الثلاثاء، 24 محرّم 1446| 2024/07/30
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

پاکستان کے جابر حکمران امریکہ کی خوشنودی کے لئے حزب التحریر کے خلاف ظلم کی تمام حدود پھلانگ رہے ہیں

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ، رات 12 بجے سے چند منت قبل، رحیم یار خان کے مشہور ڈنٹسٹ اور حزب التحریر کے ممبر، ڈاکٹر عبد القیوم کو حکومتی غنڈوں نے اغوا کر لیا۔ وہ اپنی چھوٹی بیٹی کے ساتھ بیکری سے کھانا لینے جارہے تھے کہ ایسے میں ایجنسیوں کی فور ویل ڈرائیو گاڑی نے ان کی گاڑی کا رستہ روک لیا۔ اسلحہ سے لیس چار نقاب پوش افراد باہر نکلے اور انہوں نے زبردستی انہیں اغوا کر لیا۔ انہوں نے اپنی 11 سالہ بچی کے بارے میں احتجاج کیا جو اس وقت رات کے اندھیرے میں تنِ تنہا ایک ویران سڑک پر اکیلی تھی لیکن وہ یہ کہہ کر انہیں گھسیٹ کر لے گئے کہ انہیں اس مسلمان بچی کی کوئی پرواہ نہیں! ڈاکٹر عبد القیوم کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ چند اطلاعات کے مطابق یہ غنڈے ڈاکٹر صاحب کے خاندان میں موجود دیگر حزب کے دیگر ممبران کی تلاش میں مصروف ہیں جن کا قصور محض یہ ہے کہ وہ ان جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کر رہے ہیں۔

(وَمَا نَقَمُوا مِنْہُمْ إِلَّا أَن یُؤْمِنُوا بِاللَّہِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِ)

''ان کو مومنوں کی یہی بات بری لگتی تھی کہ وہ خدا پر ایمان لائے ہوئے تھے جو غالب (اور) قابل ستائش ہے‘‘ (سورۃ البروج: 8)

یہ حزب التحریر کے خلاف حکمرانوں کے گھٹیا کرتوتوں کی لسٹ میں ایک نیا ''کارنامہ ‘‘ ہے جو امریکہ کی خوشنودی میں تمام حدود پھلانگ چکے ہیں۔ یہ غدار حکمران عزت کے لئے کھڑے ہوتے ہیں نہ سچ کے لئے؛ مسلمانوں کے لئے کھڑے ہوتے ہیں نہ اسلام کے لئے۔ حزب التحریر کے خلاف ظلم و جبر کی کاروائیوں میں حالیہ تیزی امریکی جائنٹ چیف آف سٹاف ایڈمرل مائک مولن کے پاکستان دورے کے بعد آئی جو اس نے امریکی موجودگی کے خلاف حزب کی 17 اپریل کی ریلیوں کے بعد کیا تھا۔ ان حکومتی کاروائیوں میں گھروں پر چاپے مارنا اور ماورائے قانون اغوا جیسے اقدامات شامل ہیں۔

ان غدار حکمرانوں کو جان لینا چاہئے کہ ان کا خدا اور آقا ۔ امریکہ آج تک مسلمانوں کو نہیں سمجھ سکا۔ اسی لئے وہ مسلم دنیا میں جگہ جگہ ایسی آگیں لگا رہا ہے جس سے وہ خود ہی اپنے وجود کو جلا رہا ہے۔ امریکہ نہیں جانتا کہ یہ امت اللہ کے سوا کسی کے سامنے جھکنے والی نہیں۔ وہ کبھی کسی ظالم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی اور یہی وجہ ہے کہ آج وہ خلافت کے قیام کے بالکل قریب آن پہنچی ہے۔ مسلمانوں کو جان لینا چاہئے کہ وہ کبھی بھی اکیلے نہیں ہیں کیونکہ ان کے پاس القوی اور الجبار کی شکل میں مددگار موجود ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ خوف اور مایوسی پر مبنی غدار حکمرانوں اور ان کا آقا امریکہ کے یہ اقدامات اس وقت ان کے لئے افسوس کا باعث ہوں گے جب خلافت انہیں کیفر کردار تک پہنچائے گی۔ اسلام کے خلاف خرچ ہونے والا ایک ایک پیسہ، اس کے خلاف اٹھنے والی ہر بندوق اور اسے کے خلاف ہونے والی ہر کاوش ان کے لئے شرمندگی اور تکلیف کا باعث بنے گی۔

(إِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُواْ یُنفِقُونَ أَمْوَالَہُمْ لِیَصُدُّواْ عَن سَبِیْلِ اللّہِ فَسَیُنفِقُونَہَا ثُمَّ تَکُونُ عَلَیْْہِمْ حَسْرَۃً ثُمَّ یُغْلَبُونَ )
''جو لوگ کافر ہیں اپنا مال خرچ کرتے ہیں کہ (لوگوں کو) خدا کے رستے سے روکیں۔ سو ابھی اور خرچ کریں گے مگر آخر وہ (خرچ کرنا) ان کے لئے (موجب) افسوس ہوگا اور وہ مغلوب ہو جائیں گے‘‘ (سورۃ الانفال: 36)

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

 

Read more...

اس رمضان ،ہمارے ایمان کا تقاضا عمل ہے یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ اسْتَجِیْبُواْ لِلّہِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاکُم لِمَا یُحْیِیْکُمْ ''اے ایمان والو! اللہ اور اُس کے رسولؐ (کی پکار ) پر لبیک کہو جب کہ وہ تمہیں ایسے کام کیلئے بلاتے ہیں جو تمہیں (

 

اے اﷲ! ہم تیری اس پکار پر لبیک کہتے ہیں! کئی جھوٹی قومی ریاستوں پر محیط امت گزشتہ سال سے اٹھ کھڑی ہوئی ہے، وہ قومی ریاستیں جنہیں مغرب نے مسلمانوں کو تقسیم کرنے کے لیے گھڑا تھا۔ امت اپنے جابر کٹھ پتلی حکمرانوں کے خلاف متحرک ہوئی ہے۔ مسلمان کفر کی حکمرانی کے خاتمے اور اسلامی شریعت کے نفاذ کا مطالبہ کررہے ہیں اور ان کا خون بے دریغ بہایا جا رہا ہے۔ انہیں مصائب، تشدد اور جبرکا سامنا محض اس لیے ہے کیونکہ وہ اﷲ کی پکار پر لبیک کہہ رہے ہیں۔

 

اللہ کی پکار کا جواب دینے میں امت کی خواتین مردوں کے ساتھ شامل ہیں۔ تیونس میں ہونے والی ریلیاں ہوں یا مصر کے مظاہرے، شام میں عورتوں اور بچوں کے جلوس پر فائرنگ ہو یافلسطین کی پاک بیبیوں پر ظلم وجبر۔ وسطِ ایشیا کی نیک مسلمان خواتین پر تشدد ہو یا پھر عراق کی وہ عورتیں جن کے بچے اس لیے مر رہے ہیں کیونکہ خوراک کی کمی کی بنا پر ان بچوں کو ماں کا دودھ بھی میسر نہیں۔ اور پھرافغانستان اور قبائلی علاقوں کی وہ عورتیں بھی ہیں جن کے خاندانوں پر امریکی صلیبی جنگ کے تحت بمباری کی جا رہی ہے۔

 

ان خواتین کا ایمان انہیں ان مصائب و آلام کا اس وقت سامنا کرنے کا حوصلہ بخشتا ہے جب ان کے گھر تباہ کئے جا تے ہیں، انکے خاندانوں کو ماراپیٹااور قتل کیا جاتا ہے۔ یہ ان کا ایمان ہی ہے جو ان کو دین کے ساتھ جڑے رہنے کا صبر و استقلال عطا کرتا ہے۔ یہ ان کا ایمان ہی ہے جس نے ان کو تمام مسلم دنیا میں خلافت کی آواز بلند کرنے پر آمادہ کیا ہے۔

 

اے پاکستان کی مسلمان بہنو!
آپ اﷲ کی اس پکار کا کیا جواب دیں گی؟ رمضان کا بابرکت مہینہ ایک بار پھر ہم تک آن پہنچا ہے۔ اس مہینے میں اﷲسبحانہ وتعالیٰ شیطان کو باندھ دیتے ہیں اور ہمارے نیک اعمال کا اجر کئی گنا بڑھا دیتے ہیں۔ اس ماہ جب ہم قرآن پاک پڑھیں تو یہ نہ بھولیں کہ قرآن کا مقصد محض تلاوت نہیں بلکہ اس کو نافذ کرنابھی ہے۔ فرائض کے نفاذ کو ترک کردینے سے ہم اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کی سزا کے مستحق ٹھہرتے ہیں۔اسلام کے مطابق زندگی گزارنے اور اس پر عمل کرنے کے لیے ہمیں دین کے مکمل نفاذ کی ضرورت ہے،جس کے لیے اسلامی ریاست یعنی خلافت کا قیام ناگزیر ہے۔اور خلافت کا مقصد مسلمانوں پر اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کے احکامات کے مطابق حکومت کرنا ہے اور اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کے احکامات کو پوری دنیا تک پھیلانا ہے ۔

 

خلافت ایک ایسافرض ہے جس کا قیام معیشت، معاشرت، حکومت، خارجہ پالیسی اور تعلیم کے میدانوں میں لاتعداد فرائض کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے۔ خلافت کے بغیر ہم کفر کے قوانین کے مطابق زندگی گزاررہے ہیں جو ہمارے لیے حرام ہے۔

 

اس رمضان ہمارے ایمان کا تقاضا ہے کہ ہم اﷲسبحانہ وتعالیٰ کے احکامات کی پیروی کریں اور اپنی اس موجودہ حالت کو، جس کے تحت آج ہم کفر کے غلبے اور جبر تلے زندگی گزاررہے ہیں، ایسی حالت سے بدلنے کے لئے عمل کریں جہاں ہم اسلام کے بابرکت نظام تلے زندگی گزار رہے ہوں۔ اﷲ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:۔


إِنَّ اللّہَ لاَ یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّی یُغَیِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِہِمْ
'' بے شک اﷲ کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک کہ وہ اس کو نہ بدلیں جو کچھ ان کے نفوس میں ہے۔‘‘(الرعد:11)

 

اﷲسبحانہ وتعالیٰ ہم سے تقاضا کر رہے ہیں کہ ہم اپنے کرپٹ معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے عمل کریں۔ ہمارے لیے یہ جائز نہیں کہ ہم ایمان کا مطلب مایوس ہو کربیٹھ رہنا اور خود پر ترس کھاناسمجھ لیں اورحالات کو جوں کا توں چھوڑ دیں یا کوئی عمل کئے بغیر محض دعاکرتے رہیں۔ ہمارے لیے یہ بھی جائز نہیں کہ ہم اپنی عقل استعمال کر کے یہ فیصلہ کر لیں کہ چونکہ عمل بہت مشکل ہے اس لیے ہم کچھ نہیں کریں گے۔ منکر کو دور کرنے اور اسلامی ریاست کو دوبارہ قائم کرنے کے فرض کو پورا کرنے کے بجائے محض ضرور تمندوں کوکھاناکھلانے،غریبوں کی مدد کرنے، لکھنے پڑھنے یا دوستوں اور رشتہ داروں کو افطار پر بلا لینے سے یہ اہم فرض ادا نہیں ہوسکتا۔

 

اے پاکستان کی مسلمان بہنو!
اﷲسبحانہ وتعالیٰ نے آپ پر کچھ اعمال فرض کئے ہیں جنہیں آپ کسی حال میں بھی چھوڑ نہیں سکتیں؛ مثلاً نماز، رمضان کے روزے، اپنے شوہر اور بچوں کی دیکھ بھال، باطل کی مذمت، کفر نافذ کرنے والے حکمران کا محاسبہ اورریاستِ خلافت کے دوبارہ قیام کے ذریعے دین کے دوبارہ نفاذ کے لیے جدوجہد کرنا۔ خلافت ان تمام مسائل کا درست حل ہے جن کا آج ہمیں سامنا ہے، خواہ وہ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہو یا بڑھتی ہوئی قیمتوں کا۔یہاں تک کہ روئیتِ ہلال کے مسئلے پر امت کی تقسیم کا بھی یہی حل ہے۔ جب تک ہم ان مسائل کے حل کے لیے غلط اور غیر متعلقہ اعمال کی طرف رجوع کرتے رہیں گے ہم ناکام، مظلوم و مغلوب اور ذلت اور رُسوائی کا شکار رہیں گے۔

 

اے پاکستان کی مسلمان بہنو!
یہ امت بہترین امت ہے اور یہی امت حق کی علمبردار ہے۔ یہ امت ایک ایسے عادلانہ نظام کے تحت زندگی گزارتی رہی ہے جس میں نہ صرف اس کے مسلمان شہری خوش و خرم تھے بلکہ اہلِ کتاب بھی اس حد تک مطمئن تھے کہ شام کے عیسائی شہریوں نے اپنے ہم مذہب صلیبیوں کے خلاف مسلمانوں کے ساتھ مل کر جنگ لڑی!


اب ایک بار پھر دنیا سے فساد کے خاتمے کے لیے اسلام کو کارزار حیات میں واپس آنا ہوگا۔ خلافت کے دوبارہ قیام کے بغیر یہ کسی صورت ممکن نہیں؛ کیونکہ یہ صرف خلافت ہی ہے جو اسلام کا نور بھٹکے ہوئے لوگوں تک پہنچا سکتی ہے۔ عملی میدان میں اسلام کی واپسی اب ہوا چاہتی ہے۔ کیونکہ اب امت کے لیے سوا ئے اسلام کے، کوئی دوسری فکر یانظریہ اہمیت نہیں رکھتا۔ نیز یہ کہ مسلم علاقوں میں حکومتوں کی کمزوری اور ان کی غداری بھی ہر شخص محسوس کر رہاہے۔

 

اے پاکستان کی مسلمان بہنو!
اس رمضان اﷲ سبحانہ و تعالیٰ کی پکار پر لبیک کہیے ۔ آپ کے پاس اس کے سوا کوئی حل نہیں کہ آپ اپنے رب کی اطاعت میں عمل کریں۔ یہ عمل آج اور ابھی سے ہونا چاہئے۔ اپنے رشتہ داروں،سہیلیوں اور ہمسائیوں تک اسلام کے نفاذ کی دعوت پہنچائیں۔ مسلح افواج میں موجود اپنے شوہروں، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں تک یہ دعوت پہنچائیں کہ وہ خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کریں ۔ اب ان مخلص افسروں کے لیے وقت آن پہنچا ہے کہ وہ موجودہ سیاسی اور فوجی قیادت خود سنبھال کراتھارٹی حزب التحریرکے سپرد کر دیں تاکہ وہ خلافت قائم کریں اور اسلام کو انقلابی اور مکمل طور پر نافذ کرے۔ اﷲسبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:۔

 

فَلاَ وَرَبِّکَ لاَ یُؤْمِنُونَ حَتَّیَ یُحَکِّمُوکَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْْنَہُمْ ثُمَّ لاَ یَجِدُواْ فِیْ أَنفُسِہِمْ حَرَجاً مِّمَّا قَضَیْْتَ وَیُسَلِّمُواْ تَسْلِیْماً
''تمہارے رب کی قسم! یہ لوگ اس وقت تک ایمان والے نہ ہوں گے جب تک اپنے تنازعات میں آپ ؐ کوحاکم نہ بنائیں اور جو فیصلہ آپؐ کر دیں اُس سے اپنے دل میں تنگ نہ ہوں ۔‘‘

Read more...

حکومتی ایجنسیوں کی غنڈہ گردی جاری! حزب التحریر کے رکن اسامہ حنیف کو آفس جاتے ہوئے اغوا کر لیا گیا

سیاسی اور عسکری قیادت میں موجود غداروں کے حکم پر حزب التحریر کے ممبران کے اغوا کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن امریکہ کے یہ ایجنٹ اور غیرت اور حمیت سے عاری یہ مغربی کاسہ لیس نہیں جانتے کہ ان گرفتاریوں سے حزب کی جدوجہد کو روکا نہیں جاسکتا اور نہ ہی خلافت کے قیام کو دور کیا جاسکتا ہے۔ ابھی حزب التحریر کے نائب ترجمان جناب عمران یوسفزئی اور رکن حیّان خان بازیاب نہ ہوئے تھے کہ ایجنسیوں نے نسٹ سے فارغ التحصیل ٹیلی کام انجنئیر اسامہ حنیف کو صبح نو بجے آفس جاتے ہوئے اغوا کر لیا۔ یہ اس ماہ اسلام آباد میں اغوا کی تیسری واردات ہے جبکہ ملتان سے انجنئیر آفتاب کو بھی اسی ماہ اغوا کیا گیا تھا جنہیں حال ہی میں پولیس نے ''برآمد‘‘ کروا کے حوالات میں بند کر دیا ہے۔ لیکن افسوس عدالت نے انہیں رہا کرنے کے بجائے دوبارہ جسمانی ریمانڈ پر وحشی پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ اسامہ حنیف ایک بچی کے باپ اور تعلیمی اعتبار سے صفِ اول کے طالب علم رہے ہیں۔ اسامہ کے اغوا نے ثابت کر دیا ہے کہ حکومتی ادارے خود ملکی قوانین کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں لیکن جب مسلمانوں کو کرش کرنے کی باری آتی ہے تو اسی کفریہ قوانین کے تقدس کو بہانا بنا کر جامعہ حفصہ کی پاک باز بچیوں کو فاسفورس سے بھون دیتے ہیں۔ نیز یہ توجیح پیش کی جاتی ہے کہ لال مسجد کے طالب علموں نے کرپٹ افراد کو اغوا کر کے ریاست کی رِٹ کو چیلنج کیا تھا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اب حکومتی کارندوں نے حزب کے ممبران کو ماورائے قانون اغوا کرکے اسی رِٹ کی دھجیاں نہیں اُڑیں؟ کیا اس ''مقدس‘‘ رِٹ کو پامال کرنے والوں کے خلاف بھی جامعہ حفصہ کی بچیوں جیسا سلوک کیا جائیگا؟ مزید برآں آج رِٹ آف دی سٹیٹ کا بہانہ بنا کر کرم اور مہمند ایجنسیوں میں آپریشن جاری ہے۔ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ٹینکوں اور لڑاکا جہازوں سے قبائلیوں پر بمباری کی جا رہی ہے۔ ایسا تو بھارت نے کشمیر میں ''دہشت گردوں‘‘ کے خلاف آپریشن کے دوران بھی نہیں کیا۔ چنانچہ یہ حقیقت ثابت ہوچکی ہے کہ امریکہ کی خوشنودی کے لئے یہ ایجنٹ اور غدار حکمران حزب التحریر کو جبر و استبداد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ لیکن حکمران یاد رکھیں کہ اسلام کے نفاذ اور خلافت کے قیام کوروکنے کی ہر کوشش فیل ہو کر رہے گی۔ اور ایسا کرنے والوں کو اس دنیا میں بھی حساب دینا ہوگا اور آخرت کا عذاب تو اس سے کہیں درد ناک ہے۔

 

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

پاکستان کے غدار حکمرانوں کی طرف سے حزب التحریر کے شباب کا اغواء خلافت کے قیام کو محض قریب تر ہی کررہا ہے

 

آج 12جولائی کی صبح پاکستان کے غدار حکمرانوں نے پاکستان میں حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسف زئی کے اغواء کاجال بچھایا۔ گھٹیا چوروں کی مانند حکومتی کارندے ایک معززمیڈیا صحافی کے گھر کے باہر گھات لگا کر بیٹھ گئے اورجونہی نائب ترجمان وہاں پہنچے تو انہیں پکڑ لیاگیا۔ یہ بزدلانہ اقدام حزب التحریرکے ایک اور رکن انجینئر آفتاب کے اغوا کے چند ہفتوں بعد کیا گیا ہے ۔ انجینئر آفتاب کو ان کے گھر سے اغوا کیا گیا تھا، جہاں وہ اپنی دوچھوٹی بیٹیوں اور کینسر میں مبتلا والد کے ساتھ مقیم تھے۔ اور وہ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ جبکہ اس سے قبل پچھلی ایک دہائی سے پاکستان کے غدار حکمران حزب التحریرکے شباب کو اغوا کر تے رہے ہیں ،انہیں تشدد کا نشانہ بناتے رہے ہیں اور دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔ اپنے ان خبیث اقدامات میں پاکستان کے حکمرانوں نے تمام حدوں کو عبور کیا ہے،انہوں نے حزب کی خواتین کو ان کے شیر خواربچوں سمیت گرفتار کیا، حزب کے شباب کے والدوں کو اغوا کیا، کمپنی انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر حزب کے شباب کو نوکریوں سے بے دخل کیا ، عدالت میں حزب کے شباب کی ضمانت دینے والوں کو دھمکایا اور حزب کے ایک شباب کو اس حد تک تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کی کمر کے مہرے ناکارہ ہو گئے۔


اے مسلمانانِ پاکستان! جھنجھلاہٹ پر مبنی غدار حکمرانوں کے یہ اقدامات ان کے موقف کی کمزوری کو ظاہر کرتے ہیں، اورحالیہ اقدامات نے ان حکمرانوں کوکمزورتر کر دیا ہے۔ یہ اقدامات حزب التحریرکی اس شدید سیاسی مہم کے بعد اٹھائے گئے جس نے غداروں کو چکنا چور کر دیا اور انہیں مسلمانوں کے سامنے کسی بھی عزت و وقار سے محروم کر دیا۔ اس سیاسی مہم نے مسلح افواج میں موجود مخلص افسران کو اس امر پر ابھارا کہ وہ ان غداروں کو گلے سے پکڑلیں اور امت کے ہاتھوں انہیں وہ سزا دلوائیں جس کے وہ حق دار ہیں۔ امت، مسلح افواج اور ملک سے غداری کے خلاف اپنی سچائی میں کوئی لفظ نہ ملنے پر اِن غداروں نے اسلام کے اُن داعیوں پر ظلم ڈھانا شروع کر دیا ہے جو کہتے ہیں کہ ہمارا رب صرف اللہ ہے۔


اے مسلمانانِ پاکستان! یہ اقدامات ان ڈوبتے ہوئے حکمرانوں کی غداری کی ایک اور دلیل ہیں اور ان کی غداری کومزید عیاں کرتے ہیں۔ دیگر تمام غداریوں کی مانند یہ اقدامات بھی پاکستان کے حکمران اپنے آقا امریکہ کے کہنے پر اٹھا رہے ہیں۔ وہ امریکہ جو اوپر سے لے کر نیچے تک انہیں آڈر جاری کر تا ہے، ہر پالیسی ڈکٹیٹ کرا تا ہے اور ہر ڈالر اپنی مرضی سے خرچ کرواتا ہے۔ حزب التحریرکے خلاف حالیہ مہم امریکی چےئر مین جوائنٹ سٹاف' ایڈمرل مائیک مولن‘ کے دورے کے بعد شروع کی گئی ، جب اس نے اپریل میں حزب التحریرکی طرف سے پاکستان میں امریکی موجودگی کے خلاف ریلیوں اور ایبٹ آباد پر امریکی حملے کے بعد پاکستان کا دورہ کیا تھا۔


اے مسلمانانِ پاکستان! ایسے حکومتی اقدامات مومنین کے عزم اور کوششوں میں مزید اضافہ ہی کرتے ہیں اور اللہ کے وعدے اور مدد ونصرت پر ان کا ایمان مزید بڑھ جاتا ہے۔ اللہ کے اذن سے حزب التحریرکے شباب اسی طرح کھڑے رہیں گے جس طرح وہ گذشتہ کئی دہائیوں سے اسلامی دنیا کے جابر حکمرانوں کے سامنے ثابت قدمی سے کھڑے ہیں۔ اور وہ صبر و استقامت کے ساتھ اللہ الحی و القیوم کی بندگی کی طرف بلاتے رہیں گے، اوروہ اپنی اِس کوشش میں اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈریں گے ، یہاں تک کہ اللہ اپنا وعدہ پورا کر دے۔


رَبِّ انصُرْنِي عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِينَ
''اے میرے رب ، مجھے شریرلوگوں پر فتح عطا فرما ‘‘(العنکبوت:30)


اے مسلح افواج میں موجود مخلص افسران!

حزب التحریرکے شباب اللہ کے ساتھ اپنے کیے ہوئے وعدے کو پورا کر رہے ہیں۔ اب آپ کی باری ہے کہ آپ اپنا وعدہ پورا کریں۔ یہی وہ وقت ہے اے بھائیو کہ آپ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرۃ دیں، جو مومنین کے دلوں کوراحت دے گی اور انہیں ظالموں پر غالب کرے گی اور اُس دن غدارظالم حسرت زدہ ہو جائیں گے۔


وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ
''اور ظالم جلد ہی جان لیں گے کہ وہ کسی کروٹ گرنے والے ہیں ‘‘(الشعراء: 227)

 

Read more...

کراچی کے قتل عام کا مقصد عوام کی توجہ قبائلی علاقے میں جاری فوجی آپریشن سے ہٹانا ہے ایجنٹ سیاسی اور فوجی قیادت کرم ایجنسی میں مسلمانوں کو بارودمیں دفن کر رہی ہے

فوجی قیادت میں موجود امریکی ایجنٹ کرم ایجنسی میں فوجی آپریشن کے ذریعے مسلمانوں کو بارود کے ڈھیر میں دفن کر رہے ہیں ، دوسری جانب سیاسی قیادت بجلی، پٹرول، گیس کے مصنوعی بحران، گرینڈ الائنس کی سیاسی نوراکشتی اور کراچی میں سرکاری سرپرستی میں قتل عام جاری رکھ کر عوام کی اس غداری سے توجہ ہٹانے میں مشغول ہیں۔ یوں فوجی اور سیاسی قیادت کے غدار مل کر امریکی ایجنڈے کو انتہائی چالاکی سے پورا کرنے میں مشغول ہیں۔ اس آپریشن میں اب تک سینکڑوں مسلمانوں کو جیٹ جہازوں کی بمباری، گن شپ ہیلی کاپٹروں کی فائرنگ، مارٹر شیلنگ اور دیگر ذریعوں سے قتل کیا جا چکا ہے، جبکہ کئی درجن مسلمان فوجی بھی اس امریکی جنگ کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ شمالی وزیرستان سمیت قبائلی علاقے میں آپریشن کا مطالبہ امریکہ کا دیرینہ مطالبہ تھا ، اورکرم ایجنسی میں آپریشن شروع کر کے غدار قیادت ،امریکہ کے سامنے ایک بار پھر جھک گئی ہے۔ کوئی بعید نہیں کہ کرم ایجنسی آپریشن کے نام پر اس آپریشن کو شمالی وزیرستان تک وسعت دے دی جائے کیوں شمالی وزیرستان ، کرم ایجنسی کے سنگم پر ہی واقع ہے۔ اور حالیہ آپریشن ٹل سے بگن تک کی شاہراہ کو چھڑوانے کے بجائے دیگر علاقوں میں کیا جا رہا ہے۔ سیاسی قیادت اس دوران فرعون کے جادوگروں کی طرح اپنے جادووں کے ذریعے عوام کو بے و قوف بنانے میں مگن ہیں۔ سی این جی گیس ، جس کی سردیوں میں دو دن کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی گرمیوں میں اس کا دورانیہ ڈھائی دن تک بڑھا دیا گیا، حالانکہ گیس اپلائنسز کی اکثریت صرف سردیوں میں استعمال ہوتی ہے۔ کسی ذی شعور شخص کو اس بحران کے مصنوعی ہونے کیلئے مزیدکوئی دلیل دینے کی ضرورت نہیں۔ بجلی کے مصنوعی بحران کی قلعی پہلے ہی کھل چکی ہے جب کرکٹ میچوں، عید اور دیگر موقعوں پر پورے ملک میں ایک ہی وقت میں بجلی جادو کے چراغ کے ذریعے دستیاب ہو جاتی ہے۔ یہی حال پٹرول کا ہے جب 20دن کے ذخیرے رکھنے کی پابند کمپنیوں کا سارا سٹاک ایک دن میں ختم ہو جاتا ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان ہی کی آئل ریفائنریاں نیٹو کو لاکھوں گیلن تیل کی ترسیل جاری رکھتی ہیں۔ چنانچہ مسلمان مارنے کے لئے تیل کی کوئی قلت نہیں لیکن مسلمانوں کو دینے کے لئے تیل کی بوند تک نہیں! اسی طرح کراچی کے قتل عام کے ذریعے ایجنٹ قیادت نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ امریکی جنگ سے عوام کی توجہ بٹانے کیلئے اپنے سینکڑوں شہروں کو قتل کرنے سے ہر گز دریغ نہیں کرتی۔ عوام جان چکے ہیں کہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کو نت نئے مصنوعی بحرانوں سے محض اس لئے گزارا جا رہا ہے تاکہ غدار اپنی غداری پر پردہ ڈال سکیں۔

اے افواج پاکستان کے مخلص افسرو! فوجی اور سیاسی قیادت میں موجود ایجنٹوں کو غیرت چھو کر بھی نہیں گزری۔ یہ تمہارا اور تمہارے مسلمان بھائیوں کا خون ''کوولیشن سپورٹ فنڈ‘‘ کے رکے ہوئے چند ڈالروں کو دوبارہ جاری کرنے کیلئے بہا رہے ہیں۔ اٹھو اور خلافت کے قیام کے ذریعے جنوبی ایشیا اوروسطی ایشیا کو ایک خلافت میں پرو دو، نظر اٹھاؤ اور دیکھو کہ مشرق وسطیٰ کے نوجوان گلیوں اور چوراہوں میں تمہارا انتظار کر رہے ہیں!!!

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حکومتی غنڈوں نے ایک بار پھر ملتان سے حزب التحریر کا رکن اغوا کر لیا! حکومت بزدلانہ حرکتوں سے حزب کی سرگرمیوں اور خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتی

اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو تقریباً 2 بجے حکومتی غنڈے حزب التحریر کے رکن انجنئیر آفتاب کو ان کے اہل خانہ کی موجودگی میں گھر سے اغوا کر کے لئے گئے۔ آفتاب ٹیلی کام انجنئیر ہیں اور ان کی دو چھوٹی چھوٹی بچیاں ہیں جبکہ ان کے والد کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ آفتاب پر نہ کسی ڈکیتی کا مقدمہ ہے اور نہ ہی دہشت گردی کا۔ ان کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کو خالق ماننے کے ساتھ ساتھ شارع (قانون دینے والا) بھی گردانتے ہیں۔ ان کا گناہِ عظیم یہ ہے کہ وہ حکمرانوں اور عوام کو اللہ کا قانون نافذ کرنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ ان کی غلطی یہ ہے کہ وہ اہل طاقت اور امت کو رسول اللہ ﷺ اور خلفاء راشدین کے نافذ کردہ نظام یعنی خلافت کی طرف بلا رہے ہیں۔ استعمار کے ایجنٹ اور غلاموں کو بلیک واٹر اور ڈائین کورپ کے دہشت گرد نظر نہیں آتے جو بیچ چوراہوں میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں جبکہ انہیں ٹارچر کرنے کے لئے حزب کے پڑھے لکھے اور حکم شرعی کے پابند نوجوان ہی ملتے ہیں! حزب التحریر ملتان ہائی کورٹ میں اس غیر قانونی اغوا کے خلاف رِٹ دائر کر چکی ہے۔ ہم ان غدار حکمرانوں کو متنبہ کر دینا چاہتے ہیں کہ حزب اپنے ممبر کی رہائی تک چین سے نہ بیٹھے گی۔ اور اگر حکومت نے انجنئیر آفتاب کو فی الفور رہا نہ کیا تو حزب ان کی رہائی کے لئے ہر قسم کی پر امن مہم چلائے گی۔ حکمران یہ بھی یاد رکھیں کہ اس قسم کی بزدلانہ کاروائیاں حزب کے شباب اور خلافت کے داعیوں کو نہ تو ہراساں کرسکتی ہیں اور نہ ہی خلافت کے دوبارہ قیام کو روک سکتی ہیں، جس کی رسول اللہ ﷺ نے بشارت دے رکھی ہے۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک