المكتب الإعــلامي
ہجری تاریخ | 20 من جمادى الأولى 1437هـ | شمارہ نمبر: 1437 AH/028 |
عیسوی تاریخ | پیر, 29 فروری 2016 م |
پریس ریلیز
فروری 21، 22 کو"Ibn Khabar " سائٹ پر شائع ہونے والی خبر کاجواب
جس کا عنوان تھا کہ " حزب التحریر بنگلہ دیش ہندوستان میں خود کش حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے"
جناب محترم،
میں یہ خط آپ کےنیوز چینل اور اخبار "Ibn Khabar" میں نشر کی گئ خبر اور ان دو مضامین کے جواب میں لکھ رہا ہوں جس میں یہ الزام عائد کیا گیا کہ حزب التحریر دہشت گرد جماعت ہے اوروہ بھارت میں خود کش حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔
خبر اور پھر مضمون دونوں میں کئی غلطیاں ہیں اور گمراہ کن بیانات شامل ہیں جس کی ہم وضاحت کر نا چاہتے ہیں ۔
ہم نے 22 جنوری 2016 کو پریس ریلیز جاری کی جس میں جھوٹ اور تہمتوں کو بے نقاب کیاتھا کہ "۔۔۔ ذرائع ابلاغ میں نشر کیے جانے والے یہ بیا نات مجرمانہ اور مریض ذہنوں کے اختراع کے سوا کچھ بھی نہیں ہیں۔ ۔۔۔"(http://linkis.com/hizb-ut-tahrir.info/ihKXa)
اسی طرح میں نے ہندوستان میں رائٹرز کو براہ راست ٹویٹ بھیج کر ان کے جھوٹے دعوں کو مسترد کیا۔
کچھ بھارتی میڈیا کے اداروں نے جھوٹ اور من گھڑت الزامات لگائے ہیں کہ حزب التحریر دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ یہ کھلا جھوٹ ہے۔ حزب التحریر کبھی تشدد کا راستہ اختیار ہی نہیں کرتی۔
20 جنوری 2016
یا د دہا نی کے لیے:
حزب التحریر ایک عالمی سیاسی جماعت ہے جس کا ہدف فکری اور سیاسی جدوجہد کے ذریعے عالم اسلام میں نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ کا قیام ہے۔حزب کی بنیاد 1953 میں بیت المقدس میں رکھی گئی تھی اور اب یہ مغرب، مشرق وسطی، افریقہ اور ایشیاء کے چالیس سے زائد ممالک میں سرگرم ہے۔ اشتعال انگیزی،پابندیوں،غیر قانونی گرفتاریوں اورتشدد کا سامنا کرنے کے باوجود ، جس کے نتیجے میں کئی بار اس کے شباب نے شہادت کو گلے لگایا ہے، دنیا میں اس کی ایک مثال بھی موجود نہیں کہ حزب کبھی بھی اپنے پر امن سیاسی طریقہ کار سے ہٹی ہو ۔
جہاں تک حزب التحریر اور ہندوستانی حرکت المجاہدین ،لشکر طیبہ اور جیش محمد کے درمیان من گھڑت رابطے کی بات ہے تو ہم اس بات کی مکمل تردید کرتے ہیں کہ حزب التحریر کے ان میں سے کسی بھی جماعت کے ساتھ تعلقات نہ تو بھارت میں ہیں اور نہ ہی بھارت کے باہر ہیں ۔ یہ وہ بات ہے جس کی ہم پہلےبھی کئی بار تردید کر چکے ہیں۔
ہندوستانی ایجنسیوں کو چاہیے کہ وہ ان آمرانہ حکومتوں کی ایجنسیوں کی نقالی نہ کریں جو وقتافوقتا مسلمانوں اور اسلامی جماعتوں کے خلاف خطرے کی گھنٹی بجانے کی عادی ہیں جس کا مقصد اسلام اور مسلمانوں کو مجرم ظاہر کرنے کی کوشش ہو تی ہے۔
"Ibn Khabar" کو چاہیے اپنی ریٹنگ بڑھانے کے لیے جھوٹی اور خود ساختہ کہانیاں گھڑ کر معاشرے کو ہیجان میں مبتلا نہ کرے ۔
ہم امید کر تے ہیں کہ "Ibn7"، "Ibnlive"، "CNN-IBN" اور "Ibn Khabar" کی ایڈیٹوریل ٹیم کو اپنی اس ذمہ داری کا احساس ہوگا کہ وہ خبر کو پیشہ ورانہ اوردیانت دارانہ صحافت کے اصولوں کے مطابق پیش کرنے کے پابند ہیں۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ٹی وی چینلز اور اخبارات درست رپورٹنگ کی اہمیت پر توجہ دیں گے، اور اوپر بیان کیے گئےمذکورہ نکات پر بھر پور توجہ دیں گے تا کہ ہمیں مستقبل میں عدالتی چارہ جوئی کی ضرورت نہ پڑے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے اس خط کو شائع بھی کریں۔ شکریہ
عثمان بخاش
ڈائریکٹرمرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |