الأربعاء، 10 ذو القعدة 1446| 2025/05/07
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ شام

ہجری تاریخ    29 من شوال 1446هـ شمارہ نمبر: 16 / 1446
عیسوی تاریخ     اتوار, 27 اپریل 2025 م

پریس رلیز

 

یہودی وجود اور وہ مغربی قوتیں جو اس کی حمایت کر رہی ہیں،


وہ آنے والی خلافت کے زلزلے سے اسے بھی خبردار کر رہی ہیں اور خود بھی خبردار ہو رہی ہیں

(ترجمہ)

 

          چند روز قبل، یہودی وجود کی حکومت کے سربراہ، بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ "اسرائیل شمالی یا جنوبی سرحدوں پر، یا مغربی کنارے (ویسٹ بینک) میں کسی اسلامی خلافت کے قیام کی ہرگز اجازت نہیں دے گا"، جس کا اشارہ شام، غزہ اور مغربی کنارے کی طرف تھا۔ نیتن یاہو نے اپنے تازہ بیانات میں کہا: "میں بارہا کہہ چکا ہوں کہ ہم مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدل دیں گے، اور درحقیقت ہم اس پر عمل کر رہے ہیں۔ میری حکومت کے فیصلوں اور اس کے استقامت کی بدولت ہم نے غزہ، لبنان، شام اور دیگر مقامات پر موجود 'برائی کے محور' کو توڑ دیا ہے۔ ہم اپنے دشمن کو خوب جانتے ہیں، اور ہم یہاں یا لبنان میں خلافت کے قیام کو قبول نہیں کریں گے، اور اسرائیل کے بقاء کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔" یہ بیان نیتن یاہو کے ایک اور بیان کے ساتھ ساتھ آیا ہے، جس میں اس نے کہا کہ وہ "بحر روم کے ساحل پر کسی بھی خلافت کے قیام کو قبول نہیں کرے گا"، اور دھمکی دی کہ "ہم ان تمام محاذوں کو نشانہ بنائیں گے جہاں سے حملے کیے جا سکتے ہیں" — گویا اللہ تعالیٰ کی طرف سے مسلمانوں کو دی گئی خلافت کی بشارت اس متکبر کے اذن کی محتاج ہے، جو اپنے اور اپنے ریاستی وجود کے خاتمے کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے!

 

          نتن یاہو کے بیانات کی حقیقت اور سیاق و سباق کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ ان کو مغربی سیاستدانوں اور سرکردہ مفکرین کے اُن بارہا دہرائے گئے بیانات کے ساتھ جوڑا جائے، جن میں وہ بار بار اسلامی خلافت کی واپسی کا انتباہ دیتے ہیں۔ یہ سب اس گہرے خدشے کی عکاسی کرتے ہیں کہ اسلام کہیں دوبارہ ایک ریاست اور ایک امام کے تحت نہ اُبھر آئے، ایسا امام جو نتن یاہو، اس کے وجود، اور ان تمام قوتوں کو جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ چھیڑے ہوئے ہیں، اور اس کے مقدسات کی بے حرمتی کرتے ہیں، یہ کہے: "اے اللہ کے دشمن! جواب وہ ہے جو تم دیکھو گے، نہ کہ وہ جو تم سنو گے!" نتن یاہو کے بیانات کا مطلب یہ ہے کہ وہ امریکہ اور مغرب سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ یہودی ریاست کی حمایت کریں تاکہ وہ اسلام کے خلاف جنگ میں کفر کا پیش خیمہ بن سکے، اور اسلامی ریاست کی واپسی اور اس کے نظام کے نفاذ کو روکا جا سکے۔

 

          یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ ہمارے دشمن اس حقیقت کو بخوبی سمجھتے ہیں کہ اگر مسلمان ایک ریاست کے تحت متحد ہو گئے تو یہ ان کے لیے ایک بڑا خطرہ بن جائے گا، اور وہ یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ یہ عظیم واقعہ ہونے کے قریب ہے، جبکہ ہماری اپنی امت کے بہت سے لوگ اب بھی اسے ایک وہم یا دور کا خواب سمجھتے ہیں، حالانکہ اسلامی خلافت کا قیام اللہ رب العزت کی طرف سے ہم پر فرض ہے۔ بلکہ یہ فرائض کا تاج ہے، جس کے لیے ہر اس مسلمان کو متحرک ہونا چاہیے جو اس عظیم شرف میں حصہ ڈالنے کی استطاعت رکھتا ہے۔ مزید یہ کہ خلافت کی واپسی اللہ کا وعدہ ہے اور اس کے رسول ﷺ کی بشارت ہے۔ ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ شام کو خلافت کا مرکز بنائے، کیونکہ اسی کے ذریعے ہم لوٹیں گے، اور اسی کے ذریعے قیادت کریں گے۔ اسی کے ذریعے ہم اپنا کھویا ہوا وقار واپس پائیں گے اور بیت المقدس کو یہود کے تسلط سے آزاد کرائیں گے۔ اسی کے ذریعے امت مسلمہ کی حرمت کی حفاظت ہو گی، اور ان کے خون، مال اور عزت کو تحفظ ملے گا۔ اور اسی کے ذریعے ہم اللہ کے حکم کے مطابق مکمل اسلامی نظام نافذ کریں گے، جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿وَأَنِ احْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللهُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ﴾

 

"اور (ہم پھر تاکید کرتے ہیں کہ) جو (حکم) خدا نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا۔"] سورۃ المائدۃ:49[

 

          یہود کی جارحیت جو آج غزہ، باقی فلسطین اور شام میں دیکھی جا رہی ہے، خاص طور پر مجرم بشار کے زوال کے بعد، جسے دنیا کے بدترین ظالم اور سرکشوں کی پشت پناہی حاصل تھی، دراصل ایک وسیع تر توسیع پسندانہ ایجنڈے کا حصہ ہے، جس کا مقصد امریکی اجازت سے ایک نیا علاقائی نقشہ مسلط کرنا ہے، جو ایک جھوٹے اور خیالی امن کی تلاش میں ہے اُس ریاست کے لیے جو ان شاء اللہ بہت جلد تباہ و برباد ہو جائے گی، اور اللہ کے دشمن ذلیل و رسوا ہوں گے۔ یقیناً ہمارے اور یہود کے درمیان جو کشمکش ہے، اس کا نقشہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے کھینچ کر دکھا دیا ہے، اور اس کی راہ ہمیں سیدنا سعد بن معاذؓ نے واضح کی تھی، اور سورۂ اسراء ہمیشہ ایک روشنی کا مینار بنی رہے گی جو ہمیں راستہ دکھاتی رہے گی، تاکہ ہم متزلزل نہ ہوں اور نہ ہی کمزور پڑیں، یہاں تک کہ ہمارا مقصد حاصل ہو جائے۔

 

          یہود کا جو تکبر غزہ اور شام میں دکھائی دے رہا ہے، اُس کا مقابلہ نرمی، مصلحت، اُن کی خوشنودی حاصل کرنے، پرامن پیغامات، تعلقات کی بحالی کے اشارے، شرائط کے آگے جھکنے، یا بین الاقوامی طاقتوں کی مانگوں کے آگے سرِ تسلیم خم کرنے سے نہیں کیا جا سکتا۔ اس کا حل یہ نہیں کہ انہیں یقین دہانیاں دی جائیں یا ظالموں کی طرف ذرا بھی جھکاؤ اختیار کیا جائے۔ بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک مضبوط، اصولی مؤقف اپنایا جائے جس میں ہم اللہ کے ساتھ کھڑے ہوں، وہ موقف اختیار کریں جو اللہ کو راضی کرے، تاکہ اللہ ہماری مدد فرمائے اور ہمیں عزت دے، اور امت اور اس کے عوامی حلقے ہماری پشت پر ہوں۔ ہم سب نے امت کا ردعمل دیکھا، جو اسلام کی نبض ہے، جہاد کی گہری روح اس کے اندر موجود ہے، اور وہ غزہ کی نصرت، پہلی قبلہ گاہ اور تیسری مقدس مسجد کی آزادی کے لیے تڑپ رہی ہے۔ صرف مسلم امہ کی مارچ کرتی ہوئی افواج، جب وہ زنجیریں توڑ دیں اور سرحدیں مٹا دیں، اور ان کی قیادت مخلص قیادت کے ہاتھوں میں ہو، جو اسلام کی حفاظت کریں، نہ کہ اپنے تخت و تاج کی، وہی ہماری القدس اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرائیں گی اور ہمارے اہلِ غزہ کی مدد کریں گی۔ انہی کے ذریعے ہم اس غاصب ریاست کے غرور کو توڑیں گے، اس کی ناک کو خاک میں رگڑیں گے، اور ثابت کریں گے کہ یہ محض ایک کاغذی شیر ہے، جیسا کہ غزہ کے ایک ثابت قدم، مؤمن گروہ نے پہلے ہی کر دکھایا ہے، جو اسلامی امت کے حوصلے کو جگا رہے ہیں اور اہلِ قوت کو پکار رہے ہیں: "ہم نے تمہارے لیے راستہ ہموار کر دیا ہے، اب تمہیں ہی یہ سفر مکمل کرنا ہے۔"

 

          پس، اللہ کی قسم! اے امتِ اسلام! اور اے اہلِ قوت و عزت، جو سرزمینِ اسلام میں موجود ہو، اور خصوصاً شام کے انقلابیوں اور مجاہدین! آؤ ہم سب ایک ہاتھ ہو جائیں، ایک صف بن جائیں تاکہ اللہ کا وعدہ اور اُس کے رسول ﷺ کی خوشخبری پوری کریں، ایک ایسی ریاست کے قیام کے ذریعے جو عزت، نصرت اور غلبے کی ریاست ہو، جو اہلِ ایمان کے دلوں کو شفا دے۔

 

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

 

﴿وَيَقُولُونَ مَتَى هُوَ قُلْ عَسَى أَن يَكُونَ قَرِيباً﴾

"اور پوچھیں گے کہ ایسا کب ہوگا؟ کہہ دو کہ امید ہے جلد ہوگا۔"] سورۃ الاسراء:51[

 

 

میڈیا آفس حزب التحریر

 

ولایہ شام

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ شام
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: +8821644446132 Skype: TahrirSyria
www.tahrir-syria.info
E-Mail: media@tahrir-syria.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک