الجمعة، 20 محرّم 1446| 2024/07/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 ملزم پر تشدد کرنا حرام ہے

راحیل شریف کا دوران حراست تشدد سے ہلاکت پر تفتیش کا حکم دینا کھلی منافقت ہے

3 مئی 2016 کو کراچی میں  رینجرز کی حراست میں ایک سیاسی جماعت کے کارکن کی  بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں ہلاکت پر جنرل راحیل شریف کا تفتیش  کا حکم دینا کھلی منافقت ہے اور اس کا مقصد محض عوامی غصہ کو ٹھنڈا کرنااور اپنی گرتی ساکھ کو بچانا ہے۔ اگر راحیل شریف فوج کے ادارے کی نیک نامی اور پاکستان کے عوام سے مخلص ہوتے تو وہ ان ہزاروں "لاپتہ افراد "  کی تفتیش کا حکم بھی دیتے جنہیں پاکستان کے کونے کونے سے اغوا کر کے غائب کردیا گیا۔ اگر راحیل شریف فوج کے ادارے کی نیک نامی اور پاکستان کے عوام سے مخلص ہوتے تو وہ ان ہزاروں قبائلی  افراد کے متعلق تفتیش کا حکم بھی دیتے جنہیں انٹیلی جنس کی زیر انتظام انٹرن مینٹ سینٹرز میں غیر انسانی ماحول میں رکھا گیا ہے اور ان کے پیاروں کو ان سے ملنے تک کی اجازت بھی نہیں دی جاتی؟ اگر راحیل شریف فوج کے ادارے کی نیک نامی اور پاکستان کے عوام سے مخلص ہوتے تو  عافیہ صدیقی کو اغوا اور امریکہ کے حوالے کرنے والے پرویز مشرف کو گرفتار اور اس کی تفتیش کا اعلان بھی کرتے۔اور اگر راحیل شریف فوج کے ادارے کی نیک نامی اور  پاکستان کے عوام سے مخلص ہوتے تو  پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ہاتھوں اغوا اور چار سال سے غیر قانونی  حراست میں رکھنے کے خلاف بھی تفتیش کا حکم دیتے۔

اس بات سے ہر شخص واقف ہے کہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے، چاہے وہ شہری ہوں یا فوجی، تشدد   جیسے غیر انسانی اور غیر اسلامی فعل کو بغیر کسی شرم و حیا کے استعمال کرتے ہیں۔ اکثر اوقات ان اداروں سے وابستہ افراد معاشرے میں امن وامان کے قیام اور تشدد کی روک تھام کے لئے ملزموں پر تشدد کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں۔ لیکن جرائم اور ظلم کو غیر انسانی تشدد اور  ماورائے عدالت قتل کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا بلکہ جرائم اور ظلم کو صرف اور صرف انصاف کے قیام کے ذریعے ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔ راحیل-نواز حکومت اس وقت پورے ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے نام پر غیر انسانی آپریشن کر کے پاکستان میں رہنے والوں کے درمیان نفرتیں  پیدا کررہی ہے اور    غیر ملکی طاقتوں کو اس بات کا موقع فراہم کررہی ہے کہ وہ اس صورتحال سے فائدہ اٹھائیں۔

اسلام  نے لوگوں کو عذاب دینے اور انہیں ایذا پہنچانے کو حرام قرار دیا ہے۔مسلم نے ہشام بن حکیم سے روایت کیا ، آپ نے کہا : میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ میں  نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئےسنا :

إن الله يعذب الذين يعذبون الناس في الدنيا

"اللہ اسے عذاب دے گا جو دنیا میں لوگوں کو عذاب دیتاہے"(مسلم)۔

لہٰذا معاشرے سے جرائم اور تشدد کے خاتمے کے لئے اسلام کا مکمل نفاذ ضروری ہے اور خلافت ہی وہ واحد طریقہ ہے جس کے ذریعے اسلام نافذ ہوتا ہے ۔ نبوت کے طریقے پر قائم خلافت لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرے گی، غیر ملکی طاقتوں کی مداخلت کا خاتمہ کرے گی، بدعنوانی کو اس کی جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی اور صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری امت کو اسلام کے جھنڈے تلے یکجا کر کے معاشرے کے مختلف طبقات کے درمیان منافرت پر مبنی پالیسیوں کا  خاتمہ کردے گی۔ حزب التحریر افواج میں موجود مخلص افسران کو پکارتی ہے کہ وہ اس کفریہ نظام کا خاتمہ کریں جو حکومت کو اپنے ہی شہریوں کو اغوا، ان پر غیر انسانی تشدد اور ماورائے عدالت قتل کی چھوٹ دیتا ہے اور خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں تا کہ معاشرے کو ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کے تشدد اور ظلم سے پاک کردیا جائے۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

ہجری تاریخ :2 من شـعبان 1437هـ
عیسوی تاریخ : پیر, 09 مئی 2016م

حزب التحرير
ولایہ پاکستان

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک