الأربعاء، 04 شوال 1446| 2025/04/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    29 من رمــضان المبارك 1446هـ شمارہ نمبر: 1446 AH / 101
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 29 مارچ 2025 م

پریس ریلیز

 

 

شوال 1446ہجریکے ہلال کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان

 

عید الفطر مبارک ہو

 

(ترجمہ)

 

 

الله أكبر، الله أكبر، الله أكبر، لا إله إلا الله… الله أكبر، الله أكبر، ولله الحمد

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہیں اور درود و سلام ہو سب سے بہترین رسول ہمارے آقا محمد ﷺ اور ان کے خاندان اور تمام صحابہ کرامؓ پر۔۔۔

 

 

بخاری نے اپنی صحیح میں محمد بن زیاد سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں نے ابوہریرہؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا: کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، یا  انہوں نے یہ فرمایا کہ: ابو القاسمﷺ نے کہا:

 

«صوموا لِرُؤيتِهِ وأَفْطِرُوا لرؤيتِهِ فإنْ غُـبِّيَ عليكم فَعُدُّوا ثَلَاثِينَ»

"چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور اسے دیکھ کر افطار کرو۔ لیکن اگر (بادلوں کی وجہ سے) چاند کی اصل حالت تم سے چھپ جائے تو تم تیس دن پورے کر لو۔"

 

 

اتوار کے اس بابرکت رات کے موقع پر شوال کے نئے چاند کی تحقیق کے بعد شرعی تقاضوں کے مطابق ہلال  چاند نظر آنے کی تصدیق ہوگئی۔ اس لحاظ سے کل بروز اتوار شوال کے مہینے کا پہلا دن اور عید الفطر کا پہلا دن ہو گا۔

 

 

حزب التحریر امت مسلمہ کو عیدالفطر کے اِس پُرمسرت موقع پر اپنی مخلصانہ مبارکباد پیش کرتی ہے، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ  اگلے سال اس  دین کی ریاست قائم کرے، اپنے دین کو بااختیار بنائے اور اس کے معزز اسلام کی شان کے ساتھ واپسی ہو ۔ میں اپنی طرف سے اور حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے سربراہ اور اس کے شعبوں اور اکائیوں میں کام کرنے والے تمام بھائیوں اور بہنوں کی طرف سے حزب التحریر کے امیر ممتاز عالم عطا بن خلیل ابو الرشتہ (اللہ ان کی حفاظت فرمائے) کو خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام کی بشارت کو پورا کرنے میں کامیابی عطا فرمائے۔

 

 

جبکہ ہم کئی دہائیوں سے جاری جنگوں کی لعنت سے پریشان ہیں جس نے ہماری امت اسلامیہ کو بیمار زدہ کردیا ہے ،  ایک مشکل ختم ہو تی ہے اور دوسری پھوٹ پڑتی ہے، اس کے لوگوں کو تباہ کر رہی ہیں اور اُن کی جانیں لے رہی ہیں-یہ وحشیانہ جنگ ہی نہیں ہے جو 7 اکتوبر 2023 سے غزہ اور مغربی کنارے میں ہمارے لوگوں کے خلاف جاری ہے- اس کے باوجود ہم تبدیلی کی توقع  کر رہے ہیں جو امت کی صورتحال کو  قتل و غارت سے نکال کر فتح اور شان کی طرف لے جائے گی، اور انشاء اللہ، امت کے سانحات کا خاتمہ ہوجائے گا۔

 

 

عرب بہار کے انقلابات کے وقت سے، پھر آپریشن فلڈ آف الاقصیٰ اور مجرم بشار الاسد کا زوال، امت اسلامیہ  مسلسل ایک بحران کا شکار ہے اور مغرب کی طرف سے اُس پر تنازعات کی حقیقت  مسلط کردی ہے ۔ امت کو اس حقیقت کی بدصورتی کا زیادہ شدت سے احساس ہو گیا ہے اور خود کو اس سے آزاد کرنے کے لیے زیادہ بے چین ہے۔ یہ  امت اسلام کے قریب تر ہو گئی ہے، مضبوط ہو گئی ہے اور اپنے حکمرانوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ان سے اپنا اختیار واپس لینے کی کوشش میں زیادہ پرعزم  ہوگئی ہے۔

 

 

امت نے ایجنٹ حکومتوں کے ظلم و جبر تلے رہنے کا تجربہ کیا ہے۔ امت نے اپنی آنکھوں سے حکمرانوں کی طرف سے امت کی دولت کو کفار، استعماری مغرب کے لیے ہڑپ کرنا، ان کا اس سے دستبردار ہونا ، فلسطین کو مجرم یہودیوں کے چنگل سے چھڑانے کے لیے فوجوں کو متحرک کرنے سے روکنا، اس کے مذہب اور اس کی سالمیت میں مغربی مداخلت، اور یہودیوں کے سامنے امت کو جھکانے کی کوششوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، یہاں تک کہ ان کے سامنے دو ہی راستے رکھیں گئے ہیں؛ یہود کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لے آئیں یا موت قبول کرلیں۔ان تمام مناظر اور واقعات نے یہ باور کرایا ہے کہ اسلام کی حکمرانی کے بغیر امت استعماریت کے نشانے پراور  ذلت کا شکار رہے گی۔ ریاست خلافت کی ضرورت کے بارے میں امت کا یقین مضبوط ہو گیا ہے اور درحقیقت خلافت اس کی تلاش بن گئی ہے۔

 

 

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے امت نے اپنا راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا ہے اور اب وہ اسلام کے نفاذ کو ایک طرز زندگی کے طور پر ملتوی کرنے کو قبول نہیں کرتی۔ اس میں سیکولرازم سے واضح اور صریح نفرت ہے۔ شام میں،  امت یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ اس کے نئے حکمران تمام زمینوں میں  خالصتاً اللہ کے لیے حکمرانی قائم کریں  ، امت  ان کی نگرانی کر رہی ہے، اللہ سے دعا ہے کہ وہ انہیں کامیابی اور ہدایت عطا فرمائے۔

 

 

مغرب امت کو کنٹرول کرنے میں اپنے سب سے کمزور مقام پر ہے اور اسی لیے وہ مسلمانوں اور ان کے ممالک پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس کی براہ راست اور پراکسی جنگیں دیکھی ہیں، امت اسلامیہ اور اس کے ممالک پر لاوا برسایا گیا، پورے پورے ملکوں کو قتل  اور تباہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ مغرب ہماری دولت چرانے کے لیے بھی بے چین نظر آتا ہے، اور یہ سب صرف اس لیے ہوتا ہے کہ اسے احساس ہوتا ہے کہ یہ اس کا آخری رقص ہے، اس سے پہلے کہ وہ مسلم ممالک میں اپنا اثر و رسوخ اور ایجنٹوں کو کھو دے،  جس کے بعد اس کے لیے کوئی واپسی نہیں ہو گی ۔

 

 

یہ درست ہے کہ کوئی اگر یہ کہے کہ مغرب کے پاس قتل و غارت گری کی ایک بڑی مشین ہے اور اس کے ایجنٹ مسلمانوں کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ مغرب  دنیا کی ضروری سہولیات کو کنٹرول کرتا ہے، مسلم ممالک کی نگرانی کرتا ہے، ان کی جاسوسی کرتا ہے اور ان کی سانسیں گنتا ہے۔ بہرحال مغرب ہمارے جیسا انسان ہی ہے۔ جیسا کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مغرب کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں۔ ہم اِس سرزمین کے لوگ ہیں، یہ ان (مغرب)کے لیے اجنبی ہے، اس لیے ہم اِس سرزمین  میں سب سے زیادہ مضبوط ہیں۔ مزید برآں، امت اسلامیہ عراق، افغانستان، فلسطین، شام اور دیگر جگہوں پر مغرب کے ساتھ براہ راست تصادم میں مصروف ہے اور یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ جہاں بھی مخلصانہ اور ٹھوس کوششیں ہوئیں مغرب کو شکست ہوئی اور وہ  پیچھے ہٹ گیا۔ اس کی ان سرزمینوں پر واپسی صرف اس ہوئی تھی کہ حکمرانوں نے ایک بار پھر امت  کے خلاف سازش کی اور مغرب  کے سامنے امت کی پشت کھول دی تاکہ یہ ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپ سکے۔ یہ صورتحال ہمیں ایک ناگزیر سچائی کی طرف لے جاتی ہے: مغرب غدار حکمرانوں کی حمایت کے بغیر امت اسلامیہ کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ خلافت کی تباہی سے لے کر آج تک اس کا یہی عمل ہے۔ اس لیے امت اسلامیہ کو لازمی  ایجنٹ حکمرانوں سے نجات  حاصل کرنی  ہے اور دشمن کے خلاف حزب التحریر جیسی مخلص قیادت  کی سربراہی میں یکجا ہونا ہے تا کہ اپنے مقصد کو حاصل کرسکے اور اپنی کھوئی ہوئی قوت بحال کرے ۔ امت اور فتح کے درمیان صرف ایک باریک دھاگہ ہے۔

 

 

اے مسلمانو: آزادی کسی بھی لمحے مل سکتی ہے۔ آپ نے دیکھا کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نے آپ پر بہت سی جگہوں پر فتح نازل فرمائی ہے۔ آپ کو فتح اس وقت حاصل  ہوئی جب آپ نے خلوص نیت سے اللہ کی رضا کے لیے کام کیا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ

"اے ایمان والو اگر تم  اللہ کے دین کی مدد کرو گے اللہ تمہاری مدد کرے گا، اور تمہارے قدم جمادے گا۔"(محمد، 47:7)

 

 

اللہ کی مدد اور مسلمان نوجوانوں کے عزم سے آپ شام، افغانستان اور فلسطین میں مغرب پر ایک نئی حقیقت مسلط کرنے میں کامیاب ہوئے۔ جتنا نظر آتا ہے درحقیقت کافر مغرب اس سے کہیں زیادہ کمزور ہے۔

 

 

وہ لوگ جو رائے عامہ بنانے کے میدان میں کام  کرتے ہیں: اپنی امت کو تنگ نظری اور خلفشار میں مبتلا نہ کریں جو کوششوں کو ضائع کر دے۔ بلکہ اسلامی قانون کو ایک مکمل اور سمجھوتہ نہ  کرنے والے نظامِ زندگی کے طور پر نافذ کرنے کے لیے اس کی رہنمائی کی طرف اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ اس کی حمایت کریں تاکہ وہ سائیکس پیکوٹ کے جبر سے آزاد ہو کر ایک امت کے طور پر سوچنے اور عمل کرنے کی طرف لوٹ سکے، تاکہ مغرب اس کا مقابلہ نہ کر سکے۔

 

 

اے اہل قوت: یہ آپ کا موقع ہے کہ آپ امت کا ہاتھ تھام کر اسے  باعزت اور بااختیار بنانے کی طرف لے جائیں اور اسے مجرم حکمرانوں اور  کافر استعمار کے تسلط سے نجات دلائیں۔ اب آپ مغرب کا غرور اور آپ کی امت، آپ کی زمینوں اور آپ کی دولت کے خلاف اس کے جرائم کو دیکھ سکتے ہیں۔ لہٰذسعد، اسد اور اسید کی طرح بنیں، مستقبل کے صفحات کو روشنی کی سیاہی سے لکھیں جیسا کہ آپ کے نیک پیشرو، رسول اللہ ﷺ کے حامیوں نے لکھا تھا۔ پس اے مسلم افواج کے افسروں اور جنرلوں جلدی کریں اور اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈریں کیونکہ وہ اپنے بندوں پر غالب ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿إِن يَنصُرْكُمُ اللهُ فَلاَ غَالِبَ لَكُمْ وَإِن يَخْذُلْكُمْ فَمَن ذَا الَّذِي يَنصُرُكُم مِّن بَعْدِهِ وَعَلَى اللهِ فَلْيَتَوَكِّلِ الْمُؤْمِنُونَ

"اور اگر اللہ تمہارا مددگار ہے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا۔ اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو پھر کون ہے کہ تمہاری مدد کرے اور مومنوں کو چاہیئے کہ اللہ ہی پر بھروسا رکھیں ۔"(آل عمران، 3:160)

 

 

الله أكبر، الله أكبر، الله أكبر، لا إله إلا الله… الله أكبر، الله أكبر، ولله الحمد

 

اللہ آپ کے نیک اعمال کو قبول فرمائے، عید مبارک

 

 

اتوار کا دن 30 مارچ 2025 عیسوی کے مطابق 1446 ہجری سال کے شوال کے مہینے کا پہلا دن ہے۔

 

 

انجینئر صلاح الدین عدادہ

 

ڈائریکٹر، مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

 

 

 

 

 

پریس ریلیز

شوال 1446ہجریکے ہلال کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان

عید الفطر مبارک ہو

(ترجمہ)

الله أكبر، الله أكبر، الله أكبر، لا إله إلا الله… الله أكبر، الله أكبر، ولله الحمد

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہیں اور درود و سلام ہو سب سے بہترین رسول ہمارے آقا محمد ﷺ اور ان کے خاندان اور تمام صحابہ کرامؓ پر۔۔۔

بخاری نے اپنی صحیح میں محمد بن زیاد سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں نے ابوہریرہؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا: کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، یا  انہوں نے یہ فرمایا کہ: ابو القاسمﷺ نے کہا: «صوموا لِرُؤيتِهِ وأَفْطِرُوا لرؤيتِهِ فإنْ غُـبِّيَ عليكم فَعُدُّوا ثَلَاثِينَ»"چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور اسے دیکھ کر افطار کرو۔ لیکن اگر (بادلوں کی وجہ سے) چاند کی اصل حالت تم سے چھپ جائے تو تم تیس دن پورے کر لو۔"

اتوار کے اس بابرکت رات کے موقع پر شوال کے نئے چاند کی تحقیق کے بعد شرعی تقاضوں کے مطابق ہلال  چاند نظر آنے کی تصدیق ہوگئی۔ اس لحاظ سے کل بروز اتوار شوال کے مہینے کا پہلا دن اور عید الفطر کا پہلا دن ہو گا۔

حزب التحریر امت مسلمہ کو عیدالفطر کے اِس پُرمسرت موقع پر اپنی مخلصانہ مبارکباد پیش کرتی ہے، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ  اگلے سال اس  دین کی ریاست قائم کرے، اپنے دین کو بااختیار بنائے اور اس کے معزز اسلام کی شان کے ساتھ واپسی ہو ۔ میں اپنی طرف سے اور حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے سربراہ اور اس کے شعبوں اور اکائیوں میں کام کرنے والے تمام بھائیوں اور بہنوں کی طرف سے حزب التحریر کے امیر ممتاز عالم عطا بن خلیل ابو الرشتہ (اللہ ان کی حفاظت فرمائے) کو خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام کی بشارت کو پورا کرنے میں کامیابی عطا فرمائے۔

جبکہ ہم کئی دہائیوں سے جاری جنگوں کی لعنت سے پریشان ہیں جس نے ہماری امت اسلامیہ کو بیمار زدہ کردیا ہے ،  ایک مشکل ختم ہو تی ہے اور دوسری پھوٹ پڑتی ہے، اس کے لوگوں کو تباہ کر رہی ہیں اور اُن کی جانیں لے رہی ہیں-یہ وحشیانہ جنگ ہی نہیں ہے جو 7 اکتوبر 2023 سے غزہ اور مغربی کنارے میں ہمارے لوگوں کے خلاف جاری ہے- اس کے باوجود ہم تبدیلی کی توقع  کر رہے ہیں جو امت کی صورتحال کو  قتل و غارت سے نکال کر فتح اور شان کی طرف لے جائے گی، اور انشاء اللہ، امت کے سانحات کا خاتمہ ہوجائے گا۔

عرب بہار کے انقلابات کے وقت سے، پھر آپریشن فلڈ آف الاقصیٰ اور مجرم بشار الاسد کا زوال، امت اسلامیہ  مسلسل ایک بحران کا شکار ہے اور مغرب کی طرف سے اُس پر تنازعات کی حقیقت  مسلط کردی ہے ۔ امت کو اس حقیقت کی بدصورتی کا زیادہ شدت سے احساس ہو گیا ہے اور خود کو اس سے آزاد کرنے کے لیے زیادہ بے چین ہے۔ یہ  امت اسلام کے قریب تر ہو گئی ہے، مضبوط ہو گئی ہے اور اپنے حکمرانوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ان سے اپنا اختیار واپس لینے کی کوشش میں زیادہ پرعزم  ہوگئی ہے۔

امت نے ایجنٹ حکومتوں کے ظلم و جبر تلے رہنے کا تجربہ کیا ہے۔ امت نے اپنی آنکھوں سے حکمرانوں کی طرف سے امت کی دولت کو کفار، استعماری مغرب کے لیے ہڑپ کرنا، ان کا اس سے دستبردار ہونا ، فلسطین کو مجرم یہودیوں کے چنگل سے چھڑانے کے لیے فوجوں کو متحرک کرنے سے روکنا، اس کے مذہب اور اس کی سالمیت میں مغربی مداخلت، اور یہودیوں کے سامنے امت کو جھکانے کی کوششوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، یہاں تک کہ ان کے سامنے دو ہی راستے رکھیں گئے ہیں؛ یہود کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لے آئیں یا موت قبول کرلیں۔ان تمام مناظر اور واقعات نے یہ باور کرایا ہے کہ اسلام کی حکمرانی کے بغیر امت استعماریت کے نشانے پراور  ذلت کا شکار رہے گی۔ ریاست خلافت کی ضرورت کے بارے میں امت کا یقین مضبوط ہو گیا ہے اور درحقیقت خلافت اس کی تلاش بن گئی ہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے امت نے اپنا راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا ہے اور اب وہ اسلام کے نفاذ کو ایک طرز زندگی کے طور پر ملتوی کرنے کو قبول نہیں کرتی۔ اس میں سیکولرازم سے واضح اور صریح نفرت ہے۔ شام میں،  امت یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ اس کے نئے حکمران تمام زمینوں میں  خالصتاً اللہ کے لیے حکمرانی قائم کریں  ، امت  ان کی نگرانی کر رہی ہے، اللہ سے دعا ہے کہ وہ انہیں کامیابی اور ہدایت عطا فرمائے۔

مغرب امت کو کنٹرول کرنے میں اپنے سب سے کمزور مقام پر ہے اور اسی لیے وہ مسلمانوں اور ان کے ممالک پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس کی براہ راست اور پراکسی جنگیں دیکھی ہیں، امت اسلامیہ اور اس کے ممالک پر لاوا برسایا گیا، پورے پورے ملکوں کو قتل  اور تباہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ مغرب ہماری دولت چرانے کے لیے بھی بے چین نظر آتا ہے، اور یہ سب صرف اس لیے ہوتا ہے کہ اسے احساس ہوتا ہے کہ یہ اس کا آخری رقص ہے، اس سے پہلے کہ وہ مسلم ممالک میں اپنا اثر و رسوخ اور ایجنٹوں کو کھو دے،  جس کے بعد اس کے لیے کوئی واپسی نہیں ہو گی ۔

یہ درست ہے کہ کوئی اگر یہ کہے کہ مغرب کے پاس قتل و غارت گری کی ایک بڑی مشین ہے اور اس کے ایجنٹ مسلمانوں کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ مغرب  دنیا کی ضروری سہولیات کو کنٹرول کرتا ہے، مسلم ممالک کی نگرانی کرتا ہے، ان کی جاسوسی کرتا ہے اور ان کی سانسیں گنتا ہے۔ بہرحال مغرب ہمارے جیسا انسان ہی ہے۔ جیسا کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مغرب کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں۔ ہم اِس سرزمین کے لوگ ہیں، یہ ان (مغرب)کے لیے اجنبی ہے، اس لیے ہم اِس سرزمین  میں سب سے زیادہ مضبوط ہیں۔ مزید برآں، امت اسلامیہ عراق، افغانستان، فلسطین، شام اور دیگر جگہوں پر مغرب کے ساتھ براہ راست تصادم میں مصروف ہے اور یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ جہاں بھی مخلصانہ اور ٹھوس کوششیں ہوئیں مغرب کو شکست ہوئی اور وہ  پیچھے ہٹ گیا۔ اس کی ان سرزمینوں پر واپسی صرف اس ہوئی تھی کہ حکمرانوں نے ایک بار پھر امت  کے خلاف سازش کی اور مغرب  کے سامنے امت کی پشت کھول دی تاکہ یہ ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپ سکے۔ یہ صورتحال ہمیں ایک ناگزیر سچائی کی طرف لے جاتی ہے: مغرب غدار حکمرانوں کی حمایت کے بغیر امت اسلامیہ کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ خلافت کی تباہی سے لے کر آج تک اس کا یہی عمل ہے۔ اس لیے امت اسلامیہ کو لازمی  ایجنٹ حکمرانوں سے نجات  حاصل کرنی  ہے اور دشمن کے خلاف حزب التحریر جیسی مخلص قیادت  کی سربراہی میں یکجا ہونا ہے تا کہ اپنے مقصد کو حاصل کرسکے اور اپنی کھوئی ہوئی قوت بحال کرے ۔ امت اور فتح کے درمیان صرف ایک باریک دھاگہ ہے۔

اے مسلمانو: آزادی کسی بھی لمحے مل سکتی ہے۔ آپ نے دیکھا کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نے آپ پر بہت سی جگہوں پر فتح نازل فرمائی ہے۔ آپ کو فتح اس وقت حاصل  ہوئی جب آپ نے خلوص نیت سے اللہ کی رضا کے لیے کام کیا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ "اے ایمان والو اگر تم  اللہ کے دین کی مدد کرو گے اللہ تمہاری مدد کرے گا، اور تمہارے قدم جمادے گا۔"(محمد، 47:7)

اللہ کی مدد اور مسلمان نوجوانوں کے عزم سے آپ شام، افغانستان اور فلسطین میں مغرب پر ایک نئی حقیقت مسلط کرنے میں کامیاب ہوئے۔ جتنا نظر آتا ہے درحقیقت کافر مغرب اس سے کہیں زیادہ کمزور ہے۔

وہ لوگ جو رائے عامہ بنانے کے میدان میں کام  کرتے ہیں: اپنی امت کو تنگ نظری اور خلفشار میں مبتلا نہ کریں جو کوششوں کو ضائع کر دے۔ بلکہ اسلامی قانون کو ایک مکمل اور سمجھوتہ نہ  کرنے والے نظامِ زندگی کے طور پر نافذ کرنے کے لیے اس کی رہنمائی کی طرف اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ اس کی حمایت کریں تاکہ وہ سائیکس پیکوٹ کے جبر سے آزاد ہو کر ایک امت کے طور پر سوچنے اور عمل کرنے کی طرف لوٹ سکے، تاکہ مغرب اس کا مقابلہ نہ کر سکے۔

اے اہل قوت: یہ آپ کا موقع ہے کہ آپ امت کا ہاتھ تھام کر اسے  باعزت اور بااختیار بنانے کی طرف لے جائیں اور اسے مجرم حکمرانوں اور  کافر استعمار کے تسلط سے نجات دلائیں۔ اب آپ مغرب کا غرور اور آپ کی امت، آپ کی زمینوں اور آپ کی دولت کے خلاف اس کے جرائم کو دیکھ سکتے ہیں۔ لہٰذسعد، اسد اور اسید کی طرح بنیں، مستقبل کے صفحات کو روشنی کی سیاہی سے لکھیں جیسا کہ آپ کے نیک پیشرو، رسول اللہ ﷺ کے حامیوں نے لکھا تھا۔ پس اے مسلم افواج کے افسروں اور جنرلوں جلدی کریں اور اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈریں کیونکہ وہ اپنے بندوں پر غالب ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿إِن يَنصُرْكُمُ اللهُ فَلاَ غَالِبَ لَكُمْ وَإِن يَخْذُلْكُمْ فَمَن ذَا الَّذِي يَنصُرُكُم مِّن بَعْدِهِ وَعَلَى اللهِ فَلْيَتَوَكِّلِ الْمُؤْمِنُونَ "اور اگر اللہ تمہارا مددگار ہے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا۔ اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو پھر کون ہے کہ تمہاری مدد کرے اور مومنوں کو چاہیئے کہ اللہ ہی پر بھروسا رکھیں ۔"(آل عمران، 3:160)

الله أكبر، الله أكبر، الله أكبر، لا إله إلا الله… الله أكبر، الله أكبر، ولله الحمد

اللہ آپ کے نیک اعمال کو قبول فرمائے، عید مبارک

اتوار کا دن 30 مارچ 2025 عیسوی کے مطابق 1446 ہجری سال کے شوال کے مہینے کا پہلا دن ہے۔

انجینئر صلاح الدین عدادہ

ڈائریکٹر، مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک