاگل کہ ہر اس شخص کو جیل میں ڈال دیا جائے جو پاکستان میں خلافت کے قیام کی بات کرتا ہے، اس بے رحم حکومت نے اِس پُر امن سیاسی کارکن اور شدید بیمار شخص کو گرفتار کیا۔ اس بات کے باوجود کہ جب حکومت اس کی شدید بیماری سے آگاہ بھی ہوگئی اور جب ڈاکٹر افتخار کے وکیل نے طبی بنیادوں پر اُن کی ضمانت کروانے کی کوشش کی، تو حکومت نے پوری قوت سے انہیں ضمانت دینے کی مخالفت کی۔ ڈاکٹر افتخار کو خصوصی غذا کی فراہمی سے انکار کیا گیا جس کی انہیں بیماری کی وجہ سے شدید ضرورت تھی جبکہ اس کا بندوبست بھی ان کے گھر والے کرتے تھے۔ صرف غذا کی فراہمی کو ہی نہیں روکا گیا بلکہ ان کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات کی فراہمی میں بھی شدید رکاوٹیں کھڑی کیں گئی۔ جب ان کی صحت بہت زیادہ خراب ہوگئی اور جیل میں ایک چیک اپ کے بعد طبی ماہر نے سرجری تجویز کی لیکن پھر بھی جیل انتظامیہ نے سرجری نہ ہونے دی۔ یہاں تک کہ سرجری کرانے کے لیے عدالت کا حکم آجانے کے باوجود ان کے آپریشن کو کئی ماہ تک ملتوی کیا گیا۔ آخر کار جب کئی ماہ کے التوا کے بعد سرجری ہوگئی تو حکومت کے غنڈوں نے اسپتال کے معاملات میں مداخلت کی جس میں میڈیکل اسٹاف سے بدتمیزی تک کی گئی اور ڈاکٹر افتخار کو سرجری وارڈ سے میڈیکل وارڈ میں منتقل کرنے پر مجبور کیا جس کے نتیجے میں سرجری کے بعد ہونے والی احتیاتیں برتی نہیں جاسکیں اور سرجری کے بعد ہونے والے علاج میں بھی تاخیر ہوئی۔ ان عوامل کی وجہ سے سرجری کے بعد پیچیدگیاں پیدا ہوئیں جو کہ جان لیوا ہوسکتی ہیں جن میں اندرونی خون کا رساؤ اور انفیکشن شامل ہیں۔ آج ڈاکٹر افتخار لاہور کے اسپتال میں زنجیروں سے بندھے پڑے ہیں، ان کی بینائی تقریباً ختم ہوچکی ہے اور ان کا خاندان حکومت کی جانب سے علاج میں کھڑی کی جانے والی شدید رکاوٹوں کی وجہ سے ان کی زندگی کو درپیش خطرات کے حوالے سے شدید پریشان ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ پتھر دل حکومت اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ ڈاکٹر افتخار کو ہر صورت جیل کے بدترین اسپتال میں منتقل کرنا ہے چاہے اس کے نتیجے میں ان کی جان ہی کیوں نہ چلی جائے اور اگر ایسا ہوا تو کسی بھی طرح یہ غیر عدالتی قتل سے کم نہ ہوگا۔ ڈاکٹر افتخار کے ساتھ انتہائی غیر انسانی سلوک اس لئے کیا جا رہا ہے کہ وہ پاکستان میں خلافت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،
﴿وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلاَّ أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ﴾
“یہ لوگ ان مسلمانوں (کے کسی اور گناہ کا) بدلہ نہیں لے رہے تھے، سوائے اس کے کہ وہ اللہ غالب لائق حمد کی ذات پر ایمان لائے تھے” (البروج:8)۔
ہم اس مجرم حکومت کو خلافت کے داعیوں کے خلاف اس کے ظلم و ستم اور غیر انسانی سلوک پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غضب سے خبردار کرتے ہیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،
﴿إِنَّ الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَئِكَ فِي الأَذَلِّينَ﴾
“بے شک اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسولوں کی جو لوگ مخالفت کرتے ہیں وہی لوگ سب سے زیادہ ذلیلوں میں ہیں” (المجادلہ:20)۔
مسلم دنیا کی دیگر حکومتوں کی طرح حزب التحریر اس مجرم حکومت کا بھی صبر و استقامت کے ساتھ سامنا کرے گی کیونکہ ہم، ایمان والوں کی کامیابی کے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے وعدے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے دوبارہ قیام کی رسول اللہ ﷺ کی بشارت پر مطمئن ہیں۔ ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آج کے دور کے فرعونوں کا مقابلہ کرنے والے ایمان والوں سے راضی ہو جائیں جو شیطانی اعمال پر ان کا احتساب کرتے ہیں۔ اور ہم اس مجرم حکومت کو یاد دہانی کراتے ہیں کہ فرعون کی مثال سے سبق لے جو اس قدر اپنی طاقت اور اقتدار کے نشے میں پاگل ہوگیا تھا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَالَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَأَخَذَهُمْ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ وَاللَّهُ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾
“جیسا آل فرعون کا حال ہوا، اور ان کا جو ان سے پہلے تھے، انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، پھر اللہ تعالیٰ نے بھی انہیں ان کے گناہوں پر پکڑ لیا اور اللہ تعالیٰ سخت عذاب والا ہے” (آل عمران:11)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |