الخميس، 19 جمادى الأولى 1446| 2024/11/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ افغانستان

ہجری تاریخ    8 من شوال 1445هـ شمارہ نمبر: Afg. 1445 / 14
عیسوی تاریخ     بدھ, 17 اپریل 2024 م

پریس ریلیز

افغانستان کے موجودہ حکمرانوں کی جانب سے حزب التحریرولایہ افغانستان کے ترجمان

اور متعدد اراکین کو خلافت کی دعوت دینے کے جرم میں حراست میں لیا گیا!

 

ولایہ افغانستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے ترجمان استاد سیف اللہ مستنیر اور حزب التحریرولایہ افغانستان کے متعدد ارکان کو ماہ شعبان 1445 ہجری کے آخر سے سیکورٹی فورسز نے حراست میں لیا ہوا ہے۔ ان کا واحد نام نہاد گناہ یا جرم یہ ہے کہ وہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کی دعوت اور جدوجہد کر رہے ہیں۔یہ نظربندیاں خلافت کے خاتمے کے103 ویں سال کے موقع پر "خلافت:نبوت کی سیاسی میراث" کے عنوان سے منعقدہ ایک اجتماع کے بعد ہوئیں۔ اس طرح کے اجتماعات دیگر اسلامی ممالک اور افغانستان کے کچھ صوبوں میں بھی منعقد ہوئے تھے۔

 

استاد سیف اللہ مستنیر اس امت کے معزز اورشرف کے حامل فرزندوں میں سے ہیں جو خلافت کے احیاء کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ امریکی قبضے کے دوران، استاد سیف اللہ مستنیر فکر و سیاست کے میدان میں ان مضبوط آوازوں میں سے ایک تھے، جنہوں نے سینکڑوں پریس ریلیزز، مضامین، سیاسی تجزیے لکھ کر اور اور ٹیلی ویژن انٹرویوز میں شرکت کرکے قبضے کے گھناؤنے جرائم اور جمہوری ریاست کے سیاہ ریکارڈ کو بے نقاب کیا۔  بدقسمتی سے موجودہ حکمرانوں کے دورِ حکومت میں استاد سیف اللہ مستنیر اور حزب کے بعض دیگر داعیان کو امت کی شان و شوکت بحال کرنے اور امت کو خلافت کے خاتمے کی یاد دلانے کے گناہ کے جرم میں نظر بند کیا گیا ہے جو کہ مسلمانوں کی تاریخ میں ایک دردناک واقعہ ہے۔ کیا خلافت کی بحالی کا مطالبہ کرنا اور مسلمانوں کے فکری، سیاسی اور جغرافیائی اتحاد کے لیے جدوجہد کرنا گناہ اور جرم ہے؟! اگر جواب ہاں میں ہے تو شریعت کے کس حکم کی بنیاد پر؟ درحقیقت خود کو اسلامی کہنے والی مسلم ریاستوں کو بذات خود اس دن کو منانا چاہیے تھا اور امت کے سامنے خلافت کی اہمیت کو واضح کرنا چاہیے تھا، لیکن نہ صرف یہ کہ ایسا نہیں کیا گیا بلکہ اس عمل کو اسلامی فریضہ سمجھ کر کرنے والوں کو بھی تنگ کیا گیا ۔

 

أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ

"تو کیا ہم اہلِ ایمان کے ساتھ مجرمین جیسا سلوک کریں گے؟ آپ کو کیا ہوگیا ہے؟ آپ کیسے فیصلہ کرتے ہیں؟"(القلم، 36-35)

 

ہماری خواہش ہے کہ جن لوگوں نے گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کیا ہے وہ ایک لمحے کے لیے اس کے بارے میں گہرائی سے سوچ کر حزب التحریر کے داعیان کے پیغام کو بغیر کسی تعصب کے سن لیتے۔ اس صورت میں وہ بلا شبہ داعیان کو گرفتار کرنے کے بجائے اس عظیم کوشش اور احسن پیغام کو پہنچانے میں ان کا ساتھ دیتے۔ درحقیقت حزب التحریر کی طرف سے کی جانے والی جدوجہد اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے حکم کردہ فریضہ اور رسول اللہ ﷺ کی طرف سے بشارت ہے، اور یہ ہر ایک مسلمان پر فرض ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے اپنی پوری کوشش کرے، اوراسلام کے جامع نفاذ اور پھیلانے کو یقینی بنائے، مسلمانوں کے درمیان قائم مصنوعی سرحدوں کو مٹائے اور امت کو یکجا کرے۔

 

حزب التحریر دنیا کے 40 سے زائد ممالک میں فکری اور سیاسی طور پر سرگرم ہے۔ آج افغانستان کے مسلمان اور مجاہد عوام بالخصوص علمائے کرام، قبائلی عمائدین، جہادی اور سیاسی رہنما اور نوجوان حزب التحریر کی دعوت کو سمجھتے ہیں اور اس کی سوچ، مقصد اور طریقہ کار سے بخوبی واقف ہیں۔ جن لوگوں نے حزب التحریر کے طریقوں کو بغیر کسی تعصب کے سمجھا ہے وہ واضح طور پر سمجھتے ہیں کہ حزب التحریر کا پیغام اور سرگرمیاں افغانستان کے مسلمان عوام کے لیے خطرہ نہیں ہیں، بلکہ یہ خیر کا پیغام ہے جو نہ صرف اسلام میں گہرائی سے پیوست ہیں ، بلکہ فتح اور بیداری کا ذریعہ بھی ہے۔

 

حکومت کو اسلامی اقدار کا تحفظ کرنا چاہیے اور معاشرے میں اسلام کی دعوت پھیلانے والوں کی کوششوں کو آسان بنانا چاہیے۔ اس کے برعکس گرفتاریوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت دعوتِ خیر کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اس لیے ہم اپنے مجاہد بھائیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حزب التحریر کے داعیان کو جلد از جلد رہا کریں کیونکہ ان کی گرفتاری کا کوئی اسلامی جواز نہیں ہے۔

 

﴿وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ﴾

"اور انہوں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی، ما سوا اس کے کسی وجہ سے نہیں کہ وہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں، جو قدرت میں بلند ہے، قابل تعریف ہے!"(البروج، 85:8)

 

قابل غور بات یہ ہے کہ اللہ عزوجل کے اذن سے اس طرح کی گرفتاریاں حزب التحریر کی جدوجہد اور میڈیا کی سرگرمیوں کو کسی بھی طرح سے نہیں روک سکتیں بلکہ اللہ عزوجل کے فضل و کرم سے القوی اور العزیز کی مدد سے ہر گزرتے دن کے ساتھ دعوت کی شدت اور طاقت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، الحمدللہ۔ افغانستان کے اندر اور باہر ہزاروں افغان مسلمان اور داعیان اس عظیم  اور اجر والی دعوت کو امت تک پہنچارہے ہیں۔ اس طرح کی وحشیانہ کوششیں جابر عرب حکمرانوں، وسطی ایشیا کے حکمرانوں اور یہاں تک کہ سابق منہدم افغان جمہوریہ کی طرف سے بھی کی جا چکی ہیں، لیکن ان کی شیطانی سازشیں اپنے آپ پر الٹ چکی ہیں۔ لہٰذا حزب التحریر کی دعوت کو نہ روکیں، تاکہ "صدوا عن سبیل اللہ" کا حوالہ نہ بنیں کہ آخرت میں بھاری بوجھ اٹھائیں اور اُن لوگوں میں شامل ہو جائیں جنہوں نے نبوت کے نقش قدم پردوسری خلافت راشدہ کے قیام کی دعوت کو روکا۔ وہ خلافت جو اللہ کا وعدہ اور اس کے رسول ﷺ کی بشارت ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کی حکومت دنیا کی کسی بھی حکومت کے مقابلے میں خلافت میں تبدیل ہونے کی زیادہ صلاحیت رکھتی ہے، اس لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ نبوت کے نقش قدم پر مبنی خلافت کی بنیاد،ہمیں نصرۃ دے کر، افغانستان مجاہدین کے ہاتھوں سے رکھی جائے گی۔

 

﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ﴾

"اللہ نے وعدہ کیا ہے ان کے ساتھ، جو تم میں سے ایمان لائے اور عمل صالح کیے، کہ ضرور انہیں زمین میں خلافت دے گاجیسی ان سے پہلوں کو دی تھی۔"(النور،24:55)

 

ولایہ افغانستان  میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ افغانستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.ht-afghanistan.org
E-Mail: info@ht-afghanistan.org

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک