الخميس، 12 جمادى الأولى 1446| 2024/11/14
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

سوال وجواب: شخصیہ کے عربی شمارے، جلد نمبر3صفحہ 129 پر موجود ایک اصطلاح 'کلی مُشکِّک' کی وضاحت

بسم الله الرحمن الرحيم

 

سوال: شخصیہ کے عربی شمارے ، جلد نمبر3صفحہ 129نیچے سےسطرنمبر2پیراگراف کے آخرمیں آیاہے :
"۔۔۔ اوراگرکلی معنی (Whole) اپنے افراد کے اندرمختلف اندازمیں پایاجاتا ہو، تواس کوکلی مُشکِّک (causing of doubt) کہتے ہیں، مثلاً الوجود(موجود ہونا ) اورالابيض(سفید) کالفظ، چاہے یہ اختلاف وجوب (obligation) اورامکان (ability) کااختلاف ہویابے نیازی اورمحتاجی کے اعتبارسے، یا کمی اورزیادتی کے اعتبارسے ہو، پہلی قسم کی مثال ، جیسے وجود، کیونکہ یہ باری تعالیٰ کیلئے واجب(obligation) ہے ،جبکہ اس کے علاوہ میں ممکن (possible) ہے، دوسری قسم کی مثال بھی وجود ہے، کیونکہ یہ اجسام پربھی بولاجاتاہے ،جنہیں کسی محل (location) کی ضرورت نہیں ہوتی اوروجود اعراض پر بھی بولاجاتاہے،یہ اعراض (causes) کسی نہ کسی محل (location) کے محتاج ہوتے ہیں، تیسری قمر کی مثال روشنی ہوسکتی ہے، چنانچہ سورج کی روشنی کسی چراغ کی روشنی سےبدرجہاں زائد ہوتی ہے۔ اس قسم کی کلی کومشکک کہاگیاہے، کیونکہ جوکوئی اس کودیکھتاہے، وہ اس کی وجہ سےشک میں پڑجاتاہے کہ آیایہ وہ کلی ہے جسے متواطی (جس کے تمام افراد میں کوئی فرق نہ ہو، جیسے انسان) کہتے ہیں، آیا یہ مشترک ہے، ( کیونکہ ایک طرف تواس میں حقیقت ایک ہوتی ہے اور دوسری طرف یہی حقیقت، اپنے افراد کے اندرمختلف انداز میں رونماہوتی ہے )۔
تو شیخ نے "وجود اورسفید" کاذکرکیاہے پھروجود کی مثال بیان کی، اورپھر اس کومکرر ذکرکیا، "سفید " کی مثال نہیں بیان کی ...... پھراستغناء اورمحتاجی کاذکراس طرح کیا کہ میرے اوپرخلط ملط ہوگیا۔۔۔۔تواس عبارت کوواضح طورپرکس طرح سمجھ سکیں گے۔؟جزاک اللہ خیراً

 

جواب: یہ عبارت مختصر ہے، اس میں تفصیل نہیں، جیسے اصول کی کتابوں میں یہی طریقہ اپنایاجاتاہے۔ یقیناً اس عبارت میں سفید کی مثال نہیں بتائی گئی، کیونکہ "روشنی " کی مثال "سفید" پربھی آتی ہے ۔ اسی طرح بے نیازی اورمحتاجی کی مثال دیتے ہوئےوجود کالفظ دوبارہ ذکرکیاگیاہے ،یہاں "وجود" دراصل "موجود "کے معنی میں ہے،اس میں زیادہ باریکی ہے ،لیکن اس عبارت کومزید واضح کرنے کیلئے میں اس کومزید تفصیل اورتوضیح کے ساتھ ذکرکروں گا جومندرجہ ذیل ہے :
اگرکلی کامعنی اپنے افراد میں مختلف اندازمیں پایاجائے تواس کومشکک(causing of doubt) کہتے ہیں، جیسے وجود اورسفید کالفظ، اب یہ اختلاف چاہے واجب ہونے یاممکن ہونے میں ہوجیسے وجود کالفظ، جوباری سبحانہ میں واجب ہے اوراس کے علاوہ میں ممکن ہے ۔ یایہ اختلاف بے نیازی اورمحتاجی کاہو، جیسے "موجود" کالفظ، جواجسام پربھی بولاجاتاہے، باوجود یہ کہ اجسام کومحل کی ضرورت نہیں ہوتی اوریہ اعراض پربھی بولاجاتاہے، جوکسی نہ کسی محل کے محتاج ہوتے ہیں ،مثال کے طورپر "مشک اورآدمی" جوکہ جسم ہیں ان کوبھی (آپ ) موجود کہہ سکتے ہیں اور"مشک کی خوشبواورآدمی کی بیماری " جوکہ اعراض ہیں اورمحل کے محتاج ہیں ،ان کوبھی موجود کہہ سکتے ہیں، یہ مشک کی خوشبو مشک کی صفات میں سے ایک صفت ہے، اسی طرح آدمی کی بیماری آدمی کی صفات میں سے ایک صفت ہے، اس کے باوجود ہم کہتے ہیں کہ مشک موجود ہے اورساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ مشک کی خوشبوموجود ہے، آدمی موجود ہے اورآدمی کی بیماری موجود ہے، اس کے باوجود کہ وجود کامعنی بے نیازی اور محتاجی کے اعتبارسے ان میں مختلف ہے، (یعنی آدمی کاوجود کسی دوسرے وجود کامحتاج نہیں ،جس کے ذریعے وہ پایاجائے،مگر اس کی بیماری اس کے جسم کے وجود کی محتاج ہے)۔
یایہ اختلاف شدت اورعدم شدت کاہو، یعنی کمی اورنقصان کا، اس کی مثال، "سفید" کالفظ ہے، یہ برف اورہاتھی کے دانت دونوں پربولاجاتاہے، لیکن سفیدی برف میں زیادہ اورہاتھی کے دانت میں کم ہوتی ہے، یا "روشنی " کالفظ، اگرچہ سورج اورچراغ کی روشنی کے درمیان تفاوت ہے، لیکن دونوں کوروشنی کہاجاتاہے۔
تو "وجود، موجود، سفید اورروشنی " کے الفاظ کلی مشکک ہیں اوراس کومشکک اس لئے کہاجاتاہے،کیونکہ اس کودیکھنے والااس شک میں پڑجاتاہے کہ آیایہ متواطی ہے ،کیونکہ حقیتھ توایک ہے، یایہ مشترک ہے کیونکہ کمی بیشی ، وجوب اورامکان اوراستغناء ومحتاجی کااختلاف بھی ہے ۔
آپ کی معلومات کیلئے کہ مشکک اسم فاعل کاصیغہ بھی ہوسکتاہے ،کہ پہلی کاف مشدد ہواوراس کے نیچے زیر ہواوریہ بھی جائز ہے کہ کاف مشدد ہواوراس کے اوپرزبرہو،یعنی اسم مفعول کاصیغہ ہو،یہ دونوں صحیح ہیں، اسم فاعل کامعنی ہوگا شک میں ڈالنے والا اوراس میں شک بھی کیاجاتاہے تویہ مفعول بھی ہوا، لہٰذااسم فاعل اوراسم مفعول ، دونوں ٹھیک ہے۔
امید ہے کہ کلی مشکک کامعنی واضح ہواہوگا۔ اوراگرمناسب معلوم ہواتوکتاب کی اس عبارت کومزید تفصیل اورتوضیح کے ساتھ ترتیب دیں گے۔انشاء اللہ

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک