الأحد، 20 جمادى الثانية 1446| 2024/12/22
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

آخرکار اتحاد نے فورڈکے سامنے مکمل طور پر سرنگوں ہونے کا اعلان کردیا اگرچہ اس سےپہلے بھی وہ گٹھنےٹیکے ہوئے تھے!

الجربا کے اتحاد(coalition) نےہفتہ اتوار اور پیر 11،10،9 نومبر کوامریکی سفیر فورڈ کی سرپرستی میں استنبول میں اپنے اجلاس کا آغاز کیا، جس میں الجربا نے جنیوا-1 کی طرز پر جنیوا-2 میں جانے کا عندیہ دے دیا اور اس فیصلے کو جاری کروانے والا فورڈ ہی تھا۔یوں الجر با اور اس کے حمایتی جو آج تک جنیوا-2 میں جانے سے پہلے بشار کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے تھے یا کم از کم اس کو برطرف کرنے کی ضمانت کا مطالبہ کررہے تھے،اپنے اس مطالبے سے بھی دستبردارہوگئے۔یوں ان دونوں مطالبات کو ہوا میں اڑا دیا گیا اور کھوکھلے الفاظ میں یہ کہا گیا کہ بشار کا کوئی کردار نہیں ہو گا لیکن یہ نہیں بتا یا گیا کہ ایسا کب سے ہو گا!اس اجلاس پر امریکہ مکمل طور پر غالب اور حاوی رہا اس حد تک کہ الجربا ،اس دباؤ کی وجہ سے ،اتحاد میں شامل عسکری نمائندے کے اعتراض کو بھی برداشت نہیں کر سکا اوراس نے بشار کے شبيحہ (اجرتی قاتل)اور دوسرے سرکشوں کے طریقے پر چلتے ہوئے اس کو تھپڑ ماردیاحالانکہ ابھی تو الجربا نے حکمرانی یا اس کا کچھ حصہ بھی نہیں دیکھا!اس کے بعد اتحاد کے بعض لوگوں نے کوئی فیصلہ کرنے سے قبل شام کی داخلی قوتوں سے مشاور ت کرنے کا مطالبہ کیا تو فورڈ نے اس کو مسترد کردیا اور ان کو مشترکہ فیصلہ کرنے کا پابند بنایا،تاکہ اندرونی مشاورت فیصلے کے بعد ہو سکے،یعنی فیصلہ پہلے کیا جائے اور مشورہ بعد میں لیا جائے،تاکہ اندرونی قوتوں کا فیصلے میں کوئی عمل دخل نہ ہو کیونکہ امریکہ جانتا ہے کہ اندرونی قوتوں کی اکثریت آزاد اور باوقار ہے وہ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کے سامنے سر جھکا کر رسوا نہیں ہوں گے۔
یوں محرم الحرام کی آٹھویں رات ، گیارہ نومبر کو جنیوا-2 میں شرکت کا فیصلہ کیا گیا۔پھر اس شرمناک فیصلے کو بےنقاب ہونے سے بچانے کے لیے یہ کہا گیا کہ یہ فیصلہ مشروط ہے جبکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ جب تک یہ ملاقات بشار اور الجربا کے وفود کے درمیان ہےتو ان شرائط کی کوئی اہمیت نہیں!یہ تاثر دینے کے لیے کہ انہوں نے جنیوا-2 سے قبل کوئی فیصلہ کر لیا ہے ، انہوں نے کل پیر کی شام 11نومبر 2013 کو اُس عبوری حکومت کا اعلان کر دیا جس کا سربراہ احمد طعمہ ہو گا ۔ لاحول ولا قوۃ ۔ یہ حکومت سراسر برائے نام ہو گی کیونکہ داخلی قوتیں اس کو مسترد کردیں گیاور یہ حکومت شام کی سرزمین پر اپنے قدم بھی نہیں جما سکے گی۔یوں یہ حکومت "وقت کو ضائع کرنے والا کھیل ہے"تا کہ جنیوا-2 میں امریکہ اپنا حل اِن پر مسلط کرسکے !
امریکہ نے اس فیصلے کی تائید میں بڑی پھرتی دکھائی اور کیری نے یہ کہتے ہوئے اس کی وضاحت کی کہ "کل شامی اپوزیشن نے ووٹنگ کے ذریعے جنیوا-2 میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا،یقینا یہ ایک بڑا قدم ہے"۔ اگرچہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بھی ان اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کو سراہا لیکن ساتھ ہی اس نے یہ بھی کہا"اتحاد (coalition)نے بشار کے کردار کے حوالے سے کوئی شرط نہیں لگائی"۔اس ترجمان کے تبصرے کا معنی صاف ظاہر ہے!کئی اور ممالک نے بھی اس فیصلے کی تائید میں جلد بازی دکھائی۔
اے اہل شام، بشار اور اس کے غنڈوں اورالجربا کے اتحاداور اس کی جماعت کے سامنےڈٹ کر ثابت قدم رہنے والو:
یہ ہوٹلوں میں سر چھپا کر پھرنے والے امریکہ،یورپ،قطر،سعودیہ اور ترکی وغیرہ کےمال ودولت پر داد عیش دینے والے، یہ سب کے سب تمھارے دشمن ہیں۔ان سے ہو شیار رہو۔ان کی منزل وہ نہیں جس خیر کے لیے تم جدو جہدکر رہے ہو بلکہ وہ اس کی مخالف سمت میں جارہے ہیں۔سرکش کے سامنے تمہارا ڈٹ جانا اور تمہاری قابل دید قربانیاں،اسلام کےمسکن شام میں حق کے غلبے،اسلام کی حکمرانی اورامریکی بالادستی کے خاتمے کے لیے اور اسے ماضی کا قصہ بنا دینے کے لئے ہیں۔جبکہ وہ ایسی حکومت چاہتے ہیں جو موجودہ حکومت کی ہی ایک دوسری شکل ہو ،یعنی موجودہ ایجنٹ کی جگہ دوسرا ایجنٹ ۔ ان کی نظر میں بہائے جانے والے اس پاکیزہ خون،اور دی جانے والی ان قربانیوں،اور پامال کی جانے والی ان عزّتوں اور برپاکی جانے والی اس تباہی کی کوئی قیمت نہیں جس نے انسان اور درختوں کے ساتھ پتھروں کو بھی نہیں چھوڑا۔جی ہاں یہ ان کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے،وہ اپنے آقاؤں کے غلام کے طور پر عیّاشی کی زندگی گزار رہے ہیں،سرنگوں اور ذلیل ہو کر ،اگرچہ سانس تو لیتے ہیں ،کھاتے پیتے بھی ہیں لیکن یہ زندہ نہیں بلکہ مردہ ہیں،﴿لَهُمْ قُلُوبٌ لَا يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لَا يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لَا يَسْمَعُونَ بِهَا أُولَئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ أُولَئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ﴾"ان کے دل ودماغ تو ہیں لیکن یہ ان کے ذریعے سمجھتے نہیں،ان کی آنکھیں تو ہیں لیکن یہ ان کے ذریعے دیکھتے نہیں،ان کے کان تو ہیں لیکن یہ ان کے ذریعے سنتے نہیں،یہ تو جانور وں کی طرح ہیں بلکہ ان سے زیادہ گمراہ ہیں۔ یہی لوگ غافل ہیں"۔
یہ تو ہم جانتے ہی تھے کہ یہ اتحاد بصیرت سے محروم ہے لیکن اب یہ بصیرت کے ساتھ بصارت بھی کھو چکا ہے! یہ کیسے اپنے کرتوتوں پر، اللہ کے سامنے نہیں تو کم ازکم اللہ کے بندوں کے سامنے ہی سہی، شرم سار نہیں ہوتے؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ جنیواکانفرنس میں امریکہ اور اس کے مددگاروں کے دباؤ میں ہونے والے فیصلے میں اِن کی کوئی رائے یا کردار ہو جبکہ استنبول میں فورڈ کے سامنے سرنگوں ہونے کے نتیجے میں پہلے ہی ان کی کمر ٹوٹ چکی ہے ؟
ہر صاحب بصارت وبصیرت شخص یہ سمجھتا ہے کہ جنیوا-2 میں اس اتحاد کے جانے کا مقصد بشار کو محفوظ راستہ دینا ہے اورساتھ ہی بشار کےمتبادل امریکی ایجنٹ کے لیے راہ ہموارکرنا ہے۔اس بات کو سمجھتے ہوئے کہ الجربا کے اتحاد کو اپنے تمام عناصر کے باوجودشام کے اندر کوئی حمایت اور تائید حاصل نہیں ، یہ خارج از امکان نہیں کہ نئی حکومت کی حفاظت کے لئے سلامتی کونسل کی قرارداد کے ذریعے بین الاقوامی مداخلت کی بات کی جائےتاکہ بشار کے "خروج " کا کوئی مناسب طریقہ نکالا جائے!یہی جنیوا کانفرنس کا مقصد اور اس کی غایت ہےاوریہ ایک خیانت ہے جسکا ہر وہ شخص مرتکب ہوگا جو جنیوا کانفرنس میں قدم رکھے گا۔
اے اہل شام، اے صبر کرنے اور کروانے والو،سرکش کے سامنے سینہ سپر لوگو:
یہ خائن کوئی بھی فیصلہ کرلیں یہ کچھ نافذ نہیں کر سکتےجب تک تم حق پر ثابت قدم ہو۔یہ تو اس قدر بزدل ہیں کہ شام کی جہاد اور رباط کی سرزمین میں تم سے ملاقات کے لئے بھی نہیں آسکتے۔ان کوہرگز شام میں کسی قسم کی مداخلت کا موقع نہ دوورنہ تمہاری قربانیاں رائیگاں جائیں گی،تمہارا خون ضائع ہو جائے گا،بلکہ تمہارے رب کے سامنے تمہاری شکایت کرے گا۔ہم شام کے جواں مردوں کو پکارتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے خیانت کرنے والوں کے سامنے کسی قسم کی نرمی اختیار نہ کریں اور نہ اپنے پائے استقلال میں کوئی لغزش آنے دیں ،﴿إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ﴾."بے شک اللہ ایمان والوں کی مدد کرتا ہے اور اللہ کسی ناشکر ےخائن کو پسند نہیں کرتا"۔
کامیابی اب کچھ دیر صبرکرنےکی دوری پر ہے ۔امریکہ، اس کا بشار اور اس کا ااتحاد جان کنی کی حالت میں ہیں۔وہ ایسا حل تلاش کر رہے ہیں جو تمہاری ثابت قدمی اور شجاعت سےان کو بچائے۔جس حق پر کاربند ہو اس پر ثابت قدم رہو،اللہ کے حکم خلافت راشدہ کے قیام کو اپنی موت و حیات کا مسئلہ بناؤ ،اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ اخلاص کا ثبوت دو،اللہ کی مدد کرنے اور اس کے دین کی سربلندی کے لیے خلوص کے ساتھ سردھڑ کی بازی لگادواور تب اللہ القویّ العزیزتمہیں اپنی نصر اور فتح سے نوازے گا﴿وَلَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ﴾"اللہ اس کی مدد ضرور کر تا ہے جو اللہ کی مدد کرتا ہے بے شک اللہ ہی طاقتور اور غالب ہے"۔

ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : منگل, 12 نومبر 2013م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک