الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

 

اَلَیْسَ مِنْكُمْ رَجُلٌ رَّشِیْدٌ

کیا تم میں کوئی ایک بھی صالح جواں مرد نہیں ؟(سورۃ ہود،11:78(

 

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

لبنان، مغربی کنارہ، اور غزہ کی پٹی پر یہودی درندوں کے ظلم و سفاکیت کا ایک مہینہ ہونے کو ہے۔ وہ نہ صرف لوگوں  کا بے دریغ اور بے رحمانہ قتل عام کر رہے ہیں، جس میں بچے، بوڑھے اور خواتین  سب شامل ہیں، بلکہ پتھر اور درخت بھی ان کے ستم سے محفوظ نہیں۔ یہ اپنی سفاکیوں میں ظلم اور جارحیت کی تمام حدوں کو پار کر رہے ہیں! مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، اور انھوں نے منہ میں گھنگنیاں ڈال رکھی ہیں۔ اور جب وہ بولتے ہیں تو بھی فقط شہداء ، زخمیوں اور تباہ شدہ مکانات کی گنتی کرتے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا؛

 

صُمٌّۢ بُكْمٌ عُمْیٌ فَهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ

"وہ بہرے ہیں، گونگے ہیں، اندھے ہیں، اسلئے (وہ) کچھ نہیں سمجھتے۔"(سورۃ البقرہ، 2:171(

 

یہ حکمران اس سے بھی بدتر ہیں جتنا کہ یہ نظر آتے ہیں۔ اور ان کا یہ رویہ کوئی اچنبھے کی بات نہیں، یہ سب استعماری کافر ریاستوں کی کٹھ پتلیاں ہی توہیں۔ یہ وہی کہتے ہیں جو وہ بتائیں، اور وہی کرتے ہیں جس کا حکم ان ممالک کی طرف سے ان کو دیا جائے۔ یہ اپنی بزدلی کی تاویلیں پیش کرنے کیلئے سرحدوں کے تقدس کی بات کرتے ہیں، اور یہ اعلان بھی کرتے ہیں کہ قومی سلامتی ہمارے لیے سرخ لکیر ہے، جس کو پار کرنے کی ہم اجازت نہیں دیں گے۔ وہ یہ بھول گئے یا جان بوجھ کر بھلا بیٹھےہیں کہ مسلمانوں کے تمام ممالک ایک ہی سرزمین کی حیثیت رکھتے ہیں، خواہ وہ دور کے علاقے ہو یا پاس کے۔ تو کیا  یہ اُس کھلی ہوا میں سانس نہیں لیتے  جس کی کوئی سرحدیں نہیں  اور ا س مشترکہ آسمان کا نظارہ نہیں کرتے جس پر کوئی لکیریں نہیں، جس میں غزہ کی ہوائیں اور اس کے اوپر موجود آسمان شامل ہیں؟

 

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

کیا ہاشمی غزہ میں تمھارے بھائیوں کابہتا لہو تم پر اثر نہیں کرتا؟ کیا بچوں کی چیخیں، تمہاری بہنوں کی تمہیں التجائیں، اور بوڑھے مردوں کی تم سے پکار تمہارے اندر کوئی حرکت پیدا نہیں کرتی؟ ارشاد باری تعالیٰ ہے ؛

 

(وَ اِنِ اسْتَنْصَرُوْكُمْ فِی الدِّیْنِ فَعَلَیْكُمُ النَّصْرُ)

"اور اگر وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد مانگیں تو تم پر ان کی مدد کرنا واجب ہے۔" (سوۃ الانفال، 8:72(۔ 

 

کیا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی آیات، جو القوی اور الجبار ہے، آپ کو یہودی وجود کے سامنے مَردوں کی طرح کھڑے ہونے پر آمادہ نہیں کرتیں؟!   

 

(قَاتِلُوْهُمْ یُعَذِّبْهُمُ اللّٰهُ بِاَیْدِیْكُمْ وَ یُخْزِهِمْ وَ یَنْصُرْكُمْ عَلَیْهِمْ وَ یَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِیْنَ)

"ان سے لڑو ، اللہ انہیں عذاب دے گا اور تمہارے ہاتھوں انہیں رسوا کرے گا اور تمہیں ان کے خلاف مدد دے گا اور ایمان والوں کا دل ٹھنڈا کرے گا۔"(سورۃ الانفال، 9:14

 

کیا تم اِن دو بھلائیوں میں سے ایک کی تمنا نہیں کرتے؟  اس دنیا میں عزت و وقار،  فتح و نصرت اور آخرت میں کامیابی اور اللہ عز و جل کی رضا؟! اللہ تعالیٰ کا یہ قول تمہاری زبان حال کیوں نہیں بنا، جس میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

 

(قُلْ هَلْ تَرَبَّصُوْنَ بِنَاۤ اِلَّاۤ اِحْدَى الْحُسْنَیَیْنِؕ-وَ نَحْنُ نَتَرَبَّصُ بِكُمْ اَنْ یُّصِیْبَكُمُ اللّٰهُ بِعَذَابٍ مِّنْ عِنْدِهٖۤ اَوْ بِاَیْدِیْنَا ﳲ فَتَرَبَّصُوْۤا اِنَّا مَعَكُمْ مُّتَرَبِّصُوْنَ)

"ان سے کہو کہ تم ہمارے معاملے میں جس چیز کے منتظر ہو، وہ اس کے سوا اور کیا ہے کہ دو بھلائیوں میں سے ایک بھلائی ہے۔ اور ہم تمہارے معاملے میں جس چیز کے منتظر ہیں وہ یہ ہے کہ اللہ خود تمہیں سزا دیتا ہے یا ہمارے ہاتھوں دلواتا ہے؟ اچھا اب تم بھی انتظار کرو اور ہم بھی منتظر ہیں۔ (سورۃ توبہ:9:27(

 

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

        اللہ کی اطاعت کرنا بہتر ہے یا ان حکمرانوں کی، جو اللہ اور اس کے رسولﷺ  سے لڑتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسولﷺ کے دشمنوں کی حمایت کرتے ہیں؟! یقیناً اللہ کی اطاعت بہتر ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایاہے:

 

(یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى تِجَارَةٍ تُنْجِیْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ*تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُجَاهِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِكُمْ وَ اَنْفُسِكُمْؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ*یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ وَ یُدْخِلْكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ وَ مَسٰكِنَ طَیِّبَةً فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ*وَ اُخْرٰى تُحِبُّوْنَهَاؕ-نَصْرٌ مِّنَ اللّٰهِ وَ فَتْحٌ قَرِیْبٌؕ-وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ(

"اے ایمان والو! کیا میں تمہیں وہ تجارت نہ بتا دوں جو تمہیں دردناک عذاب سے بچالے، ایمان لاؤ، اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر، اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کرو۔ یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو۔ وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور ابدی قیام کی جنتوں میں بہترین گھر تمہیں عطا فرمائے گا، یہ ہے بڑی کامیابی ۔ اور ایک دوسری چیز بھی تمہیں دے گا جو تمہیں بہت عزیز ہے، اللہ کی طرف سے نصرت و مدد اور جلد آنے والی فتح۔ اور اے نبیﷺ، اہل ایمان کو خوش خبری سنادو۔" (سورۃ الصف، 61:10-13)

 

کیا اللہ کی اطاعت بہتر ہے، یا ان حکمرانوں کی اطاعت جو اپنی قومی سلامتی کے نام پر غزہ اور غزہ کے لوگوں سے اپنے آپ کو بری الذمہ سمجھتے ہیں ، جبکہ یہ ان سے ایک پتھر کی مار کے برابر فاصلے پر ہے، بلکہ اس سے بھی کم!  یہ حکمران، جو استعماری کفار کی حمایت کرتے ہیں، ان کی تمام تر فکر اپنے اقتدار کے الٹتے ،  پلٹتے ،اور گرتے تختوں پر براجمان رہنے کی ہے۔ یہی وہ لوگ ہیں کہ اگر تم ان کی پیروی کرو گے تو تمہیں نہ دنیا میں فائدہ ہو گا اور نہ آخرت میں۔ اور ان کی پیروی کے لیے قیامت کے دن تمہاری طرف سے دلیلیں باطل قرار دے دی جا ئیں گی۔

 

(إِذْ تَبَرَّأَ الَّذِينَ اتُّبِعُوا مِنَ الَّذِينَ اتَّبَعُوا وَرَأَوُا الْعَذَابَ وَتَقَطَّعَتْ بِهِمُ الْأَسْبَابُ * وَقَالَ الَّذِينَ اتَّبَعُوا لَوْ أَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَتَبَرَّأَ مِنْهُمْ كَمَا تَبَرَّءُوا مِنَّا كَذَلِكَ يُرِيهِمُ اللهُ أَعْمَالَهُمْ حَسَرَاتٍ عَلَيْهِمْ وَمَا هُمْ بِخَارِجِينَ مِنَ النَّارِ)

" جب وہ سزا دے گا اس وقت کیفیت یہ ہو گی کہ وہی پیشوا اور رہنما، جن کی دنیا میں پیروی کی گئی تھی، اپنے پیروؤں سے لاتعلقی ظاہر کریں گے، مگر وہ سزا پا کر رہیں گے اور ان کے اسباب و وسائل کا سلسلہ کٹ جائے گا۔ اور وہ لوگ جو دنیا میں ان کی پیروی کرتے تھے، کہیں گے  کہ کاش ہم کو پھر ایک موقع دیا جاتا تو جس طرح آج یہ ہم سے بے زاری ظاہر کر رہے ہیں، ہم ان سے بےزار ہو کر دکھا دیتے۔ یوں اللہ ان لوگوں کے وہ اعمال ، جو یہ دنیا میں کر رہے ہیں، ان کے سامنے اس طرح لائے گا کہ یہ حسرتوں اور پشیمانیوں کے ساتھ ہاتھ ملتے رہیں گے مگر آگ سے نکلنے کی کوئی راہ نہ  پائیں گے۔ (سورۃ البقرۃ، 2:166-167*

 

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

یہودی وجود کے لوگ لڑنے والے اور جنگجو نہیں ہیں، یہ بزدل ہیں اور ان پر ذلت اور تباہی مسلط کی گئی ہے۔تم اپنے مومن جوان بھائیوں کو  دیکھتے نہیں جن کے پاس موجود ہتھیاروں کا یہودیوں کے ہتھیاروں سے موازنہ ہی نہیں کیا جا سکتا، پھر بھی وہ ان کو مارتے ہیں اور یہود ان کی طرف سے چلائی جانے والی گولیوں کا نشانہ بننے سے بچنے کے لیے بھاگ کر  ہوائی جہازوں میں پناہ لیتے ہیں۔

 

(لَنْ يَضُرُّوكُمْ إِلَّا أَذًى وَإِنْ يُقَاتِلُوكُمْ يُوَلُّوكُمُ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنْصَرُونَ * ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوا إِلَّا بِحَبْلٍ مِنَ اللهِ وَحَبْلٍ مِنَ النَّاسِ وَبَاءُوا بِغَضَبٍ مِنَ اللهِ وَضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الْمَسْكَنَةُ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَانُوا يَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللهِ وَيَقْتُلُونَ الْأَنْبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ ذَلِكَ بِمَا عَصَوْا وَكَانُوا يَعْتَدُونَ)

"یہ تمہیں ستانے کے علاوہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے، اور اگر تم سے لڑیں گے تو تمہارے مقابلے میں پیٹھ دکھائیں گے، پھر ایسے بےبس ہونگے کہ کہیں سے ان کو مدد نہیں ملے گی۔ یہ جہاں بھی پائے گئے ان پر ذلت کی مار ہی پڑی، کہیں اللہ کے ذمہ  یا انسانوں کے ذمہ میں پناہ مل گئی  تو یہ اور بات ہے۔ یہ اللہ کے غضب میں گھر چکے ہیں، ان پر محتاجی و مغلوبی مسلط کر دی گئی ہے، اور یہ سب اس وجہ سے ہوا کہ یہ اللہ کی آیات کا کفر کرتے رہے اور انھوں نے پیغمبروں کو ناحق قتل کیا۔ یہ ان کی نافرمانیوں اور زیادتیوں کا انجام ہے"( سورۃ آل عمران، 3:111-112)

 

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

        اللہ کی نازل کردہ آیات کو یاد کرو۔۔۔ رسول اللہﷺکی احادیث کو یاد کرو۔۔۔ اصحاب رسول کی بہادری کو یاد کرو۔۔۔ اپنے اسلاف کی قربانیوں کو یاد کرو۔۔۔ "وا معتصماہ" کی پکار کا جواب یاد کرو، جب معتصم باللہ نے جواب دیا تھا، (الجواب ما تراه دون ما تسمعه )"تم میرا جواب سنو گے نہیں بلکہ اپنی آنکھوں سے دیکھو گے"۔۔۔ یاد کرو وہ حطین کی فتح جب ہم نے صلیبیوں سے یروشلم کو آزاد کیا تھا۔۔۔ عین جالوت اور تاتاریوں کے خاتمے کو یاد کرو۔۔۔ محمد الفاتح اور قسطنطنیہ کی فتح کو یادکرو۔۔۔ اسلام کی عظمت کو یادکرو اور امت مسلمہ کی خیر و بھلائی کو یاد کرو۔ 

 

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

"نصر من اللہ وفتح قریب وبشر المؤمنین" (اللہ کی جانب سے مدد، جلد ملنے والی فتح  اور مومنین کیلئے خوشخبری) کیلئے حرکت میں آؤ۔ غزہ اور اس کے لوگوں کی مدد کے لیے جاؤ، اگر حکمران تمہارے راستے میں آئیں تو انہیں کچل ڈالو۔ اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے جاؤ اور ایسے بنو، جیسے اللہ نے تمھیں حکم دیا ہے۔

 

(وَ لَا تَهِنُوْا فِی ابْتِغَآءِ الْقَوْمِؕ-اِنْ تَكُوْنُوْا تَاْلَمُوْنَ فَاِنَّهُمْ یَاْلَمُوْنَ كَمَا تَاْلَمُوْنَۚ-وَ تَرْجُوْنَ مِنَ اللّٰهِ مَا لَا یَرْجُوْنَؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا)

"اور اس گروہ کے تعاقب میں کمزوری نہ دکھاؤ ۔اگر تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو جیسے تمہیں تکلیف پہنچتی ہے ویسے ہی انہیں بھی تکلیف پہنچتی ہے،  جبکہ تم اللہ سے وہ امید رکھتے ہو جو وہ نہیں رکھتے۔ بےشک اللہ سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا ہے"۔(سورۃ النساء، 4:104)

 

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

بلاشبہ آپ جانتے ہیں کہ فلسطین ایک بابرکت سرزمین ہے۔۔۔یہ ایک اسلامی سرزمین ہے جس پر یہودیوں کا کوئی حق اور اختیارنہیں ہے ۔ اسلئے دو ریاستی حل کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔  پس جس طرح عمر الفاروق نے اسے فتح کیا، خلفائے راشدین نے اس کی حفاظت کی، صلاح الدین ایوبی نے اسے آزاد کرایا، اور عبدالحمید نے اسے یہودیوں سے بچائے رکھا، اسی طرح سے ایک بار پھر اللہ کے اُن سچے سپاہیوں کی کوششوں سے یہ واپس مسلمانوں کو ملے گا جو اس حدیث پر عمل پیرا ہونگے جس میں آپ ﷺ نے فرمایا:

 

لتقاتلنھم الیھود فلتقتلنھم

"تم یہودیوں سے لڑو گے اور انہیں قتل کرو گے..." اس کو مسلم نے ابن عمر سے روایت کیا ہے۔

 

اے مسلم افواج کے سپاہیو!

کیا تم میں کوئی ایک بھی ایسا صالح جواں مرد نہیں ہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺکی مدد و حمایت کے راستے پر تمہاری قیادت کرے؟!   کیا آپ میں کوئی صالح جواں مرد نہیں جو آپ کو "نصر من اللہ و فتح قریب" (اللہ کی مدد اور جلد حاصل ہونے والی فتح) کی جانب لے جائے؟!  امت کی پکار پر لبیک کہوکہ وہ تمہیں پکار رہی ہے۔ آؤ مبارک سرزمین کی پکار پر لبیک کہو کہ وہ تمہیں پکار رہی ہے،

 

(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ * وَالَّذِينَ كَفَرُوا فَتَعْساً لَهُمْ وَأَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ)

"اے ایمان والو! اگر تم اللہ کے دین کی مدد کرو گے تو اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم مضبوط جما دے گا ۔ رہے وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ، تو ان کیلئے ہلاکت ہے،  اللہ نے ان کے اعمال کو ضائع کر دیا ہے۔" (سورۃ محمد،47:7-8)

 

ہجری تاریخ :17 من ربيع الثاني 1445هـ
عیسوی تاریخ : بدھ, 01 نومبر 2023م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک