الأربعاء، 11 جمادى الأولى 1446| 2024/11/13
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

بسم الله الرحمن الرحيم

مسلمانوں کا مردِآہن صرف خلیفہ ِراشد  ہے

جو اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کرے گا چاہے کفار کو کتنا ہی ناگوار گزرے

اے پاکستان کے مسلمانو!

رسول اللہ ﷺ نے خبردار کیا،

لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ

"مومن ایک ہی سوراخ سے دو بار ڈسا نہیں جاتا"(بخاری و مسلم)۔

 

لیکن ہم پاکستان میں کئی بار ان قائدین سے ڈسے جاچکے ہیں جو خود کو ہمارے سامنے راست باز،وفادار ، صاحبِ بصیرت اور مردِ آہن کے طور پر پیش کرتے آئے ہیں۔لیکن ہر بار ان کی حمایت میں ہماری کوششیں ضائع ہوئیں، ان سے وابستہ امیدیں پاش پاش ہوئیں اور ہم جمودکی حالت میں یہی آہ و زاری کرتے رہے کہ قیادت کا خلاء موجود ہے اور مخلص قیادت کا فقدان ہے۔۔۔

 

اور اسی صورتحال کا سامنا کرتے کرتے پھر سے ہمارے سامنے ایک مردِ آہن کو پیش کر دیا جاتا ہے، چاہے وہ عدلیہ سے ہو یا سیاستدانوں میں سے یا پھر مسلح افواج میں سے۔ ایسے مرد ِآہن کی ایک لمبی فہرست ہمارے سامنے ہے جنہوں نے ماضی میں ہمیں مایوس کیا جیسا کہ ایوب خان، ذوالفقار علی بھٹو، ضیا ءالحق، پرویز مشرف، افتخار چوہدری اور اشفاق پرویز کیانی۔ اور اس فہرست میں تسلسل کے ساتھ نئے نام شامل کئے جا رہے ہیں جیسا کہ عمران خان اور راحیل شریف جو آج نہیں تو کل پھر مایوسی کا سبب بنیں گے۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

ہمارے بار بار ڈسے جانے کی وجہ یہ ہے کہ ہم ایسے لوگوں میں قوت اوروفاداری تلاش کرتے رہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی یعنی قرآن و سنت سے ہٹ کر حکمرانی کی تائیدکرتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ قوی اور صاحبِ بصیرت مسلمان حاکم وہ ہوتا ہے جواللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت کرتا ہے اور آخرت کی زندگی میں کامیابی کو اپنا نصب العین بناتا ہے، جبکہ کمزور اور نااہل حکمران وہ ہوتا ہے جو اپنی خواہشات کی پیروی کرتا ہے لیکن جنت میں داخلے کی لاحاصل امیدرکھتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

 

الْكَيِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَهُ وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ، وَالْعَاجِزُ مَنْ أَتْبَعَ نَفْسَهُ هَوَاهَا وَتَمَنَّى عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

"عقلمند وہ ہے جو اپنے آپ کو منظم کرتا ہے اور موت کے بعد کی زندگی کے لئے تیاری کرتا ہے اور کمزور وہ ہے جو اپنی خواہشات کی پیروی کرے اور اللہ سے فضول امید لگا لے"(ترمذی، ابن ماجہ)۔

 

ہمیں جس مردِ آہن کی ضرورت ہے وہ اسلام اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت کرنے میں مضبوط ہوگا جیسا کہ عمر ﷛ رضی اللہ عنہ نہ کہ ایسا قائد جو ابو جہل کی طرح کفر اور اللہ سبحانہُ و تعالیٰ کی نافرمانی کرنے میں مضبوط ہو۔

 

وہ تمام قیادتیں جنہوں نے ہمیں مایوس کیا انہوں نے خود اپنی زبانوں سے اقرار کیا کہ وہ جمہوریت کی حامی ہیں، وہ نظام جہاں قوانین اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے اوامر و نواہی کے مطابق نہیں بلکہ انسانوں کی مرضی اور خواہشات کے مطابق بنتے ہیں ۔ ہم کیسے کسی بھی ایسے شخص سے خیر کی توقع کر سکتے ہیں جو جمہوریت کی دعوت دیتا ہو جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،

 

وَأَنِ ٱحْكُم بَيْنَهُمْ بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَآءَهُمْ وَٱحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ إِلَيْكَ

"اور یہ کہ (آپ ﷺ) ان کے درمیان اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات) کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں اور ان سے محتاط رہیں کہ کہیں یہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ بعض (احکامات) کے بارے میں آپ ﷺ کو فتنے میں نہ ڈال دیں"(المائدہ:49)۔

 

تو اے مسلمانو ! تم ایسی قیادتوں سے کیسےامید یں وابستہ کرسکتے ہو؟

 

ہم کیسے کسی بھی ایسے شخص سے خیر کی توقع کر سکتے ہیں جو مسلسل ہمارے دشمنوں کے حکومتی اہلکاروں اور عہدہ داروں سے ملاقاتیں کرتا ہو، ہمارے راز اُن پر افشاں کرتا ہو اور ان ہی سے رہنمائی کا طلبگار ہواور مسلم علاقوں جیسا کہ افغانستان، یمن، عراق اور شام میں مغرب کی فوجی و معاشی مداخلت کا حامی ہو جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں :

 

إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ

"اللہ ان ہی لوگوں کے ساتھ تم کو دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی کی اور تم کو تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی۔ تو جو لوگ ایسوں سے دوستی کریں گے وہی ظالم ہیں"(الممتحنہ:9)۔

 

تو اے مسلمانو ! تم ایسی قیادتوں سے کیسےامید یں وابستہ کرسکتے ہو؟

 

ہم کیسے کسی بھی ایسے شخص سے خیر کی توقع کر سکتے ہیں جو ہمارے توانائی کے وسائل کی نجکاری یقینی بنائے جبکہ اسلام نے اسے عوامی ملکیت قرار دیا ہے، جو ان ضرورت مندوں پر ٹیکس کا کڑابوجھ ڈالے جن پر ٹیکس عائد کرنے کی شریعت نے ممانعت کی ہے، جو سود پر غیر ملکی قرضے لیتا ہوا ور دیگر کئی طریقوں سے دولت کو چند ہاتھوں میں مرتکز اور باقی پورے معاشرے کو اس سےمحروم کرتا ہو جبکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :

 

الْمُسْلِمُونَ شُرَكَاءُ فِي ثَلَاثٍ الْمَاءِ وَالْكَلَإِ وَالنَّار

"مسلمان تین چیزوں میں شراکت دار ہیں: پانی، چراگاہیں اور آگ(توانائی)"(احمد)؟

اور رسول اللہﷺ نے فرمایا :

لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ صَاحِبُ مَكْسٍ

"غیر شرعی ٹیکسوں کو وصول کرنے والا جنت میں داخل نہ ہوسکے گا(احمد)؟

اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ

وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا

"اللہ نے تجارت کو حلال کیا اور سود کو حرام"(البقرۃ:275)

اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

كَيْ لاَ يَكُونَ دُولَةً بَيْنَ الأَغْنِيَاءِ مِنْكُمْ

"تاکہ تمہارے دولت مندوں کے ہاتھ میں ہی یہ مال گردش کرتا نہ رہ جائے"(الحشر:7)۔

 

تو اے مسلمانو ! تم ایسی قیادتوں سے کیسےامید یں وابستہ کرسکتے ہو؟

 

ہم کیسے کسی بھی ایسے شخص سے خیر کی توقع کر سکتے ہیں جو اپنی زبان سے ہمیں جمہوریت کے گناہ میں شریک ہونے کی دعوت دیتا ہوجبکہ اسی وقت اُس کے ہاتھ خلافت کے داعیوں، حزب التحریر کے شباب، کو گرفتار کرنے، انہیں مقدموں کی سماعت کے بغیر ہی قید خانوں میں ڈالنے میں مصروف ہوں۔ حزب التحریر کے وہ شباب جن میں ڈاکٹر بھی شامل ہیں اور انجینئر بھی ، امراضِ قلب کے عارضہ میں مبتلا بھی اور وہ بھی جن کی آنتوں سے خون رستا ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ حدیث قدسی میں فرماتے ہیں :

 

،قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ قَالَ مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ

"رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جس کسی نے میرے دوست کو نقصان پہنچایا میں اس کے خلاف اعلانِ جنگ کردوں گا"(بخاری)۔

 

تو اے مسلمانو ! تم ایسی قیادتوں سے کیسےامید یں وابستہ کرسکتے ہو؟ کیسے؟ کیسے؟

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

اس مایوسی سے جان چھڑوانا بالکل ممکن ہے ،اگر ہم صحیح سمت میں نگاہ ڈالیں، اُن لوگوں کی طرف جو آخرت کی زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے اسلام کےنفاذ کی دعوت دے رہے ہیں ۔ لہذا حزب التحریر کےیہ شباب آپ کوپکارتے ہیں کہ آپ ان کی صفوں میں شامل ہوکراس پاک سرزمینِ پاکستان میں خلافت کے قیام کے لئے جدوجہد کریں۔ حزب التحریر کے شباب آپ کو پکارتے ہیں کہ حزب التحریر کی ثقافت کا مطالعہ کریں جو جلد ہی قائم ہونے والی خلافت کی مکمل تصویر کشی کرتی ہےتاکہ آپ روشن مینار کی مانندعوام اور حکمرانوں کے لئےچراغِ راہ بن سکیں۔ حزب التحریر کے شباب آپ کے سامنے ریاستِ اسلامی کے مجوزہ دستور کو پیش کرتے ہیں جو 191 دفعات پر مشتمل ہے جس میں قرآن و سنت کے وہ دلائل بھی درج ہیں جن سے یہ دفعات اخذ کی گئی ہیں۔ اور حزب کے شبا ب آپ کی ہمت افزائی کرتے ہیں کہ آپ بہادری سے ،ان کے شانہ بہ شانہ، ایک سیسہ پلائی دیوار کی مانند اِن ظالموں کے خلاف کھڑے ہوجائیں جنہوں نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ، اس کے رسول ﷺ اور ایمان والوں سے غداری کی ہے اور ایسا کرتے ہوئے سوائے اللہ کے کسی سے نہ ڈریں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

 

أَلَالَايَمْنَعَنَّأَحَدَكُمْرَهْبَةُالنَّاسِأَنْيَقُولَبِحَقٍّإِذَارَآهُأَوْشَهِدَهُفَإِنَّهُلَايُقَرِّبُمِنْأَجَلٍوَلَايُبَاعِدُمِنْرِزْقٍ

" حق بات کو بیان کرتے ہوئےلوگوں کا خوف مت کرو کیونکہ حق بات بیان کرنے سے نہ تو تمہاری زندگی میں کوئی کمی آئے گی اور نہ ہی رزق میں کوئی نقصان ہوگا"(احمد)۔

 

اے افواج پاکستان کے افسران!

حزب التحریر کے امیر ، مشہور فقیہ اور سیاست دان، شیخ عطا بن خلیل ابو الرَشتہ کے الفاظ "حزب التحریر کی طرف سے اہل قوت کی جانب قبل الآخر پکار" کی صورت میں آپ تک پہنچ چکے ہیں، جس میں خلافت کے قیام کے لئے آپ سے نصرۃ طلب کی گئی ہے۔ یہ پیغام اِس حد تک پہنچ چکا ہے کہ غداروں نے اُن لوگوں کو ڈرایا دھمکایہ جنہوں نے اس کو سنا یا دیکھا ہے۔ یہ پیغام اس حد تک آپ کے پاس پہنچ چکا ہے کہ جابروں نے اپنے بدمعاش غنڈوں کو کھلا چھوڑ دیا ہے کہ اُن لوگوں کاتعاقب اورشکار کریں جو اسلام اور خلافت کی حمایت کرتے ہیں۔ آپ تک پیغام پہنچ چکا ہے اور خلافت کا کاروان چلنے کے لئے تیار ہے، تو کیا آپ ان لوگوں میں سے ہیں جو خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کریں گے یا ان لوگوں میں سے جو اس کے قیام کے بعد مدد کو آئیں گے؟

 

لا يَسْتَوِي مِنكُم مَّنْ أَنفَقَ مِن قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ أُوْلَئِكَ أَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّذِينَ أَنفَقُوا مِن بَعْدُ وَقَاتَلُوا وَكُلاً وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ

"تم میں سے جن لوگوں نے فتح سے پہلے فی سبیل اللہ دیا ہے اور قتال کیا ہے وہ (دوسروں کے) برابر نہیں بلکہ ان سے بہت بڑے درجے کے ہیں جنہوں نے فتح کے بعد خیراتیں دیں اور جہاد کیا۔ ہاں بھلائی کا وعدہ تو اللہ تعالیٰ کا ان سب سے ہے اور جو کچھ تم کررہے ہو اس سے اللہ خبردار ہے"(الحدید:10)

 
06 ذي القعدة 1436
ميلادی تاريخ  2015/08/21
  حزب التحرير
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : جمعہ, 21 اگست 2015م

حزب التحرير
ولایہ پاکستان

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک