الأحد، 05 رجب 1446| 2025/01/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ شام

ہجری تاریخ    10 من جمادى الثانية 1446هـ شمارہ نمبر: 08 / 1446
عیسوی تاریخ     جمعرات, 12 دسمبر 2024 م

پریس ریلیز

 یہودی وجود کا دندنانا اور بلادِ شام کی سرزمین پر اس کے نفرت آمیز حملے صرف اسلام کی کمرانی اور اس کی ریاستِ خلافت سے ہی انہیں روکا جا سکتا ہے اور اس یہودی وجود کے سینگوں کو توڑا جا سکتا ہے

)عربی متن کا اردو ترجمہ)

 

اس ماہ کی آٹھ تاریخ کو ظالم اسد کے زوال کے بعد سے، یہودی وجود کے غول شام کی سرزمین پر پہنچ گئے، اور اس کے جنگی جہاز اس کے آسمانوں میں گھومنے لگے، جن کے نفرت آمیز فضائی حملوں سے متعدد شہر، قصبے اور فوجی مقامات متاثر ہوئے، یہاں تک کہ وہ مشرقی شام کے شہر دیر الزور تک پہنچ گئے، ان کینہ آمیز مجرمانہ حملوں کا ہدف وسطی اور جنوبی علاقوں میں فوجی اسلحہ ڈپووں، دفاعی ائر فورس، فوجی سائنسی تحقیقی مراکز اور فوجی ہوائی اڈے تھے، جس میں دمشق کے نواح میں واقع  میزہ ملٹری ایئرپورٹ بھی شامل ہے۔ منگل 12/10/2024 کو یہودی وجود کی فوج نے انکشاف کیا کہ اس نے "تقریباً 80% شامی فوجی صلاحیتوں کے خلاف فضائی حملے کیے، جو کہ اسرائیل کی فضائیہ کی اب تک کی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ہے۔"

 

یہودی وجود شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوب مغرب میں تقریباً 25 کلومیٹر کے فاصلے پر پہنچ گیا ہے اور نقشوں میں دکھایا گیا کہ یہودی وجود کی فوج کا کنٹرول ماؤنٹ ہرمون کی چوٹی پر، اور غیر فوجی زون کے اندر متعدد دیہات اور قصبوں میں 18 کلومیٹر کی گہرائی تک قائم ہو گیا ہے۔ یہودی وجود کے ریڈیو  نے اعلان کیا کہ "350 لڑاکا طیاروں نے دمشق سے طرطوس تک کے مقامات پر حملہ کیا اور درجنوں طیارے، فوجی اڈے، فضائی دفاعی نظام اور ہتھیاروں کے ڈپو تباہ کر دیے،" جبکہ نیتن یاہو نے خبردار کرتے ہوئے کہا: "اگر یہ حکومت ایران کو اجازت دیتی ہے کہ وہ شام میں اپنی موجودگی دوبارہ مضبوط کرے، یا حزب اللہ کو ایرانی ہتھیار یا کسی  اور کے ہتھیاروں کی فراہمی کی اجازت دے، یا اگر اس نے ہم پر حملہ کیا تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے، اور اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور جو پچھلی حکومت کے ساتھ ہوا تھا اس حکومت کے ساتھ بھی وہی ہو گا " قابض فوج کے وزیر اسرائیل کاٹز نے کہا کہ "اسرائیلی" بحری میزائلوں نے شام کے جنگی بیڑے کو تباہ کر دیا، انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیلی" افواج شام اور گولان کی پہاڑیوں کے درمیان بفر زون میں تعینات ہیں، اور اس نےجنوبی شام میں "خالص دفاعی زون" کے قیام کا حکم دیا ہے اور یہ مستقل موجودگی نہیں ہے اور اس کا مقصد "اسرائیل کے خلاف کسی بھی دہشت گردی کے خطرے کو روکنے کے لیے ہے" نیتن یاہو نے 12/8/2024 کو شام کے ساتھ 1974 میں ہونے والے  "disengagement کے معاہدے" کے خاتمے کا اعلان کیا، اور کہا کہ یہودی وجود کے زیر قبضہ اور الحاق شدہ شامی گولان کی پہاڑیوں کا حصہ "ہمیشہ کے لیے اسرائیل کا رہے گا۔"

 

یہ وہ یہودی وجود ہے جس نے غزہ اور اس کے گردونواح میں قتل عام کے بعد قتل عام کیا اور ان پر اپنے گولہ بارود، لاوے اور ہوائی جہاز کے میزائلوں کی بارش کی، جس میں اسے لامحدود امریکی حمایت حاصل تھی۔ یہ اس کا تکبر ہے کیونکہ اسے روکنے اور اس کے سینگوں کو توڑنے والا کوئی نہیں ہے۔ ایک نفرت آمیز جرم جو شام میں تمام اسٹریٹجک ہتھیاروں کو نشانہ بناتا ہے، اس خوف سے کہ وہ ان لوگوں تک نہ پہنچ جائیں جو انہیں صحیح سمت میں استعمال کریں گے، اور اگر شام ایک ٹوٹا ہوا بازو رہے گا تو وہ اس یہودی وجود کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے قابل نہیں ہو گا بلکہ اسے دھمکی لگانے کے قابل بھی نہ ہو گا۔  وہ چاہتے ہیں کہ مستقبل کا شام ایک کمزور، محکوم، ذلیل ریاست ہو، جس میں ہتھیار نہ ہوں اور وہ کسی چیز کا سہارا نہ لے سکے۔ جی ہاں، یہی امریکہ اور اس کا حامی، یہودی وجود چاہتے ہیں۔ نفرت آمیز پروازیں بغیر کسی ردعمل کے اڑان بھر رہی ہیں، لیکن جابرسرکش اسد کے اقتدار کے ملبے پر قیادت کا کنٹرول سنبھالنے والوں کی طرف سے مذمت کا بیان بھی نہیں آیا، ان کی طرف سے قبروں کی مانند خاموشی ہے، اس یقین دہانی کے ساتھ کہ ان کا کسی غیر ملکی جنگ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اور یہ کہ وہ فرار ہونے والے ظالم اسد کے جواب کا حق محفوظ رکھتے ہیں، "اسٹریٹجک صبر" سے لطف اندوز ہوتے ہوئے، اور اس بات کی مذمت اور شکایت کرتے ہوئے کہ بین الاقوامی برادری اور یہودی وجود ہماری اس جنگ میں سابقہ نظام کی طرف سے شریک تھے۔

 

ہمیں یقین ہے کہ یہودیوں کا یہ غرور جاری رہے گا اور اسے صرف اسلامی ریاست کے لوگ ہی روکیں گے، وہ خلافت ریاست جو قائم ہونے والی ہے اور جس کا قیام ہم سب پر فرض ہے، ایک ایسی ریاست جس کی قیادت صالح، آزاد اور پاکیزہ مومنوں پر مشتمل ہو۔ اللہ کے ایسے بندے جو ملامت گر کی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے، جو یہودی وجود سے قتال کے ذریعے اللہ کا قرب حاصل کریں گے  اور وہ اس کے سینگوں کو توڑ دیں گے اور اس کی چالوں اور تکبر کو مٹی میں ملا دیں گے۔  اور اسے ماضی کا واقعہ بنا دیں گے، جو کہ اللہ کے اذن سے عنقریب ہو گا۔

 

ہم شام کی سرزمین کے ان آزاد انقلابیوں اور مجاہدین کو پکارتے ہیں، جنہوں نے انتہائی شاندار ہیروازم اور بہادری کے بعد شام کے جابر سرکش حکمران کا تختہ الٹ دیا، کہ اس عورت کی طرح نہ بنیں "جس نے کپڑا بُننے کے بعد اس کے تارپود بکھیر دیے"، بلکہ وہ  اسلامی ریاست کے قیام کی طرف اٹھیں اور حرکت میں آئیں، تاکہ ہم اللہ کی رضا اور اس کے قرب کے مستحق بنیں اور اللہ کی طرف سے نصر کی نعمت پر اللہ کا شکر ادا کر سکیں، ہماری تعریف اللہ کے لیے ہی ہے اور ہماری شکر گزاری اس کے لیے ہے جو اس ناکارہ، مجرمانہ، سیکولر حکومت کے ملبے پر اللہ کی شریعت کی حکمرانی اور اسلام کی ریاست کو قائم کرے گا۔  پھر یہودی وجود اور اس کے پیچھے دنیا کے کافروں اور مجرموں کو معلوم ہو جائے گا کہ کس طرح لڑا جاتا اور قتال کیا جاتا ہے، اور تب ہی ہم اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کو صحیح معنوں میں لاگو کرسکیں گے:

 

(قَاتِلُوهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللَّهُ بِأَيْدِيكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِينَ)

"اور قتال کرو ان سے، اللہ تمہارے ہاتھوں سے انہیں سزا دے گا، اور انہیں رسوا کرے گا اور تمہیں ان پر مدد دے گا اور ایمان والوں کا سینوں کو ٹھنڈا کرے گا"(التوبة: 14)

 

میڈیا آفس حزب التحریرولایہ شام

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ شام
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: +8821644446132 Skype: TahrirSyria
www.tahrir-syria.info
E-Mail: media@tahrir-syria.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک