الأحد، 05 رجب 1446| 2025/01/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
فلسطين

ہجری تاریخ    12 من جمادى الثانية 1446هـ شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 14 دسمبر 2024 م

پریس ریلیز

 کیا غزہ کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے، حتیٰ کہ کوئی سوگ منانے والا بھی نہیں؟

)ترجمہ)

 

قتل و غارت، تباہی وبربادی اور محاصرہ تو غزہ کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن ہی چکے ہیں۔ تاہم، جو بات نئی ہے وہ یہ ہے کہ غزہ کے حالات اور خبریں میڈیا اور امت کی نظروں سے دور ہو چکی ہیں، جیسا کہ شام کے معاملے میں ہوا ہے، جہاں یہودی فوج اس ڈر سے ہر باقی ماندہ ہتھیار پر بمباری کر رہی ہے کہ وہ ان کی ریاست کی سلامتی پر اثر ڈال سکتے ہیں۔ اگر شام کا اقتدار ان لوگوں کے ہاتھ میں آ جائے جو اللہ کے دین کی عظمت کا اعتراف کرتے ہیں، مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے کی خواہش رکھتے ہیں، اور اہلِ غزہ کی مدد کرنے کا عزم رکھتے ہیں، تو یہ سب اللہ تعالیٰ کی راہ میں اور اس کی مدد سے فتح کی راہ ہموار کریں گے۔

 

پس پردہ صورتحال یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اس کے سکیورٹی ادارے یہودیوں کے فرمانبردار اور آلَۂ کار بنے ہوئے ہیں۔ یہ مجاہدین کا پیچھا کرتے ہیں، اپنے اسنائپرز تعینات کرتے ہیں، اور انہیں بے رحمی سے قتل کرتے ہیں، بالکل ویسے ہی جیسے یہودی کرتے ہیں اور جیسے بشار اور اس کے غنڈے شام میں کرتے رہے ہیں۔

 

حالانکہ غزہ اور پورے فلسطین کے لوگ شام کے لوگوں کی ظالم حکمران سے آزادی پر اسی طرح سے خوش ہیں، جیسے ہر مسلمان خوش ہے، لیکن یہودی فوج نے انہیں اس خوشی کا احساس کرنے کا بھی موقع نہ دیا۔ یہودی وجود نے ان کے لیے ہر راستہ بند کر دیا۔ اگر وہ اپنے گھروں میں رہیں تو ان پر بمباری ہوتی ہے۔ اگر باہر نکلیں تو انہیں نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اگر ہسپتالوں میں پناہ لیں تو انہیں وہاں قتل کر دیا جاتا ہے۔ یہ مجرمانہ وجود انہیں ہر طرف سے گھیرے میں لیے ہوئے ہے، اور غدار حکمرانوں کی مدد سے ان کا محاصرہ مزید سخت کر رہا ہے۔ اور غدار حکمرانوں کی طرف سے یہ مدد کسی قسم کا عملی اقدام نہ اٹھانے اور عوام کو جبراً خاموش رکھنے کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے، جبکہ اعلیٰ سطح پر ان حکمرانوں کی یہ مدد یہودی وجود کو ہتھیار اور ساز و سامان فراہم کر کے جاری ہے، تاکہ وہ مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ برقرار رکھ سکے۔ ایسا لگتا ہے جیسے غزہ کو بغیر کسی مدد یا حمایت کے بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہو، یہاں تک کہ اس پر ماتم کرنے والا کوئی غمگسار بھی نہ بخشا گیا ہو۔

 

شام کی خوشی نامکمل ہے، کیونکہ یہ خوشی شام، گولان، غزہ اور پورے فلسطین میں غم کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ یہ ایک ایسی خوشی ہے جس میں مبارک سرزمین فلسطین شدید کرب میں مبتلا ہے، اسے بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا ہے، مسلمانوں کو جلا وطن کر دیا گیا ہے، قتل عام اور عصمتیں لوٹ لی گئی ہیں۔ جبکہ مسجد اقصیٰ، جو کہ نبی کریم ﷺ کا مقامِ سفر معراج ہے، اور شام کے ماتھے کا جھومر اور اس کی زینت ہے۔ تو آخر شام میں جشن کیسے ہو  سکتا ہے جبکہ اس کا تاج ہی قید و بند کا شکار ہو اور غزہ خون میں ایسے لت پت ڈوبا ہوا ہے، جیسے کسی قتل کیے گئے شخص کا لہو بہتا جا رہا ہو؟

 

اے اہل شام !

اس کے ہیرو اور مجاہدین: آپ کے نبی ﷺ کی مسری، یعنی سفر معراج کا مقام آپ سے صرف چند قدم کے فاصلے پر ہے۔ فلسطین کے مسلمان آپ سے خیر کی امید رکھتے ہیں۔ اور آخر وہ یہ امید کیوں نہ رکھیں جبکہ وہ آپ کے اپنے لوگ اور بھائی ہیں؟ وہ آپ کو پکار رہے ہیں کہ آپ شمالی محاذ کھولیں۔ وہ مصری فوج کو پکار رہے ہیں کہ فوج جنوبی محاذ کھولے، لیکن اس سے پہلے وہ اپنے ظالم حکمران کو اسی طرح اکھاڑ پھینکیں، جیسے آپ (اہل شام کے مجاہدین) نے اپنے ظالم حکمران کو اکھاڑ پھینکا ہے۔ فلسطین کے مسلمانوں کی پکار ہے کہ اردنی فوج مشرقی محاذ کھولے، لیکن اس سے پہلے وہاں کے انگریزوں کے قائم کردہ حکمران کو اکھاڑ پھینکے۔ تاکہ امت یہودی وجود کے گرد گھیرا تنگ کر دے، اور یہودی وجود سمندر کی جانب مغرب میں محصور ہو جائے۔ تاکہ یہودی وجود کا خاتمہ آپ کے ہاتھوں اللہ ﷻ کے اذن اور فضل سے لکھا جائے۔

 

یہ آپ کے لئے دعوت ہے کہ آپ شام اور مصر (کنانہ) کو ویسا ہی بنائیں جیسے وہ کبھی تھے۔ آزادی کا نقطۂ آغاز اور اس کے نجات دہندہ، جیسے وہ حطین اور عین جالوت میں تھے۔ اس دن غزہ اور پورے فلسطین کے لوگ خوش ہو جائیں گے۔ اس دن شام، مصر اور پوری امت خوش ہوگی۔ اور اس سے کم کوئی بھی فتح ادھوری فتح ہے۔ دن گزرتے جائیں گے اور بدکاروں کی سازشیں خوشی کو ادھوری فتح سے غم اور درد میں بدل دیں گی، جبکہ فلسطین اور غزہ یونہی رہ جائیں گے حتیٰ کہ کوئی سوگ منانے والا بھی نہ ہو گا۔

ارشاد باری تعالی ہے:

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ

"اے ایمان والو! اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جمائے رکھے گا" [سورہ محمد؛ 47:7]۔

 

ارض مقدس فلسطین میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
فلسطين
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.pal-tahrir.info
E-Mail: info@pal-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک