السبت، 21 محرّم 1446| 2024/07/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    6 من صـفر الخير 1445هـ شمارہ نمبر: 06 / 1445
عیسوی تاریخ     منگل, 22 اگست 2023 م

پریس ریلیز

حکومت مہنگائی کی بھٹی کو دہکانے کیلئے ہزاروں ارب کے نوٹ چھاپتی ہے، اور پھراس آگ کے الاؤ میں جلتے عوام کو دیکھ کر آنسو بہاتی ہے

 

پچھلے سال جولائی  سے اب تک بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 18 روپے کا اضافہ ہو چکا ہے اور ٹیکسوں کے ساتھ بجلی آج  50 روپے فی یونٹ ہے۔ پٹرولیم کی قیمتیں 300 روپے فی لٹر کو چھو رہی ہیں۔ مہنگائی کی شرح پاکستان کی تاریخ کے بلند ترین سطح پر ہے۔ مہنگائی کی اس بھٹی کو دہکانے کی ذمہ دار پاکستانی ریاست ہے جو دھڑا دھڑ کرنسی نوٹ چھاپ کر اپنے بجٹ خسارے کو پورا کر رہی ہے لیکن اس کی قیمت عوام خودکشیوں، بچوں کو قتل کرنے، بھوک، ننگ، افلاس اور صحت وتعلیم سے محرومی کی صورت میں ادا  کر رہی ہے۔

 

وفاقی حکومت کے بجٹ اخراجات ساڑھے 14 سو ارب کے ہیں، جبکہ وفاقی حکومت کی بجٹ آمدن 9200  ارب  ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ   اسٹیٹ بینک پیسے چھاپ کربینکوں کو سود پر دیتی ہے اور پھر حکومت  بینکوں سے زائد سود پر یہ پیسےخود حاصل کرتی ہے، یوں بجٹ خسارہ فنانس (پورا) کیا جاتا ہے۔ لیکن اس کا سارا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے کیونکہ مہنگائی عوام کی جیب پر ڈالا جانے والا وہ ڈاکہ ہے جس میں عوام کو علم میں لائے بغیر ان کی جیب کاٹ دی جاتی ہے کیونکہ پیسے کی قدر کم ہونے کے باعث اشیا اب زیادہ رقم میں ہی خریدی جا سکتی ہیں۔

 

پاکستان کی موجودہ بے قیمت کاغذی کرنسیFIAT) )محض تبادلے کا ذریعہ(Medium of Exchange)ہے، اس کی اپنی کوئی اندرونی قدر نہیں ہے ۔ اس کو دھڑا دھڑچھاپنے سے ملکی دولت میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا، کیونکہ اصل دولت اشیاء ، پیداوار اور خدمات  ہیں جن میں اگر اضافہ نہ ہو ، تو کرنسی چھاپنےسے محض کرنسی کا حجم بڑھتاہے ، اور زیادہ پیسوں کے عوض ہی اب اشیا ء خریدی جائیں گی اور ملک افراط زر (مہنگائی ) کا شکار ہو گا۔ پی ٹی آئی حکومت میں اگست  2018 لے کرمارچ 2022 تک قرضوں میں 180 کھرب، جبکہ پی ڈی ایم حکومت کے 15 ماہ میں 185 کھرب کے قرضوں کا اضافہ ہوا۔  جبکہ اس دوران مجموعی ملکی پیداوار میں اضافہ  15فیصد  بھی نہیں رہا۔ یوں کرنسی میں بے تحاشا اضافے نے مہنگائی کا طوفان کھڑا کر دیا ہے۔

 

اسلام ریاست کو پیسے اپنی مرضی سے چھاپنے یا سود پر حاصل کرنے کی طاقت ہی چھین لیتی ہے، کیونکہ اسلام کی رو سے کرنسی کا سونے اورچاندی کی بنیاد پر ہونا کوئی آپشن نہیں بلکہ فرض ہے۔ پس حکومت تب تک کرنسی جاری ہی نہیں کر سکتی  جب تک کہ حکومت کے پاس اتنا ہی سونا یا چاندی موجود نہ ہو۔ اس طرح افراط زر کا خاتمہ ہو جاتا ہے، عوام کی جیب پر مسلسل ڈلنے والا  ڈاکہ رک جاتا ہے، عوام کے مال کی حرمت محفوظ ہو جاتی ہے اور معیشت مستحکم ہوتی ہے۔

 

خلافت اپنے قیام کے ساتھ ہی تمام سودی ادائیگیوں کو بند کر دے گی ، جس میں وفاقی قرضوں کے اوپر ساڑھے سات ہزار ارب کا سود، گردشی قرضوں کا سینکڑوں ارب کا سود، اجناس خریدنے کیلئے حاصل کیے گئے قرضے کا سود اور بیرونی قرضوں کا سود سب شامل ہے۔ خلافت ریاست کے اندر وسائل اور دولت کی تقسیم کے منفرد نظام کے ذریعے کثیر محاصل حاصل کرے گی، تاکہ اسے کسی مالیاتی خسارے کا سامنا نہ کرنا پڑے  اور عوام پر بھی کوئی ناجائز بوجھ نہ پڑے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا؛

 

﴿وَمَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡ ذِكۡرِىۡ فَاِنَّ لَـهٗ مَعِيۡشَةً ضَنۡكًا وَّنَحۡشُرُهٗ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ اَعۡمٰى

"اور جو میری نصیحت سے منہ پھیرے گا اس کی زندگی تنگ ہوجائے گی اور قیامت کو ہم اسے اندھا کرکے اٹھائیں گے"( طہ، 20:124)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: [email protected]

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک