الثلاثاء، 03 جمادى الأولى 1446| 2024/11/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ    21 من جمادى الثانية 1439هـ شمارہ نمبر: 1439 AH / 014
عیسوی تاریخ     جمعہ, 09 مارچ 2018 م

 

پریس ریلیز

  • اے غوطہ کے لوگوں، تمہارے ساتھ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہیں

 

شام میں روسی فضائیہ نے 1150 اور شامی فضائیہ نے 900 سے زائد یعنی مشترکہ طور پر 2000 سے زائد حملے کیے ہیں اور لوگوں اور ان کی زمین کو تباہ کردیا ہے؛ ان حملوں میں اسپتال،  بازار اور بیکریوں کو تباہ کیا گیا جس میں نہتے 900 افراد شہید اور 2000 زخمی ہوگئے۔ پوری دنیا غوطہ کے لوگوں کو ختم کرنے کے لیے دمشق کے قصائی اور مجرم ماسکو  کی وحشیانہ اور نہ ختم ہونے والی بمباری میں ان کے ساتھ شریک ہے۔شام کے مسلمانوں پر یہ وحشیانہ جبر اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے اس صدی کے فرعون اور نیرو،بشار، کے سامنے جھکنے سے انکار کردیا ہے۔  لیکن بشار محض ایک کٹھی پتلی ہے جس نے روسی فضائیہ کی مداخلت کو "قانونی" بنادیا ہے۔روسی فضائیہ کی بے رحمانہ اور وحشیانہ بمباری سے پوٹن کی اسلام اور مسلمانوں  سے  شدید اور گہری دشمنی واضح ہوجاتی ہے۔

 

مغربی ممالک اور نام نہاد "بین الاقوامی برادری"کی خاموشی، غوطہ کے لوگوں کے خلاف مجرمانہ حملے میں ان کی شمولیت کو بے نقاب کرتی ہے۔ ان ممالک نے ہولوکاسٹ  کو دوبارہ  ہونے سے روکنے کے لیے  پہلے بھی یہ نعرہ بلند کیا تھا، "آئیندہ کبھی نہیں"  لیکن اس نعرے پر 1995 میں سربرینکا، بوسنیا میں عمل نہیں ہوا جب اقوام متحدہ کی امن فوج نے مسلمانوں کو سربیا کے غنڈوں اور مجرموں کے گروہوں کے حوالے کردیا اور انہیں یہ اشارہ دیا کہ وہ 11000 مسلمانوں کے خلاف ہولوکاسٹ کا مجرمانہ عمل دہرائیں؛ نہ ہی اس نعرے پر 1994 میں روانڈا  میں عمل  ہوااور نہ ہی 2016 میں وسطی افریقہ میں عمل ہوا اور نہ ہی 2017 میں میانمار میں عمل ہوا۔ 

 

امریکی سنٹرل کمانڈ کے پبلک آفیرز آفس کے کرنل جون تھامس کی جانب سے ڈیلی بیسٹ کو دیا جانے والا بیان کوئی حیران کن نہیں جس میں اس نے کہا "وہ ہمارے مسائل نہیں ہیں سینٹکام کا شام میں کوئی کام نہیں سوائے اس کے کہ داعش کو شکست دی جائے اور کچھ انسداد دہشت گردی کے معاملات ہیں"۔

 

اس بیان کی روشنی میں یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ کیوں سب سے بڑا دہشت گرد،بشار الاسد، جو کہ امریکہ کا وفادار ایجنٹ ہے، وہ شام میں امریکہ کے فوجی مقاصد کا حصہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل برائے  سیاسی امور  جیفری فیلٹ مین نے  اس مجرمانہ کھیل کو جاری رکھتے ہوئے  اقوام متحدہ کے 28 فروری 2018 کے اجلاس میں شام میں انسانی صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ اقوام متحدہ  "پرزور طریقے سے انصاف اور احتساب " کی بات کرتی رہےگی، اور "جو شام میں روزانہ خوف کے باب قلم بند کررہے ہیں۔۔۔ان کا احتساب لازمی ہونا چاہیے"۔ 

 

امریکہ، اقوام متحدہ ا ور نام نہاد بین الاقوامی برادری کی جانب سے ملنے والے "مثبت" اشارے لاوفروف کے اس بیان کی وضاحت کرتے ہیں:"مشرقی غوطہ اور ادلیب،  دونوں میں یہ وہ گروہ  ہیں جنہیں مغربی اتحادی  معتدل گروہوں کے طور پر پیش کرتے ہیں جن میں احرار الشام اور جیش الاسلام شامل ہیں ، یہ تحریر الشام  کے ساتھ تعاون کررہے ہیں"۔ اس نے مزید کہا کہ شام کی حکومت اور ماسکو انہیں نشانہ بناتے رہیں گے۔ جی ہاں، لاوروف احرار الشام پر الزام لگاتا ہے جو ادلیب میں  تحریر الشام کے خلاف شدید جنگ لڑرہی ہے کہ یہ "دہشت گرد" تنظیم کے ساتھ تعاون کررہی ہے اور اس طرح روس غوطہ میں تباہی کی مہم کا جواز فراہم کرتا ہے۔ 

 

یہی وجہ ہے کہ روس اور اقوام متحدہ نے "جیش اسلام" اور" فلق الرحمان" کی اس پیشکش کو قبول نہیں کیا کہ وہ تحریر الشام کو غوطہ سے نکال دیتے ہیں کیونکہ اگر وہ اس تنظیم کو نکالنے کی پیشکش قبول کرلیتے تو  "دہشت گردوں" سے لڑنے کا بہانہ ہی ختم ہوجاتا جبکہ اس تنظیم کو  وہیں پر  رہنے دیں تو بشار اور روس کو بچوں، عورتوں ، اسپتالوں، بازاروں، بیکریوں، ادویات کی دکانوں اور ایبولینسوں  پر بمباری کا جواز ملتا رہے گا۔  اور یہ سب کچھ "بین الاقوامی برادری"  کی کھلی آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے جو تہذیب اور انسانی حقوق کی علم  بردار ہے!!

 

اور  یہ سب کچھ مسلمانوں کے حکمرانوں کی آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے جو اپنے مغربی استعماری آقاوں کے مفادات کی نگہبانی کرنے میں مصروف ہیں۔  اور یہ سب کچھ  مسلم ممالک کی مسلم افواج کے کمانڈروں کی آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے۔ یہ وہ افواج ہیں جو مسلمانوں کی دولت میں سے اربوں  لیتی ہیں  اور اگر وہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے  اور ان کی جان و مال کا دفاع کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتیں تو پھر ان کے وجود کا کیا مقصد رہ جاتا ہے؟

 رسول اللہﷺ نے فرمایا:

 

مَا مِنِ امْرِئٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ تُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ إِلا خَذَلَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ، وَمَا مِنِ امْرِئٍ يَنْصُرُ مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ وَيُنْتَهَكُ فِيهِ مِنْ حُرْمَتِهِ إِلا نَصَرَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ نُصْرَتَهُ 

"جوکسی مسلمان شخص کو کسی ایسی جگہ میں ذلیل کرے گا، جہاں اس کی بے عزتی کی جائے اس کی عزت میں کمی آئے تو اللہ اسے ایسی جگہ ذلیل کرے گا ، جہاں وہ اللہ کی مدد چاہے گا ، اور جو کسی مسلمان کی ایسی جگہ میں مدد کرے گا جہاں اس کی عزت میں کمی آرہی ہو اور اس کی آبرو جا رہی ہو تو اللہ اس کی ایسی جگہ پر مدد کرے گا ، جہاں پراس کو اللہ کی مدد محبوب ہوگی''۔

 

اے اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہم ناکام ہوگئے ہیں، آپ ہمیں کامیابی عطا فرمائیں۔

 

 ڈاکٹر عثمان بخاش

ڈائریکٹر 

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک