الإثنين، 21 جمادى الثانية 1446| 2024/12/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    10 من ذي الحجة 1443هـ شمارہ نمبر: 039 / 1443 AH
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 09 جولائی 2022 م

 

حزب التحریر کی طرف سے سال 1443 ہجری

 

کی بابرکت عید الاضحیٰ کے موقع پر مبارکباد

 

 

الله أكبر الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله، الله أكبر الله أكبر ولله الحمد

 

اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے، قادرِ مطلق، غالب، عظیم ہے۔ اس کے پاس کنجیاں ہیں   اُن کے لیے جو عزت کی امید رکھتے ہیں ،  اور اس طرح  اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس کے ذریعے اُن کی حمایت کرتا ہے جو اس کی حمایت کرتے ہیں۔ وہ سبحانہ و تعالیٰ  ہر چیز پر قادر ہے۔  درود و سلام   سب سے قابل احترام نبی ، تمام مخلوقات کے سردار، اور ہمارے آقا محمد ﷺ پر جنہوں نے اسلام کی دعوت دی، قرآن پہنچایا، صحابہ کرامؓ   کی شخصیت کو وحی پر مرتب کیا، ریاست قائم کی اور اسلام کے نظام کی تصدیق کی، اور درود و سلام آپ ﷺ کے تمام خاندان اور صحابہؓ پر۔

 

حرمت والے خانہ کعبہ کو الوداع کرتے ہوئے حجاج کے چہروں کو آرزو کے آنسو منور کر دیتے ہیں، اور مسلمانوں کے دلوں کی قربت نماز عید کے میدانوں کو مسرت و خوشی سے معطر کر دیتی ہے، اور عید کے جوڑے پہنےمسلمان بچوں کی خوشیاں چہچہاتے  پرندوں کی طرح ہوتی ہیں۔۔۔یہ عید الاضحیٰ ہے؛ خوشی کے دن جو مسلمانوں کی سرزمین پر پھیلے ہوئے ہیں۔ آپ کو عید مبارک۔

 

اس موقع پر حزب التحریر پوری امت اسلامیہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور برکات کا اظہار کرتی ہے، اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ وہ اسے خوشیوں، مسرتوں اور سکون کے ایام سے نوازے اور امت کو اپنی نعمتوں سے بھر دے۔

 

مجھے اپنی طرف سے اور حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے سربراہ اور اس کے شعبوں اور یونٹوں میں کام کرنے والے تمام بھائیوں اور بہنوں کی طرف سے حزب التحریر کے امیر ممتاز عالم عطا بن خلیل ابو الرشتہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ، اللہ اُن کی حفاظت فرمائے، اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے ہاتھوں سے امت اسلامیہ کو فتح اور طاقت سے نوازے۔

 

ہم پر عید اس صورتحال میں آتی ہے کہ جب امت  کا اسلام کے ساتھ جو کچھ  بھی تعلق باقی رہ گیا  ہے اس پر شدید  حملے کیے جارہے ہیں۔کئی دہائیوں کی براہ راست اور پراکسی جنگوں کی تباہ کاریوں کے بعد، جن کے ذریعے مغرب نے امت اسلامیہ کے وسائل اور دارالحکومتوں پر تسلط حاصل کرنے کی کوشش کی، امریکہ اور مسلم ممالک میں اس کے ساتھی عسکری طور پر مسلم علاقوں سے نکلے لیکن  اپنے ایجنٹوں کو اقتدار سونپ دیا، جن کے دل  تاریکی اور جرم  میں ڈوبے ہوئے تھے، تا کہ مسلم علاقوں کو سماجی لحاظ سے مزید تباہ کردیا جائے۔چنانچہ مغرب نے مسلم ممالک کے معاشروں کے دروازے مغربی معاشرے کی برائیوں کے لیے کھولنے کے لیے"طاقت کی پالیسی" اختیار کی۔

 

کافر استعماری مغرب نے پہلے ہی اپنے ملک میں اُن قدیم قوموں کے لوگوں کی روایات کو زندہ کر دیا ہے جن کی قرآن نے سخت سرزنش اور مذمت کی تھی، اس طرح وہاں طرح طرح کی معاشرتی بیماریوں نےجنم لیا ۔ مغرب میں ان بیماریوں کے پھیلاؤ کے بڑھنے سے، آج یہ ایک مہلک بیماری کے مقام پر پہنچ چکی ہے؛ قوم لوط کے اعمال (ہم جنس پرستی)، فرعون کا بچوں کو قتل کرنا (اسقاط حمل)، ان لوگوں کی طرح اللہ کا انکار کرنا جو نوح کی قوم کی تباہی کے بعد آئے تھے۔آج مغرب بے حیائی کی مصیبت میں پھنس گیا ہے، صنفی سوال کی اختراع، اور اس میں عفت و عصمت کی کمی، جنین(وہ بچہ جو ابھی ماں کے رحم میں ہو) کے قتل کو قانونی حیثیت دینے کے مسئلے، خالق کی طرف سے قانون سازی کے خلاف بغاوت کے تصور میں، غیرمذہبی  رجحانت کا پھیلاؤ، عصبیت کی شدت تک، بشمول ڈپریشن اور منشیات کے استعمال کا بحران،  اور یہ سب کچھ تو محض اُن تمام برائیوں کے ٹائم بم کا محض ایک سرہ ہے۔

 

اور چونکہ مغرب ان مکروہات سے پیدا ہونے والے مظاہر کی سنگینی سے واقف ہے، اس لیے وہ ان کو ہماری سرزمین میں پھیلانا چاہتا ہے تاکہ ان کو مفلوج کر دے یہاں تک کہ وہ  روس اور چین کے ساتھ بحران کو ختم کر دے، اور پھر  اس کے بعد اپنی نوآبادیات کو مکمل کر لے۔

 

اس طرح آج مغرب ایک بلیک ہول بن چکا ہے جو انسانیت کو اُن  اندھیروں  دھکیل دے گی  جس کا علم صرف اللہ کو ہے۔

 

اے مسلمانو:

تم اس وقت تک بہترین امت بن کر نہیں لوٹو گے جب تک کہ تم اٹھ کر کھڑے نہ ہو جاؤ اور انہیں اس نیکی کی تلقین نہ کرو جو تم لے کر جا رہے ہو اور جس برائی میں وہ ڈوبے ہوئے ہیں ان سے منع نہ کرو۔ آپ کو اس مقام  کی طرف کوئی نہیں لے جائے گا سوائے ایک ایسے حکمران کے جو آپ کے لیے نبوت کے نقش قدم  پر خلافت کو بحال کرے، اور رسول اللہ ﷺ کی سیرت پر چلنے والے  خلفائے راشدین  کی پیروی کرے۔ تو آپ فاتح بن کر زمینوں پر پھیل جائیں گے، اللہ کے قانون کو قائم کریں گے، اور انسانیت کو انسانوں کے بنائے ہوئے نظاموں کے اندھیروں سے نکال کر اسلام کی  روشنی میں لائیں گے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، 

 

﴿كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ

"(مومنو) جتنی امتیں (یعنی قومیں) لوگوں میں پیدا ہوئیں تم ان سب سے بہتر ہو کہ نیک کام کرنے کو کہتے ہو اور برے کاموں سے منع کرتے ہو اوراللہ پر ایمان رکھتے ہو۔ "(آل عمران، 3:110)۔

 

اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ بھی فرمایا،

 

﴿الر كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ بِإِذْنِ رَبِّهِمْ إِلَى صِرَاطِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ 

"الٓرٰ۔ (یہ) ایک (پُرنور) کتاب (ہے) اس کو ہم نے تم پر اس لیے نازل کیا ہے کہ لوگوں کو اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاؤ (یعنی) ان کے پروردگار کے حکم سے غالب اور قابل تعریف (اللہ) کے رستے کی طرف۔"(ابراہیم، 14:1)

 

اےاہل قوت:

مسلمانوں کے حکمرانوں نے اللہ، اس کے رسول ﷺ اور مسلمانوں سے خیانت کی ہے اور ان کی طرف سے ایک ایسی ذلت و رسوائی ظاہر ہوئی ہے جو اب ان کی نظروں سے ہٹ  نہیں سکتی  اور اس سے نظریں چرائی بھی نہیں جاسکتی ۔اے اہل نصرت،  کب تک ان غداروں کی مدد کرو گے؟ اور کب تک اپنے آقا محمد ﷺ کی امت سے منہ موڑو گے؟ آپ نے دیکھا کہ مغرب کس طرح تبدیلی کی ٹرین کو روکنے کے لیے پلک جھپکتے ہی آپ میں سے ایک کو عوام کے پہیوں کے نیچے پھینکنے کے لیے تیار ہے۔ جبکہ مسلمان اپنے کندھوں پر ان لوگوں کو اٹھاتے ہیں جو ان کی حمایت کرتے ہیں اور وہ  اُن کے نام روشنی کی سیاہی سے لکھتے ہیں۔ تو اے اہل نصرت ، تم دونوں میں سے کس گروہ کے ساتھ کھڑے ہو؟ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، 

 

﴿مَّن كَانَ يُرِيدُ الْعَاجِلَةَ عَجَّلْنَا لَهُ فِيهَا مَا نَشَاء لِمَن نُّرِيدُ ثُمَّ جَعَلْنَا لَهُ جَهَنَّمَ يَصْلاهَا مَذْمُوماً مَّدْحُوراً * وَمَنْ أَرَادَ الآخِرَةَ وَسَعَى لَهَا سَعْيَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَئِكَ كَانَ سَعْيُهُم مَّشْكُوراً

"جو شخص دنیا (کی آسودگی) کا خواہشمند ہو تو ہم اس میں سے جسے چاہتے ہیں اور جتنا چاہتے ہیں جلد دے دیتے ہیں۔ پھر اس کے لئے جہنم کو (ٹھکانا) مقرر کر رکھا ہے۔ جس میں وہ نفرین سن کر اور (اللہ کی درگاہ سے) راندہ ہو کر داخل ہوگا۔ اور جو شخص آخرت کا خواستگار ہوا اور اس میں اتنی کوشش کرے جتنی اسے لائق ہے اور وہ مؤمن بھی ہو تو ایسے ہی لوگوں کی کوشش ٹھکانے لگتی ہے۔"(الاسراء، 19-18)۔ 

 

آخر میں، ہم مسلمانوں کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ اس عید پر اس طرح خوشیاں منائیں جس سے اللہ اور اس کے رسولﷺ کو خوشی ہو، اپنے گھروں، محلوں اور شہروں میں خوشیاں پھیلائیں اور آنے والے دنوں میں خوشیاں منائیں، اور حزب التحریر  کے ساتھ نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام کے لیے بامقصد کاموں اور مخلصانہ کوششوں میں حصہ لیں ۔

 

الله أكبر الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله، الله أكبر الله أكبر ولله الحمد

 

عید مبارک

انجینئر صالح الدین عضاضة

ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک